Tag: Cricket

  • ورلڈ کپ : پاکستان کو ہرحال میں آئرلینڈ کو ہرانا ہوگا

    ورلڈ کپ : پاکستان کو ہرحال میں آئرلینڈ کو ہرانا ہوگا

    کراچی : پاکستان کرکٹ ٹیم ایک بار پھر اگر مگر کے گھن چکر میں چکرانے لگی۔ کوارٹرفائنل تک رسائی یقینی بنانے کے لئے گرین شرٹس کو آئرلینڈ کو ہر حال میں ہراناہوگا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم اور اگر مگر کوئی نئی بات نہیں، بھارت اور ویسٹ انڈیز سے ہارنے کے بعد دعاؤں کے سلسلے نے زور پکڑا تو گورکھ دھندے کو دیکھتے ہوئے حساب کتاب کیلئے کیلکولیٹر بھی نکل آئے۔

    شائقین اس چکر میں گھن چکر ہوگئے کہ پاکستان کیسے کوارٹرفائنل میں پہنچے گا؟ گروپ بی میں بھارت کوارٹرفائنل میں اپنی انٹری دے چکا ہے جبکہ بقیہ تین ٹیموں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

    شاہینوں کو اگر مگر کا چکر ہٹانا ہے تو آئرلینڈ کو ہرانا ہوگا۔ پاکستان کے گروپ میں چھ پوائنٹس ہیں۔ ایک اور جیت کوارٹرفائنل کا دورازہ کھول دے گی۔ ورنہ ہار واپسی کا پروانہ بھی تھماسکتی ہے۔

    آئرلینڈ سے میچ ڈرا ہوا تو بھی پاکستان کوارٹرفائنل کھیلنے کی پوزیشن میں ہوگا۔ اب پاکستان کے لئے آئرلینڈ سے میچ پری کوارٹرفائنل ہوگا۔

    قوم کو اب سارے کام چھوڑ کر دعا اور درود پر لگ جانا چاہئیے کیونکہ کہیں بھی اورکبھی بھی کسی بھی ٹیم کو ہرانے والے شاہین کہیں بھی اور کبھی بھی کسی بھی ٹیم سے ہار بھی جاتے ہیں۔

  • سرفراز احمد نے عمدہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ عالمی ریکارڈ بھی بناڈالا

    سرفراز احمد نے عمدہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ عالمی ریکارڈ بھی بناڈالا

    کراچی: سرفراز احمد نے ایک میچ میں اتنے کیچ پکڑ لئے جتنے عمر اکمل نے تین میچ میں چھوڑدیئے، سرفراز احمد نے ایک اننگز میں چھ کیچ پکڑ کر ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ کیچز کا عالمی ریکاڑد بھی برابر کردیا۔

    میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرفراز احمد جب بیٹنگ کیلئے میدان میں آئے تو کسی بھی باﺅلر کو خاطر میں نہ لائے اور گراﺅنڈ کے چاروں جانب خوبصورت سٹروک کھیلے۔

    انہوں نے محض 49 گیندوں پر 3 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 49 رنز تاہم بدقسمتی سے محض 1 سکور کی کمی سے ففٹی مکمل کرنے میں ناکام رہے اور رن آﺅٹ ہو گئے۔

    ہدف مقرر کرنے کے بعد جنوبی افریقی بلے باز میدان میں آئے تو محمد عرفان، راحت علی اور وہاب ریاض نے طوفانی باﺅلنگ کے ذریعے انہیں تگنی کا ناچ نچا دیا جبکہ وکٹ کے پیچھے کھڑے سرفراز احمد نے بھی باﺅلرز کا بھرپور ساتھ دیا۔

    انہوں نے میچ میں وکٹ کے پیچھے 6 کھلاڑیوں کے کیچ دبوچ کر نا صرف میچ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ ایک ہی میچ میں کسی بھی وکٹ کیپر کی جانب سے سب سے زیادہ کیچز پکڑنے کا ریکارڈ بھی برابر کیا۔

    آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ایڈم گلکرسٹ 4 میچوں میں 6,6 کیچز پکڑ کر اس فہرست میں پہلے نمبر ہیں جبکہ ان کے بعدانگلینڈ کے سٹیورٹ ایلس، جنوبی افریقہ کے مارک باﺅچر، انگلینڈ کے میٹ پرائر، انگلینڈ کے وکٹ کیپر بٹلر اور سکاٹ لینڈ کے وکٹ کیپر کراس ایک ہی اننگز کے دوران وکٹ کے پیچھے 6 کیچز پکڑنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

  • سرفراز احمد کی عمدہ کارکردگی نے کوچ وقار یونس کاوقار توڑ دیا

    سرفراز احمد کی عمدہ کارکردگی نے کوچ وقار یونس کاوقار توڑ دیا

    ایڈن پارک: سرفراز سے متعلق سوال پر وقار یونس غصے میں آکر پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔

    جنوبی افریقہ کیخلاف جیت کے بعد پریس کانفرنس میں وکٹ کیپر سرفراز کے متعلق سوال کیا پوچھا وقار یونس غصے میں آگئے اور کہہ ڈالا کہ ایسے احمقانہ سوال کا میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

    وقار یونس سرفراز احمد کی شاندار پرفارمنس دیکھ کر ہیڈ کوچ نے یو ٹرن لینے میں ہی بہتری جانی اور کہاکہ سرفراز کی صلاحیتوں سے کھبی شک نہیں کیا۔

    وقار یونس کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی باؤنسی وکٹوں پر اوپننگ کرنا آسان نہیں لیکن سرفراز نے بہترین کارکردگی دکھائی، جنوبی افریقہ کیخلاف جیت کی بہت اہمیت ہے، امید ہے ٹیم پرفارمنس کو برقرار رکھے گی۔

    ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں سرفراز احمد کی عمدہ کارکردگی نے کوچ وقار یونس کا وقار توڑ دیا، جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں سرفراز احمد کی شمولیت نے ثابت کر دیا ہے کہ وقار یونس کا موقف ایک بہانے کے سوا کچھ نہیں تھا۔

    واضح رہے کہ یو اے ای سے فتح کے بعد  پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے میڈیا سے سرفراز کی شمولیت کے حوالے سے انوکھی منتق اپناتے ہوئے کہا تھا کہ سرفراز سے اوپننگ کراکے ان کا کیرئیر تباہ نہیں کرنا چاہتے۔

  • کرکٹ ٹیم کی فتح پرملک بھرمیں شائقین خوشی سے نہال ہوگئے

    کرکٹ ٹیم کی فتح پرملک بھرمیں شائقین خوشی سے نہال ہوگئے

     کراچی : کرکٹ ورلڈ کپ کے میچ میں جنوبی افریقہ کیخلاف شاندار کامیابی کے بعد ملک بھر میں جشن کا سماں ہے، لوگوں نے جیت کے بعد دل کھول کر خوشیاں منائیں۔

    جگہ جگہ مٹھائیاں تقسیم کی گئیں،ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے، کراچی میں بھی بچوں نے گرین شرٹس کی فتح پر خوب ہلہ گلہ کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جنوبی افریقہ کیخلاف کامیابی نے شائقین کرکٹ میں ایک نئی جان پھونک دی ہے۔ کراچی کے ایک نجی اسکول میں بڑی اسکرین لگائی گئی جہاں بچوں کے ساتھ اساتذہ نے بھی خوب رنگ جمایا۔

    ڈھول کی تھاپ اور میوزک پر شائقین کرکٹ جھوم جھوم پاکستان کی کامیابی کا جشن مناتے رہے، کرکٹ لورز کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کے اصل ہیرو سرفراز احمد ہیں جنھوں نے شاندار کارکردگی دکھائی۔

    گرین شرٹس کے دیوانوں کو یقین ہے کہ اب پاکستان نہ صرف آخری میچ جیتے گا بلکہ تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے ورلڈ چیمپیئن بھی بن جائے گا۔

  • ورلڈ کپ: گروپ بی میں پاکستان چوتھے نمبر پر آگیا

    ورلڈ کپ: گروپ بی میں پاکستان چوتھے نمبر پر آگیا

    نیپئر : یو اے ای کے خلاف ایک سو انتیس رنز سے شاندار فتح  نے پاکستان کو ورلڈ کپ گروپ بی میں چوتھے نمبر پر پہنچادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ گروپ بی میں بھارت تین میچ جیت کر چھ پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے۔جبکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم چار میچ کھیل کر تین کامیابیوں کے ساتھ دوسرے اور ویسٹ انڈیز تیسرے نمبر پر ہے۔

    یواے ای کے خلاف کامیابی نے پاکستان کو چوتھے نمبر پر پہنچادیا ہے۔ گرین شرٹس کے ٹورنامنٹ میں چار پوائنٹس ہیں اور ان کا نیٹ رن ریٹ منفی صفر اعشاریہ تین آٹھ پانچ ہے۔

    گروپ بی میں آئرلینڈ پانچویں اور زمبابوے چھٹے نمبر پر ہے۔ آخری نمبر پر موجود یو اے ای کی ٹیم میگا ایونٹ میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کرسکی ہے۔

