Tag: Covid-19

  • ایک اور ویکسین کی آزمائش کامیاب

    ایک اور ویکسین کی آزمائش کامیاب

    فرینکفرٹ: جرمنی کی بائیو ٹیک فرم بائیو این ٹیک اور امریکی فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر کی تیار کردہ ویکسین کی مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    فائزر کی تیار کردہ ویکسین دنیا بھر میں اس وقت تیاری اور ٹیسٹ کے مراحل میں موجود 17 ویکسینز میں سے ایک ہے، ان ویکسینز میں ماڈرینا، کین سینو بائیو لوجکس اور انوویو کی بنائی گئی ویکسین شامل ہے۔

    بائیو این ٹیک کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ویکسین 24 صحت مند افراد پر ٹیسٹ کی اور 28 دن بعد ان کے جسم میں کرونا وائرس کے خلاف وہ اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں جو کرونا سے صحتیاب مریضوں کے خون میں پیدا ہوتی ہیں۔

    مذکورہ افراد کو اس ویکسین کی 2 خوراکیں 3 ہفتے کے اندر دی گئیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج سے ثابت ہوا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین قوت مدافعت میں اضافے کے لیے معاون ثابت ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل انوویو کی تیار کردہ ویکسین ٹیسٹ کے نتائج بھی جاری کیے گئے تھے، انسانی آزمائش کے دوران ویکسین محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی۔

    کمپنی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ویکسین نے 36 میں سے 34 صحت مند رضا کاروں میں قوت مدافعت میں اضافہ کیا۔

    کمپنی نے بتایا کہ جن صحت مند رضا کاروں پر ویکسین کی آزمائش کی گئی ہے ان کی عمریں 18 سے 50 سال کے درمیان تھیں، تاہم کمپنی نے مزید تفصیل بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس آزمائش کا مکمل ڈیٹا بعد میں میڈیکل جنرل میں شائع کیا جائے گا۔

  • ایک اور ویکسین سے متعلق اچھی خبر آ گئی

    ایک اور ویکسین سے متعلق اچھی خبر آ گئی

    واشنگٹن: اَنوویو فارما سیوٹیکلز کی تیار کردہ تجرباتی کرونا وائرس ویکسین کے نتائج انسانوں پر ابتدائی آزمائشی مرحلے میں امید افزا ثابت ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسانی آزمائش کے ابتدائی مرحلے کے دوران انوویو کی یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ثابت ہو گئی ہے، گزشتہ روز کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ویکسین نے 36 میں سے 34 صحت مند رضاکاروں میں امیون رسپانس (بیماری کے خلاف قوت مدافعت) کامیابی سے پیدا کیا۔

    یہ ویکسین ان 17 ویکسینز میں سے ایک ہے جو ٹرمپ انتظامیہ کے شروع کردہ آپریشن وارپ اسپیڈ پروگرام کا حصہ ہیں، کمپنی نے بتایا کہ جن صحت مند رضاکاروں پر ویکسین کی آزمائش کی گئی ہے ان کی عمریں 18 سے 50 سال کے درمیان تھیں، تاہم کمپنی نے مزید تفصیل بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس آزمائش کا مکمل ڈیٹا بعد میں میڈیکل جنرل میں شایع کیا جائے گا۔

    چین کی بڑی کامیابی، فوج کے لیے کرونا ویکسین استعمال کرنے کی منظوری

    وال اسٹریٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ویکسین سے متعلق جو ابتدائی ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے اس سے ویکسین کے اثرات کو اچھی طرح سے نہیں سمجھا جا سکتا کیوں کہ یہ بہت مختصر ہے، واضح رہے کہ اس تحقیق کے دوران قوت مدافعت کو ویکسین کی اُس صلاحیت کے پیمانے پر جانچا گیا جو بائنڈنگ اینٹی باڈیز یا وائرس کو بے اثر کرنے والی اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے، یہ صلاحیت T خلیے کا رسپانس بھی پیدا کرتی ہے، جب کہ اس کے 2 میٹرکس ایک کامیاب ویکسین کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں۔

    تجزیہ کار پائپر سینڈلر کا کہنا تھا کہ کوئی نتیجہ برآمد کرنے سے قبل ہم اِن پیمانوں پر مذکورہ ڈیٹا کو دیکھنا چاہیں گے۔ یہ دیکھنے کے لیے کہ انسانوں میں یہ ویکسین وائرس کو روک سکتی ہے، کمپنی کا بھی کہنا ہے کہ ویکسین کے مؤثر ہونے کو جانچنے کے لیے موسم گرما میں ٹرائلز کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

