Tag: Covid-19

  • اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، بھارت میں اومیکرون کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، اتر پردیش میں 25 دسمبر سے رات 11 سے 5 بجے تک کرفیو ہوگا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں اومیکرون کیسز کی مجموعی تعداد اب تک ساڑھے 3 سو سے تجاوز کر چکی ہے۔

    بھارتی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک بھارت کی 12 ریاستوں میں کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اب تک اومیکرون کے 77 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک روز میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے ساڑھے 6 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 374 اموات ہوئی ہیں۔

    ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 کروڑ 47 لاکھ جن میں فعال کیسز کی تعداد 77 ہزار 547 ہے۔ بھارت میں کووڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد 4 لاکھ 79 ہزار 133 ہوچکی ہے۔

  • امریکا میں فائزر کی کرونا دوا کے استعمال کی منظوری دے دی گئی

    امریکا میں فائزر کی کرونا دوا کے استعمال کی منظوری دے دی گئی

    واشنگٹن: امریکا میں فائزر کمپنی کی تیار کردہ کرونا وائرس انفیکشن کی دوا کے استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خوراک و ادویات کی امریکی انتظامیہ (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس ختم کرنے والی فائزر کی کووِڈ 19 دوا پیکسلووِڈ کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    ایف ڈی اے نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وائرس کا خاتمہ کرنے والی دوا پیکسلووِڈ (Paxlovid) 12 سال یا اس سے زائد عمر کے کووِڈ نائنٹین کے ایسے مریضوں کو دی جا سکتی ہے جو شدید بیمار پڑنے کے زیادہ خطرے سے دوچار ہوں۔

    امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ یہ دوا صرف ڈاکٹرز کی جانب سے نسخہ تجویز کرنے پر ہی دستیاب ہوگا، اور اسے کووِڈ نائنٹین کی تشخیص کے بعد اور علامات شروع ہونے کے 5 دن کے اندر اندر، جس قدر جلد ممکن ہو سکے دیا جانا چاہیے۔

    پیکسلووِڈ کو وائرس کی افزائش نسل روکنے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے، اور پانچ روز تک اس کی یومیہ 2 ڈوز لی جاتی ہیں۔

    فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ طبی آزمائشوں کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ جب اس دوا کو انتہائی خطرے کے حامل مریضوں کو علامات شروع ہونے کے پانچ روز کے اندر اندر دیا گیا تو اس نے اسپتال میں داخل ہونے کے خطرے اور اموات کو 88 فی صد کم کر دیا۔

  • برطانیہ: بچوں کے لیے فائزر ویکسین کی ایک تہائی ڈوز

    برطانیہ: بچوں کے لیے فائزر ویکسین کی ایک تہائی ڈوز

    لندن: برطانیہ میں بچوں کو فائزربائیو این ٹیک کی تیار کردہ کرونا ویکسین کی کم مقدار کی خصوصی ڈوز لگائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر ویکسین ایڈوائزرز نے چھوٹے بچوں کے لیے ویکسینیشن کی نئی سفارشات مرتب کر لی ہیں، جنھیں منظور کر لیا گیا ہے۔

    سفارشات کے مطابق برطانیہ میں صحت کے خطرے سے دوچار بچوں کو کم ڈوز یعنی کرونا ویکسین کی ایک تہائی ڈوز لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    خطرے سے دوچار پانچ سے 11 سال کے بچوں کو فائزر ویکسین بالغوں کے لیے استعمال ہونے والی ڈوز کے ایک تہائی (10 مائیکروگرام) مقدار پر دی جائے گی، یہ سفارش آٹھ ہفتوں کے وقفے پر دی جانے والی دو ڈوز کے پرائمری کورس کے لیے ہے۔

    حکام کی جانب سے بوسٹر پروگرام کی توسیع کی بھی سفارش منظور کی گئی ہے، جس میں مکمل 30 مائیکروگرام فائزر/بائیو این ٹیک بوسٹر اب تین مخصوص گروپس کے لیے مجوزہ ہیں: 16 سے 17 سال کی عمر کے افراد؛ 12 سے 15 سال کی عمر کے بچے جو طبی رسک گروپ میں ہیں، یا جو کسی ایسے شخص کے ساتھ گھر میں رہتے ہیں جس کی قوت مدافعت کمزور ہو؛ اور 12 سے 15 سال کی عمر کے بچے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے اور انھیں پہلے ہی ویکسین کی تیسری بنیادی ڈوز مل چکی ہے، جب کہ بوسٹر ڈوز کو ان کے پرائمری کورس کے آخری شاٹ کے تین ماہ سے پہلے نہیں دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا ایڈوائزری پینل بھی کرونا ویکسین بوسٹر شاٹ لگوانے کی سفارش کر چکا ہے، ڈبلیو ایچ او کے ایڈوائزری پینل کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ خصوصی طور پر بڑی عمر کےافراد میں ویکسین کی افادیت کم ہورہی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور قوت مدافعت رکھنے والوں کو بوسٹرشاٹ لگوانا چاہیے۔