  • ورلڈکپ: پاکستان نے یو اے ای کو 129 رنز سے ہرا دیا

    ورلڈکپ: پاکستان نے یو اے ای کو 129 رنز سے ہرا دیا

    نیپئیر:عالمی کرکٹ ورلڈ کپ میں گروپ بی کے میچ میں پاکستان نے یو اے ای کو ایک سو انتیس رنز سے شکست دے کرورلڈ کپ میں دوسری فتح اپنے نام کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپئر میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے میچ  میں متحدہ عرب امارات کی ٹیم پاکستان کے تین سو گیارہ رنز کے جواب میں مقررہ پچاس اوورز میں آٹھ کھلاڑیوں کے نقصان پر دوسو دس رنز بنا سکی۔

    یو اے ای کی جانب سے شیمن انورنے ایک سو چاربالزپر باسٹھ رنز اسکور کئے،دیگر کھلاڑیوں میں خرم خان نے 43، امجد جاوید چالیس اور پرکاش پٹیل نے 36 رنز بنائے۔

    پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی نے 35 رنز دے کر دووکٹیں اور سہیل خان نے چوّن رنز دے کر دوجبکہ راحت علی اور وہاب ریاض نے ایک، ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔مین آف دی میچ کا اعزاز احمد شہزاد کو دیا گیا، جنہوں نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ تیرانوے رنزاسکور کئے۔

    اس سے قبل گرین شرٹس نے یو اے ای کو تین سو چالیس رنز کا پہاڑ جیسا ہدف دیا۔ آفریدی نے ون ڈے میں آٹھ ہزار رنز مکمل کرلئے۔

    نیپئیر میں یو اے ای نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان نے آغاز میں ناصر جمشید کی وکٹ گنوائی جس کے بعد احمد شہزاد اور حارث سہیل نے ٹیم کی کمان سنبھالی۔

    دونوں بیٹسمینوں نے نصف سینچریاں اسکور کیں اور ورلڈ کپ میں دوسری وکٹ کے لئے پاکستان کے لئے دوسری بڑی شراکت قائم کی۔

    حارث سہیل نے ستر رنزبنائے۔ احمد شہزاد سات رنز کی کمی سے سینچری مکمل نہ کرسکے۔ کپتان مصباح الحق نے ایک بار پھر ذمہ دارانہ اننگز کھیلی اور ورلڈ کپ میں تیسری نصف سینچری بنالی۔

    آفریدی نے ون ڈے میں آٹھ ہزار رنزمکمل کئے۔ پاکستان نے مقررہ پچاس اوورز میں چھ وکٹوں پر تین سو انتالیس رنزبنائے۔ یہ پاکستان کا ورلڈ کپ میں دوسرا بہترین اسکور ہے۔

  • کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کراچی :کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے، انیس سو بانوے کی فتح کے سائے منڈلانے لگے، پاکستان نے زمبابوے کو شکست دیکر ورلڈ کپ میں پہلی فتح ریکارڈ کرالی۔

    تاریخ اپنے آپ کو دہرانے لگی،ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی حاصل ہوتے ہی سو بانوے کی یاد تازہ ہوگئی، تیس سال قبل بھی شاہینوں نے زمبابوے کو ٹھکانے لگا کر عالمی کپ میں اپنا اکاؤنٹ کھولا۔

     اس بار بھی شاہینوں کا شکار زمبابوین ٹیم ہوئی، 1992 میں پاکستان کو پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز نے عبرتناک دی۔

     اس بار بھی کالی آندھی شاہینوں کو اڑا کر لئےگئی، سونے پہ سوہاگا یہ وہی براعظم ہے، جہاں پاکستان تیس برس پہلے چیمپیئن بنا۔

    انیس سو بانوے میں ٹیم کے کپتان چالیس سالہ عمران خان اور اس بار چالیس سالہ مصباح ہیں، میانوالی کے دونوں کپتانوں کا تعلق بھی نیازی خاندان سے ہی ہے۔

    پاکستان نے انیس سو بانوے میں ٹائٹل جیتا تو اس وقت بھی وزیر اعظم میاں نواز شریف ہی تھے، تیس برس قبل جاوید میانداداپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیل رہے تھے تو اس بار یہ کارنامہ آفریدی انجام دے رہے ہے۔

     یہ تمام چیزیں ایک جیسی ہیں،ایسے اتفاق کہہ لے یا کچھ اور تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیجہ بھی وہی نکلتا ہے یا نہیں۔

  • بوم بوم آفریدی آج اپنی پینتیسویں سالگرہ منارہے ہیں

    بوم بوم آفریدی آج اپنی پینتیسویں سالگرہ منارہے ہیں

    شاہد آفریدی! یہ نام شائقینِ کرکٹ کے دلوں پرراج کرتا ہے۔ انیس سواسی میں خیبر ایجنسی میں آنکھ کھولنے والے شاہد آفریدی انیس سو چھیانوے میں بطورلیگ اسپنرٹیم میں شامل ہوئے۔

