Tag: Covid Cases

  • پاکستان میں کورونا کیسزمیں کمی، ایک دن میں صرف  457کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا کیسزمیں کمی، ایک دن میں صرف 457کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسزمیں کمی ریکارڈ کی جارہی ہے ، ایک دن میں مزید 10 افراد جاں بحق اور 457کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید 10 مریض انتقال کرگئے ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار466 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 39ہزار296 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 457 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.16 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں کوروناسے متاثرہ ایک ہزار 234زیرعلاج مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 74 ہزار 17 تک پہنچ گئی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعدادچار لاکھ 70 ہزار 421 ، پنجاب میں 4 لاکھ 40 ہزار 378 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ78 ہزار 135 اور بلوچستان میں 33 ہزار 267 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 874، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 390، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار 481کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی کا سلسلہ برقرار،  659 کیسز رپورٹ اور 17 اموات

    پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی کا سلسلہ برقرار، 659 کیسز رپورٹ اور 17 اموات

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسزمیں کمی کا سلسلہ برقرار ہے ، ایک دن میں 659 کیسز رپورٹ اور مزید 17 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید 17 مریض جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار431 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 45 ہزار 93 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 659 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.46 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں زیرعلاج ایک ہزار082 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 71 ہزار 27 تک پہنچ گئی ہے۔

    صوبوں میں کورونا کیسز کے اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعدادچار لاکھ 68 ہزار 776 ، پنجاب میں 4 لاکھ 39 ہزار 653 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 77 ہزار 723 اور بلوچستان میں 33 ہزار204 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 813، گلگت بلتستان میں 10 ہزار387، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار455 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی کا سلسلہ جاری ، ایک دن میں 706 کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی کا سلسلہ جاری ، ایک دن میں 706 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، ایک دن میں 706 کیسز رپورٹ اور 9 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید 9 مریض انتقال کرگئے ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار414 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 49ہزار486 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 706 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.42 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں زیرعلاج ایک ہزار082 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 71 ہزار 27 تک پہنچ گئی ہے۔

    صوبوں میں کورونا کیسز کے اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعدادچار لاکھ 68 ہزار 776 ، پنجاب میں 4 لاکھ 39 ہزار 653 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 77 ہزار 723 اور بلوچستان میں 33 ہزار204 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 813، گلگت بلتستان میں 10 ہزار387، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار455 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں ایک دن میں کورونا سے  13 اموات اور 516  کیسز ریکارڈ

    پاکستان میں ایک دن میں کورونا سے 13 اموات اور 516 کیسز ریکارڈ

    اسلام آباد: پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے ، ایک دن میں 13 اموات اور 516 کیسز ریکارڈ کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید 13 مریض جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 405 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 38ہزار430 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 516 کیسز مثبت نکلے، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.34 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں زیرعلاج ایک ہزار487 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 70 ہزار322 تک پہنچ گئی ہے۔

    صوبوں میں کورونا کیسز کے اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار401، پنجاب میں 4 لاکھ 39 ہزار450 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 77 ہزار 646 اور بلوچستان میں 33 ہزار211 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 777 ، گلگت بلتستان میں 10 ہزار387، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار450 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح 1.35 پر آگئی ، 6 اموات ریکارڈ

    پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح 1.35 پر آگئی ، 6 اموات ریکارڈ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، چوبیس گھنٹوں میں572 کیس رپورٹ ہوئے اور6 مریضوں کا انتقال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید6مریض انتقال کرگئے ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار392 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 42ہزار96 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 572 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.35 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں زیرعلاج ایک ہزار082 کورونا مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 69 ہزار806 تک پہنچ گئی ہے۔

    صوبوں میں کورونا کیسز کے اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار164، پنجاب میں 4 لاکھ 39 ہزار307 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 77 ہزار533 اور بلوچستان میں 33 ہزار204 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 749 ، گلگت بلتستان میں 10 ہزار386، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار443 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا صورتحال میں  بہتری، ایک دن میں صرف 567 کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا صورتحال میں بہتری، ایک دن میں صرف 567 کیسز رپورٹ

    سلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی جاری ہے ، ایک دن صرف567 نئے کیسز اور 16 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن نے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا سے مزید 16 اموات ریکارڈ کی گئیں ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار344 ہوگئی۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 39 ہزار 200 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 567 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.44 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں 24 ہزار699 فعال کیسز ہیں جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12لاکھ 67 ہزار393 تک پہنچ گئی ہے۔

    صوبوں میں کورونا کیسز کے اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد چار لاکھ 66 ہزار 945 ، پنجاب میں 4 لاکھ 38 ہزار 636 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 77 ہزار 240 اور بلوچستان میں33 ہزار 159 ہے جبکہ گلگت بلتستان میں 10 ہزار 376، اور آزاد کشمیر میں34 ہزار422 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • انڈونیشیا میں کورونا کی بھارتی قسم قہر ڈھانے لگی،  اسپتال بھر گئے

    انڈونیشیا میں کورونا کی بھارتی قسم قہر ڈھانے لگی، اسپتال بھر گئے

    جکارتہ : انڈونیشیا میں کورونا کی بھارتی قسم نے تباہی مچادی ہے ، جکارتا میں اسپتال بھر گئے اورمریض طبی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دم توڑنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں کورونا کی بھارتی قسم قہر ڈھانے لگی، دارالحکومت جکارتا میں اسپتال بھرگئے اور بستر کم پڑگئے ، جس کے باعث مریض طبی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دم توڑنے لگے۔

    انڈونیشیا میں ڈیلٹا وائرس کے بیس ہزار سے زیادہ یومیہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت بھی بڑھ گئی ہے ، وزیر صحت کا کہنا ہے زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    خیال رہے انڈونیشیا میں وبا کے آغاز سے لے کر اب تک کرونا وائرس سے 58 ہزار 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، مجموعی کیسز کی تعداد بڑھ کر 21 لاکھ 56 ہزار ہو چکی ہے، جب کہ پیر کو اس وبا سے مزید 463 افراد ہلاک ہوئے، اور 20 ہزار 467 نئے کیسز سامنے آئے۔

    وائرس سے ہیلتھ ورکرز بھی بہت زیادہ تعداد میں متاثر ہونے لگے ہیں، اور اب تک 405 ڈاکٹرز اور سیکڑوں ہیلتھ کیئر ورکرز ہلاک ہوئے ہیں، کیسز میں اضافے کی وجہ سے اسپتالوں اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز پر مریضوں کا بوجھ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

    خیال رہے محکمہ صحت کے حکام نے مئی کے بعد سے کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

  • سالگرہ کی تقاریب کووڈ 19 کیسز میں اضافے کا سبب

    سالگرہ کی تقاریب کووڈ 19 کیسز میں اضافے کا سبب

    امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے ممالک جہاں کووڈ 19 کی شرح زیادہ ہے، وہاں سالگرہ کی تقاریب سے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول اور رینڈ کارپوریشن کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ جن ممالک میں اس وقت کووڈ 19 کی شرح زیادہ ہے، وہاں جن گھروں میں حالیہ عرصے میں سالگرہ کی تقاریب ہوئیں، وہاں کیسز کی تعداد میں 30 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے سالگرہ کی حقیقی تقاریب کو تجزیے کا حصہ نہیں بتایا بلکہ لوگوں کے اجتماع پر مشتمل تقاریب میں لوگوں کی تعداد کی قربت کو بنیاد بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ لوگوں کا اجتماع جیسے سالگرہ کی تقاریب کووڈ کی لہر کے دوران کیسز میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ اجتماعات سماجی روایات کا اہم حصہ ہیں جس میں خاندان ایک دوسرے سے ملتے ہیں، مگر زیادہ خطرے سے دو چار علاقوں میں ان کے نتیجے میں کووڈ کی شرح میں اضافے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ امریکا میں ویکسی نیشن کی شرح میں اضافے اور کیسز کی تعداد میں کمی سے موجودہ نتائج فرسودہ لگتے ہیں، مگر یہ دریافت ایسے افراد کے لیے اہم ہیں جن کو ایک اور لہر کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نتائج سے مستقبل کے اقدامات کے بارے میں مدد ملے گی، لوگوں کو یہ سمجھنے کا موقع مل سکے گا کہ اس طرح کی سرگرمیاں کس طرح وائرس کے پھیلاؤ کو بدترین بناسکتی ہیں، نتائج سے لوگوں کے اجتماع کے خطرات کے خیال کو بھی تقویت ملتی ہے، جس کا پہلے سے ہمیں علم ہے

