Tag: CRIME

جرائم سے متعلق خبریں

جرم و سزا سے متعلق خبریں

CRIME

پاکستان اور دیگر ممالک سے جرم سے متعلق خبریں

  • کراچی میں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد، شناخت ہوگئی

    کراچی میں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد، شناخت ہوگئی

    کراچی(24 جولائی 2025): بنارس فرنٹیئر کالونی میں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد ہوئی ہے، مقتولہ کو اس کے شوہر نے قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے بنارس فرنٹیئر کالونی میں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش ملی ہے،کرائم سین یونٹ شواہد جمع کرنے کیلئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی شناخت 45 سالہ ملکیت بی بی کے نام سے ہوئی ہے، ابتدائی معلومات کے مطابق خاتون کو اس کے شوہر نے چھری کے وار سے قتل کیا اور فرار ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق فرار ملزم کی گرفتاری کیلئے کوشش کی جارہی ہے، مقتولہ 7 بچوں کی ماں اور ملزم شوہر فروٹ کا ٹھیلا لگاتا ہے، ابتدائی تفتیش میں خاتون کے قتل کی وجہ گھریلو جھگڑا معلوم ہوتی ہے تاہم خاتون کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

    میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالب علم نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگادی

    دوسری جانب کراچی میں ملیر سٹی گلشن قادری کے قریب گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، پولیس حکام کے مطابق گلشن قادری کے قریب گاڑی نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماردی، حادثے میں موٹرسائیکل سوار شخص جاں بحق ہوگیا، جاں بحق شخص کی شناخت 30 سال کے ذیشان احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

  • بیوٹی پارلر میں کام کرنیوالی بچیوں کے ساتھ عصمت دری کا افسوسناک واقعہ

    بیوٹی پارلر میں کام کرنیوالی بچیوں کے ساتھ عصمت دری کا افسوسناک واقعہ

    حجرہ شاہ مقیم: بیوٹی پارلر میں کام کرنے والی 2 بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حجرہ شاہ مقیم میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں دو کم سن بچیوں کو ملزمان نے زبردستی ہوس کا نشانہ بنایا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان میں رامیش اورعلی رضا کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے بچیوں سے زیادتی کی، بیوٹی پارلر مالک کی مدعیت میں 13 اور 14 سال کی بچیوں سے زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    پولیس نے بتایا کہ متاثرہ بچیاں بیوٹی پارلر مالک کے ساتھ ہی رہائش پذیر تھیں، ملزمان کے خلاف واقعے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

    جرائم سے متعلق خبریں 

  • اتوار بازار سے لاپتا ہونے والی ننھی بچی 4 ماہ بعد مل گئی، والدین خوشی سے نہال

    اتوار بازار سے لاپتا ہونے والی ننھی بچی 4 ماہ بعد مل گئی، والدین خوشی سے نہال

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں اتوار بازار سے لاپتا ہونے والی ننھی بچی 4 ماہ بعد مل گئی، جس پر والدین خوشی سے نہال ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں ننھی بچی گلستان جوہر کے اتوار بازار میں والدین سے بچھڑ کر لاپتا ہو گئی تھی، والدین کے بہت تلاش کرنے پر بھی بچی نہیں مل سکی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی کی گمشدگی کا مقدمہ گلستان جوہر تھانے میں درج ہے، بچی کو اس کے والدین اتوار بازار لائے تھے تاہم وہاں سے بچھڑنے پر بچی کو ایک فیملی اپنے ساتھ لے گئی تھی۔


    گھر والوں کو نہیں معلوم کہ میں جیل میں ہوں ، قیدی خواتین کی رہائی کے وقت رقت آمیز مناظر


    فیملی کی جانب سے کئی ماہ کی تلاش کے باوجود والدین کا پتا نہ چلنے پر گزشتہ مہینے مارچ میں انھوں نے بچی کو ایدھی سینٹر کے حوالے کر دیا تھا، جس پر ایدھی سینٹر کے عملے نے بچی کے والدین سے رابطہ کر کے بچی ان کے حوالے کر دی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انھیں ایدھی سینٹر سے بچی کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، جہاں بچی کو والدین کے حوالے کیا گیا۔ واضح رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بازاروں میں آنے والے والدین کو خصوصی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں، کیوں کہ ان کے کھونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔

    جرائم سے متعلق خبریں 

  • بہو سے مبینہ زیادتی کرنیوالا سسر گرفتار

    بہو سے مبینہ زیادتی کرنیوالا سسر گرفتار

    لاہور: پنجاب کی ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے بیٹے کی غیر موجودگی میں بہو کے ساتھ زیادتی کرنے والے سسر کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ملت پارک میں سسر کی بہو کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے بیٹے کی غیر موجودگی میں بہو کے ساتھ زیادتی کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کے مطابق خاتون کے والد نے 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کرکے ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ سسر نے متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا،کسی کو بتانے پر سنگین نتائج اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

    پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا اور مقدمہ درج کرکے مزید قانونی کارروائی شروع کردی۔

  • خاتون ٹیچر کا قاتل کون اور کیوں قتل کیا ؟   بڑا انکشاف سامنے آگیا

    خاتون ٹیچر کا قاتل کون اور کیوں قتل کیا ؟ بڑا انکشاف سامنے آگیا

    ملتان : دن دیہاڑے خاتون ٹیچر کو قتل کرنے والے قاتل سے متعلق بڑا انکشاف سامنے آیا، تاہم پولیس نے قاتل کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں خاتون ٹیچر کو قتل کرنے والے شخص عون کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس نے بتایا خاتون ٹیچر کا قاتل محلے دار تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ قاتل شادی کرنا چاہتا تھا اور  ٹیچر نے عون سے شادی کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    گذشتہ روز ملتان کے علاقے گلزیب کالونی میں صبح اسکول جانے والی خاتون صفورا تیمور کو نامعلوم ملزم نے سر میں گولی مار کر قتل کردیاتھا۔

    اس افسوسناک واقعہ کی سی سی ٹی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ نامعلوم ملزم نے فائر مار کر صفورا کو قتل کیا اور اسکا موبائل فون اٹھا کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

    جرائم سے متعلق خبریں 

     

  • ڈکیتی کے دوران بھائی نے بہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ڈراما کیوں رچایا؟ پاکپتن کا شرمناک واقعہ

    ڈکیتی کے دوران بھائی نے بہن کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ڈراما کیوں رچایا؟ پاکپتن کا شرمناک واقعہ

    پاکپتن: پنجاب کے شہر پاکپتن میں ڈکیتی کے دوران 16 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مقدمے کا ڈراپ سین ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں ایک لڑکی کے گینگ ریپ کے واقعے کی رپورٹ کرائی گئی تھی، تاہم پولیس ٹیکنیکل ثبوت کے ساتھ تمام حقائق منظر عام پر لے آئی۔

    پاکپتن کے گاؤں ملک بہاول کے قریب 23 ستمبر کو سولہ سالہ لڑکی کو کار سے اتار کر اجتماعی زیادتی کیے جانے کا ایک مقدمہ درج ہوا تھا، ایس پی انویسٹی گیشن شاہدہ نورین نے بتایا کہ خود لڑکی کے بھائی آصف عرف عاصم اور اس کے ساتھی پر بہاولنگر میں ریپ کے 5 مقدمات درج ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقدمات سے بچنے کے لیے آصف عرف عاصم نے بہن سے اجتماعی زیادتی کے جھوٹے مقدمے میں اپنے مخالفین کو نامزد کیا، تاہم متاثرہ لڑکی کی ڈی این اے کی رپورٹ نیگٹو آنے پر تفتیش کی گئی تو حقائق سامنے آئے۔

    ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا کہ واردات میں چھینا گیا موبائل فون بھی لڑکی کی ماں سے برآمد ہو گیا ہے، بے بنیاد وقوعہ بنانے پر مدعی فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    جرائم سے متعلق خبریں

     

  • 13سالہ آروشی کی گردن پر چھری کس نے پھیری؟ آخرحقیقت کیا ہے؟

    13سالہ آروشی کی گردن پر چھری کس نے پھیری؟ آخرحقیقت کیا ہے؟

    بھارتی شہر نوئیڈا میں سال 2008 کو قتل ہونے والے دو افراد 13 سالہ آروشی تلوار اور گھریلو ملازم ہیمراج بنجادے کے قاتل حیرت انگیز طور پر آج تک نہ پکڑے جاسکے؟

    قتل کی اس دوہری اور انوکھی واردات نے پورے بھارت کو نہ صرف ہلا کر رکھ دیا بلکہ تحقیقاتی اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے کردیئے۔

