Tag: CPEC

  • سی پیک  پاکستان اور چین کے درمیان  شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    اسلام آباد : چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعاون اور شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے اور چین مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرعارف علوی کو چینی ہم منصب شی جن پنگ نے خط لکھا ، جس میں کہا کہ پاک چین سیاسی جماعتوں کیساتھ مستقل مشاورت ہوتی ہے، چین اور پاکستان خطے میں امن کے لئے کام کر رہے ہیں، دونوں اچھے بھائی اور شراکت دار ہیں۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعاون اور شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ مشاورت کا عمل جاری ہے۔

    خط میں چینی صدر نے کہا کہ کورونا وبا کیخلاف عالمی ردعمل نے ثابت کیا مسائل کو باہمی تعاون سےحل کیاجاسکتا ہے ، چین مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اچھےبھائی اورشراکت دارہیں،دونوں میں اسپیشل دوستی ہے، پاکستان اورچین امن وترقی کی رفتار برقرار رکھنے کیلئےکام کررہےہیں، صدرعارف علوی کا خط اظہار ہے کہ وہ سی پیک کواہمیت دیتے ہیں۔

    صدرعارف علوی نے سی پیک کانفرنس کے موقع پر چینی صدر کو خط لکھا تھا۔

  • سی پیک سے متعلق بڑی خبر، عاصم سلیم باجوہ کا اہم ٹوئٹ

    سی پیک سے متعلق بڑی خبر، عاصم سلیم باجوہ کا اہم ٹوئٹ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

    عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ آج آزاد پٹن ہائیڈل پراجیکٹ پر دستخط کی تقریب ہوگی، وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے، اس تقریب میں آزاد پٹن منصوبے کے لیے چائنا گزھوبا کے ساتھ معاہدہ طے پائے گا، اس منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

    دو دن قبل اپنے ٹوئٹ میں چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر جاری ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر گوادر کے تمام منصوبے جلد مکمل کرنے اور لانچ کرنے کے لیے ہم پُر عزم ہیں، میگا ایئرپورٹ پر 230 ملین ڈالر لاگت آئے گی، گوادر پورٹ اور شہر کے لیے یہ منصوبہ اہم ثابت ہوگا۔

    عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی منصوبوں کے ثمرات عام پاکستانی تک پہنچائیں گے، سی پیک منصوبہ پاک چین آہنی دوستی کا مظہر ہے اور پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

    گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر،عاصم سلیم باجوہ تمام منصوبے مکمل اورلانچ کرنے کیلئے پُرعزم

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے پاک چین راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، اقتصادی راہداری سماجی و معاشی ترقی سے متعلق بہترین منصوبہ ہے۔

  • پاکستانی طلباء کیلئے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے،عاصم سلیم باجوہ

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک حقیقت ہے، منصوبے میں کوئی رکاوٹ نہیں ، دوسرا مرحلہ نہایت اہم اور جلد شروع ہو گا، پاکستانی طلباء کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سی پیک اتھارٹی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے صحافیوں کے وفد سے گفتگو میں کہا کہ سی پیک قومی منصوبہ ہے، دوسرا مرحلہ نہایت اہم اور جلد شروع ہو گا،منصوبے کے دوسرے مرحلے میں زرعی، صنعتی، تجارتی، سائنس و ٹیکنالوجی شعبوں پر توجہ مرکوز ہے۔

    عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں اقتصادی زونز فعال کرنا ترجیح ہے،گوادر کی ترقی کے منصوبے بھی دوسرے مرحلے میں شامل ہیں۔

    معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ کہ پاک، چین مشترکہ تعاون کمیٹی کا اجلاس جلد منعقد ہو گا ،سی پیک کے تحت تمام خصوصی اقتصادی زونز پر کام تیزی سے جاری ہے، چین، پاکستان میں ” پیسٹ کنٹرول سینٹر” قائم کرے گا، فصلوں کو بیماریوں سے مقابلے کے قابل بنانے کیلئے بیجوں کا معیار بہتر بنایا جائے گا۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستانی طلباء کے لیے سی پیک میں بڑی خوشخبری پر کام ہو رہا ہے، 20 ہزار پاکستانی طلباء اسکالر شپس پر چین جائیں گے،اسکالرشپ منصوبے پر بہت پیش رفت ہو چکی ہے، جلد اعلان ہو گا۔

    عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اطلاعات کے طور پر اضافی ذمہ داری ملی ہے،وزارت اطلاعات اور میڈیا میں بہتری لانے کے لیئے اپنی تمام تر صلاحیتوں، تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے بھرپور کوششیں کروں گا۔