    تحقیق کے لیے امریکا بھر میں لگ بھگ 30 لاکھ گھرانوں کے ڈیٹا کو دیکھا گیا۔

    محققین نے دریافت کیا کہ 2020 کے اولین 45 ہفتوں کے دوران مختلف علاقوں میں کووڈ کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا، جن گھرانوں میں سالگرہ کی تقاریب ہوئیں وہاں پر ایسی تقاریب کے انعقاد سے گریز کرنے والے خاندانوں کے مقابلے میں 10 ہزار افراد میں 8.6 فیصد زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے۔

    ماہرین کے مطابق سالگرہ والے فرد کی عمر سے خطرے میں بھی اضافہ ہوتا ہے، ایسے گھرانے جہاں کسی بچے کی سالگرہ ہوئی، وہاں یہ اثر زیادہ تھا، جہاں ہر 10 ہزار میں سے کووڈ کے کیسز کی شرح 15.58 فیصد رہی۔

    بالغ افراد کی سالگرہ کی تقاریب میں یہ شرح ہر 10 ہزار افراد میں 5.8 فیصد رہی۔

  • سعودی حکومت کے بہترین اقدامات، کورونا کیسز کی تعداد میں کمی

    سعودی حکومت کے بہترین اقدامات، کورونا کیسز کی تعداد میں کمی

    ریاض : گزشتہ سال سے سعودی حکومت وائرس پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کررہی ہے، قومی سطح پر ویکسین لگانےکی مہم شروع ہونے تک سعودی عرب میں کورونا ضوابط کی سختی سے پابندی کی جاتی رہی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی ماہرین صحت کے خیال میں کورونا وائرس سے لڑنے اور زندگی کو معمول پر واپس لانے کے لیے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ سعودی عرب میں اب تک پچیس فیصد سے زیادہ آبادی کو کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    وبائی امراض کے ڈاکٹر نزار باهبری نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت نے لوگوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی اور سعودی عوام کو پریشان کن ’نیو نارمل‘ حالات سے بھی گزرنا پڑا۔

    مساجد میں نماز ایک مرتبہ پھر شروع ہونے اور کافی شاپس پر جانے سے لوگوں کو محسوس ہوا کہ زندگی کچھ حد تک معمول پر آ رہی ہے۔ اکثریت نے ویکسین کو فوری ضرورت سمجھتے ہوئے لگوانا شروع کی۔

    ڈاکٹر نزار باهبری نے کہا کہ سعودی عرب کورونا وائرس کا پھیلاؤ دوبارہ نہیں برداشت کر سکتا۔
    زندگی واپس معمول کے مطابق گزارنے کے لیے ویکسین ہی واحد ذریعہ ہے۔ انسان دوست ہونے کے ناطے ویکسین لگوائیں، اپنے لیے، لوگوں کے لیے اور اپنے ملک سے محبت میں۔

    مارچ 2020 میں عالمی ادارہ صحت کے کورونا وائرس کو ایک عالمی وبا قرار دینے کے بعد سعودی عرب نے متعدد اقدامات کرتے ہوئے اپنے صحت کے نظام کو محفوظ بنایا۔

