Tag: cow mandi

  • کراچی: سپر ہائی وے پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی قائم

    کراچی: سپر ہائی وے پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی قائم

    کراچی: شہر قائد میں واقع سپرہائی وےپر ہرسال کی طرح امسال بھی آٹھ سو ایکڑ پرمویشی منڈی قائم کردی گئی، رواں برس جانوروں کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے ساتھ مویشی منڈی آنے والوں سے پارکنگ فیس کے نام پر پانچ ہزار روپے تک وصول کیےجارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں گائے اور اونٹ کی داخلہ فیس 1400 جبکہ بکرے، دنبے اور بھیڑ کی 800 روپے مقرر کی گئی، انتظامیہ کی جانب سے بیوپاریوں کو مفت جگہ فراہم کی گئی تاکہ وہ سکون سے جانوروں کی خرید و فروخت کرسکیں۔

    منڈی ترجمان کا کہنا ہے کہ وی آئی پی بلاکس کے علاوہ بیوپاریوں کو پہلے آئیں اور پہلے پائیں کی بنیاد پر مفت جگہ دی جا رہی ہے، مویشیوں کے لیے جگہ کی فراہمی، سیکورٹی انتظامات، مویشیوں کیلئے پینے کے پانی کا مفت انتظام کیا گیا ہے جبکہ صارفین کے لئے فری پارکنگ کی سہولت دی گئی ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے منڈی میں جانوروں کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل پر مشتمل تین ٹیمیں ہمہ وقت موجود رہیں گی جبکہ رقم کی لین دین کے لیے بینک، اےٹی ایم سروس اور امن و امان کے لیے سیکیورٹی کے خاص انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

    سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی میں جانوروں کے لیے 28 بلاک بنائے گئے، جس میں سے 6 وی آئی پی اور 22جنرل بلاک ہیں اور بکرا منڈی کے لئے 2 خصوصی بلاک مختص کئے گئے ہیں۔

    سہراب گوٹھ آنے والے خریداروں نے شکوہ کیا ہے کہ جانوروں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ساتھ انتظامیہ پارکنگ اور دیگر سہولتوں کے نام پر لوٹ مار کررہی ہے۔

    صارفین کے مطابق منڈی میں موٹر سائکل اور گاڑیاں پارک کرنے والوں سے 3000 سے 5000 روپے فیس وصول کی جارہی ہے، مویشی بیوپاریوں نے بھی شکایت کی ہے کہ مویشی منڈی میں جانوروں کو گاڑیوں سے اتارنے نہیں دیا جا رہا اور جگہ کی عدم دستیابی کا جواز بنا کر ناجائز طور مفت جگہ کے 40000 سے 50000 روپے مانگے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سہراب گوٹھ سے متصل سپرہائی وے کے قریب واقع اراضی پر ہر سال انتظامیہ کی جانب سے مویشی منڈی لگائی جاتی ہے جسے ایشیا کی سب سے بڑی جانوروں کی منڈی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: عید الاضحیٰ کی آمد سے قبل محکمہ صحت نے کانگو وائرس کا الرٹ جاری کرتے ہوئے مویشی منڈی جانے والے افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عید قرباں کی آمد آمد ہے اور شہر قائد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گائے، بکروں کی خریدوفروخت کے لیے مویشی منڈیاں لگنا شروع ہوگئیں۔

    محکمہ صحت سندھ کے ڈائریکٹر نے کانگو وائرس کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’رواں سال کانگو سے 5 افراد جاں بحق ہوچکے لہذا چھوٹی بڑی مویشی منڈیوں میں میڈیکل کیمپ لگائے جائیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور وٹرنری ڈاکٹر جانوروں کا باقاعدگی کے ساتھ معائنہ کریں گے جبکہ محکمے کی جانب سے شہریوں کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔

    کانگو وائرس کیا ہے؟                                                                                       

    کانگو وائرس کوئی نئی بیماری نہیں، یہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبائی بیماری ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کانگو نامی کیڑا بھیڑ، بکری، گائے، بھینس اور اونٹ کی جلد پر پایا جاتا ہے جو جانور کی کھال سے چپک کر خون چوستا رہتا ہے۔

