Tag: Covid-19

  • کیا بچوں کو لگنے والی یہ عام ویکسین کورونا اموات کو کم کر رہی ہے؟

    کیا بچوں کو لگنے والی یہ عام ویکسین کورونا اموات کو کم کر رہی ہے؟

    طبی محققین نے کہا ہے کہ جن ممالک میں ٹی بی کی بیکٹیریل بیماری کی شرح بہت زیادہ ہے، ان ممالک میں بچوں کو معمول کے مطابق دی جانے والی ٹی بی ویکسین سے کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں کمی کے سلسلےمیں مدد مل سکتی ہے۔

    یہ طبی تحقیق امریکی سائنسی جریدے پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں جمعرات کو چھپی، جس میں محققین نے لکھا ہے کہ ٹی بی (Tuberculosis) کی ویکسین کو وِڈ 19 سے ہونے والی اموات میں کمی لا سکتی ہے۔

    اس تحقیق کے دوران ریسرچرز نے کسی ملک میں کرونا وائرس کے خطرے پر اثر انداز ہونے والے عوامل کا بھی جائزہ لیا، انھوں نے یہ دیکھنے کی کوشش کی کہ آمدن، تعلیم، صحت کے شعبے اور عمر کے مختلف ممالک میں وبا پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔ اس دوران محققین نے یہ پتا چلایا کہ جن ممالک میں تپ دق (ٹی بی) کے لیے بی سی جی (Bacille Calmette-Guérin) ویکسین کے استعمال کی شرح زیادہ ہے ان ممالک میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہے۔

    ریسرچرز نے بتایا کہ اس کی ایک اچھی مثال جرمنی تھی، مشرقی اور مغربی جرمنی جب 1990 میں باہم متحد ہو رہی تھیں تو یہاں ویکسینز کے مختلف منصوبے ترتیب دیے گئے تھے۔ ماہرین نے دیکھا کہ مغربی جرمنی میں زیادہ عمر کے افراد میں کرونا سے شرح اموات مشرقی جرمنی سے 3 گنا زیادہ تھی۔

    معلوم ہوا کہ مشرقی جرمنی میں زیادہ تعداد میں بڑی عمر کے افراد کو ان کے بچپن میں ٹی بی کی ویکسین دی گئی تھی۔

    ورجینیا کی ٹیکنیکل یونی ورسٹی کے اس مطالعے کے شریک مصنف لوئس اسکوبر نے ایک بیان میں کہا کہ بی سی جی ویکسینز میں دیکھا گیا ہے کہ یہ دیگر وائرل ریسپائریٹری (سانس کی) بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

    اسکوبر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو نتائج اب تک حاصل ہوئے ہیں وہ فی الوقت ابتدائی ہیں، ٹی بی کی ویکسین کو اس وقت ہیلتھ کیئر ورکرز پر کرونا وائرس کو روکنے کے لیے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

  • پاکستان میں کرونا سے مزید 65 جاں بحق، اموات 5,123 ہوگئیں

    پاکستان میں کرونا سے مزید 65 جاں بحق، اموات 5,123 ہوگئیں

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 46 ہزار 351 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک ہے، گزشتہ روز پاکستان گیارہویں نمبر پر چلا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,752 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 65 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 246,351 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 5,123 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 22 سے بڑھ کر 23 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 1,115 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 6,962 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 88 ہزار 94 ہے، اب تک 153,134 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,156 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,985 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,713 اموات، خیبر پختون خوا میں 1,074 اموات، اسلام آباد میں 147، بلوچستان میں 126، گلگت بلتستان میں 36 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 42 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 102,368 ہو گئی، پنجاب میں 85,991 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 29,775، اسلام آباد میں 13,927 ہو گئی، بلوچستان میں 11,128، گلگت بلتستان میں 1,630 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,532 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 23 ہزار 569 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 15 لاکھ 38 ہزار 427 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 59,165 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 53,836 مریض، خیبر پختون خوا میں 20,271 مریض، اسلام آباد میں 10,441، بلوچستان میں 7,224 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,303 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 894 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • دنیا بھر میں کرونا سے ایک دن میں 2 لاکھ 23 ہزار کیسز رپورٹ

