Tag: Covid-19

  • پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ گئی، 12 لاکھ ٹیسٹ مکمل

    پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ گئی، 12 لاکھ ٹیسٹ مکمل

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ سے بھی بڑھ گئی، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 4,072 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 83 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 202,955 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,118 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 18 سے بڑھ کر 19 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 919 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,611 ہے۔

    عالمگیر وبا: متاثرہ افراد 1 کروڑ سے، ہلاک افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 213 ہے، اب تک 92,624 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,805 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,673 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,243 اموات، خیبر پختون خوا میں 914 اموات، اسلام آباد میں 122، بلوچستان میں 114، گلگت بلتستان میں 24 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 28 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 78,267 ہو گئی، پنجاب میں 74,202 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 25,380، اسلام آباد میں 12,395 ہو گئی، بلوچستان میں 10,261، گلگت بلتستان میں 1,423 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,027 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 25 ہزار 13 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 12 لاکھ 39 ہزار 153 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 43,444 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 25,162 مریض، خیبر پختون خوا میں 12,149 مریض، اسلام آباد میں 6,532، بلوچستان میں 3,810 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,062 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 465 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • عالمگیر وبا: متاثرہ افراد 1 کروڑ سے، ہلاک افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز

    عالمگیر وبا: متاثرہ افراد 1 کروڑ سے، ہلاک افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز

    کراچی: نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک میں 5 لاکھ 1 ہزار 393 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 1 کروڑ 87 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 کروڑ سے بھی تجاوز کر گئی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 4 ہزار 547 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، وائرس سے اب تک 54 لاکھ 64 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 512 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 128,152 ہو گئی ہے، جب کہ 25 لاکھ 96 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 43 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 10 لاکھ 81 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 16 ہزار کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 31,452 ہلاکتیں ہوئیں اور 4 لاکھ 16 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    برازیل وہ افریقی ملک ہے جہاں کرونا سے ہلاکتوں میں اضافہ یورپ میں ہلاکتیں کم ہونے کے بعد ہوا، اس نے ہلاکتوں میں فرانس، اسپین اور اٹلی کے بعد برطانیہ کو بھی تیزی سے پیچھے چھوڑا اور اب ہلاکتوں، کیسز کی تعداد میں دوسرا سر فہرست ملک بن چکا ہے، جہاں ہلاکتیں بڑھ کر 57,103 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 13 لاکھ 15 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 994 ہلاکتیں ہوئیں۔

    برطانیہ ہلاکتوں میں تیسرا سر فہرست ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 43,514 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 3 لاکھ 10 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

    یورپی ملک اٹلی چوتھا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 34,716 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 88 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 97 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صرف 8 اموات ہوئیں۔

    فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں ہلاکتیں 29,778 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 62 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں 28,341 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    میکسیکو میں 26,381 مریض، انڈیا میں 16,103، ایران میں 10,364 مریض، بیلجیئم میں 9,732، پیرو میں 9,135، جرمنی میں وائرس سے 9,026 مریض، روس میں 8,969، کینیڈا میں 8,516 مریض، نیدرلینڈز میں 6,105 افراد، چلی میں 5,347، سوئیڈن میں 5,280، ترکی میں 5,082، چین میں 4,634 (گزشتہ 61 دنوں میں ایک ہلاکت)، ایکواڈور میں 4,424، پاکستان میں 4,118، کولمبیا میں 2,939، انڈونیشیا میں 2,720، مصر میں 2,708، جنوبی افریقا میں 2,413، سوئٹزرلینڈ میں 1,962، آئرلینڈ میں 1,734، بنگلا دیش میں 1,695، عراق 1,660، رومانیا میں 1,589، پرتگال میں 1,561، سعودی عرب میں 1,511، پولینڈ میں 1,435، فلپائن میں 1,236، ارجنٹینا 1,207، جب کہ یوکرین میں 1,110 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس، برطانیہ، پیرو، ایران، کولمبیا اور عراق میں 100 سے زائد اموات، چلی میں 200 سے زائد اموات، انڈیا میں 400 سے زائد، امریکا میں 500 سے زائد، میکسیکو میں 700 سے زائد، جب کہ برازیل میں 900 سے زائد مریض ہلاک ہوئے۔