    یہ کیڑا اگر انسان کو کاٹ لے یا متاثرہ جانور ذبح کرتے ہوئے انسان کو کٹ لگ جائے تو اس بات کے امکانات کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ یہ وائرس انسان میں منتقل ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: کانگو وائرس سے متاثر دوسرا شہری چل بسا

    کیڑے کے کاٹنے کے بعد وائرس انسانی جسم میں داخل ہوکر تیزی سے سرایت کرجاتا ہے جس کے باعث متاثرہ شخص پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں بعد ازاں جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور مریض موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔

    کانگو وائرس کی علامات

    کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

    متاثرہ شخص کو سر درد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالوں کے ساتھ آنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔

    علاوہ ازیں تیز بخار سے جسم میں سفید خلیوں (وائٹ سیلز) کی تعداد انتہائی کم ہوجاتی ہے جس سے خون جمنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور پھر جسم کے مختلف حصوں سے خون نکلنے لگتا ہے، جگر اور گردے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر مرض کا بروقت علاج کروا لیا جائے تو متاثرہ شخص دوبارہ صحت مند ہوسکتا ہے تاہم علاج کے لیے پابندی ضروری ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    کانگو سے بچاؤ اور اس پر قابو پانا تھوڑا مشکل ہے کیوں کہ جانوروں میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں البتہ ان میں چیچڑیوں کو ختم کرنے کے لیے کیمیائی ادویات کا اسپرے کیا جاسکتا ہے۔

    کانگو سے متاثرہ مریض سے ہاتھ نہ ملائیں

    مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے پہنیں

    مریض کی عیادت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں

    لمبی آستینوں والی اور ہلکے کپڑے کی قمیض پہنیں

    مویشی منڈی میں بچوں کو نہ لے کر جائیں

    مویشی منڈی میں موجود جانوروں کے فضلے سے اٹھنے والا تعفن بھی اس مرض میں مبتلا کر سکتا ہے لہٰذا اس سے بھی دور رہیں۔

    کپڑوں اور جلد پر چیچڑیوں سے بچاؤ کا لوشن لگائیں۔

    مویشی منڈی فل آستین کپڑے پہن کر جائیں کیونکہ بیمار جانوروں کی کھال اورمنہ سے مختلف اقسام کے حشرت الارض چپکے ہوئے ہوتے ہیں جن کے کاٹنے سے انسان مختلف امراض میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کانگو وائرس موت کا پیغام بن گیا، پشاور کی خاتون بھی چل بسی

    جانوروں کی نقل و حمل کے وقت دستانے اور دیگر حفاظتی لباس ضرور پہنیں بالخصوص مذبح خانوں، قصائی اور گھر میں ذبیحہ کرنے والے افراد لازمی احتیاطی تدابیراختیار کریں۔

    مذبح خانوں میں جانوروں کے طبی معائنہ کے لیے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم کا ہونا بہت ضروری ہے جو ایسے جانوروں کی نشاندہی کر سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی کی مویشی منڈی: ایک مکمل تفریحی میلہ

    کراچی کی مویشی منڈی: ایک مکمل تفریحی میلہ

    کراچی: گزشتہ کئی سالوں سے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پر سات سو ایکڑ سے زائد رقبے پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگائی جاتی ہے، جس میں مختلف علاقوں سے چھوٹے بڑے ہر نسل کے تقریباً تین لاکھ سے زائد جانور بیچنے کے لیے لائے جاتے ہیں، جن میں ایک لاکھ 75ہزار بڑے جانور اور تقریباً ایک لاکھ 25ہزار چھوٹے جانور ہوتے ہیں۔

     سپر ہائی وے پر سجنے والی مویشی منڈی کی روایتی رونقیں عروج پر پہنچ گئی لیکن بیش قیمت جانوروں کی قیمتیں آسمان پر دیکھ کر کاہگ پریشان نظر آتے ہیں، کراچی میں سجنے والی ایشیاء کی سب سے بڑی منڈی جو آج کل اہل کراچی کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

