Tag: Covid-19

  • کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے انسانوں کی اموات 2 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے انسانوں کی اموات 2 لاکھ کے قریب پہنچ گئیں

    کراچی: انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے دنیا بھر میں اموات 2 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس نے دنیا بھر میں 28 لاکھ سے زائد انسانوں کو متاثر کر دیا ہے، چار مہینوں سے وائرس کا پھیلاؤ مسلسل جاری ہے، اب تک 2,830,051 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اموات بھی تیزی سے بڑھ کر 197,246 ہو چکی ہیں۔

    کرونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی رنگ لا رہی ہیں، اب تک 8 لاکھ کے قریب مریض وائرس سے نجات پا چکے ہیں۔

    امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات بڑھ کر 52,185 ہو گئی ہیں، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 9 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوئے، کو وِد نائنٹین سے متاثر 1 لاکھ 10 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 21,291 ہلاکتیں ہوئیں اور ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 25,969 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 93 ہزار لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 60 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔

    اسپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، اسپین میں ہلاکتیں 22,524 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ فرانس میں 22,245 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 59 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں وائرس اب تک 19,506 افراد کی جانیں لے چکا ہے، اور متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 143,464 ہو گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

  • سندھ میں آج مزید 4 مریض جاں بحق، 298 نئے کرونا کیسز رپورٹ

    سندھ میں آج مزید 4 مریض جاں بحق، 298 نئے کرونا کیسز رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ میں آج کو وِڈ نائنٹین کے مزید 4 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ صوبے میں 298 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا صورت حال سے متعلق ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج 298 نئے کیسز آئے ہیں، جس سے صوبے میں مریضوں کی تعداد 3671 ہو گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرونا کے باعث آج مزید 4 مریض انتقال کر گئے، جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 73 ہو گئی جو ٹوٹل مریضوں کا 1.98 فی صد ہے، جب کہ سندھ میں کل 2934 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 1871 مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، 640 مریض آئیسولیشن مراکز اور 423 اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کے 298 کیسز، کراچی میں 202 اور 96 دیگر اضلاع میں ہیں۔ ضلع وسطی کراچی میں 29 نئے کیسز آئے، شرقی میں 25، ملیر میں 79، جنوبی کراچی میں 63 اور غربی میں 6 نئے کیسز آئے، سکھر 20، شہید بے نظیر آباد 8، لاڑکانہ 11، دادو 2، گھوٹکی اور سجاول میں ایک ایک کیسز سامنے آیا۔

    ان کا کہنا تھا تبلیغی جماعت کے 5102 لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا ہے، جن میں سے 764 مثبت آئے ہیں، 17 کا نتیجہ آنا باقی ہے، مجموعی کیسز میں تبلیغی جماعت کے 10 نئے کیسز شامل ہوئے ہیں۔

  • کرونا وائرس امریکا کب پہنچا؟ نیا انکشاف

    کرونا وائرس امریکا کب پہنچا؟ نیا انکشاف

    کیلی فورنیا: امریکا کے مقامی صحت حکام نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس بتائے ہوئے وقت سے بھی پہلے امریکا پہنچ چکا تھا، تاہم اسے محض فلو سمجھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانتا کلارا کاؤنٹی کے ہیلتھ آفیشلز نے بتایا ہے کہ کو وِڈ نائنٹین بتائے ہوئے وقت سے کئی ہفتے قبل جنوری ہی میں کیلی فورنیا میں گردش کر رہا تھا، اور اس سے ہونے والی اموات کے بارے میں یہ غلط فہمی تھی کہ ان کی وجہ فلو ہے۔

    امریکی کاؤنٹی کی افسر سارا کوڈی نے میڈیا کو بتایا کہ 6 فروری کو ایک 57 سالہ خاتون کی کرونا وائرس سے موت ہو گئی تھی، اس سے قبل امریکا میں کرونا سے کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی تھی، امریکا میں جو پہلی موت بتائی گئی ہے وہ 29 فروری کو واشنگٹن میں ہوئی تھی، مریض کو وِڈ نائنٹین کی وجہ سے سانس کی نالی کی بیماری میں مبتلا تھا۔