  • پاکستان میں کرونا سے جاں بحق مریضوں کی تعداد 4,035 ہو گئی

    پاکستان میں کرونا سے جاں بحق مریضوں کی تعداد 4,035 ہو گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے ہلاکتوں اور روزانہ سامنے آنے والے نئے کیسز میں اتار چڑھاؤ کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,138 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 74 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 198,883 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,035 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 17 سے بڑھ کر 18 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 901 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,498 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 7 ہزار 942 ہے، اب تک 86,906 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,729 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,656 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,205 اموات، خیبر پختون خوا میں 890 اموات، اسلام آباد میں 120، بلوچستان میں 113، گلگت بلتستان میں 23 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 28 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 76,318 ہو گئی، پنجاب میں 72,880 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 24,943، اسلام آباد میں 12,206 ہو گئی، بلوچستان میں 10,116، گلگت بلتستان میں 1,417 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1,003 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 21 ہزار 33 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 12 لاکھ 14 ہزار 140 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 41,992 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 21,340 مریض، خیبر پختون خوا میں 11,804 مریض، اسلام آباد میں 6,529، بلوچستان میں 3,768 مریض، گلگلت بلتستان میں 1,027 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 446 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • ایک شخص نے پورے گھر کو کرونا زدہ کردیا، والد جاں بحق

    ایک شخص نے پورے گھر کو کرونا زدہ کردیا، والد جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب میں ایک سے دوسرے شہر سفر کرنے والا شخص اپنے گھر کرونا وائرس کو بھی ساتھ لے آیا، کرونا سے شہری کے بزرگ والد جاں بحق ہوگئے جبکہ خاندان کے دیگر 16 افراد بھی وائرس کا شکار ہوگئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرنے پر ایک شخص کرونا وائرس سے متاثر ہو کر چل بسا جبکہ اس کے خاندان کے دیگر 16 افراد جن میں اس کی اہلیہ بھی شامل ہے، وائرس سے متاثر ہوگئے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کا بیٹا دوسرے شہر سے سفر کر کے اپنے والدین اور اہلخانہ سے ملنے کے لیے آیا تھا، اس نے سب سے مصافحہ کیا اور وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر عمل نہیں کیا۔

    اس سے وائرس اس کے والدین سمیت خاندان کے دیگر افراد میں منتقل ہوگیا۔

    بعد ازاں وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملنے جلنے کے سلسلے میں توازن سے کام لینا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ماحول میں بزرگ والدین سے ملاقات پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی البتہ ملاقات کرتے وقت وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر کی پابندی ضرور کی جائے۔

    وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ والدین سے ملاقات ضرور کی جائے مگر ان سے مصافحہ نہ کیا جائے، ان کے ہاتھ اور پیشانی کو بوسہ نہ دیا جائے۔ وبا کے پیش نظر ان دنوں اس سماجی روایت پر عمل نہ کیا جائے اور سماجی دوری اختیار کی جائے۔

  • ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا

    ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا

    کراچی: ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ کو کرونا کے پھیلاؤ کی نئی وجہ قرار دے دیا ہے، حکومت سے ماہرین صحت نے لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ برقرار ہے، جس سے گھروں میں کرونا وائرس کے آئسولیٹ مریض شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    شدید حبس اور گرمی کے باعث گھروں میں قرنطینہ کرنے والے افراد گھروں سے نکلنے پر مجبور ہو گئے، جس سے وائرس کے مزید پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ماہرین صحت نے اس صورت حال کے پیش نظر حکومت سے لوڈ شیڈنگ فوری ختم کرنے کی اپیل کر دی ہے۔