    دنیا بھر میں کرونا سے ایک دن میں 2 لاکھ 23 ہزار کیسز رپورٹ

    کراچی: نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک میں 5 لاکھ 57 ہزار 566 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 1 کروڑ 23 لاکھ 97 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 2 لاکھ 23 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو اب تک سب سے زیادہ تعداد ہے، جب کہ اس دوران ساڑھے 5,412 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے، وائرس سے اب تک 72 لاکھ 27 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 960 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 135,828 ہو گئی ہے، جب کہ 32 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 61 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 14 لاکھ 26 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 32,343 ہلاکتیں ہوئیں اور 4 لاکھ 25 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    برازیل وہ افریقی ملک ہے جہاں کرونا سے ہلاکتوں میں اضافہ یورپ میں ہلاکتیں کم ہونے کے بعد ہوا، اس نے ہلاکتوں میں فرانس، اسپین اور اٹلی کے بعد برطانیہ کو بھی تیزی سے پیچھے چھوڑا اور اب ہلاکتوں، کیسز کی تعداد میں دوسرا سر فہرست ملک بن چکا ہے، جہاں ہلاکتیں بڑھ کر 69,254 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 17 لاکھ 59 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 1,199 ہلاکتیں ہوئیں۔

    برطانیہ ہلاکتوں میں تیسرا سر فہرست ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 85 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 44,602 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 87 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

    یورپی ملک اٹلی چوتھا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 34,926 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 42 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 93 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 69 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صرف 12 اموات ہوئیں۔

    میکسیکو نے بھی اموات میں بڑی تیزی کے ساتھ فرانس اور اسپین کو پیچھے چھوڑا، جہاں اب تک ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 33,526 ہو گئی ہے، جب کہ کرونا کیسز کی تعداد 2 لاکھ 82 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، میکسیکو میں 1 لاکھ 72 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں ہلاکتیں 29,979 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں 28,401 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

    انڈیا میں 21,632 مریض، ایران میں 12,305 مریض، پیرو میں 11,314، روس میں 10,843، بیلجیئم میں 9,781، جرمنی میں وائرس سے 9,125 مریض، کینیڈا میں 8,749 مریض، چلی میں 6,682، نیدرلینڈز میں 6,137 افراد، سوئیڈن میں 5,500، ترکی میں 5,300، پاکستان میں 5,058، ایکواڈور میں 4,900، کولمبیا میں 4,714، چین میں 4,634 (گزشتہ 73 دنوں میں ایک ہلاکت)، جنوبی افریقا میں 3,720، مصر میں 3,617، انڈونیشیا میں 3,417، عراق 2,882، بنگلا دیش میں 2,238، سعودی عرب میں 2,100، سوئٹزرلینڈ میں 1,966، رومانیا میں 1,834، آئرلینڈ میں 1,743، ارجنٹینا 1,720، پرتگال میں 1,644، بولیویا میں 1,638، پولینڈ میں 1,551،یوکرین میں 1,345، فلپائن میں 1,314، جب کہ گوئٹے مالا میں 1,092 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس، پیرو، چلی، جنوبی افریقا، کولمبیا اور عراق میں 100 سے زائد اموات، ایران میں 200 سے زائد اموات، انڈیا میں 400 سے زائد، میکسیکو میں 700 سے زائد، امریکا میں 900 سے زائد، جب کہ برازیل میں 1000 سے زائد مریض ہلاک ہوئے۔

  • سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، اب تک سندھ میں کرونا کے ایک لاکھ 900 مصدقہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق سندھ میں اب تک کرونا وائرس انفیکشن سے 1,677 اموات ہو چکی ہیں، اموات کی تعداد کے لحاظ سے سندھ پاکستان میں دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ مثبت کیسز کی تعداد کے لحاظ سے سندھ پہلے نمبر ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ سندھ میں 1538 نئے مصدقہ کو وِڈ 19 کیسز سامنے آئے، جب کہ 8 جولائی کو 1736 نئے کیسز سامنے آئے تھے، صوبے میں روزانہ 15 سو سے 2000 تک نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

    پاکستان میں کرونا کے 15 لاکھ ٹیسٹ، ڈھائی لاکھ کے قریب مثبت، 5 ہزار سے زائد اموات

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا انفیکشن سے سندھ میں مزید 40 افراد کا انتقال ہوا، 8 جولائی کو 23 مریضوں کا، 7 جولائی کو 42، جب کہ 6 جولائی کو 46 مریضوں کا انتقال ہوا تھا۔ سندھ میں کرونا سے اموات کی شرح پنجاب سے کم تاہم دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔

