Tag: CPEC

  • 1000 نئی ملازمتیں، پاکستانی نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری

    1000 نئی ملازمتیں، پاکستانی نوجوانوں کے لیے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت آئندہ چند سالوں میں پاکستان میں 1000 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، جن کے لیے ایسی افرادی قوت تیار کرنا ضروری ہے جو جدید صنعتوں اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کے تقاضوں پر پوری اترے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پیک کا اگلا مرحلہ ”کاروبار سے کاروبار“ تعاون اور صنعتی ترقی پر مبنی ہے، جس کے تحت پاکستان کی معیشت کو دیرپا بنیادوں پر استوار کیا جائے گا۔

    حکومت ”اُڑان پاکستان“ پروگرام کو رہنما اصول بناتے ہوئے اور چین کے پیشہ ورانہ تعلیم کے کامیاب ماڈل کو اپناتے ہوئے سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر نوجوانوں کو چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے تیار کرنا ہے۔

    یہ اقدامات پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک انقلابی سفر کا آغاز ہیں۔ ”اُڑان پاکستان پروگرام“ اور”سی پیک“ کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کو مضبوط کر کے نوجوان نسل کو مستقبل کی مہارتیں دی جا رہی ہیں، تاکہ ملک کی آبادی کو بوجھ نہیں بلکہ معیشت کی طاقت بنایا جا سکے۔

    پاکستان کی دو تہائی آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، جو دنیا کی سب سے کم عمر ورک فورس میں شمار ہوتی ہے اور یہی پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ تاہم، موجودہ دور میں جہاں مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، بگ ڈیٹا، اور گرین ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں، وہاں روایتی ملازمتوں کی نوعیت بدل رہی ہے اور نئی مہارتوں کی شدید ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال بیجنگ میں ہزہ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور نیوٹیک کے درمیان معاہدہ پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چوتھا صنعتی انقلاب صرف ان اقوام کو فائدہ دے گا جو مہارت، جدت اور مطابقت پذیری میں آگے ہوں گی۔

    اگر ہم نے بروقت تیاری نہ کی تو ہم اپنی پوری نوجوان نسل کو مواقع سے محروم کر دیں گے۔ لیکن اگر ہم حوصلے اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کریں تو پاکستان ایک نئے دورِ صنعتی ترقی اور خوشحالی میں داخل ہو سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ”اُڑان پاکستان پروگرام“ کے تحت قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے میں نوجوانوں کی مہارت سازی ہماری ”5Es فریم ورک”کا کلیدی ستون ہے۔

    برطانوی اخبار گارجین میں سی پیک سے متعلق رپورٹ مکمل جھوٹ ہے، چین

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ نیو ٹیک اب تک 15 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دے چکا ہے جن میں سے 70 فیصد کو باعزت ملازمتیں ملی ہیں اور ان کی آمدنی میں اوسطاً 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

  • برطانوی اخبار گارجین میں سی پیک سے متعلق رپورٹ مکمل جھوٹ ہے، چین

    برطانوی اخبار گارجین میں سی پیک سے متعلق رپورٹ مکمل جھوٹ ہے، چین

    اسلام آباد: چین نے کہا ہے کہ برطانوی اخبار گارجین میں سی پیک (چین پاکستان اقتصادی راہداری) سے متعلق رپورٹ مکمل جھوٹ ہے۔

    پاکستان میں چینی سفارت خانے نے برطانوی اخبار گارجین کی رپورٹ کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ اس میں چینی سفارت کار کا سی پیک سے متعلق بیان مکمل طور پر جھوٹا ہے۔

    سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گارجین کی رپورٹ میں جو زبان اور بیانات استعمال کیے گئے ہیں، وہ واضح طور پر غیر معتبر اور چین کے مؤقف کی بنیادی سمجھ سے عاری ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ رپورٹر نے پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی کی اور عام سمجھ کے لیے بنیادی احترام کی پامالی کی۔

    گارجین نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد میں چین کے سیاسی سیکریٹری وانگ شن جیے نے سی پیک منصوبوں کے حوالے سے پاکستانی حکومت پر جھوٹے بیانات دینے کا الزام لگایا۔

