Tag: Covid-19

  • فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیوں پھیلتا ہے؟

    فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیوں پھیلتا ہے؟

    واشنگٹن: امریکی ادارے سی ڈی سی نے ایک تازہ تحقیق میں بتایا ہے کہ فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے بغیر علامات والے مریض فضائی سفر کے دوران دیگر افراد میں کو وِڈ 19 کو منتقل کر سکتے ہیں۔

    فضائی سفر کے دوران کرونا وائرس کے پھیلنے کے امکان کے حوالے سے کی گئی یہ تحقیق سی ڈی سی کے جریدے جرنل ایمرجنگ انفیکشز ڈیزیز میں شائع ہوئی، اس کے لیے جنوبی کوریا کے طبی ماہرین نے مارچ کے آخر میں لوگوں کو اٹلی کے شہر میلان سے جنوبی کوریا کے شہر سیئول لانے والی پرواز میں موجود مسافروں کی اسٹڈی کی۔

    ریسرچ کے دوران پرواز سے قبل 310 مسافروں کا معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا کہ ان میں 11 ایسے مسافر تھے جنھیں کرونا کی علامات تھیں، ان کو طیارے پر سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    طیارے پر سوار ہونے والے ہر مسافر کو ایک این 95 فیس ماسک دیا گیا جب کہ فضائی عملے نے کو وِڈ 19 کی روک تھام کے لیے سخت احتیاطی تدابیر پر عمل کیا، جس کی نگرانی کوریا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے کی۔

    طیارہ سیئول پہنچا تو تمام 299 مسافروں کو 2 ہفتوں کے لیے قرنطینہ کیا گیا اور کئی بار کرونا ٹیسٹ کیے گئے، قرنطینہ ہونے سے قبل 6 مسافر ایسے تھے جن میں کرونا کی تشخیص ہوئی، جب کہ قرنطینہ کے اختتام پر ایک خاتون ایسی تھیں جس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی حالاں کہ اس کا ٹیسٹ پہلے منفی آیا تھا۔

    اس خاتون کے بارے میں معلوم ہوا کہ یہ طیارے میں بغیر علامات والے مریضوں سے تین قطار آگے بیٹھی ہوئی تھیں اور سفر کے دوران ماسک پہنی رہی تھی، تاہم کھانے اور ٹوائلٹ جاتے ہوئے اس نے ماسک اتار دیا تھا، جب کہ بغیر علامات والے مریضوں نے بھی اسی ٹوائلٹ کا استعمال کیا تھا۔

    اس تحقیق میں اس بات کی زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ خاتون کو وائرس کیسے منتقل ہوا کیوں کہ طیارے میں ذرات کے لیے فلٹرز لگے ہوئے تھے اور ہوا سے وائرس کی منتقلی مشکل تھی، دوران پرواز سخت احتیاطی تدابیر بھی اختیار کیے گئے تھے، ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر وائرس کی منتقلی کسی آلودہ سطح کو چھونے یا بورڈنگ کے دوران ہوئی۔

    ماہرین نے کہا کہ تمام مسافروں نے این 95 ماسک پہن رکھا تھا جس سے انہیں تحفظ ملا، اور طیارے میں صرف ایک مسافر ہی متاثر ہوا، انھوں نے کہا کہ مزید توجہ سے طیارے میں سفر کے دوران کرونا وائرس کی منتقلی کا امکان مزید کم کیا جا سکتا ہے۔

    تحقیق کے تناظر میں محققین نے 3 تجاویز دیں، فیس ماسک کا استعمال پرواز میں ہر وقت کیا جائے، آلودہ سطح سے لاحق ہونے والے خطرے سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے، اور بورڈنگ سے قبل اور بعد میں بھی سماجی دوری کے ضابطے پر عمل کو یقینی بنایا جائے۔

