Tag: Covid-19

  • دنیا بھر میں کرونا متاثرین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے تجاوز

    دنیا بھر میں کرونا متاثرین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے تجاوز

    کراچی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے تجاوز کر گئی، عالمگیر وبا نے دنیا کے 213 ممالک اور علاقوں میں 1 کروڑ 51 لاکھ 8 ہزار افراد کو متاثر کر دیا ہے۔

    نئے اور مہلک ثابت ہونے والے کرونا وائرس انفیکشن سے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اب تک 6 لاکھ 19 ہزار 800 مریض جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں، اب تک انفیکشن سے صحت یاب افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 91 لاکھ 28 ہزار ہو چکی ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکا سر فہرست ہے، جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 40 لاکھ 28 ہزار ہو گئی ہے اور وائرس سے 1 لاکھ 44 ہزار 958 مریض ہلاک ہو چکے ہیں، امریکا میں نیویارک سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 32 ہزار 600 افراد ہلاک ہوئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار کہہ رہے ہیں کہ امریکا میں وائرس کے زیادہ کیسز اس لیے ہیں کہ کیوں کہ امریکا دنیا بھر میں سب سے زیادہ ٹیسٹ کر رہا ہے۔

    برازیل دوسرا بد قسمت سر فہرست ملک ہے جہاں کرونا وائرس نے بے پناہ تباہی پھیلائی، اب تک برازیل میں 81 ہزار 600 مریض ہلاک ہو چکے ہیں اور 21 لاکھ 66 ہزار لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

    بھارت کیسز کی تعداد کے لیے لحاظ سے دنیا کا تیسرا ملک بنا ہے جہاں 11 لاکھ 94 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے 28 ہزار 771 مریض ہلاک ہوئے ہیں۔ بھارت میں ایک دن میں ریکارڈ 37 ہزار کیس رپورٹ ہوئے۔

  • جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    برلن: دو بڑی ادویہ ساز کمپنیوں کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین سے متعلق مزید حوصلہ افزا نتائج سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن بائیوٹیک فرم BioNTech اور امریکی دوا ساز کمپنی فائزر (Pfizer ) نے پیر کو اپنی تجرباتی COVID-19 ویکسین کے سلسلے میں مزید اہم ڈیٹا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ویکسین محفوظ ہے اور مریضوں میں مدافعتی رد عمل پیدا کر رہی ہے۔

    کمپنیوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو ڈیٹا سامنے آیا ہے اس کے مطابق ویکسین نے مریضوں میں نئے کرونا وائرس کے خلاف اعلیٰ سطح کا ٹی سیل رسپانس بھی پیدا کیا۔

    ان نتائج کا انکشاف جرمنی میں جاری ویکسین ٹرائل کے دوران ہوا ہے، ویکسین کی جانچ 60 صحت مند رضاکاروں پر کی گئی تھی، اس سے قبل اسی سلسلے میں رواں ماہ کے آغاز میں امریکا میں ہونے والے ٹرائل کا ڈیٹا جاری کیا گیا تھا۔

    کرونا وائرس کی 2 ویکسینز کو امریکی ادارے کی جانب سے اعزاز مل گیا

    جرمنی میں ہونے والی ٹرائل میں امریکی ٹرائل کی طرح دیکھا گیا کہ رضاکاروں کے اندر ویکسین کے 2 عدد ڈوز سے وائرس کو بے اثر کرنے والی اینٹی باڈیز پیدا ہو گئیں۔

    یہ ڈیٹا شائع ہونے سے قبل ایک آن لائن سرور پر ڈالا گیا ہے، جہاں اس کی اشاعت کے قابل ہونے کے حوالے سے دیگر ماہرین اس کا بغور جائزہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کو روکنے کے لیے 150 ممکنہ ویکسینز کی تیاری پر کام جاری ہے، ان میں سے 23 ایسی ویکسینز ہیں جو انسانوں پر تجربے کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔

    تاہم ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ محفوظ اور مؤثر ویکسین کی آمد میں اب بھی 12 سے 18 ماہ کا عرصہ لگے گا۔

  • ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 40 افراد جاں بحق

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 40 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: نئے اور مہلک کرونا وائرس سے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 40 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کو وِڈ نائنٹین انفیکشن سے مزید چالیس مریض انتقال کر گئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں سے 36 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے جب کہ 4 کا انتقال اسپتال سے باہر ہوا۔