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر سلمان احمد غوری، قومی ادارہ امراض قلب

    ماہرین امراض قلب کا کہنا ہے کہ بدترین لوڈشیڈنگ کو کنٹرول نہ کیا گیا تو سماجی فاصلے کا اصول بے کار ہو جائے گا، اور کرونا کیسز میں اضافہ سامنے آئے گا، اس لیے حکومت لوڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کرے۔

    واضح رہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کے باعث کرونا کے مریض بھی گھروں سے باہر فٹ پاتھوں اور گلیوں میں بیٹھنے پر مجبور ہو چکے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے باعث گھر والوں سے بھی رابطے میں آتے ہیں۔

    گیس کی قلت کے نام پر لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئی

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر اعجاز احمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا شدید گرمی کے باعث ڈی ہائیڈریشن میں اضافہ ہوتا ہے، لوڈ شیڈنگ کے دوران بخار میں مبتلا مریض گھر رہے گا تو مشکلات بڑھ جائیں گی، کرونا کے مریض کو بخار کی وجہ سے گرم ماحول مشکلات پیدا کرتا ہے، اس صورت حال کو کنٹرول کرنا ہوگا۔

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر اعجاز احمد

    ماہر امراض قلب ڈاکٹر سلمان احمد غوری نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ سے کو وِڈ 19 کے مریضوں کے لیے صورت حال مزید خراب ہوگی، اس شدید گرمی لوگ بلبلا کر گھروں سے باہر نکلتے ہیں، کرونا کو روکنے میں حکومتی کوشش رائگاں جائے گی، چھوٹے گھروں میں لوڈ شیڈنگ کے باعث سماجی رابطے کے اصول پر عمل بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بجلی کی عدم موجودگی میں بے شمار کرونا مریض بھی گھروں سے نکل جاتے ہیں، اس لیے اس کے خاتمے کے لیے فوری پالیسی بنائی جائے، کرونا وائرس کو روکنے کی کوششیں لوڈ شیڈنگ کے باعث ناکام ہو سکتی ہیں۔

  • شیخ رشید نے کرونا وائرس کو مکمل شکست دے دی

    شیخ رشید نے کرونا وائرس کو مکمل شکست دے دی

    راولپنڈی: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کرونا وائرس کو مکمل شکست دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید ملٹری اسپتال راولپنڈی سے ڈسچارج ہو کر گھر منتقل ہو گئے ہیں، شیخ رشید احمد 11 جون سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    7 جون کو شیخ رشید کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر وہ آئیسولیشن میں چلے گئے تھے، تاہم طبیعت خراب ہونے پر وہ ملٹری اسپتال منتقل ہو گئے تھے، شیخ رشید کا گزشتہ روز کرونا ٹیسٹ دوبارہ کیا گیا، منفی آنے پر انھیں اسپتال سے آج ڈسچارج کر دیا گیا۔

    اسپتال رخصتی سے قبل شیخ رشید نے اسپتال کے عملے کا شکریہ ادا کیا، کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے اور ان کو حوصلہ دینے پر عملے کی تعریف کی۔ وزیر ریلوے کو ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے بھی صحت یاب ہونے پر گل دستے پیش کیے۔

    ڈاکٹرز نے شیخ رشید کو چند روز تک مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، شیخ راشد شفیق کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ شیخ رشید صحت یاب ہو گئے، قوم کی دعاؤں اور محبتوں کے شکر گزار ہیں، بہت جلد وفاقی وزیر معمول کی سرگرمیوں میں مشغول ہوں گے۔

    گزشتہ روز شیخ رشید نے اسپتال سے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پوری قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے میری صحت یابی کے لیے دعا کی، وزیر اعظم اور آرمی چیف کا خصوصی طور پر مشکور ہوں جب کہ صدر مملکت، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کا بھی مشکور ہوں، یہ تمام شخصیات میرے علاج سے متعلق معلوم کرتی رہیں۔