  • خواتین میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت مضبوط کیوں؟

    خواتین میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت مضبوط کیوں؟

    واشنگٹن: طبی ماہرین نے آخر کار پتا لگا لیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت زیادہ مضبوط کیوں ہوتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق خواتین کا مدافعتی نظام کرونا وائرس کے خلاف زیادہ مضبوط قرار دے دیا گیا، اس حوالے سے طبی ماہرین نے مختلف خیالات ظاہر کیے مگر اب ایک واضح جواب دیا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں کرونا انفیکشن کی شدت میں اضافے یا موت کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں کم کیوں ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کے آغاز ہی سے یہ معلوم ہو چکا ہے کہ معمر مردوں میں اس سے شدید بیمار ہونے اور موت کا خطرہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    یہ تحقیق امریکا کی ریاست کنیکٹی کٹ میں قائم یئل یونی ورسٹی میں کی گئی جو طبی جریدے نیچر میں شایع ہوئی، جس میں کہا گیا ہے کہ خواتین کا مدافعتی ردعمل مردوں کے مقابلے میں زیادہ طاقت ور ہے۔

    ریسرچ کے مطابق خواتین کے جسم مردوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط مدافعتی ردعمل کا اظہار کرتے ہیں، خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ ٹی سیلز تیار کرتی ہیں جو وائرس کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔ یہ دیکھا گیا کہ کو وِڈ 19 سے بیمار خواتین میں مرد مریضوں کے مقابلے میں ٹی سیلز کی سرگرمیاں نمایاں حد تک زیادہ تھیں، یہ سرگرمیاں زیادہ عمر والی خواتین میں بھی دیکھی گئیں۔

    ریسرچ کے دوران مریضوں کی عمر اور ناقص ٹی سیلز ردِ عمل کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا جو مردوں میں بدترین نتائج کا باعث تھا لیکن خواتین مریضوں میں ایسا نہیں تھا۔ محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ مردوں میں ٹی سیلز کے متحرک ہونے کی صلاحیت ختم ہونے لگتی ہے، جن لوگوں کے جسم ٹی سیلز بنانے میں ناکام رہتے ہیں، ان میں کو وِڈ 19 کے بدترین نتائج دیکھنے میں آئے۔

    اس ریسرچ کے لیے اسپتال میں زیر علاج 17 مردوں اور 22 خواتین کا انتخاب کیا گیا، جن میں سے کوئی بھی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں تھا، مریضوں کو ادویات کا استعمال بھی کرایا گیا جس کے مدافعتی نظام پر اثرات دیکھے گئے۔

    ریسرچ کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں مریضوں کی جنس کو مدِ نظر رکھنا ہوگا۔ ممکن ہے نوجوان مرد و خواتین کے لیے ویکسین کا ایک ڈوز کافی ثابت ہو، تاہم معمر مردوں کو ویکسین کے 3 ڈوز کی ضرورت پڑے۔

    ماہرین کے مطابق جسم میں مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کرنے والے بیش تر جینز ایک کروموسوم کی مدد سے متحرک ہوتے ہیں، جو مردوں میں ایک اور خواتین میں دو ہوتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ہارمونز بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

  • سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے مریضوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی کرونا سے 6 مریضوں کا انتقال ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ 27 اگست کو 6337 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ٹیسٹ نتائج میں 204 نئے کیسز سامنے آئے جو 3 فی صد ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک سندھ میں کرونا وائرس سے 2394 مریض انتقال کر چکے ہیں، 3953 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 3637 گھروں میں، 7 آئسولیشن مراکز میں، اور 309 اسپتالوں میں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق 210 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 31 کرونا مریض وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    پنجاب میں کرونا کے صرف 2020کیسز رہ گئے ہیں: وزیراعلیٰ

    انھوں نے کہا کہ کرونا کی گزشتہ ایک ہفتے میں شرح بہت کم ہے، ہمیں کرونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے،تاہم بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا۔

    ادھر پنجاب میں بھی گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 مریضوں کا انتقال ہوا ہے، جب کہ 96 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی، آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ صوبے میں 92421 مریض کرونا سے صحت یاب ہو گئے ہیں اور صرف 2020 کیسز رہ گئے۔

  • گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں کرونا سے مزید 6 مریضوں کا انتقال

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں کرونا سے مزید 6 مریضوں کا انتقال

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سندھ میں کرونا وائرس انفیکشن سے مزید 6 مریض جاں بحق ہو گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے کرونا وائرس سے متعلق بیان کے مطابق مزید چھ مریضوں کے انتقال کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد 2 ہزار 373 ہو گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7 ہزار 426 نمونے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 172 نئے کرونا کیسز سامنے آئے، اب تک 9 لاکھ 62 ہزار 453 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جب کہ صوبے بھر میں مصدقہ کرونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 28 ہزار 456 ہو گئی ہے۔

    سندھ میں کرونا وائرس موجود، ملک کے بقیہ حصوں میں کوئی موت نہیں ہوئی

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 266 مریض صحت یاب ہوئے، اب تک سندھ میں کرونا کے ایک لاکھ 22 ہزار 181 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق اس وقت 3902 مریض زیر علاج ہیں، جب کہ وینٹی لیٹر پر رکھے گئے مریضوں کی تعداد 37 ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں کمی کا رجحان جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں کرونا وائرس سے کوئی موت نہیں ہوئی۔

  • سندھ میں کرونا سے مزید 9 مریض جاں بحق

    سندھ میں کرونا سے مزید 9 مریض جاں بحق

    کراچی: ایک طرف جہاں پاکستان بھر میں کرونا وائرس سے اموات میں نمایاں کمی آ چکی ہے وہاں سندھ میں ابھی تک کرونا سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا انفیکشن سے مزید 9 مریضوں کا انتقال ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں روزانہ کرونا کیسز کے سلسلے میں اپنے بیان میں کہا کہ سندھ میں کرونا سے مزید نو افراد کے انتقال کے بعد مجموعی تعداد 2367 ہو گئی ہے۔

    صوبے میں 24 گھنٹوں میں کرونا کے 319 نئے کیسز بھی سامنے آئے ہیں، جس کے بعد سندھ میں مجموعی کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 28 ہزار 284 ہو گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ اب تک سندھ میں 9 لاکھ 53 ہزار 27 نمونوں کی جانچ کی جا چکی ہے، جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 771 مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد سندھ بھر میں صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 21 ہزار 915 ہو گئی ہے۔

    پنجاب میں کرونا وائرس کے 121 نئے کیسز

    سندھ میں اس وقت 4002 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 190 کی حالت تشویش ناک ہے، جب کہ 31 مریض وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جو نئے کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے 160 کا تعلق کراچی سے ہے۔

    خیال رہے کہ آج پنجاب میں کرونا وائرس کے 121 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہزار 178 ہو گئی ہے، اور اموات کی تعداد 2 ہزار 188 ہے۔

  • برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    برطانیہ میں کرونا کے حوالے سے نئی پابندی عائد

    لندن: برطانیہ میں کرونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، اب 30 افراد کا اجتماع غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تیس افراد کا اجتماع غیر قانونی قرار دے دیا گیا، اس حوالے سے عمل درآمد کرانے کے لیے برطانوی پولیس کے اختیارات میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    جہاں تیس افراد کا اجتماع ہوگا وہاں پولیس منتظمین کو 10 ہزار پونڈ تک جرمانہ کر سکے گی، اس کے علاوہ اجتماع میں موجود لوگوں کے ماسک نہ پہننے پر 100 سے 3 ہزار پونڈ تک جرمانہ بھی کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں کرونا وائرس سے مزید 18 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ 1,288 نئے کیسز بھی سامنے آئے۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس انفیکشن سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 41,423 ہو چکی ہے، ہلاکتوں کی تعداد کے حساب سے برطانیہ دنیا کا پانچواں ملک ہے، جب کہ کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار سے بھی زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ نے تاحال نہ تو صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد جاری کی ہے نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ فعال کیسز کتنے ہیں۔

