Tag: court

  • اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار کےخلاف گواہ سدرہ منصور کا بیان قلمبند

    اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار کےخلاف گواہ سدرہ منصور کا بیان قلمبند

    اسلام آباد: اسحاق ڈار کےخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں استغاثہ کی گواہ سدرہ منصور کا بیان قلمبند کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے احتساب عدالت میں نیب ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت نے نیب کے  ایک اور گواہ تفتیشی افسر واجد ضیا کو طلب کرتے ہوئے پراسیکیوٹر سے  کہا کہ جلد ان کی حاضری یقینی بنائیں۔

    جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ واجد ضیا کی حاضری کے لیے ایک دو دن کی مہلت دی جائے، جلد عدالت میں پیش ہونگے۔

    اثاثہ جات ریفرنس: 16 سال میں اسحاق ڈار کی دولت میں91 گنا اضافہ ہوا

    خیال رہے کہ  گزشتہ روز کی سماعت میں استغاثہ کے 6 گواہان شکیل انجم، ڈپٹی ڈائریکٹرنیب اقبال حسن ، عمردراز گوندل، محمد اشتیاق، ڈسٹرکٹ افسرانڈسٹریزاصغرحسین اورنیب اسسٹنٹ ڈائریکٹر زاورمنظورنے بیانات قلمبند کرائے تھے۔

    گزشتہ روز جج محمد بشیر کی سربراہی میں ہونے والے نیب ریفرنس کی سماعت میں استغاثہ کے گواہ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ سابق وزیرخزانہ کی دولت میں 16 سال کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا۔

    اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

    اسحاق ڈار کے اثاثوں کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے گواہ اشتیاق احمد نے انکشاف کیا تھا کہ جون 1993 میں اسحاق ڈار کے کُل اثاثے 91 لاکھ 12 ہزار سے زائد تھے جو جون 2009 تک 83 کروڑ 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہوگئے۔

    خیال رہے اب تک اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں استغاثہ کے 28 میں سے 25 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں جبکہ عدالت نے نیب کے ایک اور گواہ تفتیشی افسر واجد ضیا کو طلب کر رکھا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، عدلیہ کو اس ضمن  میں اینکر سے پوچھنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ قصور واقعے کا رخ موڑنے کے لیے 37 اکاؤنٹس کی بات کی جارہی ہے، ایک طبقہ ملک میں ابہام پیدا کرنے اور کیس کو الجھانے کی طرف گامزن ہے، ایسے ہی لوگ قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ زینب اورسات بچوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کو سب نے محسوس کیا، درندہ صفت ملزم کو عالمی گروہ کا کارکن بتایا گیا، مگر اس ضمن میں شواہد پیش نہیں کیے گئے، صحافیوں اور الزام تراشی کرنے والوں میں فرق ہونا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں‘ رانا ثنااللہ

    انہوں نے کہا کہ اینکر شاہد مسعود سے پوچھنا چاہیے کہ انہیں کس نے اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا، پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرح آلہ کار بن کر پولیس کی تعریفیں نہیں کرتے، عاصمہ کا کیس کے پی کے پولیس نے اب تک حل کیوں نہیں کیا؟

    صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم ابھی تک نہیں پکڑا گیا، کوہاٹ میں پی ٹی آئی کارکن نے ایک طالبہ کو قتل کیا، مردان میں ایسے متعدد واقعات ہوئے ہیں، بنوں جیل واقعے میں کس کو سزا دی گئی؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں غلط کام کرنے والوں کو بھی سزا ملنی چاہیے، البتہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ میں شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت

    سندھ ہائی کورٹ میں شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں شہریوں کو غیرقانونی حبس بے جا میں رکھنے اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ڈی ایس پی انسدادِ دہشت گردی کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے  شہریوں کو غیر قانونی حبس بے جا میں رکھنے اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت  کرتے ہوئےآئی جی سندھ  اے ڈی خواجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئی جی سندھ بتائیں کہ سی ٹی ڈی افسران و اہلکاروں کے خلاف کیا کاروائی کی گئی؟، کیا افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا؟‘‘۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر کیس میں دوخواست گزار کا موقف ہے کہ سی ٹی ڈی حکام نے خان زارہ، سید وقاص حسین اور عزیز گل کو غیر قانونی حراست میں لیا تھا جس کے بعد سیشن عدالت کی ہدایت پر جوڈیشنل مجسٹریٹ نے چھاپہ مار کر شہریوں کو بازیاب کرایا، لیکن بجائے اس کے کہ شہریوں کو رہا کیا جاتا سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کردیا تھا۔