    صوبہ سندھ میں 26، پنجاب میں 7 مریضوں کا انتقال ہوا، خیبر پختون خوا میں 5، اسلام آباد اور بلوچستان میں ایک ایک کرونا مریض جاں بحق ہوا۔

    کرونا وائرس سے مجموعی اموات 5 ہزار 639 ہو گئی ہیں، جب کہ مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 66 ہزار 96 ہو گئی ہے، جن میں سے 1481 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، اب تک کرونا کے 2 لاکھ 8 ہزار 30 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، سندھ میں صحت یاب مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 1 ہزار 13 کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 52 ہزار 427 ہو گئی، ملک بھر کے 733 اسپتالوں میں کرونا کے 2434 مریض زیر علاج ہیں۔

    ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں 261 زیر علاج مریض وینٹی لیٹرز پر ڈالے گئے ہیں، کرونا مریضوں کے لیے ملک بھر میں 1830 وینٹی لیٹرز مختص ہیں، جی بی، آزاد کشمیر، بلوچستان میں کوئی بھی کرونا مریض وینٹ پر نہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 17 ہزار 783 ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھر میں تاحال 17 لاکھ 58 ہزار 551 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • ایک عام دوا جو کرونا وائرس کو ختم کر سکتی ہے، امریکی تحقیق

    ایک عام دوا جو کرونا وائرس کو ختم کر سکتی ہے، امریکی تحقیق

    نیویارک: امریکی محققین نے ایک عام دوا کے بارے میں یہ انکشاف کیا ہے کہ وہ نزلہ زکام کی طرح کرونا وائرس انفیکشن کو قابل علاج بنا سکتی ہے، نیز یہ محض 5 دنوں کے اندر وائرس کو لگ بھگ مکمل طور پر ختم کر دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک عام دوا کو کرونا وائرس کو نزلہ زکام کی طرح قابل علاج بنانے میں مددگار قرار دیا گیا ہے، امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ خون میں کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے والی ایک عام دوا کو وِڈ نائٹین کو اسی طرح قابل علاج بنا سکتی ہے جیسے عام نزلہ زکام۔

    یہ تحقیق نیویارک کے ماؤنٹ سینائی میڈیکل سینٹر میں کی گئی، محققین نے یہ جاننے کے لیے تحقیق کی کہ کرونا وائرس کو اپنی بقا کے لیے کس چیز کی ضرورت ہوتی ہے، معلوم ہوا کہ کرونا وائرس کو اپنی نقول بنانے کے لیے پھیپھڑوں کے خلیات کے اندر جمع ہونے والی چکنائی یا چربی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    محققین نے کہا کہ اگر وائرس کو اس چکنائی سے دور رکھا جائے تو اسے بہتر طور سے کنٹرول کرنا ممکن ہے، جس کے بعد وائرس کی شدت عام نزلہ زکام جتنی ہو جاتی ہے، اگر یہ سمجھا جائے کہ کرونا وائرس کس طرح ہمارے میٹابولزم کو کنٹرول کرتا ہے، تو اس کے بعد اس پر کنٹرول آسان ہو جاتا ہے۔

    ریسرچرز کو جب یہ معلوم ہوا کہ کرونا وائرس کو بقا کے لیے کس اہم جُز کی ضرورت ہے، تو اس کے بعد اس کے علاج کے لیے مختلف ادویات کی جانچ شروع کی گئی، اس تحقیق کے دوران کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے والی عام دوا فینو فائبریٹ (Fenofibrate) سامنے آئی، جس کے نتائج حوصلہ افزا تھے اور یہ وائرس کو نقول بنانے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوئی۔

    فینو فائبریٹ ایسی دوا ہے جو پھیپھڑوں کے خلیات کو زائد چربی گلانے میں مدد دیتی ہے، ماہرین نے معلوم کیا کہ یہ کرونا وائرس کو پھلنے پھولنے کے لیے درکار ماحول کا خاتمہ کر دیتی ہے۔

