Tag: Covid variant

  • امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی

    امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی

    واشنگٹن / نئی دہلی: امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سامنے آئے ہیں، ماہرین نے اس کے پھیلاؤ کے حوالے سے حتمی نتائج دینے سے گریز کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا اور بھارت سمیت چند دیگر ممالک میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس نے سائنس دانوں کو پریشان کر دیا ہے۔

    امریکا اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں اومی کرون کی نئی قسم بی اے 2.75 رپورٹ ہوئی ہے اور یہ وائرس تیزی سے پھیلتا دکھائی دے رہا ہے، امریکی ریاست منی سوٹا میں مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بالخصوص اس وائرس کے پھیلنے کی شرح سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس کے پھیلنے کی شرح کرونا کی بی اے 5 ویریئنٹ سے زیادہ ہے یا نہیں۔

    دہلی میں کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹو بائیولوجی کی سائنسدان لیپی ٹھکرال نے بتایا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم ملک کی دور دراز ریاستوں میں رپورٹ ہوئی ہے، یہ وائرس آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک میں سامنے آیا ہے۔

    حالیہ دنوں میں کرونا کی اسی قسم کے 3 کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے تھے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اور اس کی بوسٹر خوراکیں اب بھی کرونا وائرس کے خلاف دفاع کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    دوسری جانب موسم خزاں میں امریکی حکومت کرونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین میں مزید بہتری لائے گی تاکہ آنے والی سردیوں سے قبل شہریوں کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکے۔

    مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کے مطابق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن اور بوسٹر خوراکوں کے باجود لوگ وائرس کا شکار ہوئے تاہم ہم نے دیکھا کہ اس سے اسپتالوں میں داخلے اور اموات میں کمی واقع ہوئی تھی۔

  • اومیکرون دنیا کے لئے شدید خطرہ قرار

    اومیکرون دنیا کے لئے شدید خطرہ قرار

    عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم دنیا کے لیے "انتہائی” خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے جنوبی افریقا میں دریافت ہونے والے متغیر کرونا وائرس ‘اومیکرون’ کو شدید خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم دنیا کے لیے "انتہائی” خطرناک ہے، ویرئنٹ کتنا خطرناک اور کس حد تک متاثر کر سکتا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا؟۔

    دوسری جانب ڈبلیو ایچ او نے دنیا کو کرونا وائرس جیسی وبا سےبچانےکیلئےعالمی معاہدے کا مسودہ تیار کرلیا ہے، امریکا، یورپ کی مشاورت سے ڈبلیو ایچ اونے یہ مسودہ تیار کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی قسم؛ امریکی صدر کا بڑا دعویٰ

    ادھر صدر جوبائیڈن نے کہا کہ نئی قسم اومیکرون کامقابلہ کرنےکیلئےویکسین کی نئی خوراکوں کی ‏ضرورت ہوگی وقت پڑنےپر ہم پیداوار اور تقسیم کو تیز کرنےکیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اومیکرون سےکیسےنمٹیں گے اس متعلق جمعرات کوحکمت عملی کا اعلان کریں ‏گے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے افریقہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگادی ہے، وزرات خارجہ نے اسے جنوبی افریقہ کو سزا دینے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس نئی قسم میں کووِڈ نائنٹین نے وسیع سطح پر اپنی ہیئت اور شکل تبدیل کر لی ہے، جس سے اس وائرس میں بار بار انفیکشن ہونے کا خطرہ دیگر تمام اقسام سے زیادہ ہو گیا ہے۔