    درخواست گزار کایہ بھی کہنا تھا کہ معاملہ عدالت کے علم میں لائے بغیر شہریوں کا ریمانڈ بھی لے لیا گیا، جب معاملہ سندھ ہائی کورٹ کے سامنےآیا توچیف جسٹس نے اس پر سخت نوٹس لیا۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شہریوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے  سی ٹی ڈی حکام کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی اور آئی جی سندھ سے 24 جنوری کو جواب طلب کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    عدم حاضری ، ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتاری کا حکم

    کراچی : ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے عدم حاضری پر ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں سلیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت ہوئی، سماعت میں ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار اور ڈی ایس پی خالد کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات گواہوں کی عدم حاضری پر التوا کا شکار ہورہے ہیں، عدالت نے کہا کہ ایس ایس پی راو انوار کو متعدد بار پیش ہونے کے نوٹسسز جاری کئے جاچکے ہیں،نوٹس تعمیل ہونے کے باوجود وہ پیش نہیں ہورہے۔

    جس پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج شرقی نے ایس ایس پی راو انوار، ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی آئی جی شرقی کو حکم دیا ہے کہ راﺅ انوار اور ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکاروں کو ہتھکڑی لگاکر 25 نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

    بعد ازاں لیم شہزاد کے خلاف جلاو گھیراو، قتل اور ہنگامہ آرائی کے معاملہ پر سماعت گواہوں کی عدم حاضری پر 25 نومبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سلیم شہزاد کے خلاف لانڈھی تھانہ میں 3 مقدمات 1992 سے درج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • لاڑکانہ، جوا کھیلنے والے ملزمان کو اسکولوں میں جھاڑو لگانے کا حکم

    لاڑکانہ، جوا کھیلنے والے ملزمان کو اسکولوں میں جھاڑو لگانے کا حکم

    لاڑکانہ: عدالت نے جوا کھیلنے کا جرم ثابت ہونے پر انوکھا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کو اسکولوں میں جھاڑو لگانے کی سزا دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی عدالت کے سول جج اور جوڈیشل مجسٹریٹ احمد گبول نے جوا کھیلنے کا جرم ثابت ہونے پر 5 ملزمان کو ایک ایک سال تک 3 اسکولوں میں جھاڑو لگانے کی انوکھی سزا سنادی۔

    دیکھیں ویڈیو:

    ملزمان میں عبدالستار، نورل شر، غضنفر، ارشاد اور عابد شامل ہیں، ملزمان لاڑکانہ شہر کے تین پرائمری اسکولوں میں صفائی کریں گے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ احمد گبول نے حکم دیا ہے کہ اسکول ہیڈ ماسٹر ہر ماہ ملزمان کی صفائی کی رپورٹ جمع کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ پولیس نے ایک ماہ پہلے جوئے کے اڈے پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    یہ پڑھیں: انوکھی عدالتی سزا: ملزم کو باجماعت نمازوں اور مسجد کی صفائی کا حکم

    یاد رہے کہ اس سے قبل دادو کی عدالت نے ملزم عامر پر منشیات رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر ایک سال تک مسجد کی صفائی اور پانچ وقت باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عدالت کی ملزم کو قائد اعظم ہاؤس پر پلے کارڈ اُٹھا کرکھڑے رہنے کی انوکھی سزا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دس ارب روپے ہرجانہ کیس، عمران خان کو چوتھی بار نوٹس جاری

    دس ارب روپے ہرجانہ کیس، عمران خان کو چوتھی بار نوٹس جاری

    لاہور: مقامی عدالت نے وزیراعلٰی شہباز شریف کی جانب سے دائر ہرجانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 ستمبر تک جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سول عدالت میں شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کے خلاف دس ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالتی نوٹس کے باوجود عمران خان نہ پیش ہوئے نہ جواب جمع نہیں کرایا۔

    عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو 25ستمبر کیلئے چوتھی بار نوٹس جاری کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب کا عمران خان پر 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر


    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس پر مجھے خاموش رہنے پر 10 ارب روپے دینے کی پیشکش کی تھی.