  • سی پیک پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی لائے گا: چین

    سی پیک پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی لائے گا: چین

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ ژنگ کا کہنا ہے کہ سی پیک نے پاکستان اور چین میں تاریخی تعلقات کو اور مزید مضبوط کردیا، دونوں ممالک علاقائی ترقی کے لیے مشترکہ گروپس تشکیل دے چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز میں خطے کو جوڑنے میں پارلیمنٹیرنز کے کردار پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے پسماندہ علاقوں خصوصاً بلوچستان اور کے پی میں ترقی لائے گا، پاکستان سی پیک کے ذریعے مشرق وسطی کی اہم گزرگاہ ہے۔

    یاؤ ژنگ کا کہنا تھا کہ سی پیک خطے ہی نہیں پوری دنیا کے لیے بطور معاشی ترقی کا رابطہ کار کا کام کرے گا، پارلیمان کی سطح پر مباحثہ امن استحکام اور ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، عوام اور ثقافت کا رابطہ ملکوں اور حکومتوں کو قریب لاتا ہے، علاقائی ترقی کے لیے ون بیلٹ ون روڈ بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

    سی پیک منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا، فردوس عاشق اعوان

    دریں اثنا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ سی پیک سے کیسے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے اس پر نتیجہ خیز بحث ہونی چاہیے، چین نے سی پیک کی شکل میں پاکستان کو بہت بڑا تحفہ دیا، اس منصوبے سے پاکستان کی معاشی ترقی تیز ہوجائے گی، پارلیمنٹ کا کردار سی پیک کے لیے بہت اہم ہوسکتا ہے۔

    سی پیک کے ذریعے کے پی میں روزگار کے مواقع بڑھ جائیں گے، محمود خان

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی بہت بڑی مارکیٹ ہے، پاکستان 30 سال سے جنگ کی کیفیت سے گزر رہا ہے، افغان جنگ کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے معیشت کو نقصان پہنچا، سی پیک سے پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی۔

    اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمان سی پیک کے لیے اہم کردار ادا کرے گا، پاکستان کی برآمدات بڑھانا اصل ٹارگٹ ہے۔

  • کوئی کہتا ہے کہ سی پیک سے ہمارا قرضہ بڑھے گا تو یہ غلط ہے: وزیر خارجہ

    کوئی کہتا ہے کہ سی پیک سے ہمارا قرضہ بڑھے گا تو یہ غلط ہے: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر ہے معاشی طور پر ہماری تبدیلی کا باعث بنے گا، کوئی کہتا ہے کہ سی پیک سے ہمارا قرضہ بڑھے گا تو یہ غلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا پاکستان امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کی رائے سے متفق نہیں ہے اس لیے ان کی رائے کو مسترد کر دیا گیا ہے، ایلس ویلز کی رائے کا سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    شاہ محمود نے کہا پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو پھر سے اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کشمیر کمیٹی چیئرمین فخر امام اور عسکری حکام نے صورت حال سے آگاہ کیا، اب وزارت خارجہ میں اہم اجلاس بلایا جائے گا جس کی صدارت کے لیے وزیر اعظم سے درخواست کی جائے گی، اجلاس میں وزیر اعظم کو آیندہ کی حکمت عملی سے آگاہ کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز سے اٹھایا گیا، یورپی یونین میں بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ انٹرنیشنل اور یو این آبزرورز کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے، بھارتی سپریم کورٹ میں بھی دیر سے ہی صحیح مگر معاملہ اٹھا ہے، جس نے تقاضا کیا کہ بھارتی حکومت کشمیر پر مؤقف پیش کرے، لیکن بھارتی حکومت اپنی ہی عدالت میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نےسی پیک پرامریکی تنقید مسترد کردی

    وزیر خارجہ نے کہا میڈیا سے بھی گزارش ہے مسئلہ کشمیر سے نظر نہیں اٹھانی چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں جو شہادتیں ہو رہی ہیں ان کا سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیا جاتا، شہادتوں کی تعداد پر میڈیا کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حقائق دنیا سے چھپائے جا رہے ہیں، یو این نے کہا سلیکٹڈ یورپی یونین ممبرز کو کشمیر لے جایا جا سکتا ہے، یو ایس ڈپلومیٹ کو بھی کشمیر جانے کی اجازت ملنی چاہیے۔

    شاہ محمود نے کہا کل ناروے سفیر کی فوری طلبی کی گئی تھی اور انھیں تشویش سے آگاہ کیا گیا تھا، ناروے میں مقدس قرآن پاک کی بے حرمتی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، ناروے سفیر کو بتایا گیا کہ اس اقدام سے اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی۔

    انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زرداری کا کیس اس لیے پنڈی شفٹ کیا گیا کہ سندھ کے ادارے ان کے تابع ہیں، سندھ حکومت ان کی تابع ہے وہ عدالت سے تعاون نہیں کر رہی تھی، سندھ حکومت احتساب کے عمل میں رکاوٹ اور ڈھال بنی ہوئی تھی، میرے خیال میں یہی وجہ ہے کہ آصف زرداری کا کیس پنڈی منتقل کیا گیا، خواہشات ایسی رہی ہیں کہ کوئی بھی احتسابی عمل سے گزرنا نہیں چاہتا۔

  • سی پیک ہماری ترجیح نمبر ایک ہے: فردوس عاشق اعوان

    سی پیک ہماری ترجیح نمبر ایک ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری ہماری ترجیح نمبر ایک ہے، منصوبے سے متعلق امریکی خدشات سے اتفاق نہیں کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ راہداری پورے خطے کی ترقی اور خوش حالی کی نئی راہیں کھولے گی۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے پر امریکی خدشات سے اتفاق نہیں کرتے، منصوبہ ہماری اقتصادی ترقی کا ضامن ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ چین قریبی دوست ہے، آزمائش کی ہر گھڑی میں ہمیشہ ڈٹ کر ساتھ دیا، حکومت کی قومی پالیسی سے متعلق ترجیحات میں سی پیک نمبر ایک ہے، اقتصادی راہداری سے خوش حالی آئے گی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل واشنگٹن ڈی سی میں تھنک ٹینک میں تقریر کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ چین اس وقت دنیا میں قرضے دینے والا سب سے بڑا ملک ہے تاہم یہ قرضے دینے کی اپنی شرائط کو شائع نہیں کرتا جس کی وجہ سے پاکستانیوں کو سی پیک کے حوالے سے چینی سرمایہ کاری پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔

    پاکستان نےسی پیک پرامریکی تنقید مسترد کردی

    امریکی نائب وزیر خارجہ کے بیان پر پاکستان میں متعین چینی سفیر یاؤ جنگ نے ردعمل میں کہا تھا کہ اگر پاکستان مشکل میں ہو تو قرضوں کی واپسی کا تقاضا نہیں کریں گے، پاکستانی، چینی میڈیا کو سی پیک کے خلاف پروپیگنڈے کا سامنا کرنا چاہیے۔

    بعد ازاں پاکستان نے پاک چین راہداری منصوبے پر امریکی نائب وزیر خارجہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ایلس ویلز کے سی پیک سے متعلق تجزیے کو بے بنیاد قرار دیا۔

  • سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی ، خسرو بختیار

    سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی ، خسرو بختیار

    اسلام آباد : وزیرمنصوبہ بندی خسروبختیار نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی پر فوکس کر رہے ہیں، سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی، چین کی طرف سے 20 ہزار اسکالرشپس پر شکرگزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے سی پیک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک کو وسعت دی، تعلیم اور لوگوں کا آپس میں رابطہ انتہائی اہم ہے، سوشل سیکٹر میں چین نے 1 ارب ڈالر کی گرانٹ دی۔

    وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ اسٹرکچرل ریفارم کررہے ہیں تاکہ معیشت بہتر ہو، چین کی ٹریڈ 4 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، امپورٹ پر مبنی معیشت غیرمستحکم ہوتی ہے، آئندہ 10سال کے لئے سی پیک میں آئرن، مائنز، منرلز سیکٹر کو شامل کیا ہے۔

    خسروبختیار نے مزید کہا کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر کو بھی سی پیک میں شامل کیا گیا ہے، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر بھی اب سی پیک کا حصہ ہیں، دونوں ممالک کے پرائیویٹ سیکٹر انڈسٹریل آپریشن بڑھائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کی طرف سے 20 ہزار اسکالرشپس پرشکرگزار ہیں ، چین کی سمارٹ فون کمپنی 18ارب ڈالر سے زائد خرچ کر رہی ہے، چین کا 350ارب ڈالر ڈیولپمنٹ بجٹ ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس بہت اہم ہے، سی پیک کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی پر فوکس کر رہے ہیں، ہم چین کیساتھ ملکر چند سینٹرز آف ایکسی لینس بنارہے ہیں ، جس کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی پارکس کا قیام ضروری ہے۔