  • اومیکرون کے لیے خصوصی ویکسین، آسٹرازینیکا آکسفورڈ کی جانب سے خوش خبری

    اومیکرون کے لیے خصوصی ویکسین، آسٹرازینیکا آکسفورڈ کی جانب سے خوش خبری

    کرونا وائرس کے نئے اور زیادہ متعدی ویرینٹ اومیکرون کے خلاف خصوصی ویکسین کے سلسلے میں‌ آسٹرازینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے خوش خبری سنائی گئی ہے۔

    برطانوی فارماسیوٹیکل کمپنی آسٹرازینیکا نے منگل کو کہا کہ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ اومیکرون ویرینٹ کے لیے ایک ٹارگیٹڈ ویکسین تیار کی جا سکے، اور اس طرح ویکسین بنانے والے دیگر اداروں میں شامل ہو جائے جو مختلف قسم کی مخصوص ویکسین تیار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    کمپنی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر ہم نے ایک Omicron ویرینٹ ویکسین تیار کرنے کے لیے ابتدائی اقدامات کیے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں حاصل ہونے والا ڈیٹا سامنے لایا جائے گا۔

    آکسفورڈ کی جانب سے ابھی اس پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے، فنانشل ٹائمز نے سب سے پہلے آکسفورڈ میں ریسرچ گروپ لیڈر سینڈی ڈگلس کا حوالہ دیتے ہوئے یہ خبر دی ہے، ڈگلس نے بتایا کہ اڈینووائرس پر مبنی ویکسین (جیسا کہ آکسفورڈ/آسٹرا زینیکا کی بنائی ہوئی) اصولی طور پر کسی بھی نئے ویرینٹ کے خلاف لوگوں کے خیال کے برعکس زیادہ تیزی سے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    پچھلے ہفتے لیبارٹری کے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ آسٹرازینیکا کی اینٹی باڈی کاک ٹیل Evusheld نے اومیکرون ویرینٹ کے خلاف اسے ختم کرنے والی سرگرمی کو برقرار رکھا ہے۔

    ویکسین بنانے والی کمپنیوں فائزر / بائیو این ٹیک اور موڈرنا نے بھی پہلے کہا تھا کہ وہ اومیکرون کے لیے مخصوص ویکسین پر کام کر رہے ہیں۔ موڈرنا نے کہا کہ امید ہے کہ اگلے سال کے شروع میں اس کے کلینیکل ٹرائلز شروع ہو جائیں گے۔

  • اومیکرون سب کے گھروں‌ پر دستک دینے والا ہے: بل گیٹس کی پیشگوئی

    اومیکرون سب کے گھروں‌ پر دستک دینے والا ہے: بل گیٹس کی پیشگوئی

    واشنگٹن: بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ سب کے گھروں‌ پر دستک دینے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے متنبہ کیا ہے کہ لوگ اب وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتے ہیں، اومیکرون ویرینٹ ہم سبھی کے گھروں پر دستک دینے والا ہے۔

    انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ انھوں نے چھٹیوں کے اپنے بیش تر منصوبے منسوخ کر دیے ہیں کیوں کہ ان کے قریبی دوست کرونا وائرس سے تیزی سے متاثر ہو رہے ہیں۔

    بل گیٹس نے لکھا جب ایسا لگ رہا تھا کہ زندگی اب معمول پر آ جائے گی، لیکن ہم وبائی مرض کے بدترین دور میں داخل ہونے لگے ہیں۔

    گیٹس کا کہنا تھا کہ اومیکرون ویرینٹ پہلے کے کرونا وائرس ویرینٹس سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے، یہ جلد ہی دنیا کے ہر ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

    انھوں نے لکھا ’ابھی تک یہ ظاہر نہیں ہوا کہ اومیکرون آپ کو کس حد تک بیمار کر سکتا ہے، لیکن ہمیں اس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، جب تک کہ اس کے بارے میں مزید معلومات سامنے نہیں آتیں، چاہے یہ ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں کم خطرناک ہی کیوں نہ ہو۔‘

    گیٹس کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے ڈی جی ٹیڈروس ایڈہانم گبریس پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ’زندگی ختم کرنے سے بہتر ہے کہ چھٹیاں ختم کر دیں‘ امریکا میں اومیکرون کے کیسز تیزی سے پھیل رہے ہیں، یہاں تک کے کرونا کے نئے کیسز میں سے 73 فی صد کیسز اومیکرون سے وابستہ ہیں۔