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مقامی عدالت میں 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ عمران خان کے بیان سے میری ساکھ بری طرح متاثر ہوئی، انھوں نے سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے کردار کشی کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عاصمہ جہانگیر کا سپریم کورٹ پر سنگین الزام، وکلاء برادری سراپا احتجاج

    عاصمہ جہانگیر کا سپریم کورٹ پر سنگین الزام، وکلاء برادری سراپا احتجاج

    اسلام آباد: وکیل رہنماء عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ کی سالمیت پر سخت جملوں کے ذریعے حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کے پیروں کے نشانات واضح ہیں۔

    اسلام آباد میں عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ پر الزام عائد کیے اور کہا کہ قانون کی کرسی پر بیٹھے ہوئے لوگوں نے انصاف کی بے حرمتی کی، کاش سپریم کورٹ کسی مافیا کے خلاف فیصلہ کر کے دکھائے۔

    عاصمہ جہانگیر نے ملکی سالمیت کے اداروں اور اسٹیبلشمنٹ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے خلاف آنے والے پاناما فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کے پیروں کے نشان واضح ہیں، ہم نے سوچا تھا کہ نوازشریف سے ہیروں کی بوریاں برآمد ہوں گی مگر صرف اقامہ نکل سکا۔

    وکیل رہنماء نے آئینِ پاکستان اور عدلیہ پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کا بگڑا ہوا بچہ ہے، پاناما کیس کا فیصلہ انصاف کے ادارے پر ایک بڑا دھبہ ہے۔

    عاصمہ جہانگیر کی پریس کانفرنس پر وکلاء کا ردعمل

    ماہر قانون اظہر صدیق

    دوسری جانب ماہر قانون اظہر صدیق نے وکیل رہنماء کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی پریس کانفرنس سُنی وہ کسی سازش کی بات کررہی تھیں، اگر مدعاعلیہ فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دیں گے تو اُس کی سماعت کے لیے نیا بینچ نہیں بنے گا بلکہ وہی ججز سماعت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر، میرشکیل ایک گینگ کا نام ہے جو فوج اور عدلیہ کے خلاف مسلسل سازشوں میں سرگرم ہے، عاصمہ جہانگیر نے پی سی او ججز سے متعلق جو بات کہی وہ قابل افسوس ہے۔

    بیرسٹر فروغ نسیم

    بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے مؤقف سے متفق نہیں ہوں کیونکہ پاناما لیکس سے پاک فوج کا کوئی تعلق نہیں ہے، جتنے بھی ذی شعور وکلا ہیں انہیں معلوم ہے کہ بینچ نے میرٹ پر فیصلہ کیا۔

    ماہر قانون فواد چوہدری

    ماہر قانون اور تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ عالمی میڈیا نے پاناما فیصلے پر سپریم کورٹ کی تعریف کی اور اس سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، عاصمہ جہانگیر مافیا کا حصہ ہیں پاناما فیصلہ مافیا کے خلاف آیا جس کی وجہ سے کئی لوگوں کے مفادات کو ٹھیس پہنچی۔

    علاوہ ازیں وکلاء برادری کے دیگر رہنماؤں نے بھی عاصمہ جہانگیر کی جانب سے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔

  • سیاہ فام پر تشدد، ٹرمپ کے حامی کو عدالتی کارروائی کا سامنا

    سیاہ فام پر تشدد، ٹرمپ کے حامی کو عدالتی کارروائی کا سامنا

    واشنگٹن : امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران ایک جیالے کے جانب سے ریلی کے دوران سیاہ فام شخص کو مکا مارنے پرعدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خملہ آور کو متاثرہ شخص سے معافی مانگنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی  صدارتی مہم کے دوران شمالی کیرولائینا کے جلسے میں ایک 78 سالہ شخص نے ایک سیاہ فام لڑکے کو زوردار مکا رسید کیا تھا اورسیکورٹی اہلکاروں نے اس وقت بھی اس سیاہ فام شخص کو جلسے سے نکالا جبکہ حملہ کرنے والے کو کچھ نہ کہا تاہم اب حملہ کرنے کے الزام میں اسے عدالتی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    حملے کے وقت جان میک گرا نامی شخص نے اسے کہا تھا کہ اگر آئندہ ٹرمپ کے جلسے میں نظر آئے تو قتل کر دیئے جاؤ گے، جبکہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے حملہ کرنے والے یہ بھی کہا کہ ہمیں کیا معلوم یہ کون ہے یہ کوئی دہشت گرد بھی ہوسکتا ہے۔