    اس لیبارٹری تحقیق کے دوران جو سب سے اہم بات سامنے آئی وہ یہ تھی کہ مذکورہ دوا نے محض 5 دنوں میں وائرس کو لگ بھگ مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل رینسیلیر پولی ٹیکنیک انسٹیٹوٹ کی ایک تحقیق میں خون پتلا کرنے والی ایک دوا ہیپارن (Heparin) کے بارے میں بھی کہا گیا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر کرونا وائرس سے بچانے میں معاون ہو سکتی ہے، جیسا کہ کرونا وائرس اپنے اسپائیک پروٹین کی مدد سے انسانی خلیات کو جکڑ کر بیماری کا باعث بنتا ہے، تو ہیپارن دوا یہ اسپائیک پروٹین سختی سے جکڑ کر بیماری کے عمل کو روک دیتی ہے، جریدے اینٹی وائرل ریسرچ میں شائع تحقیق کے مطابق اسی طرح کی حکمت عملی زیکا اور ڈینگی کی روک تھام میں حوصلہ افزا ثابت ہوئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت تک بیماری کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کر سکتے ہیں جب تک ایک مؤثر ویکسین تیار نہیں ہو جاتی۔

    واضح رہے کہ وائرس سب سے پہلے خلیے کی سطح پر موجود ایک مخصوص ہدف کو نشانہ بناتا ہے، اس کے بعد خلیے کی جھلی سے گزر کر جینیاتی ہدایات داخل کرتا ہے، اور یوں خلیے کے نظام کو ہائی جیک کر لیتا ہے اور پھر نقول بننا شروع ہو جاتی ہیں۔

  • 20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ

    20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ

    میلبرن: آسٹریلوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ خون کے نمونوں سے صرف 20 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    میلبرن کی موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک بلڈ ٹیسٹ تیار کیا ہے اور انہیں توقع ہے کہ اس دریافت سے عالمی سطح پر کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ خون کے نمونوں میں سے 20 مائیکرو لیٹرز پلازما سے کووڈ 19 کے کیسز کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے ایسا سادہ خون کا ٹیسٹ تیار کیا جو خون میں کرونا وائرس کی بیماری کے ردعمل میں بننے والی اینٹی باڈیز کی موجودگی کی شناخت کرسکتا ہے۔

    محققین کے مطابق کرونا وائرس کے نتیجے میں جسم میں خون کے سرخ خلیات کا ایک اجتماع بن جاتا ہے جو خالی آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیسٹ ممکنہ طور پر کلینیکل ٹرائلز میں ویکسی نیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح کو جانچنے کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا۔

    ماہرین کے مطابق اس ٹیسٹ کی بدولت ایک سادہ لیبارٹری سیٹ اپ کے ذریعے صرف ایک گھنٹے میں 200 خون کے نمونوں کا ٹیسٹ کیا جاسکے گا، جبکہ جدید ترین آلات سے لیس اسپتالوں میں ہر گھنٹے 700 سے زائد خون کے نمونوں کی تشخیص ہوسکے گی۔

  • جدہ: 107 سالہ خاتون نے کرونا کو شکست دے دی

    جدہ: 107 سالہ خاتون نے کرونا کو شکست دے دی

    جدہ: سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں 107 سالہ بزرگ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جدہ میں سو سال سے زائد عمر کی ایک خاتون کرونا وائرس انفیکشن سے شفایاب ہو گئی ہیں، معمر خاتون کو مشرقی جدہ جنرل اسپتال میں علاج کے لیے رکھا گیا تھا۔

    اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر خالد الغامدی کا کہنا تھا کہ جب معمر خاتون کو اسپتال لایا گیا تو انھیں سانس لینے میں شدید تکلیف لاحق تھی، اسی باعث انھیں اسپتال لایا گیا تھا، جس پر ضعیف خاتون کو فوری طور پر انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کیا گیا۔

    عربی ویب سائٹ سبق کے مطابق اسپتال کے سربراہ نے بتایا کہ خاتون کی صحت کا ابتدائی معائنہ کیے جانے کے بعد ان کا کو وِڈ 19 ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ٹیسٹ کیا گیا تو کرونا مثبت نکلا، طبی معائنے میں یہ بھی سامنے آیا کہ خاتون کے پھیپھڑوں میں سوجن ہو چکی ہے جس کے باعث انھیں سانس لینے میں سخت دشواری ہو رہی تھی۔