    رپورٹ کے مطابق شن جیے نے کہا گوادر اور بلوچستان میں چینیوں کے خلاف نفرت پھیل رہی ہے، اگر سیکیورٹی کی یہی صورت حال برقرار رہی تو یہ ترقی کو روک دے گی۔ چینی سفارت خانے نے کہا چین ہمیشہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر اور بلوچستان کی ترقی کی حمایت کرتا ہے۔

  • سی پیک کے تحت پاکستان کو کتنی رقم ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    سی پیک کے تحت پاکستان کو کتنی رقم ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔

    وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے تحت اب تک 24 ارب 70 کروڑ ڈالر سے رقم موصول ہوئی، اس رقم سے اب تک 43 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔

     وزارت منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اس وقت 70 کروڑ ڈالر سے زائد 8 منصوبے زیر تکمیل ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت دو بلوچستان، دو کے پی کے اور سندھ جبکہ پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

    علاوہ ازیں وقفہ سوالات میں وزراء کے ایوان میں نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اگر وزراء کا یہی طریقہ کار رہا تو ہم وزیر اعظم کو آگاہ کریں گے۔

    قومی اسمبلی اجلاس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے کہا حنیف عباسی آپ کی باری ہے اب سوال پوچھ لیں، حنیف عباسی نےجواب دیا اب میرا سوال پوچھنے کا دل نہیں کر رہا، آپ نے پہلے بات کرنے کا موقع نہ دے کر میرا دل توڑ دیا ہے آپ سے برسوں پرانی رفاقت ہے آپ سے پیار و خلوص کا رشتہ تاعمر رہے گا۔

  • سی پیک پر اہم ترین پیش رفت، 884 میگا واٹ کا سکھی کناری پراجیکٹ مکمل

    سی پیک پر اہم ترین پیش رفت، 884 میگا واٹ کا سکھی کناری پراجیکٹ مکمل

    اسلام آباد: 884 میگا واٹ کا سکھی کناری پراجیکٹ مکمل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے تحت سکھی کناری پن بجلی منصوبہ مکمل ہو گیا ہے، جس سے قومی گرڈ میں 844 میگا واٹ بجلی شامل ہوگی۔

    منگل کو چائنا انرجی انٹرنیشنل گروپ لمیٹڈ پاکستان برانچ کے مینجنگ ڈائریکٹر، چائنا چیمبر آف کامرس ان پاکستان وانگ ہوئی ہوا نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں تعمیر کے آغاز کے بعد سے سی پیک نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبوں میں 1.9 ارب ڈالر مالیت کے 884 میگا واٹ سکھی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مکمل ہو چکا ہے۔

    انھوں نے کہا کمپنی چین پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، اب تک سی پیک کے تحت پاکستان کے لیے مجموعی طور پر 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری آئی ہے، 236,000 ملازمتیں پیدا ہوئیں، 510 کلو میٹر شاہراہیں، 8،000 میگا واٹ سے زیادہ بجلی اور 886 کلو میٹر نیشنل کور ٹرانسمیشن گرڈ کا اضافہ ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ، نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے، توانائی اور صنعت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ابتدائی تعاون لے کر ترقی، جدت، لوگوں کے لیے ذریعہ معاش، اور ماحول دوست ’’سی پیک اپ گریڈڈ ورژن‘‘ تک، چین پاکستان اقتصادی راہداری مستقبل میں پاکستان کے لیے یقیناً مزید وسیع تر ترقی کے مواقع فراہم کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی توانائی کے تحفظ اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس ہم پروجیکٹ کے اس اہم حصے کا افتتاح ہماری مشترکہ کوششوں کا ایک جشن ہے، یہ کوششیں ہی ہمیں اس مقام تک لے آئی ہیں، محنتی انجینئرز اور سرشار کارکنوں سے لے کر ہمارے قابل قدر شراکت داروں اور معاونین تک، آپ کی اجتماعی شراکت ان مول رہی ہے۔