  • کراچی کے اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے 40 بستروں کا ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائم

    کراچی کے اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے 40 بستروں کا ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائم

    کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے کراچی سروسز اسپتال میں کرونا مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز کے ساتھ 26 بستروں کا آئی سی یو، اور 40 بستروں کا ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائم کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جوں جوں کرونا کے مرض میں شدت آ رہی ہے حکومت سندھ کے اقدامات کے اثرات بھی نظر آنے لگے ہیں، سروسز اسپتال کراچی میں چالیس بیڈز پر مشتمل ہائی ڈپنڈینسی یونٹ قائم کر دیا گیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اصغر عمر نے بتایا کہ ایچ ڈی یو میں مریضوں کا داخلہ فوری شروع کیا جا سکتا ہے، تاہم توقع ہے کہ اس کا رسمی افتتاح 30 جون یا اس کے بعد ہوگا، سروسز اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور سول سرجن کراچی ڈاکٹر فرحت عباس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایت پر ایچ ڈی یو کی سہولیات ہنگامی بنیادوں پر صرف 15 دنوں میں دستیاب کی گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایچ ڈی یو کے لیے پوری انتظامیہ اور عملے نے دن رات کام کیا، اس سے کرونا کے مریضوں کے لیے مزید سہولت ہو جائے گی۔

    کرونا سمیت وبائی امراض کے پہلے خصوصی اسپتال کا قیام

    ڈاکٹر فرحت عباس نے بتایا کہ سروسز سپتال کراچی صرف سرکاری ملازمین کے لیے ہے لیکن اب یہاں کرونا کے ان تمام مریضوں کا علاج ہوگا جو کوآرڈینیشن سینٹر سے بھیجے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل سندھ حکومت نے کرونا سمیت دیگر وبائی امراض کے لیے نیپا چورنگی پر 200 بستروں کے خصوصی اسپتال کی 30 جون تک تکمیل کی بھی خوش خبری دی تھی۔ یہ اسپتال ڈاؤ یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی زیر نگرانی تیار کیا جا رہا ہے، آئی سی یو تقریباً مکمل ہو چکا ہے، اسپتال کی تکمیل جولائی میں ہونا تھی، تاہم کرونا مریضوں میں اضافے کے باعث اسپتال کی تعمیر جلد کی گئی۔

  • پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں اور روزانہ کیسز میں مزید کمی

    پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں اور روزانہ کیسز میں مزید کمی

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے ہلاکتوں اور روزانہ سامنے آنے والے نئے کیسز میں کمی آ گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 14 واں ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,775 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 59 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 195,745 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 3,962 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 17 سے بڑھ کر 18 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 874 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,308 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 7 ہزار 615 ہے، اب تک 84,168 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 2,765 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,629 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,178 اموات، خیبر پختون خوا میں 879 اموات، اسلام آباد میں 119، بلوچستان میں 109، گلگت بلتستان میں 23 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 25 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 75,168 ہو گئی، پنجاب میں 71,987 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 24,303، اسلام آباد میں 11,981 ہو گئی، بلوچستان میں 9,946، گلگت بلتستان میں 1,398 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 962 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 21 ہزار 41 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 11 لاکھ 93 ہزار 17 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 40,740 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 21,009 مریض، خیبر پختون خوا میں 11,449 مریض، اسلام آباد میں 5,839، بلوچستان میں 3,737 مریض، گلگلت بلتستان میں 999 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 395 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • ہزاروں صحافیوں کے استاد پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین کا کرونا سے انتقال

    ہزاروں صحافیوں کے استاد پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین کا کرونا سے انتقال

    لاہور: ہزاروں صحافیوں کے استاد پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کرونا وائرس انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پروفیسر مغیث الدین شیخ آج صبح انتقال کر گئے ہیں، وہ کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا تھے اور ڈاکٹرز اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھے۔