    کب کیا ہوا؟

    یہ واقعہ سال 2008 کے مہینے مئی کی 16تاریخ کی رات کو پیش آیا جب بھارت کے شہر نوئیڈا کے ایک مکان میں 13 سالہ آروشی کی گلا کٹی لاش اس کے کمرے میں پائی گئی ابھی قتل کی تحقیقات کا آغاز ہی ہوا تھا کہ اگلے روز ہی گھر کی چھت پر ہیمراج بنجادے نامی گھریلو ملازم کی لاش بھی اسی حالت میں ملی۔

    چونکہ مرنے والے دونوں افراد کے گلے پر چھریاں پھیری گئی تھیں لہٰذا پولیس کو یقین تھا کہ یہ خود کشی نہیں قتل کی ہی واردات ہے۔

    اس کے بعد ہونے والی تحقیقات سادہ نہیں تھیں، حقیقت میں اس کیس میں موڑ اتنی تیزی سے آئے کہ یہ معاملہ ایک سنسنی خیز معمے میں تبدیل ہوگیا جس کی مثال شاذ و نادر ہی ملتی ہے۔

    آروشی تلوار

    اب جبکہ پولیس کے پاس قتل کے دو پراسرار معاملات زیر تفتیش تھے تو انہوں نے تحقیقات میں کچھ غلطیاں کیں جیسے کہ آروشی تلوار کی موت کے بعد جائے وقوعہ کو محفوظ نہ کرنا اور میڈیا اور عوام کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دینا۔

    ابتداء میں پولیس نے اس سنسی خیز دہرے قتل کے معاملے کو حل کرنے کا دعویٰ کیا اور ڈاکٹر راجیش تلوار کے نوکروں کو مشتبہ ملزمان ٹھہرایا۔

    بعد ازاں پولیس نے اسے غیرت کے نام پر قتل قرار دے کر کہا کہ آروشی کے والدین نے ہیمراج کو آروشی کے ساتھ اس کے کمرے میں ’قابل اعتراض حالت میں پایا‘ اور طیش میں آکر انھوں نے اپنی بیٹی اور ملازم دونوں کو قتل کردیا۔

    اس کے بعد پولیس نے 23 مئی کو ڈاکٹر راجیش تلوار اور ان کی اہلیہ کو بیٹی آروشی اور نوکر ہیمراج کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔ اس دہرے قتل کے بعد پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی، لوگ اس واقعے کو اتنا ڈسکس کرنے لگے کہ اس پر سینکڑوں مضامین اور ایک کتاب بھی لکھی گئی۔ اس کے علاوہ فلم اور کرائم پر مبنی ڈرامے بھی بننے لگے۔

    یاد رہے کہ مقتولہ آروشی تلوار 24 مئی 1994 کو پیدا ہوئی اس کے والدین پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ تھے وہ نویں کلاس کی طالبہ تھی۔ ،

    16مئی کی صبح 6 بجے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ بھارتی نے دروازے کی گھنٹی بجائی، عام دنوں میں گھر کا نوکر بھارتی کو دروازہ کھول کر اندر جانے دیتا تھا لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھا۔ گھنٹی تین بار بجی اور آخرکار آروشی کی والدہ نوپور جو اوپر بالکونی میں تھی نے دروازے کی چابیاں نیچے پھینک کر ملازمہ کو دیں۔

    ملازمہ کے بیان کے مطابق یہ بات حیران کن تھی کہ اتنی صبح دونوں میاں بیوی جاگ رہے تھے کیونکہ یہ دونوں ایک کلینک میں شام کی شفٹ میں کام کرتے تھے۔

    بھارتی نے بتایا کہ جب وہ اندر آئی تو دیکھا کہ یہ دونوں اپنی بیٹی کے کمرے میں تھے اور زارو قطار رو رہے تھے کہ دیکھو ہیمراج (ملازم) نے یہ کیا کیا؟

    جب پولیس صبح 7:15 بجے پہنچی تو گھر میں لوگوں کر رش لگا ہواتھا جبکہ پانچ یا چھ افراد والدین کے بیڈروم میں موجود تھے، پولیس کیلئے ان افراد کی موجودگی ڈی این اے کی تلاش اور ثبوتوں کو اکھٹا کرنے کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ تھی۔ جائے وقوعہ سے حاصل کیے گئے 28فنگر پرنٹ نمونوں میں سے زیادہ تر دھندلے اور بیکار تھے۔

    مقتولہ کے والد راجیش نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو چھت کا دروازہ نہ کھولنے کی ہدایت دی اور انہیں 25ہزار روپے کی پیشکش کی تاکہ وہ نوکر بانجادے کو تلاش کریں۔