    خاتون کو ان کی حالت کے پیش نظر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تاکہ انھیں مصنوعی سانسیں فراہم کی جا سکیں، وزارت صحت کی جانب سے بھی خاتون کے خصوصی علاج کی ہدایت جاری کی گئی۔

    ڈاکٹر خالد الغامدی کا کہنا تھا کہ علاج کے ایک ہفتے بعد ہی خاتون کی حالت قابو میں آ گئی جب کہ سانس لینے کی تکلیف بھی ختم ہو گئی، جس پر طبی ٹیم نے ان کا دوبارہ ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا جو منفی نکلا۔

    کرونا انفیکشن سے نجات پانے پر خاتون کو اسپتال کے جنرل وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں وہ روبہ صحت ہیں، تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انھیں مزید چند دن طبی نگرانی میں رکھا جائے گا۔

  • ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 31 افراد جاں بحق

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 31 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز اور انفیکشن سے اموات کی تعداد میں کمی آ گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 31 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کو وِڈ نائنٹین انفیکشن سے مزید 31 مریض انتقال کر گئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں سے 27 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے۔

    صوبہ سندھ میں 19، پنجاب میں 4 مریضوں کا انتقال ہوا، خیبر پختون خوا میں 3، اسلام آباد میں 2، بلوچستان میں ایک، گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 2 مریض جاں بحق ہوئے۔

    کرونا وائرس سے مجموعی اموات 5 ہزار 599 ہو گئی ہیں، جب کہ مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 65 ہزار 83 ہو گئی ہے، جن میں سے 1552 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، اب تک کرونا کے 2 لاکھ 5 ہزار 929 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، سندھ میں صحت یاب مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے ایک ہزار 587 کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 53 ہزار 555 ہو گئی، ملک بھر کے 733 اسپتالوں میں کرونا کے 2541 مریض زیر علاج ہیں۔

    ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں 260 زیر علاج مریض وینٹی لیٹرز پر ڈالے گئے ہیں، کرونا مریضوں کے لیے ملک بھر میں 1825 وینٹی لیٹرز مختص ہیں، جی بی، آزاد کشمیر، بلوچستان میں کوئی بھی کرونا مریض وینٹ پر نہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 19 ہزار 108 ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھر میں تاحال 17 لاکھ 40 ہزار 768 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کی 6 نئی علامات سامنے آگئیں

    کرونا وائرس کی 6 نئی علامات سامنے آگئیں

    لندن: برطانوی ماہرین نے کرونا وائرس کی 6 مزید علامات کی طرف اشارہ کیا ہے، ماہرین کے مطابق ان علامات کو نظر میں رکھتے ہوئے کرونا وائرس کے مریضوں کی جلد تشخیص کی جاسکتی ہے۔

    لندن کے کنگز کالج کی ٹیم نے ایک تحقیق کے بعد 6 مزید علامات کو کرونا وائرس سے لاحق ہونے والے مرض کوویڈ 19 سے جوڑا ہے۔

    اب تک کرونا وائرس کی علامات میں کھانسی، بخار، سونگھنے اور ذائقے کی حس سے محرومی شامل تھی۔ اب حالیہ تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ سر درد، مسلز میں درد، ڈائریا، کنفیوژن، بھوک میں کمی اور تھکاوٹ بھی کرونا وائرس کا شکار ہونے کا اشارہ ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان علامات کے ظاہر ہوتے ہی مریض کے خون میں آکسیجن اور شوگر کی سطح کو مانیٹر کیا جائے اور ضرورت پڑنے پر اسے ضروری منرلز فراہم کیے جائیں تو اس کی بیماری کا عرصہ مختصر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے مریض جن میں سر درد، سینے میں درد، تھکاوٹ، ڈائریا اور سانس کی تکلیف کی علامات ایک ساتھ ظاہر ہوں انہیں جلد اسپتل منتقل کیا جانا اور مصنوعی سانس فراہم کرنا ضروری ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ تحقیق مستقبل میں کرونا وائرس کے ممکنہ دوبارہ پھیلاؤ کے وقت مددگار ثابت ہوسکیں گی اور اس سے دنیا بھر کے طبی نظام کو اپنی حکمت عملی کو بہتر کرنے کا موقع مل سکے گا۔