    واضح رہے کہ اب تک اومیکرون ویرینٹ سے اموات کی تعداد 12 ہے۔

  • قرنطینہ سینٹرز سے کرونا مریضوں کا فرار، حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    قرنطینہ سینٹرز سے کرونا مریضوں کا فرار، حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    کراچی: قرنطینہ سینٹرز سے کرونا متاثرہ مریضوں کے فرار ہونے کے متعدد کیسز سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو خط لکھ کر اقدامات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ایک خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ کراچی میں قائم قرنطینہ مراکز سے مریض بھاگ جاتے ہیں، یہ صورت حال حکومت کے لیے ناقابل قبول ہے۔

    خط میں ایڈیشنل آئی جی کو بتایا گیا کہ ایئر پورٹ پر تعینات محکمہ صحت کا عملہ مؤثر طریقے سے فرائض انجام دے رہا ہے، یہ طبی عملہ ہر فلائٹ اور ایک ایک مسافر کی جانچ کرتا ہے، اور آنے والے مسافروں کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر قرنطینہ کر دیا جاتا ہے۔

    خط میں لکھا گیا کہ قرنطینہ سینٹرز سے بہت سے مریض بھاگ جاتے ہیں، مریضوں کا اسپتالوں سے بھاگ جانا ناقابل قبول ہے، اس لیے نرسری کے قریب ہوٹل میں قائم قرنطینہ سینٹر پر سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

    کراچی ایئر پورٹ کے قرنطینہ سے کرونا زدہ مسافر فرار، انتظامیہ پریشان

    خط کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی جانب سے پولیس حکام سے گورنمنٹ اسپتال سعودآباد، کورنگی، اور لیاقت آباد کے قرنطینہ سینٹرز پر سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کہا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی سعودی عرب سے کراچی ایئرپورٹ پہنچنے والا کرونا متاثرہ مسافر قرنطینہ سے فرار ہوگیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ سوات کا رہائشی متاثرہ شخص نیاز علی سعودی ایئر لائن کی پرواز ایس وی 708کے ذریعے ریاض سے کراچی پہنچا تھا۔

    گزشتہ ہفتے برطانیہ سے آنے والا کھارادر کا رہائشی مسافر مزمل جو اومیکرون سے متاثر تھا، ایک نجی اسپتال سے فرار ہو گیا تھا، تاہم حکام نے اسے پھر سے پکڑ کر قرنطینہ کر دیا تھا۔

  • ‘بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں’

    ‘بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں’

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کرونا ویکسین نہ لگوانے والوں کو وارننگ دے دی ہے، انھوں نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے شہریوں سے کرونا ویکسین کی تیسری ڈوز لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے ویکسین کے مخالفین کو بیماری اور موت کے خطرے سے بھرے موسم سرما سے خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں کووِڈ نائٹین کوآرڈینیشن ٹیم کے ساتھ ملاقات کے بعد جو بائیڈن کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے لیے بیان جاری کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ ویکسین لگواتے ہیں یا پھر آپ نے ویکسین کورس پورا کر لیا ہے، تو آپ شدید بیماری یا بیماری کے نتیجے میں موت کے خطرے سے محفوظ ہو جائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے اختیار کردہ اقدامات کے سبب اومیکرون ویرینٹ ممکنہ حد تک تیزی سے نہیں پھیلا، لیکن اب یہ وائرس چوں کہ امریکا میں بھی پھیلنا شروع ہو گیا ہے تو اس پھیلاؤ میں آئندہ دنوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    بائیڈن نے خبردار کیا کہ بیماری اور موت سے بھرا موسم سرما ویکسین نہ لگوانے والوں کا منتظر ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا بھر میں اس وقت پھیلے کرونا انفیکشن کے ایک تہائی کیسز کی وجہ اومیکرون ویرینٹ ہے، دنیا بھر کے صحت حکام کہہ رہے ہیں کہ اومیکرون ویرینٹ ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہے، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ اومیکرون کی علامات ڈیلٹا کے مقابلے میں کم شدت والی ہوتی ہیں۔

  • کیا فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے؟

    کیا فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے؟

    کیا فائزر کے مقابلے میں موڈرنا ویکسین دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے؟ اس سلسلے میں ایک نیا تحقیقی مطالعہ سامنے آ گیا ہے۔

    جمعرات کو برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف موڈرنا کی ویکسین فائزر ویکسین کے مقابلے میں دل کی سوزش کا زیادہ باعث بنتی ہے۔