    ان خبروں کے بعد کیلی فورنیا کے صحت حکام نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کو سمجھنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا، گزشتہ روز کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے تمام 58 کاؤنٹیز کے میڈیکل ایگزامنرز کو ہدایت جاری کی تھی کہ دسمبر 2019 میں ہونے والی اموات سے متعلق بھی تحقیق کی جائے تاکہ معلوم ہو کہ کہیں کرونا وائرس سے اموات اس سے بھی قبل تو واقع نہیں ہوئیں۔

    سانتا کلارا کاؤنٹی کی پبلک ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سارا کوڈی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے

    کیلی فورنیا کی خاتون کی موت اور دیگر دو کیسز، ایک 69 سالہ شخص جو 17 فروری کو اور 70 سالہ ایک اور شخص جو 16 مارچ کو مرا تھا، کے بارے میں CDC نے اب ٹشو سیمپلز کے ٹیسٹ سے تصدیق کر دی ہے کہ وہ کرونا وائرس سے ہوئی تھیں۔ سارا کوڈی کا کہنا تھا کہ کاؤنٹی میں اس انکشاف سے قبل پہلے مقامی کیس کی نشان دہی 28 فروری کو کی گئی تھی، تاہم جن تین مریضوں کی موت ہوئی تھی ان میں سے کسی نے سفر نہیں کیا تھا۔

    سارا کوڈی نے کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہم جو سمجھ رہے تھے، اس سے بھی پہلے کرونا وائرس ہماری کمیونٹی میں بہت تیزی سے پھیل چکا تھا، اس وقت چوں کہ فلو کا سیزن چل رہا تھا اس لیے ان کیسز کو بھی انفلوئنزا سمجھا گیا۔ مذکورہ تین کیسز کی نشان دہی اس لیے ہوئی کیوں کہ میڈیکل ایگزامنرز ان کی موت کی وجہ سے مطمئن نہیں ہو سکے تھے، اس وقت کرونا وائرس کا ٹیسٹ دستیاب نہیں تھا اس لیے انھوں نے ان کی میتوں سے ٹشوز محفوظ کر کے سی ڈی سی بھجوائے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 47,681 ہو گئی ہے، جب کہ کیسز کی تعداد 8 لاکھ 49 ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ کیلی فورنیا میں وائرس اب تک 1,437 جانیں لے چکا ہے۔

  • بڑی کامیابی: جرمنی سے کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    بڑی کامیابی: جرمنی سے کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    برلن: کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا کے چار مہینے کے بعد آخر کار سائنس دانوں نے ایک اہم کامیابی حاصل کر لی ہے، جرمنی نے کرونا وائرس ویکسین کے انسانوں پر ٹرائل کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی نے کرونا وائرس ویکسین کی پہلی انسانی جانچ کی منظوری دے دی ہے، اس سلسلے میں 200 صحت مند آدمیوں کو اس ویکسین کی متعدد اقسام کی ڈوز دی جائیں گی، جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان ہیں۔

    فیڈرل انسٹی ٹیوٹ فار ویکسین کے مطابق یہ ویکسین جرمن بائیو ٹیک کمپنی BioNTech نے بنائی ہے، سائنس دان اب کلینکل ٹیسٹ کے دوران اس ویکسین کی انسانوں میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرنے سے متعلق افادیت کی جانچ کریں گے۔

    اس جانچ کے بعد دوسرے مرحلے پر ویکسین کا مزید لوگوں پر بھی ٹیسٹ کیا جائے گا بالخصوص ان پر جنھیں کرونا کی بیماری کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو۔ بائیو ٹیک کمپنی نے اس ویکسین کو BNT162 کا نام دیا ہے، جس کی امریکا میں جانچ کے لیے بھی تیاری کی جا چکی ہے جب ریگولیٹری کی جانب سے یہ منظوری مل جائے گی کہ یہ انسانوں میں تجربے کے لیے محفوظ ہے۔

