Tag: Covid-19

  • کرونا وائرس: پنجاب میں 10، بلوچستان میں 1 مریض جاں بحق

    کرونا وائرس: پنجاب میں 10، بلوچستان میں 1 مریض جاں بحق

    لاہور: صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا انفیکشن سے 10 افراد انتقال کر گئے ہیں، ادھر محکمہ صحت بلوچستان کا بھی کہنا ہے کہ صوبے میں 19 روز بعد کرونا وائرس سے ایک موت واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کرونا سے مزید دس افراد کے انتقال کے بعد اموات کی تعداد 2298 ہوگئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 134 نئے کیسز سامنے آئے جس سے کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 559 ہو گئی ہے۔

    ترجمان محکمہ صحت کے مطابق لاہور میں 77، ملتان میں 13، راولپنڈی میں 10 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دوسری طرف پنجاب میں کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد بڑھ کر 97 ہزار 219 ہوگئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    بلوچستان میں کرونا وائرس کی صورت حال سے متعلق محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 25 کیس رپورٹ ہوئے، جس سے کرونا کیسز کی تعداد 15 ہزار 669 ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ بلوچستان میں 19 روز بعد کرونا وائرس سے ایک موت رپورٹ ہوئی ہے، اور کرونا وائرس سے صوبے میں اموات کی تعداد 147 ہوگئی ہے، جب کہ کرونا کے مزید 10 مریض صحت یاب ہونے کے بعد مجموعی تعداد 15 ہزار 305 ہوگئی ہے۔

    تعلیمی اداروں سے بھی کرونا وائرس کے 18 کیس رپورٹ ہوئے، جس سے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کیسز کی تعداد 638 ہوگئی۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 567 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 23 ہزار 19 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید سولہ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 654 ہو گئی ہے، جب کہ 534 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 9 ہزار 296 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 429 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 7 ہزار 69 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 32 ہزار 62 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 40 لاکھ 74 ہزار 24 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • سائنس دانوں کا چینی کرونا ویکسین سے متعلق بڑا بیان سامنے آ گیا

    سائنس دانوں کا چینی کرونا ویکسین سے متعلق بڑا بیان سامنے آ گیا

    لندن: سائنس دانوں نے چین میں تیار شدہ کرونا وائرس ویکسین کو محفوظ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں تیار ہونے والی کرونا ویکسین سے متعلق سائنس دانوں نے اہم بیان میں کہا ہے کہ چین کی تجرباتی ویکسین محفوظ ہے اور یہ انسانوں میں مدافعتی ردِ عمل پیدا کر رہی ہے۔

    چینی کرونا ویکسین کے بارے میں سائنس دانوں کے اس بیان کے بعد کو وِڈ 19 ویکسین سے متعلق ایک نئی امید روشن ہو گئی ہے۔ یہ ویکسین ریاستی ملکیتی ادارے سینوفارم نے تیار کی ہے، تجربے کے دوران ہر رضاکار کو اس کی دہری ڈوز دی گئی تھی جس نے ان کے اندر کو وِڈ نائنٹین کا سبب بننے والے کرونا وائرس (SARS-CoV-2) کے خلاف اینٹی باڈیز بنائے۔

    ویکسین لینے کے بعد یہ لوگوں کو مستقبل میں دوبارہ کرونا وائرس کا شکار ہونے سے بچائے گی، یا ان کے اندر شدید بیماری ابھارنے سے روکے گی۔ تاہم سائنس دانوں نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے کیوں کہ یہ صرف ایک ہزار شرکا کو دی گئی تھی۔

    ادھر برطانیہ میں وزرا کی جانب سے یہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ برطانیہ کو اب اپنی کرونا ویکسین کا استعمال شروع کر دینا چاہیے تاہم سرکار کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ابھی اتنا ڈیٹا حاصل ہی نہیں ہوا کہ یہ قدم اٹھایا جا سکے، اب تو عالمی ادارہ صحت بھی کہہ رہا ہے کہ 2021 سے قبل کوئی ویکسین تیار نہیں ہو سکتی۔

    جریدے دی لینسٹ میں شائع ہونے والے سینوفارم کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کے پہلے دو مراحل کے نتائج، فائزر اور اس کے جرمن پارٹنر کی ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج کے بعد شایع ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ویکسین ہی کو کرونا کی عالم گیر وبا کے خاتمے کی کلید سمجھا جا رہا ہے کیوں کہ یہ اس بات کی یقین دہانی ہوتی ہے کہ کرونا وائرس لاحق نہیں ہوگا۔ اس لیے تمام تر امیدیں ایک تصدیق شدہ ویکسین کی حتمی تیاری سے جڑی ہوئی ہیں، اور تب تک ماہرین یہ کہتے ہیں کہ سماجی دوری اختیار کی جائے تاکہ وائرس نہ پھیلے۔