    Karachi

     کراچی میں عیدالاضحی پر قربانی کیلئے جانوروں کی نمائش کے الگ ہی رنگ ہیں، جو خریداروں سمیت عام شہریوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہے، جہاں بھاری بھرکم بیلوں نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے وہیں ان کی آسمان سے باتیں کرتی قیمت کو دیکھ کر شہری پریشان نظر آتے ہیں۔

    عید قربان جذبہ ایثار کا نام ہے اسی لیے ہر کوئی قربانی کیلئے خوبصورت اور صحت مند جانور کی تلاش میں ہے، عید قربان کے آتے ہی سب کی خواہش اور کوشش ہے کہ خوب سے خوب ترجانور قربان کیا جائے، مویشیوں کے بیوپاری بھی اپنے جانوروں کی صفائی ستھرائی میں ہیں۔

    Karachi

    بیوپاریوں نے عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے اونٹ ،گائے اور بکروں کو رنگ برنگی مالا،جھنجروں اور مہندی سے سجا رکھا ہے ان منڈیوں میں آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ بیوپاری جانوروں کا ریٹ ڈبل سے بھی زائد مانگ رہے ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    ملک بھر سے بیو پاری اپنے بیش قیمت جانوروں کو بیچنے کی غرض سے مویشی منڈی کا رخ کررہے ہیں، اس کے باوجود مویشی منڈی میں قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور نظر آتی ہیں، بیوپاریوں کے مطابق مہنگائی سبب مویشی مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانور اور چارا مہنگا ہونے کی وجہ سے وہ جانور مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں۔

    Karachi

    منڈی میں جگہ کی تقسیم پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر کی گئی ہے،وی آئی پی جگہ کے مختلف ریٹ مقرر کیے گئے ہیں، جو جگہ جتنی بہتر اسی حساب سے اس کا کرایہ بھی مہنگا ہے۔ وی آئی پی جگہ کا کرایہ ایک لاکھ سے ڈھائی لاکھ روپے تک ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اندرون ملک سے آنے والے فی جانور پر ٹول ٹیکس ایک ہزار روپے رکھا گیا ہے۔

     وی آئی پی کیٹل فارم کے نام بھی وی آئی پی رکھے گئے ہیں جس میں 786 کیٹل کارم ، جناح کیٹل فارم اور اے ٹی ایم کیٹل فارم وغیرہ ہیں۔منڈی میں وی آئی پی بلاک بھی قائم کیے گئے کیٹل فارم کو شادی ہالزکی طرح لائٹس اور میوزک کے ساتھ سجایا گیا ہے جہاں قیمتی اور نایاب قربانی کے جانور فروخت کے لیے لائے گئے ہیں۔ وی آئی پی بلاک میں لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کی قیمتیں دو لاکھ روپے سے 30 لاکھ روپے تک ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    نایاب اور دلکش جانوروں کو اس خوبصورتی کے ساتھ رکھا گیا ہے کہ  عوام کی ایک بڑی تعداد صرف ان جانوروں کی تصویریں اور سلفیاں بنانے میں مصروف نظر آتی ہے۔

    Karachi

    تمام کیٹل فارم مالکان کا کہنا تھا کہ ان قیمتی جانوروں پر بہت محنت ہوتی ہے ، ایک کیٹل فارم کے مالک ریاض نے بتایا کہ ہم صحت بخش کھانا کہلاتے ہیں جو جانوروں کی نشو نماکو تیزی سے بڑھانے میں مدد دیتا ہے اس کے علاوہ ان قیمتی  جانوروں کو مکھن اور دن میں ایک بار 5 کلو دودھ بھی دیا جاتا ہے۔

    Karachi

    فارم کے مالک کا کہنا تھا کہ میرا ایک جانور کی قیمت کم ازکم ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے، مہنگی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نایاب جانوروں کی دیکھ بھال اور خوراک میں بڑی رقم صرف ہوتی ہے۔

    Karachi

    ؎گزشتہ برس کی طرح کی رواں سال بھی مویشی منڈیوں میں آنے والے خریداروں کے گاڑیوں کی پارکنگ وسیع اور مفت رکھی گئی ہے جس کے باعث عوام کو پارکنگ کی دشواریوں سے بچنے میں مدد مل رہی ہے۔