    ادھر امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ ایک مؤثر کرونا وائرس ویکسین کے لیے ضروری ہے کہ یہ 50 فی صد افراد میں بیماری کو روکے یا اس کی شدت کو کم کرے۔ انوویو کمپنی کا کہنا تھا کہ ابتدائی آزمائش کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ ویکسین محفوظ ہے یا نہیں، جانچ کے دوران 10 فی صد افراد میں سائیڈ افیکٹس (مضر اثرات) رونما ہوئے تاہم یہ صرف انجیکشن کے مقام پر نمودار ہونے والی سرخی تک محدود تھے۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جوزف کِم نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ویکسین کی آزمائش کامیاب رہی، کو وِڈ 19 کے لیے تیار کی جانے والی ویکسینز میں ممکن ہے کہ یہ سب سے زیادہ محفوظ ثابت ہو۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس کے 13 لاکھ ٹیسٹ، 2 لاکھ 13 ہزار مثبت، 1 لاکھ صحت یاب

    پاکستان میں کرونا وائرس کے 13 لاکھ ٹیسٹ، 2 لاکھ 13 ہزار مثبت، 1 لاکھ صحت یاب

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 13 ہزار 470 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 4,133 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 91 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 213,470 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,395 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 19 سے بڑھ کر 20 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 967 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,911 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 273 ہے، اب تک 100,802 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,741 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,762 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,377 اموات، خیبر پختون خوا میں 951 اموات، اسلام آباد میں 128، بلوچستان میں 121، گلگت بلتستان میں 26 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 30 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 84,640 ہو گئی، پنجاب میں 76,262 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 26,598، اسلام آباد میں 12,912 ہو گئی، بلوچستان میں 10,476، گلگت بلتستان میں 1,489 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,093 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 22 ہزار 418 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 13 لاکھ 5 ہزار 510 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 46,824 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 27,488 مریض، خیبر پختون خوا میں 13,067 مریض، اسلام آباد میں 7,261، بلوچستان میں 4,484 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,128 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 550 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • اٹلی میں کرونا وائرس کے بارے میں چونکا دینے والی تحقیق

    اٹلی میں کرونا وائرس کے بارے میں چونکا دینے والی تحقیق

    روم: اٹلی میں کرونا وائرس کے حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ اپریل کے مقابلے میں مئی میں جو افراد کرونا وائرس کا شکار ہوئے، ان میں وائرس کا زور کم تھا۔

    اٹلی میں چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ اپریل میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں وائرس کی شدت زیادہ تھی، ماہرین نے اسے وائرل لوڈ کا نام دیا ہے جو ان کے مطابق مئی میں کم ہوگیا۔

    اپنی تحقیق میں ماہرین اس بارے میں حتمی شواہد تو فراہم نہیں کرسکے تاہم انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اس کی وجہ بظاہر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنانا ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں اس پہلو پر غور نہیں کیا گیا کہ آیا وائرس کی جین میں کوئی تبدیلی ہوئی یا پھر مریضوں کے جسم میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی جس کی وجہ سے وائرس کم شدت سے حملہ آور ہوا۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے اٹلی کے ایک اسپتال سے 200 کرونا وائرس کے مریضوں کے، ٹیسٹ کے لیے دیے گئے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں نصف مریض اپریل میں سامنے آئے جب وائرس کا زور اٹلی میں عروج پر تھا، جبکہ نصف مئی میں سامنے آئے جب اس کا زور ٹوٹ چکا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اپریل میں جو مریض آئے ان میں وائرل لوڈ زیادہ تھا، ان مریضوں میں ظاہر ہونے والی علامات بھی شدید تھیں جبکہ انہیں اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت بھی پیش آئی۔

    یہ بھی دیکھا گیا کہ 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں میں وائرل لوڈ زیادہ تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ممکنہ وجوہات سماجی فاصلے رکھنا، گرم درجہ حرارت، فیس ماسک کا زیادہ استعمال، شہریوں کے بار بار ہاتھ دھونے کی عادت اور فضائی آلودگی میں کمی ہو سکتی ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 118 مریض جاں بحق

    پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 118 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 9 ہزار 337 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,846 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 118 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 209,337 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,304 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 18 سے بڑھ کر 19 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 948 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,810 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 530 ہے، اب تک 98,503 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,689 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,727 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,343 اموات، خیبر پختون خوا میں 935 اموات، اسلام آباد میں 128، بلوچستان میں 119، گلگت بلتستان میں 24 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 28 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 81,985 ہو گئی، پنجاب میں 75,501 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 26,115، اسلام آباد میں 12,775 ہو گئی، بلوچستان میں 10,426، گلگت بلتستان میں 1,470 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,065 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 20 ہزار 930 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 12 لاکھ 83 ہزار 92 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 45,616 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 27,147 مریض، خیبر پختون خوا میں 12,626 مریض، اسلام آباد میں 7,261، بلوچستان میں 4,197 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,117 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 539 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • چینی ماہرین نے کرونا اموات میں کمی کی دوا تلاش کر لی

    چینی ماہرین نے کرونا اموات میں کمی کی دوا تلاش کر لی

    ووہان: چینی ماہرین نے کہا ہے کہ کولیسٹرول کو کم کرنے والی عام دوائیں کو وِڈ 19 کے اسپتال داخل مریضوں میں اموات کی شرح کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے سیل میٹابولزم میں شایع ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹن (statin) ادویات کے جانوروں پر ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات قوت مدافعت کی خلیات کے رد عمل کو بہتر کر سکتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق یہ ادویات کرونا وائرس انفیکشن کے مریضوں میں سوزش میں کمی لا کر پھیپھڑوں کے زخم بڑھنے کی رفتار کو کم کر سکتی ہیں، تاہم یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ کرونا کے مریضوں میں ان ادویات کا استعمال دوسری ادویات کے ساتھ یا صرف یہ اکیلے ہی نتیجہ خیز ہوں گی۔

    جوابات کی تلاش میں ووہان یونی ورسٹی کے رنمن اسپتال میں محققین نے ہوبائی صوبے کے 21 اسپتالوں سے کرونا کے 13,981 مریضوں پر تحقیق کی، جن میں 1,219 مریضوں نے اسٹیٹن یعنی کولسٹرول کم کرنے والی ادویات لی تھیں۔ 28 دن کے بعد محققین نے دیکھا کہ اسٹیٹن گروپ میں اموات کی شرح 5.2 فی صد تھی، جب کہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 9.4 تھی۔

    تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اسٹیٹن ادویات کے استعمال سے کرونا مریضوں کو وینٹی لیٹرز کی ضرورت اور انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقلی کے کیسز میں کمی آ گئی، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات کے استعمال سے کرونا انفیکشن کو شدید ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

    اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ بعض مریضوں کو کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کی دیگر دوائیں بھی دی گئیں، لیکن ان سے ان میں اموات کا خطرہ نہیں بڑھا۔ ریسرچر لی ہانگ لیانگ کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ کرونا کے اسپتال داخل مریضوں میں اسٹیٹن ادویات کا استعمال مفید اور محفوظ ہے۔

  • کرونا وائرس: پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 500 سے زائد نئے کیسز کی تصدیق

    کرونا وائرس: پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 500 سے زائد نئے کیسز کی تصدیق

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 576 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کرونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 74 ہزار 778 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے میں کرونا وائرس کے مزید 8 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 16 سو 81 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 576 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کرونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 74 ہزار 778 ہوگئی۔

    ترجمان کے مطابق اب تک 4 لاکھ 85 ہزار 496 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، صوبے میں کرونا وائرس کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 26 ہزار 62 ہوچکی ہے۔

    پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن گیا ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 3 ہزار 557 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 6 ہزار 512 ہوگئی۔

    اس عرصے میں کرونا کے مزید 49 مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی 4 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 18 سے بڑھ کر 19 فیصد ہو گئی ہے، جبکہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 935 ہوگئی۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس سے 4,167 مریض جاں بحق، 95,407 صحت یاب

    پاکستان میں کرونا وائرس سے 4,167 مریض جاں بحق، 95,407 صحت یاب

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ سے بھی بڑھ گئی، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,557 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 49 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 206,512 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,167 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 18 سے بڑھ کر 19 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 935 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,715 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 938 ہے، اب تک 95,407 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,437 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,681 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,269 اموات، خیبر پختون خوا میں 922 اموات، اسلام آباد میں 127، بلوچستان میں 116، گلگت بلتستان میں 24 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 28 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 80,446 ہو گئی، پنجاب میں 74,778 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 25,778، اسلام آباد میں 12,643 ہو گئی، بلوچستان میں 10,376، گلگت بلتستان میں 1,442 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,049 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 23 ہزار 9 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 12 لاکھ 62 ہزار 162 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 44,523 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 26,062 مریض، خیبر پختون خوا میں 12,348 مریض، اسلام آباد میں 6,916، بلوچستان میں 3,939 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,099 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 520 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    کرونا وائرس کے مریض کی موت سے قبل آخری فیس بک پوسٹ کیا تھی؟

