Tag: Covid-19

  • تارکین وطن سے متعلق عمان حکومت کا اہم فیصلہ

    تارکین وطن سے متعلق عمان حکومت کا اہم فیصلہ

    مسقط : عمان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث یہاں سے جانے والے تارکین وطن ایئر پورٹ کھلتے ہی عمان واپس آسکتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہی، ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کورونا میں مبتلا شخص نے مزید 17افراد کو اس وائرس میں مبتلا کردیا۔

    ایک اور واقعے میں 70افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے وزیر خارجہ نے بتایا کہ عمان میں گزشتہ ہفتے ایک شادی ہوئی تھی اور کسی نے اس کی اطلاع نہیں دی تھی، شادی میں تقریبا 150افراد نے شرکت کی جس کے بعد مزید 300 افراد وائرس سے متاثر پائے گئے۔

    اس کے علاوہ ایک ایسے شخص کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا ہے جس نے گھر میں دعوت افطار کا انعقاد کیا تھا
    وزیر صحت نے بتایا کہ عمان میں اموات کی شرح 0.4٪ ہے، اب تک 61،000 سے زیادہ کرونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ ہمیں مزید سخت اقدامات کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔

    بریگیڈیئر سید العاصمی نے کہا کہ عید الفطر کے موقع پر والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو عید ملن پارٹیوں میں جانے سے روکیں جو بہت ضروری ہے، عمان میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عمان میں61ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کئے گئے روزانہ2000 نمونے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور مزید ٹیسٹ جاری رکھیں گے اور اس میں مزید تیزی لائی جائے گی۔

    وزیر صحت نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران خاص طور پر رمضان المبارک کے اس موقع پر بہت سیے اجتماعات کی اطلاع ملی تھی اور اسی وجہ سے کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جو لوگ عمان چھوڑ کر چلے گئے تھے اور اب وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو ان کو اجازت ہے کہ وہ ایئر پورٹ کھلتے ہیں، عمان واپس آسکتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: افریقہ میں تیار کردہ دوا آخر کار جرمنی کی لیبارٹری پہنچ گئی

    کرونا وائرس: افریقہ میں تیار کردہ دوا آخر کار جرمنی کی لیبارٹری پہنچ گئی

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر میں تیار کردہ جڑی بوٹیوں کے مشروب، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کرونا وائرس کا مؤثر ترین علاج ہے، کا جرمنی میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔

    افریقی رہنماؤں اور خصوصاً مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین کے بار بار زور دینے پر بالآخر اس افریقی مشروب کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے جسے کوویڈ اورگینک کا نام دیا گیا ہے۔

    جرمنی کے میکس پلینک انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین سمیت ڈنمارک اور امریکی محققین نے اس مشروب کے اہم جزو ارٹیمیسیا پودے کا ٹیسٹ شروع کردیا ہے۔ اس پودے کو ایک طویل عرصے سے ملیریا کے علاج میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

    تحقیق کے ابتدائی مرحلے میں صرف اس پودے کو ٹیسٹ کیا جارہا ہے جس میں ماہرین اس پودے کے افعال اور کرونا وائرس سے اس کے تعلق کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    مڈغاسکر نے ابھی اس دوا کے فارمولے کو ظاہر نہیں کیا ہے اور اس حوالے سے صدر رجولین کا کہنا ہے کہ وہ مشروب بنانے کے حقوق محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس پودے پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج مئی کے آخر تک سامنے آجائیں گے، تاہم اگر اس کی افادیت ثابت ہوجاتی ہے تو اس سے بنے مشروب کے کلینکل ٹیسٹ کیے جائیں گے جس میں مزید وقت لگے گا۔

    مڈغاسکر میں تیار کردہ یہ مشروب کوویڈ اورگینک افریقہ میں بے حد مقبولیت پارہا ہے، مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس مشروب کے استعمال سے کرونا وائرس کے مریض تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں۔

    مڈغاسکر کے صدر کا کہنا ہے کہ اس مشروب کی ایک ہی خوراک سے 24 گھنٹوں کے اندر کرونا وائرس کے مریض کی حالت میں بہتری آتی ہے، جبکہ اگلے 7 سے 10 دن میں مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوجاتا ہے۔

    دیگر افریقی ممالک نے بھی بڑی مقدار میں اس مشروب کو مڈغاسکر سے منگوایا ہے۔

  • ایک اور ملک نے کورونا وائرس کو شکست دے دی

    ایک اور ملک نے کورونا وائرس کو شکست دے دی

    نوم پن : پوری دنیا میں صحت اور معیشت کی تباہی کا سب بننے والی عالمی وبا کورونا وائرس اب بھی اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے، لیکن کچھ ممالک نے اپنی مؤثر حکمت عملی اقدامات سے اس پر قابو پالیا ہے۔