  • پنجاب، عید کے بعد 20 دنوں میں صرف 95 کرونا کیسز

    پنجاب، عید کے بعد 20 دنوں میں صرف 95 کرونا کیسز

    لاہور: عید الاضحیٰ کے بعد پنجاب میں کرونا ٹیسٹ کے نتائج کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی، عید کے بعد 20 دنوں میں صرف 95 کرونا کیسز مثبت آئے۔

    تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ کے بعد مجموعی طور پر مختلف شعبوں سے 59 ہزار 815 سیمپل لیے گئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیے گئے تمام پی سی آر ٹیسٹ تھے، جن میں سے 95 پازیٹو، 54 ہزار 747 نیگیٹو آئے۔

    رپورٹ کے مطابق پازیٹو کرونا کیسز کی شرح 0.16 فی صد رہی، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے کہا احتیاطی تدابیر جاری رکھنی چاہیئں تاکہ وائرس کا پھیلاؤ دوبارہ نہ بڑھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مارکیٹوں سے 34 ہزار 289 سیمپل لیے گئے تھے جن میں سے 82 مثبت آئے، باقی منفی نکلے۔ شاپنگ مالز سے 4 ہزار 810 سیمپل لیے گئے تھے جن میں سے 8 مثبت نکلے۔

    سیاحتی مقامات سے 5 ہزار 353 سیمپل لیے گئے تھے جن میں سے کوئی بھی پازیٹو نہیں آیا۔

    پنجاب کے3 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    واضح رہے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کرونا وائرس کے 121 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ کرونا انفیکشن سے مزید کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96,178 ہو گئی ہے، جب کہ اموات کی تعداد 2,188 ہے۔

    ترجمان ہیلتھ کیئر کے مطابق اب تک 866,235 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 91,150 ہو گئی ہے۔

    ادھر پنجاب کے 3 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے، لاہور کے 12 مقامات پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے، جن میں 19،538 کی آبادی کو مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا ہے، ان مقامات سے 28 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    راولپنڈی کے 3 مقامات پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ جاری ہے، یہاں کرونا کے 7 کیسز رپورٹ ہونے پر 947 افراد کو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ مثبت کیسز پر گوجرانوالہ میں 2 مقامات پر گھروں کا لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اطلاق 14 دن کے لیے ہوگا، ان مقامات پر پولیس ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔

  • سندھ میں بھی کرونا کا زور ٹوٹ گیا، چوبیس گھنٹوں میں ایک مریض کا انتقال

    سندھ میں بھی کرونا کا زور ٹوٹ گیا، چوبیس گھنٹوں میں ایک مریض کا انتقال

    کراچی: صوبہ سندھ میں بھی کرونا وائرس کا زور ٹوٹ گیا، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ایک مریض کا انتقال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں کرونا وائرس کی صورت حال پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں کرونا کا ایک مریض انتقال کر گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 9 ہزار 311 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 274 کیسز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق صوبے میں کرونا سے اموات کی تعداد 2 ہزار 358 ہو چکی ہے، صوبے میں کرونا کے ایک لاکھ 21 ہزار 144 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 4 ہزار 463 مریض زیر علاج ہیں۔

    پنجاب میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا، مسلسل چوتھے روز کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی

    4 ہزار 142 کرونا انفیکشن کے مریض گھروں میں، جب کہ 7 آئسولیشن مراکز میں زیر علاج ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا کا زور ٹوٹنے لگا ہے، پنجاب میں مسلسل چوتھے روز کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صرف 99 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد اب تک صوبے میں کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 96,057 ہو گئی ہے۔

    پنجاب میں اموات کی تعداد 2188 ہو چکی ہے، جب کہ کرونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 91,134 ہے، صوبے میں اب تک 857,216 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • پاپڑ کے بعد بھارتیوں کا ساڑھی سے کرونا وائرس کا علاج کرنے کا دعویٰ