    حملہ آور کے حملے کا ہدف بننے والے جونز کا کہنا ہے کہ سیڑھیوں پر سے گزر رہا تھا کہ اچانک ایک سفید فام شخص نے مجھ پر حملہ کیا۔

    اس واقعہ پر اب جان میک گرا کو حملہ کرنے کے الزام میں عدالتی کارروائی کا سامنا ہے تاہم عدالتی کارروائی کے دوران میک گرا نے جونز سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ ٹرمپ کے جذباتی حمایتی ہیں اس اس واقعہ کا رنگ نسل یا تعصب سے کوئی تعلق نہیں۔

  • بھارت کی عدالت نے کسان کی شکایت پر ٹرین قبضے میں لےلی

    بھارت کی عدالت نے کسان کی شکایت پر ٹرین قبضے میں لےلی

    دہلی : بھارت کی عدالت نے محکمہ ریلوے کی جانب سے ایک کسان کو اس کی زمین کے بدلے رقم ادا نہ کرنے پر ایک مسافر ٹرین کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس وقت ٹرین پر سو سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ ریلوے حکام کی یقین دہانی پر مذکورہ ٹرین کو چھوڑدیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ایک عدالت میں ایک متاثرہ کسان نے درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا کہ محکمہ ریلوے نے سال 2006 میں مجھ سے زمین حاصل کی تھی تاہم ابھی تک اس زمین کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔

    شیو کمار نامی کسان نے بتایا کہ 36 لاکھ روپے کےعوض اپنی ایک ایکٹر زمین ریلوے کو فروخت کی تھی۔ کسان نے عدالت سے استدعا کی کہ محکمہ ریلوے کو معاوضے کی ادائیگی کا پابند کیا جائے، جس پر عدالت نے ایکشن لیتے ہوئے محکمہ ریلوے کی ٹرین کو قبضے میں لینے کے احکامات صادر کیے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے کرناٹکا کی ریاست میں واقع ہاری ہار اسٹیشن پر موجود جب اس ٹرین کو قبضے میں لیا تو اس وقت ٹرین پر سو سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ تاہم ریلوے حکام کی جانب سے اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ کسان کو اس کی زمین کا معاوضہ جلد ادا کر دیں گے عدالتی حکام نے ٹرین کو چھوڑ دیا۔

    یاد رہے کہ سال 2013 میں عدالت نے ریلوے حکام کو حکم دیا تھا کہ شیو کمار کو سود سمیت زمین کا معاوضہ ادا کیا جائے لیکن ریلوے کی جانب سے تین سال تک اس حکم پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد عدالت نے ٹرین کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔

    کسان کے وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ریلوے حکام نے وعدہ کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر رقم ادا کر دی جائے گی جس کے بعد ٹرین کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    ٹرین پر سفر کرنے والے ایک مسافر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’پہلے ہم سمجھے کہ شاید دنگا فساد کرنے والوں نے ٹرین روک لی ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ ٹرین کو عدالتی حکم کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ مجھے غصہ تو آیا لیکن اس پر ہنسی بھی آرہی تھی۔

     

  • ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 متحدہ رہنمائوں‌ کے وارنٹ جاری

    ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 20 متحدہ رہنمائوں‌ کے وارنٹ جاری

    کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں فاضل جج نے ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر 20 رہنماؤں کے دوسری بار وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم اور رہنماؤں کے خلاف تھانہ سولجر بازار میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت فاضل جج نے بانی تحریک،سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار  سمیت 20 رہنماؤں کے دوبارہ وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے ملزمان کی غیر موجودگی کو دیکھتے ہوئے تفتیشی افسر پر اظہارِ برہمی کیا اور مقدمے میں نامزد ملزمان کے ایک بار پھر وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کی جانب سے گزشتہ سال کارکنان کی جبری گمشدگیوں اور گرفتاریوں کے خلاف لیاقت آباد نمبر 10 سے نمائش تک ریلی نکالی گئی تھی، جس پر ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف تھانا سولجر بازار میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ اور دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