    ٹیکسس: امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ایک شخص نے اپنی موت سے قبل فیس بک پر پچھتاوے سے بھری پوسٹ لگائی جس میں اس نے سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 51 سالہ شخص ٹومی میکائس نے ایک پارٹی میں شرکت کی تھی جس کے ایک ہفتے بعد اس میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔

    منگل کے روز اس نے اپنا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کا مثبت نتیجہ اسے جمعرات کے روز موصول ہوگیا۔

    ٹومی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی پوسٹ میں سخت پچھتاووں کا اظہار کیا، اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ چند روز قبل باہر گئے تھے جہاں سے وہ کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    انہوں نے لکھا کہ واپس آکر انہوں نے اپنی والدہ اور بہنوں کی صحت کو بھی خطرات لاحق کردیے، آپ میری طرح بے وقوف مت بنیں اور باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

    ٹومی کی ٹیکسس میں مقیم بھانجی لوپیز نے بتایا کہ ابتدا میں ہمیں لگا کہ ان کی حالت ذیابیطس کی وجہ سے خراب ہوئی ہے لیکن جلد ہی علم ہوگیا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    لوپیز کے مطابق منگل کے روز ٹیسٹ کروانے اور جمعرات کے روز اس کا نتیجہ مثبت آنے کے بعد، اتوار کے روز انکل نے ہمیں فون کیا اور بتایا کہ انہیں سانس لینے میں بہت تکلیف کا سامنا ہے، انہوں نے ایمبولینس بلوائی ہے اور وہ اسپتال جا رہے ہیں۔

    بھانجی کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اسپتال میں انہیں آکسیجن دی گئی، تاہم ان کی حالت بگڑتی گئی جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے ایک گھنٹے کے اندر اندر وہ چل بسے۔

    لوپیز کے مطابق اس پارٹی میں صرف ایک شخص وائرس سے متاثرہ تھا لیکن اس نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا، میرے انکل کے علاوہ پارٹی میں شرکت کرنے والے مزید 14 افراد بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں، اگر یہ سب ماسک پہن کر رکھتے تو ایسا نہ ہوتا۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، اب تک 25 لاکھ سے زائد امریکی شہری کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • فلو ویکسین لینے والے معمر مریضوں سے متعلق نیا انکشاف

    فلو ویکسین لینے والے معمر مریضوں سے متعلق نیا انکشاف

    جارجیا: فلو ویکسین لینے والے معمر مریضوں سے متعلق یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ ان میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کے تقریباً 2 ہزار سے زائد کاؤنٹیوں کے اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ جہاں بزرگ شہریوں کی بڑی تعداد نے فلو ویکسین وصول کی وہاں کو وِڈ 19 کی وجہ سے اموات کی شرح کم دیکھی گئی۔

    تحقیق کے دوران یہ معلوم ہوا کہ کسی بھی کاؤنٹی میں 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں فلو کی ویکسی نیشن کی کوریج 10 فی صد بڑھانے سے اس کاؤنٹی میں معمر افراد میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح میں 28 فی صد کمی واقع ہوئی۔

    محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ ان کاؤنٹیز میں جہاں زیادہ تعداد میں عمر رسیدہ افراد کو فلو ویکسینز ملیں، وہاں کرونا وائرس سے کم شرح اموات میں سماجی، معاشی اور صحت کے عوامل نے بھی کردار ادا کیا ہو۔

    یہ نتائج انفرادی نہیں بلکہ اس ڈیٹا پر مبنی ہے جو مختلف کاؤنٹیز کی جانب سے فراہم کیا گیا، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ یہ جو امکان سامنے آیا ہے اس کے اہم صحت عامہ مضمرات انفلوئنزا ویکسی نیشن اور کو وِڈ 19 سے شرح اموات کے درمیان تعلق کے انفرادی سطح پر مطالعے کی فوری ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہیں، تاکہ وبائی امراض اور کسی بھی بنیادی حیاتیاتی میکینزم کی تحقیقات کی جا سکیں۔

    دو دن قبل امریکی ادارے سی ڈی سی نے کہا تھا کہ وبائی امراض کے دوران فلو ویکسی نیشن بہت ضروری ہے تاکہ آبادی پر سانس کی بیماریوں کے مجموعی اثرات کو کم کیا جا سکے اور ہیلتھ کیئر سسٹم پر دباؤ کم ہو جائے۔