    پاپڑ کے بعد بھارتیوں کا ساڑھی سے کرونا وائرس کا علاج کرنے کا دعویٰ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک خاص قسم کی ساڑھی متعارف کی گئی ہے جس کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ساڑھی کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مفید ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے بھارت میں پاپڑ کے بعد ایک خاص قسم کی ساڑھی متعارف کرائی گئی ہے جس کے  حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ  خصوصی ساڑھی خواتین کی  قوت مدافعت  میں اضافے اورکرونا وائرس کے حملے سے محفوظ رکھے گی۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں ہربل ساڑھیاں اور امیونٹی بوسٹر ساڑھیاں بڑے پیمانے پر تیار کی جا رہی ہیں، جسے آیور وستر کا نام دیا گیا ہے۔

    ان ساڑھیوں کو بنانے کے لیے کئی طرح کے گرم  مصالحوں کا استعمال کیا گیا ہے جن میں لونگ، بڑی الائچی، چھوٹی الائچی، چکر پھول، جاوتری، دار چینی، کالی مرچ، زیرہ، تیز  پتہ وغیرہ شامل ہیں۔

    مدھیہ پردیش حکومت کی جانب سے لانچ کی گئی ساڑھیوں میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات کو ایک ساتھ لوہے کے بڑے سے برتن میں باریکی سے کوٹا جاتا ہے۔

    بعدازاں 48 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ان مصالحوں کی پوٹلی بنا کر پانی میں رکھ دی جاتی ہے، پھر ایک بھٹی پر اس پانی کی پوٹلی رکھ کر اس کی بھاپ کپڑوں میں لگائی جاتی ہے جس سے ساڑیاں بنتی ہیں۔

    اس عمل کے علاوہ بھی ساڑھیاں کئی مراحل سے گزاری جاتی ہیں، پھر کہیں جا کر امیونٹی بوسٹر ساڑھیاں تیار ہوتی ہیں، بتایا جاتا ہے کہ ایک ساڑھی کی تیاری میں 5 سے 6 دن کا وقت لگتا ہے، ان ساڑھیوں کی قیمت کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ یہ 3 سے 5 ہزار  روپے تک میں دستیاب ہوں گی۔

  • فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    فرانس: ایک دن میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    پیرس: فرانس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد ایک روز میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی ریکارڈ تعداد سامنے آگئی، ماہرین نے صورتحال قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق ملک میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 776 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، یہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نئے کیسز کی بلند ترین شرح ہے۔

    فرانسیسی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تمام اشاریے بتا رہے ہیں کہ کرونا وائرس ایک بار پھر پھیل رہا ہے اور اس بار عمر کی کوئی قید نہیں۔ بچے، بڑے اور بوڑھے یکساں طور پر کرونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔

    حکام کے مطابق نئے کیسز کی زیادہ تعداد اس وقت دارالحکومت پیرس اور مارسی میں ہے۔

    طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دو روز قبل پیرس کے مشہور علاقے شانزے لیزے پر عوام کے جشن کے بعد کرونا کیسز میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    2 روز قبل فرانسیسی ٹیم پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور اس دوران احتیاطی تدابیر بھی نظر انداز کردی گئیں۔

    اتوار کے روز ٹیم کے فائنل کھیلنے کے موقع پر بھی ہجوم جمع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر لاک ڈاؤن معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہورہا ہے لہٰذا اس کی جگہ مخصوص علاقوں اور شہروں میں چھوٹے پیمانے پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    فرانس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں یورپی ممالک میں سے سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا تاہم لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد کرونا کیسز کی شرح بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ماہرین نے صورتحال بے قابو ہوجانے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے نئے کیسز کے بعد اب فرانس میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار 43 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 30 ہزار 468 کرونا کے مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملک میں صحت یاب ہوجانے والے افراد کی تعداد 84 ہزار 65 ہے۔