    سندھ میں کرونا وائرس کے 57,627 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں صحت یابی کا تناسب زیادہ ہے، زیر علاج مریضوں کی تعداد بھی دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ہے، اس وقت صوبے میں 41,596 مریض زیر علاج ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 22 سے بڑھ کر 23 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 1,090 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 6,750 ہے۔

  • پاکستان میں کرونا کے 15 لاکھ ٹیسٹ، ڈھائی لاکھ کے قریب مثبت، 11 واں سر فہرست ملک بن گیا

    پاکستان میں کرونا کے 15 لاکھ ٹیسٹ، ڈھائی لاکھ کے قریب مثبت، 11 واں سر فہرست ملک بن گیا

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 43 ہزار 599 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 11 واں ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,751 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 75 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 243,599 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 5,058 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 22 سے بڑھ کر 23 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 1,102 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 6,750 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 89 ہزار 449 ہے، اب تک 149,092 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,375 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,972 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,677 اموات، خیبر پختون خوا میں 1,063 اموات، اسلام آباد میں 146، بلوچستان میں 125، گلگت بلتستان میں 34 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 41 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 100,900 ہو گئی، پنجاب میں 85,261 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 29,406، اسلام آباد میں 13,829 ہو گئی، بلوچستان میں 11,099، گلگت بلتستان میں 1,619 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,485 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 23 ہزار 255 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 15 لاکھ 14 ہزار 858 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 57,627 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 52,641 مریض، خیبر پختون خوا میں 19,503 مریض، اسلام آباد میں 10,240، بلوچستان میں 6,931 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,290 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 860 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: پودے سے بنائی جانے والی ویکسین تیاری کے مراحل میں

    کرونا وائرس: پودے سے بنائی جانے والی ویکسین تیاری کے مراحل میں

    دنیا کی سب سے بڑی ویکسین بنانے والی برطانوی فارما سیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے) کرونا وائرس کی ممکنہ ویکسین کے لیے اپنی ویکسین بوسٹر ٹیکنالوجی فراہم کر رہی ہے۔

    دنیا بھر میں ویکسین بنانے کی دوڑ میں شامل اداروں کی طرح جی ایس کے اپنی ویکسین بنانے کے بجائے مختلف اداروں کے ساتھ ویکسین بنانے میں انہیں مدد فراہم کر رہا ہے۔

    جی ایس کے نے جن اداروں کے ساتھ اشتراک کیا ہے ان کی تعداد 7 ہے جن میں فرانسیسی فارماسیوٹیکل کمپنی صنوفی اور چینی بائیو فارما سیوٹیکل کمپنی کلوور شامل ہیں۔ کینیڈین بائیو ٹیکنالوجی کمپنی میڈیکیگو بھی اس فہرست میں شامل ہے۔

    میڈیکیگو ایک پودے کے ذریعے ویکسین تیار کر رہی ہے اور جی ایس کے اپنی ویکسین بوسٹر ٹیکنالوجی کے ذریعے اس ویکسین کی کارکردگی بڑھانے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

    جی ایس کے کا کہنا ہے کہ مذکورہ ویکسین اگلے سال کے نصف تک تیار ہوجائے گی جبکہ سال 2021 کے آخر تک اس کی 10 کروڑ ڈوزز تیار ہوجائیں گی، ویکسین کے ٹرائلز اسی ماہ سے شروع ہوجائیں گے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تاحال کسی ویکسین یا دوا کی حتمی منظور نہیں دی گئی، تاہم اب تک دنیا بھر میں 19 ویکسینز اپنی تیاری اور ٹرائلز کے مرحلے میں ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا سے مزید 83 افراد کا انتقال

    پاکستان میں کرونا سے مزید 83 افراد کا انتقال

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 37 ہزار 489 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,980 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 83 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 237,489 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,922 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 21 سے بڑھ کر 22 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 1,075 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 6,640 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 91 ہزار 602 ہے، اب تک 140,965 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,236 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,929 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,614 اموات، خیبر پختون خوا میں 1,045 اموات، اسلام آباد میں 140، بلوچستان میں 124، گلگت بلتستان میں 30 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 40 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 97,626 ہو گئی، پنجاب میں 83,599 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 28,681، اسلام آباد میں 13,650 ہو گئی، بلوچستان میں 10,919، گلگت بلتستان میں 1,595 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,419 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 21 ہزار 951 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 14 لاکھ 67 ہزار 104 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 54,676 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 50,916 مریض، خیبر پختون خوا میں 17,266 مریض، اسلام آباد میں 9,655، بلوچستان میں 6,432 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,232 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 788 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • گھر میں ایک فرد کرونا کا شکار ہو جائے تو … ماہرین کا نیا انکشاف