    کیرئیر کے دوسرے ہی ون ڈے میں سری لنکا کے خلاف سینتیس گیندوں پرتیزترین سینچری بناکردنیائے کرکٹ میں ہلچل مچاکرشاہد آفریدی شہرت کے آسمان کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔

    زندگی کی پینتیس بہاریں دیکھنے والے بوم بوم کے نام سے مشہور شاہد آفریدی کی جارحانہ بلے بازی شائقین کا جوش بڑھادیتی ہے۔ آفریدی کے بلند وبالا چھکے ان کی پہچان بن گئےہیں۔

    اچھے اچھے بولرز آفریدی کو بولنگ کرتے ہوئے گھبراجاتے ہیں لیکن ان دنوں آفریدی کا بلا کچھ خاموش ہے۔

    حالیہ ورلڈ کپ کے بعد شائقین اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو ایک روزہ کرکٹ میں دیکھنے سے محروم ہوجائیں گے۔

  • قیا دت کی جنگ : قومی کرکٹ ٹیم مبینہ گروپ بندی کاشکار

    قیا دت کی جنگ : قومی کرکٹ ٹیم مبینہ گروپ بندی کاشکار

    لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک بار پھر گروپ بندی کی خبروں نے زور پکڑ لیا ہے۔ آخرگروپ بندی کی وجہ کیا ہے. پاکستان ٹیم کو وہی پرانی بیماری گروپ بندی کی کیوں لگ گئی ہے؟

    ذرائع کے مطابق قیادت کی جنگ ایک بار پھر لڑائی کی وجہ بن رہی ہے۔  جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم ایک بار پھر سے گروپ بندی کا شکار ہے۔

    گتھیاں الجھنے کے بجائے اب سلجھتی جارہی ہیں۔ چیف سلیکٹر معین خان ورلڈ کپ میں شاہد آفریدی کو کپتان بنانا چاہتے تھے لیکن بورڈ نے مصباح الحق پر اعتماد کیا۔

    ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر معین خان، شاہد آفریدی، احمد شہزاد اور کچھ کھلاڑیوں کا گٹھ جوڑ ہے۔ تو ٹیم میں دیگر کھلاڑی مصباح الحق کو سپورٹ کررہے ہیں۔

    ہیڈ کوچ وقار یونس مصباح الحق کو کپتان برقرار رکھنے کے حق میں رہے۔ آفریدی کو کپتان بنانے کی انہوں نے مخالفت کی۔ ٹیم میں گروپ بندی کا منفی اثرٹیم کی کارکردگی پرپڑرہا ہے۔

    جو ابتدائی دومیچزمیں سب نے دیکھ بھی لیا۔ دال تھوڑی نہیں پوری ہی کالی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین شہریار خان کہہ چکے ہیں ورلڈ کپ سے واپسی پر ٹیم کا محاسبہ کیا جائے گا۔

    لیکن سوال یہ ہے کہ ہمیشہ ورلڈ کپ سے قبل ہی ٹیم میں گروپ بندی کیوں ہوتی ہے؟

  • آئندہ میچزمیں سرفراز کو بطور اوپنر کھلایا جائے، سابق کپتان آصف اقبال

    آئندہ میچزمیں سرفراز کو بطور اوپنر کھلایا جائے، سابق کپتان آصف اقبال

    کراچی: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان آصف اقبال شاہینوں کی مسلسل ناکامی پر پریشان ہیں،ان کا کہنا تھا کہ آئندہ میچزمیں سرفراز کو بطور اوپنر کھلایا جائے۔

    آصف اقبال نے آے آر وائی اسپورٹس ویب سائٹ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اوپننگ کا مسئلہ مسلسل تجربات کے بعد بھی حل ہوتا نظر نہیں آرہا، ناصر جمشید اور یونس خان کی ناکامی کے بعد منجمنٹ کو چاہیے کہ سرفراز کو بطور اوپنر آزمائیں۔

     سابق کپتان نے کہا عمر اکمل پرفیشنل وکٹ کیپر نہیں ہیں ان کی غلطیوں سے ٹیم کو نقصان ہورہا ہے۔ سرفراز اوپننگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ کے فرائض بھی انجام دیں۔

     آصف اقبال کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کو ورلڈ کپ کے دیگر میچز میں پانچ بولرز کے ساتھ میدان میں جانا چاہیے۔ تین فاسٹ بولر کے ساتھ یاسر شاہ اور شاہد آفریدی کو ٹیم میں رکھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کو زمبابوے آئیرلینڈ اور یو اے ای سے صرف میچ جیتنے پر نہیں بلکہ بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہوگی۔