کراچی : پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز یونس خان کے بارے میں سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے تعریفوں کے پُل باندھ دیئے۔
اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ وہ یونس خان کو کیوں پسند کرتے ہیں؟ اور ان کی کامیابی کی وجہ کیا ہے؟ انہوں نے اپنی گفتگو میں بہت سے رازوں سے پردہ اٹھایا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے بتایا کہ میں یونس خان کو ان کے کیریئر کے ابتدائی ایام یعنی کلب کرکٹ سے جانتا ہوں یہ شروع سے اعلیٰ پائے کے کرکٹر نہیں تھے لیکن اپنی انتھک محنت اور لگن سے انہوں نے یہ مقام بنایا۔
تنویر احمد نے کہا کہ نوجوان نسل اور نئے آنے والے کرکٹرز کو انہیں اپنا رول ماڈل بنانا چاہیے اور ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز کا ریکارڈ بنانا ہمارے لیے باعث مسرت اور باعث فخر ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان یونس خان نے نئے کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ اپنے کھیل میں مزید نکھار پیدا کرنے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ لازمی کھیلیں۔
ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں یونس خان کا کہنا تھا کہ یہ بالکل بھی آسان ایونٹ نہیں ہے کپتان کو ہر میچ کیلئے علیحدہ پلاننگ کرنا ہوگی اور تینوں فارمیٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے اپنے بارہ سالہ مداح کو کرکٹ کے گر بتانے کا وعدہ پورا کرکے اس کا دل جیت لیا۔
تفصیلات کے مطابق مایہ ناز بلے باز کو نیوزی لینڈ کے ایک بچے فیلکس اینڈرسن کا خط موصول ہوا جو دو سال قبل لکھا گیا تھا، جس میں اس نے یونس خان سے کرکٹ کے گر سکھانے کی درخواست کی تھی۔
خط موصول ہوتے ہی پاکستانی تاریخ کے کام یاب ترین بلے باز نے پچیس اپریل کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’پیارے فیلکس، اس خوب صورت خط کے لیے شکریہ، یہ دو سال پرانا خط ہے جو مجھے ابھی ملا ہے، میں آپ کو چند ٹپس دینے کے لیے ایک مختصر ویڈیو بناؤں گا۔‘
Dear Felix, thank you for this sweet letter. I know this is almost two years old, but it only came across me now. I will surely make a small video to give you some tips as you requested 🙏🏻 pic.twitter.com/Mhaz5nTsfn
یونس خان نے اپنے ٹوئٹ میں خط کا عکس لگایا جس میں فیلکس نے لکھا تھا کہ میں دس سال کا ہوں اور آپ کو خط اس لیے لکھ رہا ہوں کیوں کہ آپ میرے بڑے ہیروز میں سے ایک ہیں۔
فیلکس نے لکھا کہ آپ کی تیکنیک دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے، آپ کور ڈرائیو پرفیکٹ اور کٹ بھرپور انداز میں کھیلتے ہیں۔ مداح کا کہنا تھا کہ 2009 میں یونس خان کی سری لنکا کے خلاف بنائی گئی ٹرپل سنچری ان کے لیے بہت یادگار تھی جس کی وجہ سے وہ کرکٹر بننے کا خواب دیکھنے لگا۔
رواں ماہ کی سات تاریخ کو یونس خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے فیلکس کے لیے پیغام دیا کہ وعدے کے مطابق انھوں نے اپنے ننھے مداح کے لیے کرکٹ ٹپس پر مشتمل کوچنگ کی ویڈیو بنالی ہے۔
مایہ ناز بلے باز نے ویڈیو میں فیلکس کو مخاطب کر کے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کور شاٹ اور کٹ شاٹ کھیلنے کے طریقے بتائے، انھوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فیلکس اس ویڈیو سے استفادہ کریں گے اور مستقبل میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔
As promised, here is the coaching tip manual on the cover drive and cut shot for the 12 year old Felix from New Zealand who wrote a letter to me. I hope you enjoy this, practice it & improve your game. All the best Felix. Hope to see you playing for your country one day 😊 pic.twitter.com/lnzP2yz9gT
کراچی: قومی کرکٹر یونس خان نے کہا ہے کہ اگر وہ سیاست میں آئے اور کوئی پارٹی جوائن کرنا پڑی تو پاکستان تحریک انصاف کو جوائن کروں گا۔
یہ بات انہوں نےاے آر وائی نیوز کے پروگروام ’’شان افطار‘‘ میں میزبان صنم بلوچ سے کہی۔
میزبان صنم بلوچ نے یونس خان سے سوال کیا کہ اگر آپ سیاست جوائن کرتے تو کس پارٹی میں شامل ہوتے؟
جواب میں یونس خان نے کہا کہ وہ سیاست جوائن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے لیکن اگر مجھے سیاست کرنے کا کوئی موقع ملتا یا میں سیاست کرنا چاہتا تو ظاہر سی بات ہے چوں میں ایک اسپورٹس مین ہوں اس لیے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوتا۔ (دیکھیں ویڈیو)
قبل ازیں صنم بلوچ نے ان سے سوال کیا کہ بورڈ پر لگے بیس نمبرز میں سے کوئی ایک نمبر چوائس کریں اور بتائیں کہ ان میں سے کس کا ارادہ سیاست کرنے کا ہے یونس خان نے 14 نمبر چنا صنم بلوچ نے وہ کارڈ اٹھایا تو اس پر یونس خان ہی کی تصویر لگی ہوئی تھی۔
انگلینڈ میں شاپنگ سینٹر پر لڑکی اچھی لگی، پیچھا کرکے نمبر مانگ لیا
میزبان صنم بلوچ نے پوچھا کہ کتنی لڑکیوں نے آپ کو فون کیا اور کتنی بار آپ خود لڑکیوں کی طرف راغب ہوئے؟ جواب میں یونس خان نے بتایا کہ میرا دل بھی بہت مرتبہ ٹوٹا، 2003 یا 2004 کی بات ہوگی انگلینڈ یا ساؤتھ افریقا میں شاپنگ مال پر ایک لڑکی اچھی لگی، اس کا پیچھا کرکے اسے روکا اور ایک دم صاف بات کرتے ہوئے اس کا نمبر مانگ لیا تاہم لڑکی نے آئی ایم ناٹ انٹڑسٹڈ کہہ کر منع کردیا۔
دوبارہ کسی لڑکی سے نمبر نہیں مانگا
انہوں نے کہا کہ یہ زندگی میں پہلی بار ہوا اور ایک ہی بار ایسا ہوا کہ میں کسی لڑکی کے پیچھے گیا اور ایسا کہا زندگی میں دوبارہ ایسا نہیں ہوا۔
لڑکی کے انکار پر سیدھا وہاں سے بھاگ نکلا پھر دوبارہ ایسی کوئی کوشش نہیں کی۔
لوگوں نے بہت عزت دی، جہاں جاؤں کھڑے ہوکر استقبال کرتے ہیں
اتنی شہرت کی امید تھی؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ کرکٹ شوق کے لیے شروع کی تھی یہ امید نہیں تھی کی اتنی پذیرائی اور اتنی شہرت ملے گی، سب سے اچھا صلہ یہ ملا تو کہیں بھی جاتا ہوں تو لوگ کھڑے ہو کر استقبال کرتے ہیں اور عزت دیتے ہیں میں یہ لمحات لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ 80ء کی دہائی میں مردان سے کراچی آیا تو اسٹیل مل کے ٹاؤن گلشن حدید میں رہائش اختیار کی اور آج بھی وہیں رہائش پذیر ہوں۔
کہا گیا اسٹار بننا ہے تولاہور شفٹ ہوجاؤں مگر نہیں گیا
مجھے کہا گیا کہ اگر بڑا اسٹار بننا ہے تو آپ کو لاہور شفٹ ہونا پڑے گا مگر میں نے جواب دیا کہ اگر اسٹار بننا ہے تو یہیں مردان یا کراچی میں رہتے ہوئے ہی بنوں گا۔
ابو سخت تھے، کئی بار پٹائی کی
انہوں نے مزید بتایا کہ ابو بہت غصے والے تھے، گلی میں جب محلے والوں کے شیشے اور بلب کرکٹ کھیلتے ہوئے توڑ دیتا تھا تو ابو کا سخت ہاتھ پڑتا اور کئی دن تک محسوس ہوتا۔