    گھر میں ایک فرد کرونا کا شکار ہو جائے تو … ماہرین کا نیا انکشاف

    اسٹراسبرگ: فرانسیسی محققین نے کرونا وائرس کے شکار افراد کے سلسلے میں ایک نیا انکشاف کر دیا ہے۔

    طبی ماہرین نے ایک تحقیقی مطالعے کے بعد کہا ہے کہ کرونا کے شکار شخص کے ساتھ گھر میں رہنے والے تین چوتھائی افراد کے اندر ‘خاموش’ قوت مدافعت پیدا ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اینٹی باڈی ٹیسٹ میں اس کا پتا نہیں چلتا۔

    اس تحقیق کے بعد محققین نے کہا ہے کہ کو وِڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد اس سے بھی بہت زیادہ ہو سکتی ہے جو اب تک سامنے آ چکی ہے، کیوں کہ ٹیسٹ میں خون میں پیدا ہونے والی مخصوص اینٹی باڈیز کی تلاش کی جاتی ہے، بہ جائے اس کے کہ ٹیسٹ میں جسم کی یادداشت کو دیکھا جائے یعنی T سیلز جو انفیکشن کے خلاف لڑتے ہیں۔

    سائنس دانوں نے دیکھا کہ کرونا کے مثبت شخص کے ساتھ گھر میں رہنے والے 8 افراد میں سے 6 کا کرونا وائرس اینٹی باڈیز ٹیسٹ منفی آ جاتا ہے لیکن جب ماہرین نے ان کے خون کے نمونے ٹی سیل امیونٹی کے لیے ٹیسٹ کیے تو معلوم ہوا کہ انھیں بھی معمولی علامات کے ساتھ کرونا وائرس لاحق ہو چکا ہے۔ ٹی سیل امیونٹی دراصل جسم کی کسی انفیکشن کے لیے گہری دفاع کا حصہ ہے، جس کا تعلق ہڈیوں کے گودے (بون میرو) میں سفید خون کے خلیات سے ہے۔

    کرونا مریضوں میں ذائقے اور سونگھنے کی حس کتنے عرصے میں بحال ہوگی؟

    ماہرین نے بتایا کہ کچھ مریضوں کے مدافعتی نظام وائرس کے خلاف رد عمل مختلف طریقے سے دے رہے ہیں، جن لوگوں کے خون میں اینٹی باڈیز نہیں ہوتے وہ دراصل زیادہ گہری سطح پر وائرس کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہیں اور یہ گہری سطح ٹی سیل رسپانس ہے۔

    اس تحقیقی مطالعے سے کرونا وائرس کی نشان دہی کے سلسلے میں ایک نیا امکان سامنے آیا ہے، اس طریقے کو ٹی بی (تپ دق) کے ٹیسٹ کے دوران ٹی سیل کا پتا لگانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس سے ایک ہی لیب میں سیکڑوں مریضوں پر کارروائی کرنے اور 2 دن کے اندر مؤثر نتائج حاصل کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ اندازا لگایا گیا ہے کہ اب تک آبادی کے 10 فی صد حصے میں وائرس کے خلاف مدافعت پیدا ہو چکی ہے، اس اندازے کا انحصار خون میں اینٹی باڈیز ٹیسٹس پر ہے، جو خون کے B خلیات پیدا کرتے ہیں۔

    ٹی سیلز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جسم کا بڑا ہتھیار ہے، جو ہڈیوں کے گودے میں موجود سفید خون کے خلیات سے پیدا ہوتے ہیں، جب جسم کے اندر امیون سسٹم (قوت مدافعت) کو وائرس کو ختم کرنے کے لیے مزید مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ ٹی خلیات کام شروع کرتے ہیں۔