  • کرونا وائرس کے حوالے سے حوصلہ افزا تحقیق

    کرونا وائرس کے حوالے سے حوصلہ افزا تحقیق

    برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ یعنی آئی سی یو میں داخل مریضوں کی شرح اموات میں ایک تہائی کمی دیکھی گئی ہے۔

    جرنل اینستھیزیا میں دنیا بھر میں کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کے مشاہدات اور نتائج پر مبنی ایک تحقیق شائع کی گئی۔ تحقیق کی سربراہی انگلینڈ کے رائل یونائیٹڈ اسپتال کے ماہرین نے کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وبا کے آغاز سے لے کر اب تک کرونا وائرس کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ یعنی آئی سی یو میں داخل مریضوں کی شرح اموات میں 60 فیصد کمی دیکھ گئی ہے۔

    تحقیق کے مطابق رواں برس مارچ کے اختتام تک یہ شرح 42 فیصد تھی جو مئی کے اختتام تک 60 فیصد ہوگئی۔

    ماہرین نے اس کی کئی وجوہات پیش کیں جن میں حکومتی اقدامات اور بہتر سائنسی تحقیق شامل ہیں۔

    یہ بھی کہا گیا کہ وبا کے شروع کے دنوں میں آئی سی یوز پر بہت زیادہ دباؤ تھا جو بتدریج کم ہوا جس کے بعد ان کی کارکردگی میں بھی بہتری آئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی وجہ اس مرض کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پھیلنا ہے، باوجود اس کے کہ مرض کی ویکسین تیار ہونا باقی ہے جبکہ علاج کے حوالے سے بھی کافی پیشرفت کی ضرورت ہے، تاہم صرف مؤثر آگاہی نے بھی اس کے پھیلاؤ میں کمی کی۔

    تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ جیسے جیسے وبا کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے ویسے ویسے ہم اس سے نمٹنے کے طریقوں کے حوالے سے بھی ترقی یافتہ ہوتے جارہے ہیں۔

  • دنیا بھر میں کرونا سے اموات 6 لاکھ سے تجاوز کر گئیں

    دنیا بھر میں کرونا سے اموات 6 لاکھ سے تجاوز کر گئیں

    کراچی: دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مجموعی اموات 6 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں، دنیا میں دوسرے روز بھی ریکارڈ ڈھائی لاکھ سے زیادہ کرونا کیس رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک ترین وائرس کو وِڈ 19 کی عالمگیر وبا نے دنیا کے 213 ممالک اور علاقوں کو متاثر کیا ہے، اب تک اس وائرس سے 1 کروڑ 44 لاکھ 29 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

    وائرس کے انفیکشن سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد بھی روز بڑھتی جا رہی ہیں، مجموعی اموات کی تعداد 6 لاکھ 4 ہزار 963 ہو گئی ہے، دوسری طرف صحت یاب افراد کی تعداد بڑھ کر 86 لاکھ 20 ہزار ہو گئی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہی دن میں سب سے زیادہ کیسز کا نیا ریکارڈ بنا، ڈبلیو ایچ او کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 لاکھ 60 ہزار کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، زیادہ تر کیسز امریکا، برازیل، بھارت اور جنوبی افریقا سے سامنے آئے۔

    کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کی تعداد کے لحاظ سے امریکا پہلے نمبر پر ہے، امریکا میں اب تک 38 لاکھ 33 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ اموات 1 لاکھ 42 ہزار 877 ہو گئی ہیں۔

    20 لاکھ 75 ہزار سے زائد کرونا کیسز کے ساتھ متاثرہ ممالک میں برازیل کا دوسرا نمبر ہے، برازیل میں کرونا وائرس سے اب تک 78 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

    10 لاکھ 77 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ بھارت تیسرے نمبر پر ہے، بھارت میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 26 ہزار 828 ہو گئی ہے، جب کہ 8,944 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، بھارت میں ایک دن میں ریکارڈ 38 ہزار کیس سامنے آئے۔

    7 لاکھ 65 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ روس چوتھے نمبر پر ہے، جہاں وائرس سے 12 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنوبی افریقا 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے، جہاں 5 ہزار کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    میکسیکو میں کرونا وائرس کے نتیجے میں 38 ہزار 888 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ 3 لاکھ 38 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