Tag: COVID 19 Test

  • کینیڈا: ٹرک ڈرائیورز کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت مان گئی

    کینیڈا: ٹرک ڈرائیورز کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت مان گئی

    اوٹاوا: کینیڈا میں ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت نے پابندیوں سے متعلق اہم بیان جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا سے امریکا جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے لازمی کورونا ویکسین کے قانون کے خلاف گزشتہ ماہ کے آخر میں شروع والے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے دارالحکومت اوٹاوا میں معمولات زندگی انتہائی متاثر ہیں۔

    صورتحال کے مدنظر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے صوبائی رہنماؤں سے گزشتہ روز مشاورت کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کیا، جس پر ٹروڈ کی حکومت پر کڑی تنقید کی جارہی تھی، اوٹاوا پولیس چیف تنقیدپرعہدے سےمستعفی ہوگئے۔

    یہ بھی پڑھیں: کینیڈین وزیرِاعظم کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اوٹاوا پولیس چیف کے عہدے سے مستعفی ہونے پر حکومت نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کی اور کینیڈا کی سرحد پر کرونا سے متعلق نافذ پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ دس روز قبل کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں کووڈ ویکسین کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر آ گئے تھے، کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کے میئر نے کووڈ 19 کی بندشوں کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کے مد نظر شہر میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • سندھ میں سرکاری کرونا ٹیسٹ مشکوک ہو گئے، سنگین بدعنوانیوں کا انکشاف

    سندھ میں سرکاری کرونا ٹیسٹ مشکوک ہو گئے، سنگین بدعنوانیوں کا انکشاف

    کراچی: سندھ میں سرکاری طور پر کرونا ٹیسٹ کروانے میں سنگین بدعنوانیاں سامنے آ گئی ہیں، کراچی سے کیے جانے والے کرونا کے ٹیسٹ لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، جامشورو کی لیبارٹری سے کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    سرکاری رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو روزانہ 7 سے 9 ہزار کرونا کے ٹیسٹ کرتی ہے، جب کہ حیرت انگیز طور پر کراچی کی 25 سرکاری اور غیر سرکاری لیبارٹریاں لیاقت یونیورسٹی سے کم کرونا ٹیسٹ کرتی ہیں۔

    ذرائع محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کرونا ٹیسٹ کِٹس کی خریداری، اور ٹیسٹ کروانے کے عمل میں سنگین مالی بدعنوانی ہو رہی ہیں، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کو جعلی خط پر 35 کروڑ روپے بھی جاری کیے گئے تھے، اس سلسلے میں انکوائری کا نوٹیفکیشن بھی سامنے آ گیا ہے، تاہم ابھی تک انکوائری کمیٹی کی ایک بھی میٹنگ نہیں ہو سکی، معاملہ دبایا جا رہا ہے۔

    پیسے لیکر کرونا کی جعلی رپورٹ بنانے پر نجی لیب کی برانچ سیل، ملازم گرفتار

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کی کرونا سچویشن رپورٹ میں ڈیٹا الگ اور این سی او سی کو الگ ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی لیبارٹری کا ایک دن میں 8 سے 9 ہزار کرونا ٹیسٹ کرنا انتہائی مشکوک ہے۔

    رپورٹس کے مطابق انڈس اسپتال میں 4000 کی گنجائش کے باوجود چند سو ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں، کراچی یونیورسٹی لیب بھی 3 ہزار ٹیسٹ کر سکتی ہے، لیکن صرف چند سو کروائے جاتے ہیں۔

    ڈاؤ یونیورسٹی، سول اور جناح کی گنجائش بھی ہزاروں ٹیسٹ روزانہ کرنے کی ہے، لیکن چند سو کروائے جاتے ہیں، جناح اسپتال کے ٹیسٹ بھی لیاقت یونیورسٹی کے کھاتے میں ڈالنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    جناح اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی لیب روزانہ 3 سو سے 5 سو ٹیسٹ کرتی ہے، لیکن یہ بھی رپورٹس میں ظاہر نہیں ہو رہے۔

  • کورونا وائرس : مانچسٹر سے پاکستان جانے والے40 سے زائد مسافر واپس

    کورونا وائرس : مانچسٹر سے پاکستان جانے والے40 سے زائد مسافر واپس

    مانچسٹر : قطر ایئر ویز نے این ایچ ایس کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان جانے والے40 سے زائد مسافروں کو واپس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر سے پاکستان کیلئے آنے والی قطر ایئر ویز کی انتظامیہ نے پاکستان جانے والے مسافروں کیلئے پی سی آر ٹیسٹ کی نئی شرط عائد کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قطر ایئرویز انتظامیہ نے این ایچ ایس سے کرائے جانے والے کورونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان جانے والے40سے زائد مسافروں کو واپس بھیج دیا گیا، مذکورہ مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔

    واضح رہے کہ پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی سہولت صرف نجی لیبارٹریوں پر دستیاب ہے جبکہ کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے پی سی آر ٹیسٹ کی فیس کم سے کم 150پاؤنڈز مقرر کی گئی ہے۔ مانچسٹر سے پی سی آرٹیسٹ کی نئی شرط عائد ہونے کے بعد آج پہلی پرواز روانہ ہوگی۔

  • 20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ

    20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ

    میلبرن: آسٹریلوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ خون کے نمونوں سے صرف 20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    میلبرن کی موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے اور انہیں توقع ہے کہ اس دریافت سے عالمی سطح پر کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ خون کے نمونوں میں سے 20 مائیکرو لیٹرز پلازما سے کووڈ 19 کے کیسز کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے ایسا سادہ خون کا ٹیسٹ تیار کیا جو خون میں کرونا وائرس کی بیماری کے ردعمل میں بننے والی اینٹی باڈیز کی موجودگی کی شناخت کرسکتا ہے۔

    محققین کے مطابق کرونا وائرس کے نتیجے میں جسم میں خون کے سرخ خلیات کا ایک اجتماع بن جاتا ہے جو خالی آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیسٹ ممکنہ طور پر کلینیکل ٹرائلز میں ویکسی نیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح کو جانچنے کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا۔

    ماہرین کے مطابق اس ٹیسٹ کی بدولت ایک سادہ لیبارٹری سیٹ اپ کے ذریعے صرف ایک گھنٹے میں 200 خون کے نمونوں کا ٹیسٹ کیا جاسکے گا، جبکہ جدید ترین آلات سے لیس اسپتالوں میں ہر گھنٹے 700 سے زائد خون کے نمونوں کی تشخیص ہوسکے گی۔