Tag: COVID-19 Vaccine

  • آسٹرازینیکا نے دنیا بھر سے اپنی کرونا ویکسین واپس لینے کا اعلان کر دیا

    آسٹرازینیکا نے دنیا بھر سے اپنی کرونا ویکسین واپس لینے کا اعلان کر دیا

    لندن: برطانوی دوا ساز کمپنی آسٹرازینیکا نے دنیا بھر سے اپنی کرونا ویکسین واپس لینے کا اعلان کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق برطانوی دوا ساز کمپنی آسٹرازینیکا نے کہا ہے کہ چوں کہ اس وقت دنیا بھر میں اپ ڈیٹ شدہ کرونا ویکسینز کی ایک کھیپ موجود ہے جو وائرس کی نئی اقسام کو نشانہ بناتی ہیں، اس لیے اس نے اپنی کووِڈ ویکسین Vaxzevria واپس لینا شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا ویکسین کے مضر اثرات کی وجہ سے آسٹرازینیکا کو برطانیہ میں 100 ملین پاؤنڈ کے مقدمے کا سامنا ہے، برطانوی دوا ساز کمپنی نے عدالتی دستاویزات میں اعتراف کیا تھا کہ اس کی کرونا ویکسین خون کے لوتھڑے اور خون میں پلیٹ لیٹس کی کمی جیسے مضر اثرات کا باعث بنتی ہے۔

    کمپنی نے مؤقف اپنایا ہے کہ نئی اپ ڈیٹ ویکسینز کی بھرمار کی وجہ سے اس کی کرونا ویکسین کی مانگ میں کمی آ گئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی ویکسین کی پروڈکشن اور سپلائی بھی روک دی گئی ہے۔

    ٹیلی گراف کے مطابق کمپنی کی جانب سے کرونا ویکسین کو واپس لینے کی درخواست 5 مارچ کو دی گئی تھی اور یہ 7 مئی کو نافذ العمل ہوئی ہے۔ کمپنی کے ایک بیان کے مطابق اس کرونا ویکسین کے استعمال کے صرف پہلے سال میں عالمی سطح پر 3 ارب سے زیادہ خوراکیں فراہم کی گئیں۔

    دی گارڈین کے مطابق دوسرے ممالک نے پہلے ہی اس ویکسین کی فراہمی روک دی تھی، آسٹریلیا میں اس کا استعمال مارچ 2023 سے مکمل طور پر روک دیا گیا ہے، جب کہ جون 2021 سے مرحلہ وار اس کا استعمال ختم کیا جا رہا تھا۔

    آسٹرازینیکا نے 2021 میں اپنی کووِڈ ویکسین کا نام تبدیل کر کے Vaxzevria رکھا تھا، ویکسین کو 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی، اسے کچھ ممالک نے بوسٹر شاٹ کے طور پر بھی استعمال کیا۔

  • امریکا میں 5 سے 11سال تک کے بچوں کوکورونا ویکسین لگانے کی تجویز منظور

    امریکا میں 5 سے 11سال تک کے بچوں کوکورونا ویکسین لگانے کی تجویز منظور

    واشنگٹن: امریکا میں پانچ سے گیارہ سال تک کے بچوں کوکورونا ویکسین لگانے کی تجویز منظور کرلی گئی ، بچوں کو فائزرویکسین آئندہ ہفتے سے لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں صحتِ عامہ کے نگران ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) نے 5 سے 11سال تک کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کی تجویز منظور کرلی۔

    اس حوالے سے صدارتی مشیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 28ملین امریکی بچوں کیلئےویکسین کا آرڈرجاری کردیا ہے ، بچوں کو فائزرویکسین آئندہ ہفتے سے لگائی جائے گی۔

    سی ڈی سی کے ڈائریکٹر روشیل ولنسکی نے بیان میں کہا ہے کہ "ہم جانتے ہیں کہ لاکھوں والدین اپنے بچوں کو ویکسین کروانے کے لیے بے چین ہیں اور اس فیصلے کے ساتھ ہے۔

    روشیل ولنسکی کا کہنا تھا کہ کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کے ذریعے چلنے والی حالیہ لہر کے دوران اسپتالوں میں بچوں کے داخل ہونے میں اضافہ ہوا ہے ، کورونا کا خطرہہمارے بچوں کے لیے بہت زیادہ اور بہت زیادہ تباہ کن ہے اور بہت سی دوسری بیماریوں سے کہیں زیادہ ہے۔