    Karachi

    منڈی میں بے شمار مختلف قسم کی اشیاءکی دکانیں بھی بنائی گئی ہیں ، دکان بنانے کے لیے انتظامیہ سے پہلے بات کرنی پڑتی ہے اور فی دکان کا اندازاً تیس ہزار روپے کرایہ دینا پڑتا ہے،منڈی میں لوگوں کی تعداد کے مطابق متعدد ہوٹل بھی بنائے گئے ہیں،ان ہوٹلوں سے دوردراز سے آئے ہوئے بیوپاری اور خریدار کھانا خریدتے ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی پہلی بار ایک فوڈ کوڈ بنایا گیا ہے جہاں بچوں کے لئے جھولے اور کھانے کے اچھے ریسٹورنٹ کے ساتھ ساتھ ایک شیشہ کیفے بھی قائم کیا گیا ہے۔

    Karachi

    تاہم چند وجوہات کے باعث انتظامیہ نے شیشہ کیفے کو بند کروادیا ، شیشہ کیفے کے مالک کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اجازت طلب کی تھی انتظامیہ کو اسی وقت انکار کردینا چاہیئے تھا ۔

    Karachi

    کراچی چیمبر آف کامرس کے مطابق گزشتہ برس عید الاضحیٰ کے موقع پر تقریبا پچھتر لاکھ جانور ذبح کیے گئے ہیں، جن کی مالیت تین سو ارب روپے تک ہوسکتی ہے۔

    Karachi

    Karachi

  • کراچی کی مویشی منڈی: ایک مکمل تفریحی میلہ

    کراچی کی مویشی منڈی: ایک مکمل تفریحی میلہ

    کراچی: گزشتہ کئی سالوں سے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پر سات سو ایکڑ سے زائد رقبے پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگائی جاتی ہے، جس میں مختلف علاقوں سے چھوٹے بڑے ہر نسل کے تقریباً تین لاکھ سے زائد جانور بیچنے کے لیے لائے جاتے ہیں، جن میں ایک لاکھ 75ہزار بڑے جانور اور تقریباً ایک لاکھ 25ہزار چھوٹے جانور ہوتے ہیں۔

     سپر ہائی وے پر سجنے والی مویشی منڈی کی روایتی رونقیں عروج پر پہنچ گئی لیکن بیش قیمت جانوروں کی قیمتیں آسمان پر دیکھ کر کاہگ پریشان نظر آتے ہیں، کراچی میں سجنے والی ایشیاء کی سب سے بڑی منڈی جو آج کل اہل کراچی کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

    Karachi

     کراچی میں عیدالاضحی پر قربانی کیلئے جانوروں کی نمائش کے الگ ہی رنگ ہیں، جو خریداروں سمیت عام شہریوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہے، جہاں بھاری بھرکم بیلوں نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے وہیں ان کی آسمان سے باتیں کرتی قیمت کو دیکھ کر شہری پریشان نظر آتے ہیں۔

    عید قربان جذبہ ایثار کا نام ہے اسی لیے ہر کوئی قربانی کیلئے خوبصورت اور صحت مند جانور کی تلاش میں ہے، عید قربان کے آتے ہی سب کی خواہش اور کوشش ہے کہ خوب سے خوب ترجانور قربان کیا جائے، مویشیوں کے بیوپاری بھی اپنے جانوروں کی صفائی ستھرائی میں ہیں۔

    Karachi

    بیوپاریوں نے عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے اونٹ ،گائے اور بکروں کو رنگ برنگی مالا،جھنجروں اور مہندی سے سجا رکھا ہے ان منڈیوں میں آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ بیوپاری جانوروں کا ریٹ ڈبل سے بھی زائد مانگ رہے ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    ملک بھر سے بیو پاری اپنے بیش قیمت جانوروں کو بیچنے کی غرض سے مویشی منڈی کا رخ کررہے ہیں، اس کے باوجود مویشی منڈی میں قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور نظر آتی ہیں، بیوپاریوں کے مطابق مہنگائی سبب مویشی مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانور اور چارا مہنگا ہونے کی وجہ سے وہ جانور مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں۔