    مقتولہ کے والدین راجیش اور نوپور نے دعویٰ کیا کہ قتل کے وقت انہوں نے ایک بھی آواز نہیں سنی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے کمرے کا دروازہ بند تھا اور ایئر کنڈیشن کی آواز کی وجہ سے باہر کی آواز اندر نہیں آسکتی۔

    جس رات آروشی تلوار کا قتل ہوا، اس کے دوست انمول نے گھر کی لینڈ لائن پر کال کی، آروشی تلوار عام طور پر آدھی رات کے بعد اپنے دوستوں سے بات کرنے کیلئے اپنا فون استعمال کرتی رہتی تھیں تاہم 15 مئی کو اس کا فون رات 9:10 بجے کے بعد سے بند تھا۔

    گھر پر انمول کی کال کا جواب نہیں دیا گیا تو اس نے اسے 12:30 بجے کے قریب ٹیکسٹ میسج بھیجا جو اس کے فون پر موصول ہی نہیں ہوا کیونکہ وہ پہلے ہی بند تھا۔

    سی بی آئی کی رپورٹ کے مطابق اروشی کے والدین بیٹی کی موت کے رات 9:30 بجے گھر واپس آئے تھے، انہوں نے بقول ان اس کے ساتھ کھانا کھایا اور اسے اس کی سالگرہ سے پہلے ایک ڈیجیٹل کیمرہ بھی بطور تحفہ دیا، چند تصاویر کھینچنے کے بعد سب لوگ رات 11 بجے سو گئے، بعد میں بتایا کہ انہوں نے آخری بار اپنی بیٹی کو کتاب پڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔

    یہ بات نوٹ کرنا ضروری ہے کہ سوتے وقت آروشی کے بیڈروم کا دروازہ معمول کے مطابق بند تھا۔ چابیاں عام طور پر والدہ کی میز پر رہ جاتی تھیں لیکن ماں نے بعد میں پولیس کو بتایا کہ اسے یاد نہیں ہے کہ اس رات اس نے اپنی بیٹی کا دروازہ بند کیا تھا یا نہیں۔

    تفتیش میں زبردست پیچیدگیوں اور مشکلات کے بعد اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سی بی آئی کی تفتیش کی بنیاد پر ہی ذیلی عدالت نے نومبر 2013 میں آروشی کے والدین کو دہرے قتل کا قصوروار قرار دیا اور انھیں عمرقید کی سزا سنائی جبکہ ڈاکٹر راجیش تلوار اور نوپور تلوار خود پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کرتے رہے۔

    الہٰ آباد کی عدالت نے 2017 کو اپنی بیٹی آروشی اور نوکر ہیمراج کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا بھگتنے والے والدین کو تمام تر الزمات سے بری کرکے رہا کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ والدین ڈاکٹر راجیش اور نوپور تلوار نے اپنی بیٹی کو قتل نہیں کیا تھا، موجودہ ثبوتوں اور گواہوں کی بنیاد پر انہیں قصوروار نہیں مانا جا سکتا۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد یہ اس سوال نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا کہ اگر میاں بیوی نے اپنی بیٹی اور نوکر کا قتل نہیں کیا تو آخر اصل قاتل کون ہے اور پکڑا جائے گا بھی یا نہیں؟

  • کتے نے9 سالہ بچی کو بھنبھوڑ کر مار ڈالا، مالکن پر قتل کا الزام ثابت

    کتے نے9 سالہ بچی کو بھنبھوڑ کر مار ڈالا، مالکن پر قتل کا الزام ثابت

    فلوریڈا : امریکا میں ایک خاتون نے پالتو کتے کی مدد سے اپنے دوست کی 9 سالہ بیٹی کو مروا دیا، پولیس نے خاتون کو قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

    پولیس نے 34 سالہ ملزمہ ٹائیشل ایلیس مارٹن کو قتل، بچی کے ساتھ بدسلوکی اور دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے روٹویلر کتے کو اپنے بوائے فرینڈ کی نو سالہ بچی پر حملہ کرنے اور اسے قتل کرنے کا حکم دیا۔

    Woman

    خونخوار کتے نے بچی کو بھنبھوڑ کر زخمی کردیا تھا۔ طبی امداد ملنے سے پہلے ہی اُس کی موت واقع ہوگئی۔ پیرامیڈکس کال کیے جانے پر اہلکار جب اپارٹمنٹ میں داخل ہوئے تو بچی کو خون میں لت پت پایا۔ کتے نے اُسے بُری طرح کاٹا تھا۔پیرا میڈیکس اہلکاروں نے لڑکی کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر اسے مردہ قرار دے دیا۔