  • ایک اور ویکسین بچوں کے لئے محفوظ اور مؤثر قرار

    ایک اور ویکسین بچوں کے لئے محفوظ اور مؤثر قرار

    امریکی ویکسین موڈرنا کے بچوں پر کئے گئے ویکسین ٹرائل کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔

    کمپنی کے مطابق اس کی تیار کردہ ایم آر این اے ویکسین چھ سے گیارہ سال کی عمر کے بچوں میں ٹھوس مدافعتی ردعمل کو متحرک کرتی ہے جس کی سطح تقریبا نوجوانوں اور بالغ افراد میں بننے والے مدافعتی ردعمل کے برابر ہے۔

    یہ ٹرائل کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج ہیں، اس ٹرائل میں 4573 صحت مند بچوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ویکسین اور پلیسبو استعمال کرنے والے گروپس کو بنایا گیا۔ جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین بچوں کو استعمال کرانے کے لیے محفوظ ہے۔

    ویکسین گروپ میں شامل بچوں کو 50 مائیکرو گرام کی دو خوراکیں 28 دن کے وقفے سے استعمال کرائی گئی تھیں، نتائج سے ثابت ہوا کہ دوسری خوراک کے استعمال کے ایک ماہ بعد بچوں میں ٹھوس مدافعتی ردعمل بن گیا۔

    ٹرائل کے مضر اثرات

    موڈرنا ویکسین ٹرائل میں جو مضر اثرات بچوں میں نظر آئے وہ معمولی یا معتدل تھے جن میں تھکاوٹ، سردرد، بخار اور انجیکشن کے مقام پر تکلیف قابل ذکر ہے۔

    اب کمپنی کی جانب سے یہ ڈیٹا دنیا بھر میں ریگولیٹری اداروں کو پاس جمع کرانے کے بعد اس عمر کے بچوں کے لیے ویکسین استعمال کرنے کی اجازت طلب کی جائے گی۔

    یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب 22 اکتوبر کو فائزر کی جانب سے 5 سے 11 سال کے بچوں میں ویکسین ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے تھے۔

    تحقیق میں پانچ سے گیارہ سال کے بچوں میں ویکسین محفوظ اور بیماری سے بچانے کے لیے 90.7 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

  • نئی کرونا ویکسین کی افادیت ‘ایسٹرازینیکا’ جتنی مؤثر، نام جانئے

    نئی کرونا ویکسین کی افادیت ‘ایسٹرازینیکا’ جتنی مؤثر، نام جانئے

    عالمی وبا کرونا کے خلاف اب تک کئی ویکسین سامنے آچکی اور مستقبل میں بھی اس وبا سے نمٹنے کے لئے مزید ویکسین کے تجربات جاری ہے۔

    فرانسیسی کمپنی بائیو ٹیک لیبارٹری ویلنیوا نے حال ہی میں بنائی گئی کووڈ نائنٹین ویکسین کے تجرباتی ٹیسٹ کئے، کمپنی کی جانب سے تجرباتی ویکسین کی افادیت کا موازنہ ایسٹرا زینیکا ویکسین سے کیا گیا تھا اور دریافت کیا کہ ویلنیوا کی ویکسین کے مضر اثرات نمایاں حد تک کم ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی تجرباتی کووڈ نائنٹین ویکسین کی افادیت اگر ایسٹرا زینیکا سے زیادہ نہیں تو کم از کم اس کے برابر ضرور ہے، کمپنی کو توقع ہے کہ اس کی تجرباتی ویکسین وبا کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوسکے گی۔

    واضح رہے کہ ویلنیوا ان چند دوا ساز کمپنیوں میں سے ایک ہیں جو اپنی ویکسینز کا موازنہ ابھی دنیا میں استعمال کی جانے والی ویکسن سے کررہی ہیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کی تیاری کے لیے روایتی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور ٹرائل ٹیم کی سربراہی کرنے والے ایڈم فن نے بتایا کہ ویکسین کی خوراکیں ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں جن کی ابھی ویکسینیشن نہیں ہوئی، وہ افراد ہماری ترجیح ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وی ایل اے 2001 نامی ویکسین سے نمایاں حد تک ٹھوس مدافعتی ردعمل متحرک ہوتا ہے اور اینٹی باڈی ردعمل سے کووڈ 19 سے تحفظ کا عندیہ ملتا ہے۔
    یہ بھی پڑھیں:  کرونا سے بچاؤ کی گولی، قیمتوں سے متعلق اعلان