    سعودی عرب نے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کی، لاک ڈاؤن اور کرفیو لگانے کے علاوہ سماجی فاصلہ اور ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا۔

    حکومت کی کاوشوں اور عوام کے تعاون سے روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے والے کیسز کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز نہیں کرسکی۔

    کورونا متاثرین کی تعداد میں کمی آنا شروع ہوئی، پابندیوں میں نرمی ہوئی اور لوگوں نے احتیاط برتتے ہوئے آہستہ آہستہ اپنے ارد گرد کی نئی حقیقت کو  سمجھنا شروع کیا۔ لیکن زندگی کو معمول پر واپس لے جانے کے لیے ویکیسن انتہائی ضروری ہے۔

    سعودی عرب نے عالمی سطح پر ویکسین کی تیاری کی حمایت کی تھی اور ویکسین کی مہم کے لیے 500 ملین ڈالر کی رقم بھی مختص کی تھی۔ سعودی حکومت نے 150 ملین ڈالر گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمیونائزیشن کو اور 150 ملین ڈالر ایپڈیمک پریپئرڈنس اینڈ ایمیونائزیشن کو عطیہ کیے۔ جبکہ200ملین ڈالر علاقائی اور عالمی پروگراموں کی امداد کے لیے دیے۔

    محتاط منصوبہ بندی اور بالکل صحیح وقت پر فائزر ویکسین کی پہلی کھیپ گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب پہنچ گئی تھی جبکہ کچھ ہی عرصے بعد ایسٹرا زینیکا کی ویکیسن بھی سعودی شہریوں کو میسر ہوگئی تھی۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے ویکسین کی منظوری دینے کے بعد قومی سطح پر ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کر دیا گیا تھا۔

    سعودی ہیلتھ کونسل کے مطابق 18 دسمبر 2020 تک 5 ہزار سعودی شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی گئی تھی، جبکہ 3 مارچ تک دس لاکھ شہریوں کو ویکسین لگ چکی تھی۔ تاہم دس لاکھ لوگوں کو ویکسین لگنا کافی نہیں ہے۔

    گزشتہ ماہ متعدد وزارتوں بالخصوص وزارت حج و عمرہ اور وزارت برائے ہیومن ریسورس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی جانب سے سفارشات پیش کی گئی

    تھیں۔ ان سفارشات کے مطابق چند حساس شعبوں کے ملازمین کے لیے ویکسین لگوانا یا ہر ہفتے کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ ادارے کے پاس جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا۔ تاہم ویکسین یا کورونا ٹیسٹ کا خرچہ اٹھانے کی ذمہ داری ادارے پر عائد کی گئی ہے۔

    28مارچ تک 40 لاکھ شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی گئی تھی جس کے بعد ویکسین لگانے کی مہم میں مزید تیزی آئی ہے۔ ہر پانچ سے سات

    دنوں میں ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں لگانا شروع کر دی گئی تھیں۔

    ڈاکٹر نزارباهبری کے مطابق ویکسین کے ذریعے ہی دروازے ایک مرتبہ پھر کھلنا شروع ہو جائیں گے، ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والوں کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    ڈاکٹر نزار باهبری نے کہا کہ ویکسین سے انکار کے باعث ایسے متعدد افسوسناک مواقعوں کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے صحت کا نظام درہم برہم ہو سکتا ہے۔ عالمی وبا کے آغاز سے ہی سعودی حکومت اپنے صحت کے نظام کو کسی قسم کے نقصان سے بچا رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبروں کے باعث ویکسین کے خلاف لوگوں کے خیالات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ غلط خبروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ذمہ داران کو جرمانہ اور قید کی سزا بھی دی گئی ہے۔

    ڈاکٹر نزار باهبری کا کہنا ہے کہ اس موقع پر لوگ ویکسین لگوانے سے ہچکچا نہیں رہے بلکہ غفلت کے باعث نہیں لگوا رہے۔ ایسا ہوتے ہوئے دیکھنا  انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ غیر اسلامی بھی ہے لیکن بدقسمتی سے لوگ سن ہی نہیں رہے اور نہ ہی ویکسین لگوانے کے احکامات پر کوئی توجہ دے رہے ہیں۔ یہ شہریوں اور کمیونٹی کے لیے انتہائی اہم قدم ہے۔