    یہ تحقیقی مطالعہ فرانس کے اسٹراسبرگ یونی ورسٹی اسپتال میں ایسے 7 خاندانوں پر کیا گیا ہے جن کے کرونا کے ٹیسٹس غیر معمولی تھے، خاتون محقق پروفیسر سمیرا فافی کرمر نے بتایا کہ ہمارے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ کرونا کے اینٹی باڈیز کی نشان دہی پر انحصار کرنے والا موجودہ ڈیٹا حقیقی ڈیٹا سے بہت کم ہے۔

  • دعا منگی اغوا کیس کے ملزمان کرونا وائرس کا شکار ہو گئے

    دعا منگی اغوا کیس کے ملزمان کرونا وائرس کا شکار ہو گئے

    کراچی: دعا منگی اغوا کیس کے ملزمان کرونا وائرس کا شکار ہو گئے، جس کی وجہ سے انھیں عدالت میں کیس کی سماعت کے لیے پیش نہیں کیا جا سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج دعا منگی اغوا کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، ملزمان کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔

    عدالت نے جیل حکام سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ملزمان کو پیش کیوں نہیں کیا جا رہا۔ جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ چند ملزم کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں اس لیے پیش نہیں کیا گیا۔

    عدالت نے کہا جن ملزمان کو کرونا ہے ان کو ٹیسٹ کے بعد کرونا وارڈ منتقل کریں، اور جو کرونا میں مبتلا نہیں انھیں عدالت میں پیش کر دیں۔

    دعا منگی نے عدالت میں ملزمان کو شناخت کر لیا

    یاد رہے کہ دعا منگی کو ڈیفنس سے تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا، پولیس نے چالان میں تاوان کی ادائیگی کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    گزشتہ ماہ دعا منگی اور بسمہ اغوا کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت کے دوران عدالت نے 3 مقدمات میں ملزمان کا مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا، عدالت نے پولیس سے ملزمان کے خلاف پیش رفت رپورٹ بھی طلب کی تھی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے بسمہ اور دعا منگی کو درخشاں کے علاقے سے اغوا کیا، دعا منگی کیس میں ملزمان کی شناخت پریڈ کرائی جا چکی ہے، بسمہ اغوا کیس میں شناخت پریڈ کرانی ہے، دعا منگی نے 2 ملزمان کو شناخت کیا، ملزمان نے مغویوں کے اہل خانہ سے تاوان وصول کیا، ملزمان کے دیگر ساتھی مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہے۔

  • اٹلی میں کرونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں پیش رفت

    اٹلی میں کرونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں پیش رفت

    روم: اٹلی میں کرونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے، ایک امریکی کمپنی نے دوا ساز کمپنی کے ساتھ ویکسین کی تیاری میں مدد کے لیے اشتراک کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں واقع امریکی گروپ کیٹالینٹ (Catalent) کے ایک پروڈکشن پلانٹ نے کو وِڈ 19 کے لیے ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں مدد دینے کے لیے دوا ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن (J&J) کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔

    پیر کو اٹلی کے وزیر صحت رابرٹو سپیرانزا نے روم سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود قصبے اناگنی میں واقع پلانٹ کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ویکسین پر جانسن اینڈ جانسن کام کر رہی ہے، وہ یہیں اس پلانٹ پر مکمل ہوگی۔

    کرونا وائرس: یورپ نے ویکسین بننے سے قبل ہی خرید لی

    اٹلی میں ممکنہ ویکسین تیار کرنے کا یہ منصوبہ دونوں امریکی کمپنیوں کے مابین موجود معاہدے کی توسیع ہے، واضح رہے کہ اپریل میں امریکی کمپنی کیٹالینٹ نے جے اینڈ جے کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ویکسین کی شیشی کی بھرائی اور اس کی پیکیجنگ سروسز امریکی ریاست انڈیانا کے شہر بلومنگٹن میں واقع پلانٹ میں ہونی تھی۔

    اٹلی کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ اب ویکسین کی تیاری کا پورا عمل اٹلی ہی میں ہوگا۔

    امریکی گروپ کیٹالینٹ، آسٹرا زینیکا (برطانوی سویڈش فارماسیوٹیکل کمپنی) کے لیے بھی کرونا ویکسین کے سلسلے میں شیشی بھرائی اور فنشنگ کی خدمات فراہم کر رہا ہے، یہ گروپ وبا کے دوران ویکسین کے کروڑوں ڈوز کی تیاری کے مراحل میں اپنی خدمات فراہم کرے گا۔