    ڈینش زبان کی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موڈرنا کمپنی کی MRNA.O ویکسین سے دل کے پٹھوں میں سوزش پیدا کرنے کا امکان 4 گنا زیادہ ہے، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ یہ اس ویکسین کا وہ سائیڈ ایفیکٹ (مضر اثر) ہے جو بہت نایاب ہے، اور یہ فائزر ویکسین کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    اس تحقیق میں تقریباً 85 فی صد ڈین نسل کے لوگ شامل تھے، یعنی ان کی مجموعی تعداد 49 لاکھ تھی، جن کی عمریں 12 سال یا اس سے زیادہ تھیں، تحقیق کے دوران mRNA پر مبنی کرونا ویکسینز اور دل کی سوزش کے درمیان تعلق پر تحقیقات کی گئیں، جسے مائیوکارڈائٹس یا مائیوپیری کارڈائٹس بھی کہا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور امریکا میں کی جانے والی ابتدائی ریسرچز میں نے فائزر اور موڈرنا کی طرف سے تیار کردہ mRNA ویکسینز کا ٹیکہ لگانے کے بعد دل کی سوزش کے بڑھتے ہوئے خطرے کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موڈرنا کی ویکسین کے ساتھ ویکسینیشن کا تعلق ڈینش آبادی میں مائیوکارڈائٹس (myocarditis) یا مائیوپیری کارڈائٹس کے نمایاں طور پر بڑھے ہوئے خطرے سے تھا۔

    تاہم ڈنمارک کے محققین کا کہنا ہے کہ ایم آر این اے ٹیکنالوجی والی ان دونوں ویکسینز سے دل کی سوزش لاحق ہونے کا مجموعی خطرہ بہت ہی کم تھا۔

    محققین کے مطابق فائزر ویکسین سے 71,400 افراد میں صرف 1 کیس دل کی سوزش کا سامنے آیا، جب کہ موڈرنا ویکسین سے 1 کیس فی 23,800 افراد میں سامنے آیا، نیز، سوزش کے زیادہ تر کیسز ہلکی نوعیت کے تھے۔

  • پاکستان میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں کمی ، 7 اموات ریکارڈ

    پاکستان میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں کمی ، 7 اموات ریکارڈ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا سے مزید 7 اموات اور 357 کیسز سامنے آئے اور کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 0.74 فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا کی صورتحال کے تازہ ترین اعدادو شمار جاری کردیئے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹےمیں کورونا سے مزید 7 مریض جاں بحق ہوگئے ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات 28 ہزار 870 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے میں 47ہزار903 کورونا ٹیسٹ کئے گئے ، جس میں سے357افراد میں کورونا مثبت نکلا ، اس دوران کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 40.7 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں کورونا کے 666 مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 90 ہزار 848 تک پہنچ گئی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد چار لاکھ 78 ہزار 942 ، پنجاب میں 4 لاکھ 44 ہزار 119 ، خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 80 ہزار938 اور  بلوچستان میں 33 ہزار 548 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 8 ہزار 240 ، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 428 اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار 633 کیسز سامنے  آچکے ہیں۔

  • کیا کرونا وائرس 2022 میں ختم ہو جائے گا؟

    کیا کرونا وائرس 2022 میں ختم ہو جائے گا؟

    عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک خاتون اہل کار نے امید دلائی ہے کہ کرونا وائرس اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت کے کرونا سے متعلقہ تکنیکی وفد کی سربراہ ماریا وان کرخوف نے کہا ہے کہ اس بات کا قومی امکان ہے کہ وائرس اگلے سال ختم ہو جائے گا۔

    انھوں نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منعقدہ خصوصی سیشن میں کرونا کی نئی قسم اومیکرون سے متعلق سوالوں کے جواب میں اس بات کا اظہار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں کافی امید ہے کہ یہ وائرس اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے جس کے لیے ہمارے پاس شرح اموات، وبائی اثرات اور اسپتالوں سے رجوع میں کمی کے مواقع دستیاب ہیں۔

    دوسری جانب یورپی مرکز برائے انسداد امراض کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے ابتدائی دو مہینوں میں اومیکرون کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔

    مرکز نے اپنی جائزاتی رپورٹ میں اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ یہ نئی قسم تیزی سے یورپ میں پھیل سکتی ہے، ڈائریکٹر انڈریا آمون نے خدشہ ظاہر کیا کہ اموات اور مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

    باور رہے کہ عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریوسس نے بتایا تھا کہ اومیکرون اس وقت 77 ممالک میں پھیل چکا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