    Karachi

    منڈی میں جگہ کی تقسیم پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر کی گئی ہے،وی آئی پی جگہ کے مختلف ریٹ مقرر کیے گئے ہیں، جو جگہ جتنی بہتر اسی حساب سے اس کا کرایہ بھی مہنگا ہے۔ وی آئی پی جگہ کا کرایہ ایک لاکھ سے ڈھائی لاکھ روپے تک ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اندرون ملک سے آنے والے فی جانور پر ٹول ٹیکس ایک ہزار روپے رکھا گیا ہے۔

     وی آئی پی کیٹل فارم کے نام بھی وی آئی پی رکھے گئے ہیں جس میں 786 کیٹل کارم ، جناح کیٹل فارم اور اے ٹی ایم کیٹل فارم وغیرہ ہیں۔منڈی میں وی آئی پی بلاک بھی قائم کیے گئے کیٹل فارم کو شادی ہالزکی طرح لائٹس اور میوزک کے ساتھ سجایا گیا ہے جہاں قیمتی اور نایاب قربانی کے جانور فروخت کے لیے لائے گئے ہیں۔ وی آئی پی بلاک میں لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کی قیمتیں دو لاکھ روپے سے 30 لاکھ روپے تک ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    نایاب اور دلکش جانوروں کو اس خوبصورتی کے ساتھ رکھا گیا ہے کہ  عوام کی ایک بڑی تعداد صرف ان جانوروں کی تصویریں اور سلفیاں بنانے میں مصروف نظر آتی ہے۔

    Karachi

    تمام کیٹل فارم مالکان کا کہنا تھا کہ ان قیمتی جانوروں پر بہت محنت ہوتی ہے ، ایک کیٹل فارم کے مالک ریاض نے بتایا کہ ہم صحت بخش کھانا کہلاتے ہیں جو جانوروں کی نشو نماکو تیزی سے بڑھانے میں مدد دیتا ہے اس کے علاوہ ان قیمتی  جانوروں کو مکھن اور دن میں ایک بار 5 کلو دودھ بھی دیا جاتا ہے۔

    Karachi

    فارم کے مالک کا کہنا تھا کہ میرا ایک جانور کی قیمت کم ازکم ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے، مہنگی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نایاب جانوروں کی دیکھ بھال اور خوراک میں بڑی رقم صرف ہوتی ہے۔

    Karachi

    ؎گزشتہ برس کی طرح کی رواں سال بھی مویشی منڈیوں میں آنے والے خریداروں کے گاڑیوں کی پارکنگ وسیع اور مفت رکھی گئی ہے جس کے باعث عوام کو پارکنگ کی دشواریوں سے بچنے میں مدد مل رہی ہے۔

    Karachi

    منڈی میں بے شمار مختلف قسم کی اشیاءکی دکانیں بھی بنائی گئی ہیں ، دکان بنانے کے لیے انتظامیہ سے پہلے بات کرنی پڑتی ہے اور فی دکان کا اندازاً تیس ہزار روپے کرایہ دینا پڑتا ہے،منڈی میں لوگوں کی تعداد کے مطابق متعدد ہوٹل بھی بنائے گئے ہیں،ان ہوٹلوں سے دوردراز سے آئے ہوئے بیوپاری اور خریدار کھانا خریدتے ہیں۔

    Karachi

    Karachi

    سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی پہلی بار ایک فوڈ کوڈ بنایا گیا ہے جہاں بچوں کے لئے جھولے اور کھانے کے اچھے ریسٹورنٹ کے ساتھ ساتھ ایک شیشہ کیفے بھی قائم کیا گیا ہے۔

    Karachi

    تاہم چند وجوہات کے باعث انتظامیہ نے شیشہ کیفے کو بند کروادیا ، شیشہ کیفے کے مالک کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اجازت طلب کی تھی انتظامیہ کو اسی وقت انکار کردینا چاہیئے تھا ۔

    Karachi

    کراچی چیمبر آف کامرس کے مطابق گزشتہ برس عید الاضحیٰ کے موقع پر تقریبا پچھتر لاکھ جانور ذبح کیے گئے ہیں، جن کی مالیت تین سو ارب روپے تک ہوسکتی ہے۔

    Karachi

    Karachi