    جدہ کے ایک ریٹائرڈ کاروباری شخص ابو الطلال نے عرب نیوز کو بتایا کہ گزشتہ سال بچوں، نواسوں اور پوتوں کے بغیر زندگی گزارنا انتہائی مشکل تھا۔
    ابو الطلال کی اہلیہ پانچ سال قبل انتقال کر گئی تھیں۔ انہوں نے ویکسین کے خوف کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر چلنے والے بیانات کو ٹھہرایا جو سازشی نظریات پھیلانے والے یا ویکسین مخالف عناصر  پھیلا رہے ہوتے ہیں۔

    میں ماہرین پر یقین رکھتا ہوں، حکومت پر یقین رکھتا ہوں، لیکن مجھے یہ نہیں معلوم کہ ویکسین لگوانے کے بعد مجھے کیا توقع رکھنی چاہیے۔ ابو الطلال کے مطابق ویکسین کے ناقدین ٹھوس شواہد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ کورونا کی وبا ایک دھوکہ ہے اور ویکسین انسان کے جینز کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ابو الطلال نے کہا کہ اس قسم کے بیانات نے انہیں بھی دھوکے میں رکھے رکھا جس سے نکلنا ان کے لیے مشکل تھا۔ ابو الطلال نے عرب نیوز کو بتایا کہ اگرچہ بہت ہی خوفناک حالات ہیں لیکن بہت عرصہ انہوں نے ویکسین سے گزیر کیا لیکن پھر ان کے بیٹے نے ڈاکٹر سے وقت لے ہی لیا جس کے بعد انہیں ویکسین لگوانا پڑی۔

    ابو الطلال نے بتایا کہ ان کے بچے بہت محتاط ہیں اور ان کا بھی تحفظ چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معلومات پھیلانے میں شفافیت برتنے اور انٹرنیٹ اور لوگوں کی حمایت سے مدد ملتی ہے، کورونا کی وبا کو اب بہت عرصہ ہوگیا، ہمیں دوبارہ سے معمول کے مطابق زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔

  • بھارت میں کنبھ میلے کے اثرات، کرونا کیسز کی یومیہ تعداد 2 لاکھ تک پہنچ گئی

    بھارت میں کنبھ میلے کے اثرات، کرونا کیسز کی یومیہ تعداد 2 لاکھ تک پہنچ گئی

    نئی دہلی: بھارت میں دھوم دھام سے کنبھ کا میلا منانا رنگ لانے لگا، ملک بھر میں کرونا وائرس کے روزانہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے بڑھ کر 2 لاکھ تک پہنچ گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق چند روز قبل ہونے والے کنبھ کے میلے میں 14 لاکھ سے زائد افراد نے مذہبی رسومات ادا کیں جس کے بعد بھارت میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کیسز کی روزانہ تعداد 1 سے 2 لاکھ پر پہنچ گئی۔

    ریاست اتر کھنڈ کے علاقے ہردوار میں جاری کنبھ میلے میں 30 سادھوؤں سمیت 2 ہزار سے زائد افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 1 ہزار 185 کووڈ 19 مریض دم توڑ گئے۔

    بھارت میں کرونا متاثرین کی مجموعی تعداد 1 کروڑ 42 لاکھ 91 ہزار 917 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 15 لاکھ 69 ہزار 716 ہے۔

    ملک میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 74 ہزار 335 ہوچکی ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 کروڑ 25 لاکھ 47 ہزار 866 ہے۔

    بھارت میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے اور متعدد ریاستوں میں ویکسین کی کمی کی شکایات بھی ملی ہیں جس کے بعد بھارت نے کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے ویکسین کی برآمد روک دی ہے۔