    کلینکل ٹرائلز کے دوران سینوفارم ویکسین 600 صحت مند افراد کو دی گئی تھی، کسی کو اس سے کوئی غلط ری ایکشن نہیں ہوا، تاہم کچھ رضاکاروں نے انجیکشن کے مقام پر درد کی شکایت ضرور کی جو کہ عام طور سے ہوتا ہی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا تھا کہ ایک ڈوز کے مقابلے میں دو ڈوز زیادہ طاقت ور تھے۔

    یہ ایک غیر فعال ویکسین ہے، مطلب یہ کہ اس میں کو وڈ 19 وائرس شامل ہے لیکن یہ وائرس لیبارٹری میں تیار شدہ ہے اور اسے بعد میں مارا بھی گیا، اس لیے یہ انفیکشن پیدا نہیں کر پاتا۔ اس طرح کی ویکسینز عام ہیں اور یہ انفلوئنزا، خسرہ، جانور کے کاٹے کے پاگل پن کے لیے استعمال ہوتی رہی ہیں۔ تاہم یہ فعال ویکسینز کی طرح طاقت ور قوت مدافعت فراہم نہیں کرتیں اس لیے وقتاً فوقتاً متعدد ڈوز دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پروڈکٹس کے سائنسی مطالعے میں معلوم ہوا کہ 60 سال سے زائد عمر کے رضاکاروں میں ویکسین سے قوت مدافعت پیدا ہونے میں زیادہ وقت لگا۔ تاہم باقی سبھی رضاکاروں میں اس سے 7 ہفتے بعد ہی اینٹی باڈیز پیدا ہوئے، اینٹی باڈیز امیون سسٹم کے پروٹینز ہوتے ہیں جو انفیکشن کے خلاف جنگ لڑتے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ امیون سسٹم بھی سست ہوتا جاتا ہے اور یہ بیماریوں اور ویکسین پر دیر سے رد عمل دکھاتا ہے۔ اسی طرح بی سیلز کے پیدا کردہ اینٹی باڈیز کو تیار ہونے میں متعدد دن لگتے ہیں۔

    اگرچہ یہ ٹرائل سینوفارم نے کیا ہے تاہم دیگر سائنس دان بھی اس کے حوالے سے پرامید ہو گئے ہیں، روسی طبی تحقیقی ادارے سے وابستہ پروفیسر لاریزا روڈینکو نے ایک آرٹیکل میں کہا کہ یہ نتائج حوصلہ افزا ہیں، اگرچہ مزید مطالعے کی ابھی بھی ضرورت ہے یہ جاننے کے لیے کہ آیا یہ ویکسین ٹی سیلز (وائرس پر حملہ کرنے والے سیفد خلیات کی ایک قسم) کو بھی متحرک کرتی ہے۔

  • عالمگیر وبا نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 6 ہزار جانیں لے لیں

    عالمگیر وبا نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 6 ہزار جانیں لے لیں

    شنگھائی: دنیا بھر میں کرونا وائرس انفکیشن سے اموات کی تعداد 11 لاکھ سے تجاوز کر گئی، کرونا کی اس دوسری لہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 100 افراد ہلاک جب کہ 4 لاکھ افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 11 لاکھ 9 ہزار 250 ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 215 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور 95 لاکھ 93 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 96 لاکھ 58 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 23 ہزار افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 82 لاکھ 88 ہزار ہے، جن میں 53 لاکھ 95 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت میں کرونا بدستور بے قابو ہے، ایک دن میں مزید 62 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، مجموعی متاثرین کی تعداد 74 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ اموات 1 لاکھ 13 ہزار ہو چکی ہیں۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 53 ہزار ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 52 لاکھ 1 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 23 ہزار 700 سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 69 ہزار ہو چکی ہے۔

  • خون کے مخصوص گروپ اور کرونا وائرس میں حیران کن تعلق کا انکشاف

    خون کے مخصوص گروپ اور کرونا وائرس میں حیران کن تعلق کا انکشاف

    کوپن ہیگن: ڈنمارک میں طبی ماہرین نے خون کے مخصوص گروپس اور کرونا وائرس انفیکشن کے درمیان تعلق کے بارے میں نیا پریشان کن انکشاف کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خون کے مخصوص گروپس اور کو وِڈ 19 کے خطرے میں تعلق دریافت ہو گیا ہے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ O بلڈ گروپ والے افراد میں کرونا انفیکشن کا خطرہ دیگر گروپس سے کم ہوتا ہے، ان میں شکار ہونے کے بعد پیچیدگیوں کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