    وانگ ہوئی ہوا نے کہا کہ یہ ٹرانسمیشن لائن محض ایک تکنیکی کامیابی نہیں، یہ ترقی کی علامت ہے اور ہم نے جس لچک دار اور قابل اعتماد توانائی کے نیٹ ورک کی تعمیر کا عزم کر رکھا ہے یہ اس کا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ 500KV ڈبل سرکٹ کواڈ بنڈل ٹرانسمیشن لائن ہمارے نیشنل گرڈ کی صلاحیت کو بڑھانے، نیلم جہلم اور 844 میگا واٹ کے سکھی کناری پراجیکٹ کو جوڑ کر بجلی کی مستحکم اور مؤثر ترسیل کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ٹرانسمیشن کے نقصانات کو نمایاں طور پر کم کر کے اور گرڈ کے استحکام کو تقویت دے کر، ہم بجلی کی زیادہ قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ گرڈ انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے ایک سنگ بنیاد ہے، یہ ٹرانسمیشن لائن سی پیک صنعتی زونز، خصوصی اقتصادی زونز (سیز) اور شہری مراکز کی مدد کرے گی، جس سے سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوگا۔ بجلی کے کارخانوں، کاروباروں اور گھروں کو درکار توانائی فراہم کر کے ہم پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چینی کمپنیوں کے ساتھ تعاون نے ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی، مقامی صلاحیت کو بڑھانے اور جدید توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو چلانے کے لیے ہماری صلاحیت کو مہمیز دی ہے۔ اگلے مرحلے میں سوکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، آزاد پتن اور دیگر قابل تجدید توانائی کے اقدامات جیسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر کے، سی ای ای سی پاکستان کو اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے، صاف توانائی کی طاقت کو بروئے کار لانے اور طویل مدتی توانائی کی پائیداری حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اپنے توانائی کے چیلنجوں پر قابو پالے گا۔

    اس موقع پرسی پیک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر اور انرجی چائنا پاکستان کے سینئر مشیر ڈاکٹر حسان داؤد بٹ اور سکھی ہائیڈرو پراجیکٹ کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ایلن کن بھی موجود تھے۔

  • پاک چین دوستی، سی پیک سبوتاژ کی ہر کوشش ناکام ہوگی: چین

    پاک چین دوستی، سی پیک سبوتاژ کی ہر کوشش ناکام ہوگی: چین

    بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی اور اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی وزارتِ خارجہ وینگ بن ون نے بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کام جاری رکھے گا، اور پاکستان میں چینی اہلکاروں اور منصوبوں اور تحفظ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

    چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہری، ادارے اور کمپنیاں محتاط رہیں۔

  • سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی پر توجہ دیں گے، وزیر اعظم

    سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی پر توجہ دیں گے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کو ’سافٹ ویئر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے میں زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی پر توجہ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جہاں سی پیک کا پہلا مرحلہ ترقی کے ’ہارڈ ویئر‘ پہلو کو ٹھیک کرنے کے بارے میں تھا، وہیں آنے والا دوسرا مرحلہ زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، مہارت کی ترقی، جدت، صنعت کاری، اقتصادی ترقی اور صحت پر توجہ دے کر ترقی کے ’سافٹ ویئر‘ کو اپ گریڈ کرے گا۔

    انھوں نے کہا چین کے نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ اور ان کے وفد کی پاکستان آمد پر دل شاد ہے، سی پیک گزشتہ 10 سال سے پاکستان کی معاشی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کے تحت ہم نے توانائی کے بحران پر قابو پایا، اور بہترین معیار کا بنیادی ڈھانچا تعمیر کیا، اور ملک کے مختلف علاقوں کو آپس میں جوڑنے میں آسانی ہوئی۔

    انھوں نے کہا سی پیک ہمسایہ ممالک کے لیے بھی رابطے کا کام کر رہا ہے، سی پیک ہمارے لیے خوش حالی اور ترقی کا خزینہ ہے،

    سی پیک غربت، بیروزگاری اور غیر ترقیاتی علاقوں کے خاتمے کا ذریعہ بنے گا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی پر توجہ دیں گے، صنعتی شعبہ، معاشی بڑھوتری، ہنر مندی، صحت اور تعلیم پر توجہ ہوگی۔

    انھوں نے کہا میں صدر شی جن پنگ اور نواز شریف کو سی پیک کی کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، صدر شی جن پنگ کے شراکت دار ترقی کے وژن کو دنیا نے سراہا ہے۔

  • آرمی چیف کا سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان

    آرمی چیف کا سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ کن گانگ سے ملاقات کی، جس میں باہمی دل چسپی اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں چینی وزیر خارجہ سے سی پیک اور دفاعی تعاون کے معاملات زیر غور آئے، آرمی چیف نے پاکستان چین اسٹریٹجک تعلقات پر عزم کا اعادہ کیا، اور سی پیک منصوبے کے لیے مکمل تعاون کا اعلان کیا۔