  • سی پیک کے تحت توانائی منصوبوں کو آگے لے کر جائیں گے، خسرو بختیار

    سی پیک کے تحت توانائی منصوبوں کو آگے لے کر جائیں گے، خسرو بختیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت توانائی منصوبوں کو آگے لے کر جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ جاری منصوبوں پر پیش رفت ہوئی ہے، سی پیک کے تحت آج کا اجلاس نہایت مثبت رہا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات بڑھائیں گے درآمدات کم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ پشاور سے کراچی ریلوے منصوبے پر پیش رفت ہوئی ہے، سی پیک پر کام کی رفتار بہترین ہے، 2 ارب ڈالر کے منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ سی پیک کے تحت 8 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری پر بات چیت ہوئی ہے، فولاد سازی میں دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، خسرو بختیار

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے پر 6 ماہ میں سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، گوادر میں نئی سرمایہ کاری آئے گی، سی پیک میں بہت وسعت آئی ہے، سی پیک کے تحت زرعی شعبے میں بھی تعاون ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان 4 ارب ڈالر کا اسٹیل درآمد کرتا ہے، اس شعبے میں خود کفالت کے لیے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے، اسٹیل مل کی بحالی پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان ریلوے کا نظام نیا ہونے جارہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ بھی ترجیح ہے، کے سی آر کو نویں جے سی سی سی کے منٹس میں شامل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے سے ریلوے کا فرسودہ نظام نیا ہوجائے گا، 9 ارب ڈالر کا منصوبہ اگلے 5 سال میں مکمل ہوگا۔

  • سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، خسرو بختیار

    سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، خسرو بختیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے کر جارہے ہیں، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان ریلویز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرے گا۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ اسلام آباد سے کوئٹہ تک سی پیک کا مغربی روٹ بھی مکمل کریں گے، گوادر ایئرپورٹ پر کام کی رفتار تیز کی جارہی ہے، توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ تین سال میں اسلام آباد سے کوئٹہ موٹروے مکمل کرلیا جائے گا، گوادر ماسٹر پلان 6 نومبر کو فائنل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سی پیک منصوبوں کے ثمرات جی ڈی پی گروتھ کی صورت میں جلد نظر سامنے آئیں گے: خسرو بختیار

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو بھی ترجیحی بنیاد پر مکمل کریں گے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان کے منصوبے ترجیح ہیں، پاک چین صنعتی فروغ کے لیے فورم بنایا گیا ہے جس کا کام جلد شروع ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک کا سب سے پہلا منصوبہ ایم ایل ون ہونا چاہئے تھا، اسٹیل مل میں سرمایہ کاری آتی ہے تو اس کا حجم بلین ڈالر ہوگا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ سی پیک دو ممالک کے درمیان ایک اشتراک ہے، آپ ایک سال بعد جی ڈی پی گروتھ بڑھتا دیکھیں گے، جی ڈی پی گروتھ اتنی بڑھے گی کہ خسارے کا نہیں سننا پڑے گا، 2022 میں جی ڈی پی 6.5 فی صد تک پہنچ جائے گی۔

  • پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل

    پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل پر اعلیٰ سطح کا چینی وفد پاکستان پہنچا۔ وفاقی وزیر مراد سعید سے ملاقات کے دوران چینی وفد کا کہنا تھا کہ منصوبے پر وزارت مواصلات نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اعلیٰ سطح کا چینی وفد پاکستان پہنچا۔ چینی وزیر ٹرانسپورٹ کی قیادت میں آئے وفد کی وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات کے دوران سی پیک منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مغربی روٹ پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات میں ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔

    پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں مغربی روٹ پر 12 سو 70 کلو میٹر کی شاہراہیں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ گلگت سے چترال اور ڈیری غازی خان سے ژوب تک شاہراہیں تعمیر ہوں گی۔ پشاور تا ڈیرہ غازی خان، سوات ایکسپریس وے فیز 2 سمیت قراقرم ہائی وے پر کام ہوگا۔

    چینی وفد کا کہنا تھا کہ منصوبے پر وزارت مواصلات نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چینی وفد نے پاکستانی حکومت کی مہمان نوازی کو بھی سراہا۔

    چینی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک سے دونوں ممالک کی آئندہ نسلیں بھی مستفید ہوں گی، دونوں ملکوں کی قیادت نے منصوبے کی بروقت تکمیل کے عزم کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی چینی انجینئرز کی محنت، عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے، سی پیک سے ملازمتوں کے مواقع، انفرا اسٹرکچر اور کاروبار کو فروغ ملے گا۔

    وزیر مواصلات نے سی پیک اتھارٹی کے قیام سے متعلق بھی چینی وفد کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر چینی حکومت کی حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ معاشی و اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے چین رول ماڈل ہے۔