    طبی جریدے بلڈ ایڈوانسز میں شائع ہونے والی دو تحقیقی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ او بلڈ گروپ والے افراد کرونا انفیکشن کی شدت سے محفوظ رہتے ہیں، تاہم اس سلسلے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

    اس ریسرچ کے لیے ڈنمارک کی ہیلتھ رجسٹری کے تحت 4 لاکھ 73 ہزار سے زائد افراد کے کو وِڈ 19 کے ٹیسٹوں کے ڈیٹا کا موازنہ عام آبادی کے 22 لاکھ افراد سے کیا گیا۔ کرونا سے متاثرہ افراد میں یہ بات سامنے آئی کہ ان او بلڈ گروپ کے افراد کی تعداد بہت کم ہے جب کہ اے، بی اور اے بی بلڈ گروپس والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ یعنی بلڈ گروپ اے، بی یا اے بی والے افراد میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا امکان او بلڈ گروپ والے افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    اس سلسلے میں ایک تحقیق اوڈینسے یونی ورسٹی ہاسپٹل اور سدرن ڈنمارک یونی ورسٹی کے تحت کی گئی، جب کہ دوسری تحقیق کینیڈا میں ہوئی جس میں دریافت کیا گیا کہ اے اور اے بی بلڈ گروپس والے افراد میں کو وڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    محققین نے دریافت کیا کہ اے یا اے بی بلڈ گروپ والے مریضوں میں وینٹی لیٹر کی ضرورت زیادہ ہو سکتی ہے، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ان میں کرونا وائرس پھیپھڑوں کو زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اے اور اے بی بلڈ گروپ والے مریضوں کو گردوں کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے ڈائیلاسز کی بھی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ دونوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں بلڈ گروپس والے مریضوں میں اعضا کے افعال رک جانے یا اعضا ناکارہ ہونے کا خطرہ او یا بی بلڈ گروپ والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

    اے اور اے بی بلڈ گروپ والے افراد کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا کہ انھیں اوسطاً آئی سی یو میں زیادہ وقت گزارنا پڑتا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا کرونا انفیکشن کتنا سنگین ہوت سکتا ہے۔ کینیڈا کی تحقیق میں شامل ماہرین کا بھی کہنا تھا کہ انھوں نے خون کے گروپس کے تناظر میں مریضوں میں پھیپھروں اور گردوں کے نقصان کا مشاہدہ کیا۔

    اس طرح دیگر تحقیقات بھی سامنے آ چکی ہیں، ستمبر میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بلڈ گروپ اے کے حامل افراد میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اس تحقیق میں بھی او بلڈ گروپ والوں میں کرونا کے خطرے کو کم دیکھا گیا۔

    جولائی میں امریکی ریاست میساچوسٹس میں ایک تحقیق میں یہ سامنے آیا تھا کہ او بلڈ گروپ کرونا وائرس ٹیسٹ کے مثبت آنے کا امکان کم کرتا ہے جب کہ بی اور اے بی ٹائپ میں سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ مارچ میں چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ اے بلڈ گروپ والے افراد میں کو وِڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے جب کہ او بلڈ گروپ کے مالک افراد میں یہ خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

    جرمنی کے مالیکیولر میڈیسین کے پروفیسر آندرے فرینک نے اس حوالے سے ایک جرمن تحقیق میں کہا تھا کہ یہ ضروری نہیں کہ بلڈ گروپ کسی فرد کے زیادہ بیمار ہونے کا تعین کرے، تاہم ہم نے بلڈ گروپس کا تجزیہ کرنے کے بعد اندازہ لگایا کہ او گروپ والے افراد کو 50 فی صد زیادہ تحفظ اور اے گروپ والوں کے لیے 50 فی صد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 7 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 7 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 659 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 877 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید سات افراد انتقال کر گئے جس کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 621 ہو گئی ہے، جب کہ 529 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 9 ہزار 421 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 440 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 835 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 33 ہزار 901 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 40 لاکھ 9 ہزار 497 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 14 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 14 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 615 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار 463 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید چودہ افراد انتقال کر گئے جس کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 601 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 8 ہزار 782مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 471 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 80 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 28 ہزار 916 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 39 لاکھ 43 ہزار 734 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    برطانیہ: کرونا کو قابو کرنے کے لیے نئی حکمت عملی متعارف

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں پابندیوں کے تین درجات متعارف کرا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم برطانیہ نے کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیوں کے تین درجات متعارف کر ا دیے ہیں، ان کیٹیگریز کے اطلاق سے قبل پارلیمنٹ سے ان کی منظوری لی جائے گی۔

    اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے بورس جانسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مکمل لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے تاہم آئندہ آنے والے ہفتے اور مہینے مشکل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن سے بچوں کی تعلیم اور ملکی معیشت متاثر ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اب کرونا پابندیوں کے تین درجے متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں ’میڈیم، ہائی اور ویری ہائی‘ شامل ہیں۔

    نئی حکمت عملی کے تحت پابندیوں کے میڈیم الرٹ میں ملک کے بہت سے علاقے شامل ہوں گے جہاں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے، ہائی الرٹ میں کرونا پھیلاؤ کو ایک گھر سے دوسرے گھر پھیلنے سے روکا جائے گا، ویری ہائی الرٹ وہاں ہوگا جہاں کرونا کا پھیلاؤ بہت تیزی کے ساتھ ہو رہا ہوگا، اس میں بارز، کلب اور جم بند ہوں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے واضح کیا کہ نئی حکمت عملی کے تحت کاروبار اور تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

  • کرونا کی دوسری لہر: دنیا بھر میں ایک دن میں 3 ہزار 700 افراد ہلاک

    کرونا کی دوسری لہر: دنیا بھر میں ایک دن میں 3 ہزار 700 افراد ہلاک

    شنگھائی: دنیا بھر میں کرونا وائرس انفکیشن سے اموات کی تعداد 10 لاکھ 85 ہزار سے تجاوز کر گئی، کرونا کی اس دوسری لہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 700 افراد ہلاک جب کہ ڈھائی لاکھ افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 10 لاکھ 85 ہزار 500 ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 214 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور 80 لاکھ 49 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 86 لاکھ مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 20 ہزار افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 لاکھ 27 ہزار ہے، جن میں 51 لاکھ 84 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت میں وائرس کے مزید 55 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، مجموعی متاثرین کی تعداد 71 لاکھ 75 ہزار سے تجاوز کر گئی، جب کہ اموات 1 لاکھ 9 ہزار 800 ہو چکی ہیں۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 50 ہزار ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 51 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 22 ہزار 700 سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 12 ہزار ہو چکی ہے۔

    چین میں کرونا کے نئے کیسز سامنے آنے لگے ہیں، شہر چنگ ڈاؤ میں 9 کیس رپورٹ ہوئے، جس پر چینی حکومت نے چنگ ڈاؤ کی پوری آبادی کے ٹیسٹ کرانے کا اعلان کیا ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ 5 دن میں شہر کی تمام 90 لاکھ آبادی کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

  • امریکی صدرٹرمپ کورونا سے صحت یاب ،  ٹیسٹ منفی آگیا،  ڈاکٹرز کی تصدیق

    امریکی صدرٹرمپ کورونا سے صحت یاب ، ٹیسٹ منفی آگیا، ڈاکٹرز کی تصدیق

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹرز نے امریکی صدر ٹرمپ کا کورونا ٹیسٹ منفی آنے کی تصدیق کردی ہے، صدرٹرمپ میں رواں ماہ کےآغازمیں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرٹرمپ کورونا سے صحت یاب ہوگئے، وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹرز نے تصدیق کی ہے کہ صدرٹرمپ کاکوروناٹیسٹ منفی آگیا ہے، صدرڈونلڈٹرمپ کے لگاتار ٹیسٹ کئے گئے جو منفی آئے ہیں۔

    یاد رہے صدرٹرمپ میں رواں ماہ کےآغازمیں کوروناکی تشخیص ہوئی تھی اور کوروناکی تشخیص کےبعدٹرمپ چنددن اسپتال میں بھی زیرعلاج رہے تاہم علاج مکمل ہونے سے قبل ہی وہ اسپتال سے ڈسچارج ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : میں اب کسی کیلئے کرونا منتقلی کا خطرہ نہیں رہا’ ٹرمپ کا دعویٰ

    بعد ازاں ڈاکٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عوامی اجتماعات میں جانے کی اجازت دے دی ہے، جب کہ ٹرمپ کے ابھی قرنطینہ کے 14 دن بھی مکمل نہیں ہوئے تھے۔

    خیال رہے امریکی ریاست فلوریڈا میں کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد امریکی صدرٹرمپ نے پہلا جلسہ کیا ، جس میں امریکی صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے مکمل صحت یاب ہو چکا ہوں اور خود کو بہت زیادہ طاقت ور محسوس کر رہا ہوں، میں جلسےمیں موجود ہر فرد کو بوسہ دے سکتا ہوں۔

    واضح رہے امریکا میں اب تک کورونا کے دولاکھ بیس ہزارمریض ہلاک ہوچکےہیں جبکہ کورونا متاثرین کی تعداد 80 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