    کرونا کیخلاف 4 ماہ بعد قوت مدافعت پیدا ہونے سے متعلق بڑی خبر

    خیال رہے کہ کرونا وائرس اب تک 1 لاکھ 78 ہزار 677 انسانوں کو نگل چکا ہے، اور 25 لاکھ 76 ہزار انسانوں کو یہ وائرس لاحق ہو چکا ہے، وائرس کا راستہ روکنے کے لیے ویکسین کی تیاری کی دوڑ بھی جاری ہے، دنیا بھر میں 86 ٹیمیں ایسی ہیں جو Covid 19 کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں، جن میں چند ٹیمیں کلینکل ٹرائل کے مرحلے میں بھی داخل ہو چکی ہیں۔

    جرمنی سے قبل برطانیہ کرونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کی منظوری دے چکا ہے، برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے اعلان کیا تھا کہ آکسفرڈ یونی ورسٹی کے سائنس دان جمعرات (کل) سے انسانوں پر ٹیسٹ کرنا شروع کریں گے۔ مئی کے وسط تک اس پروگرام میں 500 رضاکاروں کی شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے، برطانوی حکومت نے اس تحقیقی منصوبے کے لیے 20 ملین پاؤنڈ مختص کیے تھے۔

    چین میں بھی رواں ماہ کے آغاز میں دو تجرباتی ویکسینز کے انسانی ٹیسٹ کی منظوری دی جا چکی ہے، امریکا میں بھی ادویہ ساز کمپنی موڈرنا امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ساتھ مل کر اپنی ویکسین کے لیے انسانی ٹیسٹ شروع کر چکی ہے۔

  • کرونا کیخلاف 4 ماہ بعد قوت مدافعت پیدا ہونے سے متعلق بڑی خبر

    کرونا کیخلاف 4 ماہ بعد قوت مدافعت پیدا ہونے سے متعلق بڑی خبر

    برلن: جرمنی کے سائنس دانوں نے کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا کے 4 ماہ مکمل ہونے کے بعد خوش خبری سناتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اب انسانوں میں اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بون یونی ورسٹی اسپتال نے جرمنی کی ایک سرحدی میونسپلٹی کے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے خون پر تحقیق کی، جس میں معلوم ہوا کہ اس آبادی کے بیش تر افراد میں نئے وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔

    سائنس دانوں کے مطابق جرمنی کے قصبے گینجٹ میں کرونا وائرس سے متاثرہ زیادہ تر ایسے افراد تھے جن میں علامات ہی ظاہر نہیں ہوئیں، تحقیق کے دوران ان افراد میں اینٹی باڈیز پائی گئیں، جن میں اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں وہ آبادی کے 15 فی صد تھے۔

    ملیریا کی دوا کورونا مریض کی زندگی کیلئے خطرناک ہے، رپورٹ

    اینٹی باڈیز کی موجودگی پر ریسرچ کے سلسلے میں ضلع ہینزبرگ کے مذکورہ قصبے کے چار سو گھرانوں کے 1 ہزار افراد میں اینٹی باڈیز کا ٹیسٹ کیا گیا، اور اس کے ساتھ ان افراد میں انفیکشن کی علامات کو بھی دیکھا گیا، پروفیسر ہینڈرک اسٹریک نے ریسرچ کے عبوری نتائج میں بتایا کہ 14 فی صد افراد میں مزاحمت پیدا ہو چکی ہے اور قصبے کی 15 فی صد آبادی اب وائرس سے محفوظ سمجھی جا سکتی ہے۔

    پروفیسر گنٹر ہرٹ کا کہنا تھا کہ ہم 60 فی صد آبادی میں مزاحمت پیدا ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، تب ہی یہ وائرس مکمل طور پر آبادی سے غائب ہو سکتا ہے۔ اس تحقیق سے یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ 15 فی صد کا مطلب ہے کہ اب وائرس پھیلنے کی رفتار کم ہو چکی ہے۔

  • پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز 9749 ہو گئے، 209 مریض جاں بحق

    پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز 9749 ہو گئے، 209 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے کیسز کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے، 9749 افراد میں وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے، اموات بھی بڑھ کر 209 ہو چکی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کرونا وائرس کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، ملک میں وائرس کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 17 اموات واقع ہوئیں، جب کہ اس دوران کرونا وائرس کے 533 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 7 ہزار 384 مریض زیر علاج ہیں، اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے والے 2156 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ زیر علاج مریضوں میں 58 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے 5637 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 18 ہزار 20 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4,382 ہے، وائرس سے پنجاب میں 51 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 742 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3,053 ہے، جب کہ اموات 66 ہو چکی ہیں، اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 665 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,345 ہو گئی ہے، لیکن اموات دیگر صوبوں سے بڑھ کر 80 ہو گئیں، اب تک 335 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ بلوچستان میں کیسز کی تعداد 495 ہے، اموات 6 جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 167 ہے۔ اسلام آباد میں کیسز کی تعداد 194، اموات 3 جب کہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 26 ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں کیسز کی تعداد 51، صحت یاب افراد کی تعداد 23 ہے جب کہ وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔ گلگت بلتستان میں کیسز کی تعداد 283 ہے، اب تک 3 اموات ہو چکی ہیں اور 198 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 192 ہو گئی، 52 کی حالت تشویش ناک

    پاکستان میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 192 ہو گئی، 52 کی حالت تشویش ناک

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے، ملک میں وائرس کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 11 اموات کے بعد مجموعی تعداد 192 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 796 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 9216 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 6 ہزار 958 مریض زیر علاج ہیں، اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے والے 2066 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ زیر علاج مریضوں میں 52 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 5347 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 11 ہزار 886 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق پنجاب میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4,195 ہے، وائرس سے پنجاب میں 45 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 742 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سندھ میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2,764 ہے، جب کہ اموات 61 ہو چکی ہیں، اور صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 635 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,276 ہو گئی ہے، لیکن اموات دیگر صوبوں سے بڑھ کر 74 ہو گئیں، اب تک صرف 297 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔ بلوچستان میں کیسز کی تعداد 465 ہے، اموات 6 جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 161 ہے۔ اسلام آباد میں کیسز کی تعداد 185، اموات 3 جب کہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 20 ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں کیسز کی تعداد 50، صحت یاب افراد کی تعداد 16 ہے جب کہ وائرس سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

  • ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی، 159 مریض جاں بحق

    ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی، 159 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں نئے کرونا وائرس COVID 19 کے مریضوں کی تعداد 7993 ہو گئی ہے جب کہ 159 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 7993 ہو گئی، جب کہ ملک میں کرونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 5966 ہے۔

    این سی او سی کے مطابق کرونا سے ملک بھر میں 159 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 16 افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں 48، پنجاب میں 41، خیبر پختون خوا میں 60 مریض انتقال کر چکے ہیں، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 5 مریض جاں بحق ہوئے، وفاقی دارالحکومت میں کرونا سے 2 مریضوں کا انتقال ہوا۔

    کرونا کی عالمگیر وبا، ہلاکتیں 1 لاکھ 60 ہزار سے بڑھ گئیں

    اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 514 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں کیسز کی تعداد 3649 ہے، سندھ میں 2355 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کے پی میں کرونا کیسز کی تعداد 1137 ہے، اسلام آباد میں کرونا کیسز کی تعداد 171 ہو گئی، بلوچستان میں 376، گلگت بلتستان میں 257 کیسز، آزاد کشمیر میں 48 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    کرونا کے شکار 47 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 37 فی صد کیسز دیگر ممالک سے پاکستان آئے، 63 فی صد مقامی طور پر پھیلے ہیں، ملک میں اب تک 98 ہزار 522 کرونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 7847 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، کرونا وائرس سے متاثرہ 1868 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس نے ڈیڑھ لاکھ کے قریب انسانی جانیں نگل لیں

    کرونا وائرس نے ڈیڑھ لاکھ کے قریب انسانی جانیں نگل لیں

    کراچی: مہلک ترین ثابت ہونے والے نئے کو وِڈ وائرس COVID 19 نے دنیا بھر میں 1 لاکھ 46 ہزار 897 انسانی جانیں نگل لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 146855 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 21 لاکھ 84 ہزار 566 ہو گئی ہے۔