    چین کے بعد کمبوڈیا وہ ملک ہے کہ جس نے عالمی وبا کورونا وائرس کو شکست دے دی ہے، اس حوالے سے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمبوڈیا حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں کوویڈ 19 کے تمام مریض صحت یاب ہوگئے اور ایک ماہ کے دوران کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

    کمبوڈیا حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا آخری مریض گزشتہ ماہ صحت یاب ہوگیا ہے اور وائرس سے متعلق پابندیوں میں نرمی نہیں کی جائے گی اسکول بدستور بند رہیں گے اس کے علاوہ سرحدی علاقوں اور قرنطینہ مراکز کی بھی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کمبوڈیا میں مجموعی طور پر کرونا وائرس کے122 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور خاص بات یہ کہ 122میں سے کسی بھی شخص کی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔

    وزارت صحت نے مزید بتایا ہے کہ کمبوڈیا میں آخری بار نیا کیس 12 اپریل کو ہوا تھا۔ جنوری کے بعد سے اب تک کل 14،684 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سٹی سے شروع ہونے والا نیا کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، جنوری 2020سے لے کر اب تک نئے وائرس کووِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا 213 ممالک کو لپیٹ میں لے چکی ہے۔

    وبا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 8 ہزار 645 ہو گئی ہے، وائرس سے اب تک 46 لاکھ 28 ہزار 549 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ کمبوڈیا ایک ترقی پزیر ممالک ہے جہاں وسائل محدود ہیں، پاکستان سمیت ترقی پذیر دنیا کے ممالک ان حالات کا بدترین شکار ہوتے جا رہے ہیں جس میں کمبوڈیا بھی شامل ہے۔

    گزشتہ ماہ کمبوڈیا کے وزیراعظم ہُون سَین نے قومی اسمبلی میں57 صنعتی فیکٹریوں کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بہت سے خریداروں نے نئے آرڈر منسوخ کر دیئے ہیں اور گارمنٹس فیکٹریوں کو خام مال کی قلت کا سامنا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خراب صورتحال جون تک جاری رہے گی۔

  • کرونا وائرس: تمباکو کے پتوں سے ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ

    کرونا وائرس: تمباکو کے پتوں سے ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کا علاج اور اس کی ویکسین تیار کرنے کی سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں، حال ہی میں سگریٹ بنانے والی ایک کمپنی نے کہا ہے کہ انہوں نے تمباکو کے پتوں سے ویکسین تیار کی ہے۔

    دنیا کی دوسری بڑی ٹوبیکو کمپنی برٹش امریکن ٹوبیکو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف ان کی ویکسین تیار ہوچکی ہے، ویکسین میں تمباکو کے پتوں میں موجود پروٹین شامل کیا گیا ہے جس سے ایک ٹیسٹ میں انسانی قوت مدافعت میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ان کی تیار کردہ ویکسین کو امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی منظوری ملتی ہے وہ اس کی انسانی آزمائش کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیں گے۔

    کمپنی نے اس سے قبل اپریل میں جب ویکسین بنانے کا اعلان کیا تھا تو اسے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، کمپنی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ تمباکو کے پتوں سے ویکسین تیار کر رہے ہیں اور اگر اس کی حکومت سے منظوری مل گئی تو وہ ہر ہفتے 10 سے 30 لاکھ خوراکیں تیار کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے خلاف مختلف ویکسینز اور علاج کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے۔ حال ہی میں کورین ماہرین نے کرونا وائرس کے مرض کے لیے ایسی دوا تلاش کر لی ہے جو ریمڈسیور سے بھی زیادہ مؤثر ہے۔

    اس دوا کا نام نیفاموسٹیٹ ہے اور یہ لبلبے (پنکریاز) کے کینسر کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے، یہ بیماری روکنے والی قوی اینٹی وائرل دوا ہے۔ یہ ان 24 ادویات میں سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوئی جن کا ویرو سیل کلچر کے ساتھ تجربہ کیا گیا تھا۔

    ویرو سیلز ان خلیات کا شجرہ نسب ہے جو افریقی سبز بندر کے گردے سے پیدا ہوتے ہیں، اور یہ سیل کلچرز (ٹیسٹس) میں تواتر کے ساتھ استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • کرونا کا ایڈز سے کیا تعلق ہے؟ سعودی وزارت صحت نے واضح کر دیا

    کرونا کا ایڈز سے کیا تعلق ہے؟ سعودی وزارت صحت نے واضح کر دیا

    ریاض: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف قسم کی افواہیں پھیلائی جا چکی ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ کرونا وائرس اور ایڈز کا آپس میں تعلق ہے۔

