Tag: COVID-19 cases

  • محکمہ صحت سندھ نے کورونا سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی

    محکمہ صحت سندھ نے کورونا سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی : محکمہ صحت سندھ نے کورونا سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی اور کہا گذشتہ 13دنوں میں کورونا کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ستمبر میں 2459 افراد میں کورونا کیسز اور 36 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز میں پھر سے اضافہ ہونے لگا، محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ 13دنوں میں کورونا کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    محکمہ صحت نےرپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کوارسال کردی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ستمبرمیں 2459افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، رواں ماہ کورونا وائرس کے شکار 36افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شاپنگ مالز ،مارکیٹس سے488افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی اور سندھ کےدیہی اضلاع میں بھی کورونا کےکیسزکی تعداد میں اضافہ ہوا ، جبکہ 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ صوبے میں ایک بار پھر کرونا کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 4 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 383 ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 539 نئے کیسز سامنے آئے، ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 20 ہوچکی ہے جبکہ کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 5 ہزار 831 ہے اور 2 لاکھ 89 ہزار 806 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    پیرس: فرانس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد ایک روز میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی ریکارڈ تعداد سامنے آگئی، ماہرین نے صورتحال قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق ملک میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 776 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، یہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نئے کیسز کی بلند ترین شرح ہے۔

    فرانسیسی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تمام اشاریے بتا رہے ہیں کہ کرونا وائرس ایک بار پھر پھیل رہا ہے اور اس بار عمر کی کوئی قید نہیں۔ بچے، بڑے اور بوڑھے یکساں طور پر کرونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔

    حکام کے مطابق نئے کیسز کی زیادہ تعداد اس وقت دارالحکومت پیرس اور مارسی میں ہے۔

    طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دو روز قبل پیرس کے مشہور علاقے شانزے لیزے پر عوام کے جشن کے بعد کرونا کیسز میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    2 روز قبل فرانسیسی ٹیم پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور اس دوران احتیاطی تدابیر بھی نظر انداز کردی گئیں۔

    اتوار کے روز ٹیم کے فائنل کھیلنے کے موقع پر بھی ہجوم جمع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر لاک ڈاؤن معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہورہا ہے لہٰذا اس کی جگہ مخصوص علاقوں اور شہروں میں چھوٹے پیمانے پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    فرانس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں یورپی ممالک میں سے سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا تاہم لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد کرونا کیسز کی شرح بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ماہرین نے صورتحال بے قابو ہوجانے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے نئے کیسز کے بعد اب فرانس میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 43 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 30 ہزار 468 کرونا کے مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملک میں صحت یاب ہوجانے والے افراد کی تعداد 84 ہزار 65 ہے۔

  • اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج، پاکستان میں کورونا کے وار کم ہونے لگے

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج، پاکستان میں کورونا کے وار کم ہونے لگے

    اسلام آباد : پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج کورونا کے وار کم ہونے لگے، چوبیس گھنٹے کے دوران 11 سو چودہ کیسز رپورٹ ہوئے اور 32 افرادلقمہ اجل بنے ، جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد2 لاکھ 77 ہزار 402 اور اموات 5924 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں یومیہ رپورٹ ہونے والے کورونا کیسزاور اموات میں بتدریج کمی کا سلسلہ جاری ہے، نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا صورتحال سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے میں ملک میں 1114 کورونا کیسزسامنے آئے، جس کے بعد ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 25347 ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے میں ملک بھرمیں کورونا کے 32 مریض دم توڑ گئے ، کورونا وائرس سے تاحال 5924 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ کورونا کے 2 لاکھ 46 ہزار131مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق 24 گھنٹے میں ملک بھر میں کورونا کے 21628 ٹیسٹ کیے گئے، تاحال 19 لاکھ 52 ہزار730 کورونا ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں اور اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد2 لاکھ 77 ہزار 402 ہے۔

    ملک بھر کے 734 اسپتالوں میں کورونا کے 1850 مریض زیرعلاج ہے ، جن کے لئے ملک بھر میں کورونا مریضوں کیلئے 1859 وینٹی لیٹرز مختص ہیں ، کورونا کے 224 مریض وینٹی لیٹر پر زیرعلاج ہیں۔