    عالمی ڈیٹا کے مطابق اب تک کرونا وائرس کے صرف 5 لاکھ 53 ہزار مریض ہی صحت یاب ہوئے ہیں، جب کہ وائرس اب تک 210 ممالک اور مختلف علاقے اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔

    امریکا میں کرونا سے 34641 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 678144 افراد متاثر ہوئے، ان میں سے صرف نیویارک میں 16106 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 226198 ہے، نیو جرسی میں 3518 افراد ہلاک ہوئے اور 75317 متاثر ہیں۔

    کرونا کے وار جاری، پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    چین میں 1300 نئی اموات رپورٹ ہوئی ہیں، جس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 4632 ہو گئی۔ یہ اموات چین کے شہر ووہان میں ہوئیں، جو اس سے قبل مجموعی اموات میں شمار نہیں کی گئی تھیں۔

    اٹلی میں کرونا سے 22170 ہلاک ہوئے اور 168947 افراد متاثر ہیں، اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 19315 ہو گئی جب کہ 184948 افراد متاثر ہو چکے ہیں، برطانیہ میں کرونا سے 13729 افراد ہلاک ہوئے اور 103093 افراد متاثر ہیں۔

    فرانس میں کرونا سے 1792 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 165027 افراد متاثر ہوئے، ایران میں وائرس سے 4869 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 77995 افراد متاثر ہیں، بیلجیم میں کرونا سے 4857 ہلاک ہوئے اور 34809 افراد متاثر ہیں، نیدرلینڈز میں 3315 ہلاک جب کہ 29214 متاثر ہیں، کینیڈا میں کرونا سے 1195 ہلاک اور 30106 متاثر ہوئے، ترکی میں وائرس سے 1643 اموات ہوئیں اور 74193 افراد متاثر ہیں۔

    سعودی عرب میں کرونا سے 83 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 6380 افراد متاثر ہیں، پڑوسی ملک بھارت میں کرونا سے اموات بڑھ کر 448 ہو گئی ہیں جب کہ 13430 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کو شکست دینے والی باہمت نرس کی آپ بیتی

    کرونا وائرس کو شکست دینے والی باہمت نرس کی آپ بیتی

    واشنگٹن: کرونا وائرس کا شکار ایک امریکی نرس نے اپنی بدترین حالت کے بارے میں بتاتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سماجی فاصلے پر سختی سے عملدر آمد کریں۔

    امریکی ریاست ٹینیسی میں مقیم کرد امریکی نرس نے مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان دنوں کے بارے میں بتایا جب وہ کرونا وائرس کا شکار تھیں، 8 دن اسپتال میں رہنے کے بعد اب وہ صحتیاب ہوچکی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں طبی عملہ حفاظتی کٹس کے فقدان کا شکار ہے لہٰذا وہ کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار ہے۔

    انٹرویو کے دوران نرس نے بتایا کہ کرونا وائرس کے دوران وہ مستقل بخار میں مبتلا رہیں، دوائیں لینے کے باوجود 24 گھنٹے ان کو بخار رہتا تھا اور اس میں ذرا بھی کمی نہیں ہوئی۔

    ان کے مطابق بیماری کے دوران انہیں جسم میں بھی درد ہوتا رہا، ’جب کوئی پوچھتا تھا کہ بخار میں سب سے زیادہ درد کہاں ہوتا تھا تو میں کہتی تھی کہ سر سے لے کر پاؤں تک‘۔

    نرس نے بتایا کہ سانس لینے کے دوران ان کا دم گھٹتا تھا اور وہ گہری سانس بھی نہیں لے سکتی تھیں۔ علاوہ ازیں انہیں اس قدر کھانسی تھی کہ کھانسی کے باعث ان کی سانس رک جاتی تھی۔

    انہوں نے لوگوں سے کہا کہ خدارا سماجی فاصلے رکھیں، چاہے کوئی جوان ہے یا بوڑھا۔ ’میں خود بھی جوان ہوں لیکن اس کے باوجود میں کرونا وائرس کا شکار ہوئی اور 8 روز تک اسپتال میں رہی‘۔

    خیال رہے کہ امریکا اس وقت 5 لاکھ 60 ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ دنیا میں اس وقت کرونا وائرس کا مرکز بن چکا ہے، امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