    ڈاکٹر مغیث الدین پنجاب یونی ورسٹی کے ادارہ علوم ابلاغیات کے بانی تھے، پنجاب یونی ورسٹی میں بہ طور ڈین بھی وہ خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں، چیئرمین ہال کونسل پنجاب یونی ورسٹی بھی رہے۔

    ڈاکٹر مغیث 40 سال سے زائد عرصے تک صحافت کے استاد رہے، وہ ناروے کی اوسلو یونی ورسٹی کالج میں بھی پڑھاتے رہے ہیں، 1998 میں ترقی پا کر ڈاکٹر مغیث پنجاب یونی ورسٹی میں پروفیسر تعینات ہوئے۔

    ڈاکٹر مغیث الدین اگاراماتھا کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن کٹھمنڈو، نیپال میں

    ڈاکٹر مغیث کو جرنلزم فورتھ اسٹیٹ ایوارڈ آف آئیوا اسٹیٹ سے نوازا گیا، 2006 میں زلزلہ زدگان کے لیے ایف ایم ریڈیو کے قیام پر اقوام متحدہ نے بھی ایوارڈ سے نوازا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 2003 میں ڈاکٹر مغیث کو بیسٹ یونی ورسٹی ٹیچر ایوارڈ سے نوازا، انٹرنیشنل پبلک ریلیشنز ایسوسی ایشن نے 2004 میں ڈاکٹر مغیث کو کراؤن ایوارڈ سے نوازا، ڈبلیو ایچ او اور یونی سیف کی جانب سے انھیں پولیو ایمبیسڈر نامزد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 2 دن قبل سندھ بھی ایک نامور ماہر تعلیم سے محروم ہو گیا تھا جب سکھر میں آئی بی اے کی بنیاد ڈالنے والے 77 سالہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی انتقال کر گئے۔

    سکھر میں آئی بی اے کی بنیاد ڈالنے والے پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی انتقال کرگئے

    مرحوم عارضہ قلب میں مبتلا تھے اور ایک ہفتے سے کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے، انھوں نے سندھ کے چیف سیکریٹری، ہوم سیکرٹری اور سکھر کے کمشنر سمیت دیگر اہم سرکاری عہدوں پر بھی اپنے فرائض انجام دیے۔

    انتقال کے وقت وہ نہ صرف سکھر آئی بی اے کے وائس چانسلر تھے بلکہ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی سیپکو کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کے چیئر مین بھی تھے، مرحوم نے اپنی پوری زندگی تعلیم کے فروغ اور بہتری کے لیے وقف کر رکھی تھی۔

  • پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں میں کمی آ گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 60 افراد کا انتقال

    پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں میں کمی آ گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 60 افراد کا انتقال

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے ہلاکتوں میں کمی آ گئی ہے، تاہم کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 14 واں ملک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,892 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 60 مریض جاں بحق ہو گئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 188,926 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 3,755 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 16 سے بڑھ کر 17 فی صد ہو چکی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 856 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 5,209 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 7 ہزار 417 ہے، اب تک 77,754 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 3,337 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,516 ہے، اس کے بعد سندھ میں 1,124 اموات، خیبر پختون خوا میں 855 اموات، اسلام آباد میں 108، بلوچستان میں 106، گلگت بلتستان میں 23 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 23 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 72,656 ہو گئی، پنجاب میں 69,536 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 23,388، اسلام آباد میں 11,483 ہو گئی، بلوچستان میں 9,634، گلگت بلتستان میں 1,337 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 892 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 23 ہزار 380 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 11 لاکھ 50 ہزار 141 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 38,401 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 19,935 مریض، خیبر پختون خوا میں 9,385 مریض، اسلام آباد میں 5,012، بلوچستان میں 3,694 مریض، گلگلت بلتستان میں 961 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 366 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