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں ویکسینز بہت زیادہ مؤثر ہیں بالخصوص بیماری کی سنگین شدت سے بچانے کے لیے، ٹرائل میں شامل کوئی بھی رضاکار کووڈ 19 کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہوا۔

    کمپنی کی جانب سے ویکسین کی آزمائش کرونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا سے بھی کی جارہی ہے، تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ اٹھائیس دنوں میں دو خوراکوں میں استعمال کی جانے والی ویلنیوا ویکسین سے بہت کم مضر اثرات جیسے انجیکشن کے مقام پر تکلیف اور بخار سامنے آتے ہیں۔

    اس ٹرائل میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 4012 بالغ افراد کو شامل کیا تھا اور یہ ان ایکٹیوڈ ویکسین ہے، کمپنی کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ وہ ٹرائل کا ڈیٹا نومبر میں برطانوی ریگولیٹر کے پاس جمع کرانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ 2021 کے آخر تک اس کی منظوری حاصل کی جاسکے۔

    کمپنی کو توقع ہے کہ وہ مارچ 2022 تک یورپی یونین سے بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری حاصل کرلے گی، کمپنی کی جانب سے ویکسین کے ٹرائل میں بڑی عمر کے بچوں اور بزرگ افراد کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔

  • کراچی میں کووڈ ویکسین نہ لگوانے والے 2 افراد گرفتار

    کراچی میں کووڈ ویکسین نہ لگوانے والے 2 افراد گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کووڈ ویکسین نہ لگوانے والے 2 افراد کو گرفتار کر کے وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت مقدمی درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف پولیس کارروائیوں کا آغاز ہوگیا، سہراب گوٹھ پولیس نے ویکسین نہ لگانے والے 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف سہراب گوٹھ تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہے جبکہ مقدمہ وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    درج مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ دونوں گرفتار افراد کو سہراب گوٹھ کے علاقے میں روکا گیا، ویکسین کارڈ مانگنے پر علم ہوا کہ دونوں نے ویکسین نہیں لگوائی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ حکومت نے کرونا ویکسین نہ لگوانے والوں پر مختلف پابندیاں عائد کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    گزشتہ روز بھی سکھر میں کرونا ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی جس کے دوران مختلف مقامات سے 20 شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کوویکس کی فراہم کردہ چینی ساختہ کورونا ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    کوویکس کی فراہم کردہ چینی ساختہ کورونا ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد : کوویکس کی فراہم کردہ چینی ساختہ کورونا ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچادی گئی ، کوویکس کی جانب سے 10 لاکھ سائنوفام ڈوز فراہم کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوویکس کی فراہم کردہ ویکسین کھیپ پاکستان پہنچادی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی ایئرلائن چینی ساختہ کورونا ویکسین لیکر اسلام آباد پہنچی، کوویکس کی جانب سے 10 لاکھ سائنوفام ڈوز فراہم کی گئی ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ویکسین کھیپ ایئرپورٹ سے فیڈرل ای پی آئی کے مرکزی ویئر ہاؤس منتقل کی جائے گی ، چین نے کوویکس کو ایک کروڑ سائینوفام ڈوز فراہم کی ہیں۔

    کوویکس رواں ہفتے پاکستان کو 61 لاکھ سائنوفام ڈوز فراہم کرے گا، کوویکس سے پاکستان کو سائنوفام ویکسین پہلی بار مل رہی ہے جبکہ کوویکس پاکستان کو تاحال81 لاکھ ویکسین ڈوز فراہم کر چکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کوویکس سےپاکستان کو 55 لاکھ موڈرنا،25 لاکھ آسٹرازنیکا ڈوز ملی ہیں جبکہ کوویکس پلیٹ فارم سے پاکستان کو ایک لاکھ فائزر ویکسین ڈوز مل چکی ہیں۔