    نو سالہ مقتولہ بچی کا باپ لوژان سیشنز جب گھر پہنچا اس پر رقیامت ٹوٹ پڑی۔ کیونکہ اسے ملزمہ نے بتایا تھا کہ اس کی بیٹی 9 جون کو کیلیفورنیا میں اپنے خاندان سے ملنے گئی ہے۔

    مارٹن نے 10 جون کو ایک ٹیکسٹ میسج کے ذریعے اسے بتایا تھا کہ اس کی ماں نے اس کی بیٹی کو کیلیفورنیا بھیج دیا ہے۔

    پولیس نے تحقیقات کافی دن تک جاری رکھیں حکام نے گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیں، فوٹیج میں مارٹن کو کتے کا پٹا پکڑے اور اسے ہدایات دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب وہ بچی کو نشانہ بنا رہا تھا۔ یہ فوٹیج لڑکی کی لاش ملنے سے دو دن پہلے کی تھی۔ملزمہ مارٹن کو عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد لیک کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا ہے۔

  • شرارتی بلی نے درجنوں انڈے توڑ دیے

    شرارتی بلی نے درجنوں انڈے توڑ دیے

    بلیاں نہایت شرارتی ہوتی ہیں جو کبھی جان بوجھ کر اور کبھی اپنی معصومیت میں کوئی نہ کوئی نقصان کر بیٹھتی ہیں۔

    ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے جس میں ایک بلی نے انگڑائی لیتے ہوئے اچھا خاصا نقصان کر ڈالا۔

    ایک سپر اسٹور میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی اس فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بلی کاؤنٹر پر آرام کر رہی ہے۔

    بلی نہایت مزے سے انگڑائیاں لے رہی ہیں، اس کے بالکل قریب ایک ٹرے میں درجنوں انڈے رکھے ہیں۔

    انگڑائی لیتے ہوئے بلی کا پنجہ ٹرے کو لگتا ہے اور اس کے ساتھ ہی پوری ٹرے انڈوں سمیت نیچے گرتی ہے اور ساتھ ہی بلی بھی اس کے ساتھ نیچے گر جاتی ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین یہ ویڈیو دیکھ کر بلی کی معصومیت سے نہایت لطف اندوز ہوئے، کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ اس میں بلی کا کوئی قصور نہیں، وہ بیچاری صرف آرام کر رہی تھی۔

  • میٹاورس میں کیے گئے جرائم کی سزا حقیقی دنیا میں دینے کا مطالبہ

    میٹاورس میں کیے گئے جرائم کی سزا حقیقی دنیا میں دینے کا مطالبہ

    متحدہ عرب امارات کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ میٹاورس میں کیے گئے جرائم کی سزا حقیقی دنیا میں دی جائے، ورچوئل دنیا میں کیے جانے والے جرائم کے اثرات حقیقی دنیا میں بھی ہوں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک وزیر نے میٹاورس میں کیے گئے مجازی جرائم کی سزا حقیقی دنیا میں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے مصنوعی ذہانت عمر سلطان العلما کا کہنا ہے کہ میٹا ورس میں کیے جانے والے سنگین جرائم کے حقیقی نتائج برآمد ہونے چاہئیں۔

    العلما نے ورلڈ اکنامک فورم کو بتایا کہ میٹاورس اتنا حقیقت پسندانہ ہو سکتا ہے کہ اس میں کیے گئے مجازی جرائم کے نتائج سے حقیقی دنیا کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ اگر میں انجان ہوتے ہوئے آپ کو واٹس ایپ پر کوئی ٹیکسٹ بھیجتا ہوں، تو کیا یہ صحیح ہے؟ یہ آپ کو کچھ حد تک خوفزدہ تو کر سکتا ہے لیکن اس سے وہ یادیں نہیں تخلیق ہوں گی جو پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا باعث بنیں۔

    لیکن اگر میں میٹاورس میں آتا ہوں اور یہ ایک تقریباً ایسی حقیقت پسندانہ دنیا ہے جس کے بارے میں ہم مستقبل کے حوالے سے بات کر رہے ہیں اور میں اس میں واقعتاً آپ کو قتل کر دیتا ہوں، اور آپ اسے دیکھتے ہیں۔ تو یہ حقیقت میں آپ کو ایک خاص حد تک لے جاتا ہے جہاں آپ کو جارحانہ طور پر ان قوانین کو نافذ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

    میٹاورس میں اپنے آغاز سے ہی جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ورچوئل حملوں کے متعدد دستاویزی واقعات ہوئے ہیں۔