    اس سلسلے میں سعودی وزارتِ صحت کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ کرونا وائرس کا ایڈز سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ امراض ایک دوسرے سے بالکل الگ ہیں۔ خیال رہے کہ کرونا مریضوں کے علاج کے لیے ایسی ادویہ کے استعمال کے تجربات بھی کیے گئے ہیں جو قوت مدافعت کو بڑھاتی ہیں، ان میں ایڈز کی دوا بھی شامل ہے۔

    اس سلسلے میں سعودی وزارتِ صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی سے کرونا سے متعلق پریس کانفرنس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا کرونا وائرس اور ایڈز کی بیماری کا آپس میں کوئی تعلق ہے؟

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نئے کرونا وائرس کا ایڈز سے کوئی تعلق نہیں، یہ دونوں الگ الگ امراض ہیں، جو لوگ ایڈز اور کرونا کے درمیان تعلق ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ غلطی پر ہیں، دونوں میں ایسا کوئی تعلق نہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ کرونا وائرس کا آج تک کوئی قابل اعتبار علاج سامنے نہیں آیا ہے، اس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی تیاریاں بھی دنیا بھر میں زور و شور سے جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی ویکسین حتمی طور پر سامنے نہیں آ سکی ہے۔

    سعودی وزارتِ صحت کے ترجمان نے اس حوالے سے بھی خبردار کیا کہ افواہوں سے لوگوں میں خوف بڑھتا ہے، اس لیے یہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بھی زیادہ خطرناک ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا کیسز پر قابو پایا نہ جا سکا، ایک دن میں 1581 نئے کیسز اور 31 اموات

    پاکستان میں کرونا کیسز پر قابو پایا نہ جا سکا، ایک دن میں 1581 نئے کیسز اور 31 اموات

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 31 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 834 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں 38,799 افراد متاثر ہو چکے ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 27 ہزار 85 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 1,581 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 10,880 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا کی عالمگیر وبا: ایک دن میں 5072 افراد ہلاک، 1 لاکھ نئے کیسز

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید اکتیس اموات رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 291 ہے، اس کے بعد سندھ میں 255 اموات، پنجاب میں 245 اموات، بلوچستان میں 31، اسلام آباد میں 7، جب کہ گلگت بلتستان میں 4 اموات ہوئیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 14,916 ہو گئی، پنجاب میں 14,201 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 5,678، بلوچستان میں 2,457، اسلام آباد میں 921 ہو گئی، گلگت بلتستان میں 518 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 108 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 14 ہزار 878 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 3 لاکھ 59 ہزار 264 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ پنجاب میں 4,757 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، سندھ میں 3,606 مریض، خیبر پختون خوا میں 1,613 مریض، بلوچستان میں 383 مریض، گلگلت بلتستان میں 345 مریض، اسلام آباد میں 100 جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 76 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا کی عالمگیر وبا: ایک دن میں 5072 افراد ہلاک، 1 لاکھ نئے کیسز

    کرونا کی عالمگیر وبا: ایک دن میں 5072 افراد ہلاک، 1 لاکھ نئے کیسز

    کراچی: نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا 213 ممالک کو لپیٹ میں لے چکی ہے، وبا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 8 ہزار 645 ہو گئی ہے، وائرس سے اب تک 46 لاکھ 28 ہزار 549 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 5 ہزار 72 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے، وائرس سے اب تک 17 لاکھ 58 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1,595 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 88,507 ہو گئی ہے، جب کہ 14 لاکھ 84 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 26 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 3 لاکھ 26 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 16 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 27,574 ہلاکتیں ہوئیں اور3 لاکھ 56 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    برطانیہ ہلاکتوں میں دوسرا بڑا ملک بن چکا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 384 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 33,998 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 36 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

    یورپی ملک اٹلی تیسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 31,610 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 23 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 20 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 800 مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 242 اموات ہوئیں۔

    ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں 27,529 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 79 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ اسپین میں ہلاکتیں 27,459 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 74 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ برازیل میں بھی بہت تیزی کے ساتھ کرونا ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اب تک وائرس سے 14,962 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 20 ہزار سے بڑھ چکی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 824 اموات ہو چکی ہیں۔

    بیلجیئم میں 8,959 مریض، جرمنی میں وائرس سے 8,001 مریض، ایران میں 6,902 مریض، نیدرلینڈز میں 5,643 افراد، کینیڈا میں 5,562 مریض، میکسیکو میں 4,767، چین میں 4,633 (گزشتہ 19 دنوں میں کوئی ہلاکت نہیں)، چین کے شہر ووہان میں دوبارہ ٹیسٹنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ قطاریں لگ گئی ہیں۔ ترکی میں 4,055، سوئیڈن میں 3,646، انڈیا میں 2,753، ایکواڈور میں 2,594، روس میں 2,418، پیرو میں 2,392، سوئٹزرلینڈ میں 1,878، آئرلینڈ میں 1,518، پرتگال میں 1,190، انڈونیشیا میں 1,076، رومانیا میں 1,070 جب کہ پولینڈ میں 907 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسپین، روس، فرانس، انڈیا، پیرو اور سویڈن میں 100 سے زائد اموات، جب کہ اٹلی، میکسیکو اور ایکواڈور میں 200 سے زائد اموات واقع ہوئیں۔ برطانیہ میں 300 سے زائد، برازیل میں 800 سے زائد اور امریکا میں ڈیڑھ ہزار سے زائد مریض ہلاک ہوئے۔

  • ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کے سلسلے میں بڑا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی فنڈنگ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کا عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ بحال کرنے کا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو اتنی ہی فنڈنگ دے گا جتنی چین عالمی ادارے کو فراہم کرے گا، ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ یہ امید بھی ظاہر کی کہ موجودہ بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت تعمیری کردار ادا کرے گا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ڈبلیو ایچ او کو مجموعی طور پر سالانہ 400 ملین ڈالر فراہم کرتا تھا، تاہم چین نے اگر ادارے کے لیے اپنی فنڈنگ بڑھائی تو امریکا بھی بڑھا سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کا امریکا کے ساتھ برا سلوک رہا ہے، ٹرمپ کا الزام

    دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی ادارہ صحت سے کرونا وائرس پھیلنے کی غیر جانب دار تحقیق کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وبا بے قابو ہونے کے بعد امریکی صدر نے ڈبلیو ایچ او کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے رکھا ہے، گزشتہ ماہ بھی انھوں نے ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محسوس ہو رہا ہے کہ چین اس ادارے کو کنٹرول کررہا ہے۔

    انھوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ عالمی ادارہ صحت امریکا کے ساتھ برا سلوک کر رہا ہے۔

  • بڑی پیش رفت، امریکی کمپنی نے پاکستان کو کرونا کی مؤثر دوا بنانے کی اجازت دے دی

    بڑی پیش رفت، امریکی کمپنی نے پاکستان کو کرونا کی مؤثر دوا بنانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، امریکی کمپنی نے پاکستان کو کرونا وائرس کی مؤثر دوا بنانے کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کے علاج کے لیے ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کو مؤثر قرار دیا گیا ہے، یہ دوا بنانے والی کمپنی نے پاکستان کو بھی دوا تیار کرنے کی اجازت دے دی۔

    اس سلسلے میں آج معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں بریفنگ میں بتایا کہ امریکی کمپنی گِلی یَڈ نے پاکستان کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دے دی ہے، یہ دوا اب پاکستان میں بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے یہ دوائی امریکا میں کمپنی جی ایس آئی تیار کرتی تھی، دنیا میں 2 ممالک کو یہ دوا بنانے کی اجازت ہے، پاکستان ان میں سر فہرست ہے، گِلی یڈ نے جنوبی ایشیا کے 5 مینوفیکچررز سے معاہدہ کیا ہے، لوکل مینوفیکچرر بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ نے بھی گِلی یڈ سے اس سلسلے میں معاہدہ کر لیا ہے۔

    پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 37 ہزار 218 ہو گئی، 803 جاں بحق

    ظفر مرزا نے بتایا کہ امریکی ادارے ایف ڈی اے نے تجرباتی بنیاد پر دوا کے استعمال کی اجازت دی تھی، 8 مئی کو جاپانی حکام نے بھی اس دوائی کی منظوری دی تھی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد یہ دوا پاکستان میں بننا شروع ہوگی، اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ترجیحی بنیادوں پر دوا بنانے کی اجازت دے گی۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان گِلی یڈ سائنسز کے لائسنسنگ کے اہم اقدام کی تعریف کرتی ہے، پاکستانی ادارہ معاہدے کے تحت 127 ممالک کو یہ دوا فراہم کرے گا۔ پاکستان میں منظوری کے بعد 6 سے 8 ہفتوں میں اس کی تیاری شروع ہو جائے گی، اور یہ دوا ٹیکے کی صورت میں ہے۔

  • پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 37 ہزار 218 ہو گئی، 803 جاں بحق

    پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 37 ہزار 218 ہو گئی، 803 جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 33 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 803 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں 37,218 افراد متاثر ہو چکے ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 26 ہزار 260 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 1430 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 10،155 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا کی عالمگیر وبا میں مرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید تینتس اموات رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 284 ہے، اس کے بعد سندھ میں 243 اموات، پنجاب میں 234 اموات، بلوچستان میں 30، اسلام آباد میں 7، جب کہ گلگت بلتستان میں 4 اموات ہوئیں۔

    سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 14,099 ہو گئی، پنجاب میں 13,914 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 5,423، بلوچستان میں 2,310، اسلام آباد میں 866 ہو گئی، گلگت بلتستان میں 501 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 105 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 13 ہزار 700 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 3 لاکھ 44 ہزار 450 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