    خیال رہے پاکستان کورونا ویکسین سےمتعلق عالمی پلیٹ فارم کوویکس کارکن ہے،کوویکس پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

  • کرونا ویکسین کی بڑی افادیت منظرعام پر

    کرونا ویکسین کی بڑی افادیت منظرعام پر

    کرونا وبا کے خلاف بنائی جانے والی پہلی ویکسین فائزر۔ بائیو این ٹیک کی ایک اور افادیت سامنے آگئی ہے۔

    دنیا اس وقت کرونا کے ڈیلٹا وائرس سے نبرد آزما ہے، تحقیق کے مطابق ڈیلٹا وائرس اتنا متعدی ہے کہ محض بارہ سیکنڈ میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے۔

    تاہم جرمن بائیو ٹیکنالوجی فرم بائیو این ٹیک کے بانی پروفیسر ڈاکٹراوعور شاہین نے بڑی خوشخبری سنادی ہے کہ فائزر۔ بائیو این ٹیک ویکسین کرونا کی بدلتی اقسام کے خلاف بھی موثر ہے، ساتھ ہی انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ اگلے چھ ماہ یا سال کے اندر کرونا کی مختلف اقسام نمودار ہوسکتی ہیں، جن کے لئے ویکسین میں  کسی قسم کی تبدیلی لانا فی الوقت ضروری نہیں ہے۔

    ڈاکٹراوعور شاہین نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی نئی اقسام کے حوالے سے صورت حال اور نئے فیصلوں کو مد نظر رکھنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ بائیو این ٹیک فائزر اب تک دنیا بھر کے ایک سو زائد ممالک کو ایک ارب خوراکیں فراہم کرچکا ہے،توقع ہے کہ ویکسین کی سالانہ پیداواری استعداد کو رواں سال کے آخر تک تین ارب جبکہ اگلے سال چار ارب خوراکوں تک بڑھایا جا سکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: موڈرنا یا فائزر میں زیادہ مؤثر ویکسین کون سی؟ جانیئے

    اس سے قبل مئی میں بھی پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فائزر/بائیو این ٹیک اور ایسٹرازینیکا/آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کووڈ ویکسینز کرونا وائرس کی اس نئی قسم کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وبا کے خلاف پہلی ویکسین جرمن ادارے بائیو این ٹیک اور فائزر نے مشترکہ طور پر تیار کی تھی۔

  • پینٹاگون کا امریکی فوجیوں کی ویکسی نیشن سے متعلق اہم اعلان

    پینٹاگون کا امریکی فوجیوں کی ویکسی نیشن سے متعلق اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع کے ادارے پینٹاگون نے کرونا کیسز کے پیش نظر امریکی فوجیوں سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ ستمبر کی وسط تک امریکی فوج کے تمام اہلکاروں کے لیے کرونا وائرس کی ویکسینیشن لازمی قرار دی جائے گی کیونکہ وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

    امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے ایک پیغام میں کہا کہ وہ صدر جوبائیڈن سے ویکسین کے لازمی قرار دیئے جانے کو تقریباً پانچ مہینوں میں منظور کرنے کی درخواست کریں گے،بے شک امریکا کی فوڈ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (ایف ڈی اے) کسی بھی موجودہ ویکسین کے لیے مکمل منظوری نہ دے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں کرونا کی ویکسینز کو اب تک صرف ہنگامی حالات میں استعمال کی منظوری ملی ہے، امریکی فوج نے اب تک اسے فوجیوں کے لیے دیگر ویکسینیشن کی طرح لازمی قرار نہیں دیا ہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اگر فائزر ویکسین کی منظوری مل گئی تو احکامات ستمبر کی وسط سے قبل جاری ہونے کے امکانات ہوں گے، متعلقہ افسران کا ماننا ہے کہ فائزر کو فوڈ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کی مکمل منظوری ستمبر کے اوائل تک مل سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟ انتباہ جاری

    امریکی صدر نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین جان بچاتی ہیں،ویکسین لگوانے سے ہمارے فوجی صحت مند رہ سکیں گے، اپنے اہلِ خانہ کی حفاظت کر سکیں گے اور اس سے یقینی بنایا جا سکے گا کہ ہماری فورس دنیا میں کہیں بھی کام کر سکتی ہے۔

    دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے قانونی چیلنجز کے سامنے آنے کا خطرہ ہو سکتا تھا، جب تک جو بائیڈن اس کی منظوری کے لیے ویور جاری نہیں کر دیتے۔

    اس وقت امریکا کے چودہ لاکھ متحرک فوجیوں میں سے تہتر فیصد کو کم از کم ویکسین کی خوراک مل چکی ہے، تاہم اگر اس گنتی میں گیارہ لاکھ ریزرو فوجیوں کی تعداد شامل کر دی جائے تو ویکسین حاصل کرنے والے فوجیوں کی شرح کم ہو کر چھپن فیصد رہ جاتی ہے۔

  • پاکستان میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    پاکستان میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    اسلام آباد : پاکستان میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز کردیا گیا ، شہری 1166سے کوڈ حاصل کرنے کے بعد کسی بھی سینٹر سے ویکسین لگواسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آج سے 18 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسینیشن شروع ہوگئی ہے، شہری کوویڈ ۔19 ویکسی نیشن کے لئے اپنا CNIC نمبر 1166 پر بھیج کرکوڈ حاصل کریں اور موصول او ٹی پی کے ساتھ ویکسی نیشن سنٹر جاکر ویکسی نیشن لگوائیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اسدعمرنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ویکسی نیشن ڈرائیومیں تیزی وفاق کی بھاری سرمایہ کاری سےممکن ہوئی، اب تک ویکسین کی خریداری تقریباً ایک ارب ڈالرکےچوتھائی تک پہنچ چکی ، اگلے سال مزید ویکسی نیشن کی خریداری پر زیادہ خرچ کریں گے۔

    یاد رہے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے 19 سے زائد عمر کے افراد کیلئے ویکسینیشن کیلئے رجسٹریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب رجسٹریشن پوری قوم کیلئےہوگی جنہیں ماہرین صحت نےویکسین کیلئے منظور کرلیا ہے۔

    اسد عمر نے کہا تھا رجسٹرڈلوگوں سےدرخواست ہے جلدویکسی نیشن کیلئےسینٹرجائیں، جن کودوسری ویکسین لگنی ہے وہ ضرور بر وقت ویکسی نیشن کے لئے جائیں۔

    خیال رہےپاکستان میں کرونا انفیکشن سے جاں بحق افراد کی تعداد21ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 92 افراد انتقال کر گئے۔

  • کرونا وائرس: افریقی ملک کے سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    کرونا وائرس: افریقی ملک کے سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    ابوجا: مغربی افریقا کے ملک نائیجیریا نے کرونا وائرس کی 2 ویکسینز تیار کر لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نائیجیریا حکومت کے سیکریٹری اور کو وِڈ 19 کے خلاف جدوجہد کمیٹی کے سربراہ بوس مصطفیٰ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے سائنس دانوں نے کرونا وائرس کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مقامی ویکسینز تیار کر لی ہیں۔

    بوس مصطفیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ مقامی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسینز کے کلینیکل تجربات جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کلینیکل تجربات مکمل ہونے اور منظوری سرٹیفیکیٹ حاصل ہونے کے بعد مقامی ویکسینز کا استعمال شروع کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا یہ کامیابی سائنسی میدان میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی، اور اس سے ملک کی میڈیکل انڈسٹری کے حوصلے بڑھیں گے، متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ ملکی محققین کے ساتھ تعاون کریں، تاکہ ان کی بھرپور حوصلہ افزائی ہو۔

    خیال رہے کہ کرونا ویکسین کے سلسلے میں ڈبلیو ایچ او اور دیگر اداروں کے تحت شروع ہونے والے عالمی رسائی پروگرام ’کوویکس‘ کے تحت نائیجیریا آسٹرا زینیکا ویکسین کی 42 لاکھ 24 ہزار خوراکیں وصول کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں ایک افریقی ملک مڈغاسکر کے صدر آنڈری رجولینا نے کرونا وائرس کی مؤثر شافی دوا کے طور پر مقامی طور پر تیار کردہ ایک مشروب Covid Organics لانچ کیا تھا، اسے مڈغاسکر کے سائنسی ادارے مالاگاسی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ریسرچ نے تیار کیا تھا۔