  • کورونا سے اموات کی شرح میں کمی، جولائی کے آخر میں کیسز کی تعداد کتنی ہوگی؟

    کورونا سے اموات کی شرح میں کمی، جولائی کے آخر میں کیسز کی تعداد کتنی ہوگی؟

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا سے اموات کی شرح میں کمی آئی ہے، جولائی کے آخر تک صورتحال بہتر رہی تو متاثرین کی تعداد 4لاکھ سے کم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے صوبوں نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں، این سی اوسی کی جانب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن کادائرہ کار وسیع کیا گیا، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بدولت اسپتالوں میں مریض کم ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ جون کے وسط کی صورتحال سے کم مریض وینٹی لیٹرز،آکسیجن پر ہیں ، کورونا سے اموات کی شرح میں بھی کمی آئی ہے ، عوام کی جانب سے ایس اوپیز پر عملدرآمد میں بہتری ہوئی۔

    اسد عمر نے کہا کہ ملک بھر میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کا ہر ہفتے جائزہ لیاجاتاہے،ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کررہےہیں ، امریکا میں وبا پہلے کم اور پھر بہت تیزی سے اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے ڈاکٹرزکےمشورے،احکامات پرعمل کیا، جولائی کے آخرتک صورتحال بہتر رہی تومتاثرین کی تعداد 4لاکھ سے کم ہوگی۔

    کراچی میں کورونا صورتحال کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ سندھ بالخصوص کراچی میں صورتحال میں بہتری نظرنہیں آرہی، کراچی میں صورتحال کی بہتری کیلئے مزید کام کریں گے۔

  • کورونا وائرس کے کن مریضوں کو موت کا شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے بتادیا

    کورونا وائرس کے کن مریضوں کو موت کا شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے بتادیا

    سیئول : کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے پر مامور جنوبی کوریا کے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ کون سے افراد کوویڈ 19 کے حملے سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    اس حوالے سے ینگنم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ایک پروفیسر ڈاکٹر آن جون ہانگ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے ڈاکٹروں نے کوویڈ 19 سے متعلق سنگین خطرے کے عوامل کا انکشاف کیا ہے۔

    پروفیسر آن جون ہانگ نے میڈیا کو بتایا کہ ان ڈاکٹروں نے کورونا مریضوں میں کچھ ایسی علامتیں دیکھیں جس کے بعد انہوں نے یہ بتایا کہ وہ مریض جو پہلے ہی کسی خاص بیماری میں مبتلا ہوں تو کورونا ان پر شدت سے اثر انداز ہوتا ہے۔

    دو جون کو کورین میڈیکل سائنس کے میگزین میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں جنوبی کورین ڈاکٹروں نے لکھا ہے کہ ذیابیطس، جسمانی درجہ حرارت، کم آکسیجن اور پہلے سے موجود امراض قلب میں مبتلا افراد کوویڈ19 کے حملے بعد انتہائی خطرے کی زد میں آجاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کورونا مریضوں کے لئے خطرے کے عوامل پر تحقیقات کر رہے ہیں، جس نے چین میں گزشتہ سال کے آخر میں پہلی بار سامنے آنے کے بعد سے اب تک عالمی سطح پر چار لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    ڈاکٹروں کی ٹیم نے 19 فروری سے 15 اپریل تک جنوبی کوریا کے ایک اسپتال میں 110 کورونا وائرس کے مریضوں کا مشاہدہ کیا، ینگنم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں 110 مریضوں میں سے 23 میں کوویڈ19 کی سنگین علامات پائی گئیں۔

    اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز تک جنوبی کوریا میں 45 نئے کیس رپورٹ ہوئے276 اموات کے ساتھ کیسوں کی مجموعی تعداد 11،947ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کووڈ 19 کے خلاف برسر پیکار فرنٹ لائن پر موجود طبی عملہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے دوران بڑی تعداد میں ڈاکٹرز، نرسیں اور دیگر عملہ اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