    چینی وزیر خارجہ نے دونوں برادر اقوام کے درمیان طویل مدتی تزویراتی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، اور سی پیک پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، چینی وزیر خارجہ نے سی پیک کی بر وقت تکمیل کے لیے چینی کمٹمنٹ کا بھی اظہار کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے اہم جزو چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا، آرمی چیف نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو بھی سراہا، دونوں شخصیات نے خطے کی موجودہ سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، آرمی چیف نے خطے میں امن و استحکام کے لیے چین کے کردار کو تسلیم کیا۔

    دونوں جانب سے مشترکہ سیکیورٹی چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں اپنے موجودہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، ملاقات اس مثبت نوٹ پر اختتام پذیر ہوئی کہ دونوں جانب سے پاکستان اور چین کے درمیان ہر آزمائش پر پورا اترنے والی دوستی کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

  • پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ 3 سال بعد کھول دی گئی

    پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ 3 سال بعد کھول دی گئی

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس 3 سال بعد کھول دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس کھول دی گئی، وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہراہ کھلن پر اظہار مسرت کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے حکام اور ٹیم ممبرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا 3 سال بعد دونوں ممالک میں تجارتی راہداری کی بحالی بڑی خوشی کا لمحہ ہے۔

    انھوں نے کہا خنجراب پاس کھلنے سے سی پیک کی رفتار بڑھانے میں رکاوٹ دور ہو گئی، جو سفر نومبر 2019 میں رُکا تھا، وہ 2023 میں پھر سے بحال ہوگیا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا 2018 میں سی پیک جس رفتار پر چھوڑ کر گئے تھے، اسے دوگنا سے زیادہ رفتار سے بڑھانا چاہتا ہوں، سی پیک نواز شریف اور چین کی عظیم قیادت کا خطے اور عوام کے لیے خوش حالی اور ترقی کا تحفہ ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ فارن فنڈڈ شخص نے سی پیک کو متنازعہ بنانے کا جرم کیا اور دونوں ممالک کی عظیم دوستی کی پیٹھ میں خنجر گھونپا۔

    اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ چین پاکستان تعلقات قومی سلامتی کی سُرخ لکیر ہے، عمران خان نے منصوبوں میں کرپشن کے بے بنیاد الزامات لگائے تھے، ہم نے سی پیک کے خلاف فارن فنڈڈ فتنے کی سازش ناکام بنا دی۔

    واضح رہے کہ 2019 میں کرونا وبا کے باعث خنجراب پاس کو بند کر دیا گیا تھا۔

  • سی پیک سیکیورٹی گروپ اجلاس: کراچی یونیورسٹی دھماکے سے متعلق گفتگو ہوگی

    سی پیک سیکیورٹی گروپ اجلاس: کراچی یونیورسٹی دھماکے سے متعلق گفتگو ہوگی

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سیکیورٹی گروپ کا اجلاس عید کے بعد طلب کر لیا گیا، اجلاس میں سی پیک منصوبوں، چینی شہریوں کی سیکیورٹی، کراچی یونیورسٹی دھماکے اور اس کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سیکیورٹی گروپ کا اجلاس عید کے بعد طلب کر لیا گیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ بھی شرکت کریں گے جبکہ سیکیورٹی اداروں کے سینئر افسران بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چینی شہریوں کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے اور اس کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

  • سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے

    سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیئرمین خالد منصور کا کہنا ہے کہ انرجی سیکیورٹی کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے اہم ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیئرمین خالد منصور نے پاکستان انرجی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انرجی سیکیورٹی کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے اہم ہے، معیشت کے لیے مستحکم، بلا تعطل اور سستی بجلی کی ضرورت ہے۔

    خالد منصور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چند سال پہلے تک فرنس آئل سے بجلی بنائی جا رہی تھی، بجلی کے بحران نے معیشت کو بری طرح متاثر کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے لیے معیشت کو بہتر بنانے کا منصوبہ ہے، سی پیک فلیگ شپ منصوبہ ہے، پہلے مرحلے میں 5 ہزار میگا واٹ کے منصوبے لگائے، تھر میں مزید پاورپلانٹ لگائے جائیں گے۔

    خالد منصور کا مزید کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے پر کام کر رہے ہیں، سیمنٹ انڈسٹری 14 ملین ٹن درآمد کر رہی ہے۔