Tag: crises

  • خوراک کی عدم دستیابی لاکھوں افراد کو متاثر کرے گی، فوڈ سکیورٹی انفارمیشن نیٹ ورک

    خوراک کی عدم دستیابی لاکھوں افراد کو متاثر کرے گی، فوڈ سکیورٹی انفارمیشن نیٹ ورک

    نیویارک : 2018 میں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور اقتصادی مسائل کے سبب 11 کروڑ 30 لاکھ افراد کے غذائی قلت سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوڈ سکیورٹی انفارمیشن نیٹ ورک نے انتباہ جاری کیا ہے کہ خوراک کی عدم دستیابی سے رواں سال لاکھوں انسان غذائی قلت کا شکار ہوں سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2018 میں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور اقتصادی مسائل کے سبب 113 ملین افراد ایسی صورتحال سے دوچار ہیں، یمن میں ایک کرورڑ ساٹھ لاکھ افراد کو خوارک کی اشد ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگو میں ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ تیس لاکھ اور افغانستان میں لگ بھگ ایک کروڑ پانچ لاکھ ہے۔

    خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف فوڈ سکیورٹی انفارمیشن نیٹ ورک کی جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018 میں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور اقتصادی مسائل کے سبب گیارہ کروڑ تیس لاکھ افراد ایسی صورتحال سے دوچار ہیں کہ انہیں فوری طور پر مدد درکار ہے۔

    مزید پڑھیں : حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز میں عالمی ادارہ خوراک نے یمن میں غذائی قلت سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی جس کے عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔

    عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ کے تحت یمن میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی صورتحال مصنوعی ہے جیسے اپنے حقوق کی مسلح جدوجہد کرنے والے حوثی جنگجو لوٹ کر پیدا کررہے ہیں۔

  • ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    قاہرہ : مصر میں تعینات سعودی سفیر اسامہ نقلی کا کہنا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں بحرانوں اور شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ میں واقع سعودی قونصلیٹ میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سفیر اسامہ نقلی نے تیونس میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے میں منافرت پیدا کررہا ہے۔

    اسامہ نقلی کا کہنا تھا کہ ایران عرب ممالک کے آُپس میں تعلقات خراب کرنے کے لیے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے تاکہ عرب ممالک کم زور ہو جائیں۔

    سعودی سفیر نے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایرانی رجیم نے عرب دنیا میں مسلح سرگرمیاں انجام دینے والی تنظیموں کی پشت پناہی کرکے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مابق سفیر اسامہ کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کررہا ہے کہ بلکہ دنیا بھر میں ایرانی مداخلت کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کا انخلاء ایرانی فوجیں پورا کریں گی، ترکی الفیصل

    دوسری جانب اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسام زکی کا کہنا تھا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی بشار الااسد کے رویوں اور طرز عمل پر منحصر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شام عرب لیگ میں واپسی چاہتا ہے تو اسے ایرانی حکومت سے تعلقات ختم کرنے اور ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔

  • اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    عمان: اردن میں جاری معاشی بحران کے باعث مظاہرے کے پیش نظر سعودی عرب نے خصوصی علاقائی کانفرنس آج طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں اردن شدید معاشی بحران کا شکار ہے جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی جانب سے سخت مظاہرے کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم حانی الملکی مظاہرے کی وجہ سے مستعفی بھی ہوچکے ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے تناظر میں ایک خصوصی علاقائی کانفرنس طلب کی ہے، عمان حکومت سے اظہارِ یک جہتی کے لیے بلائی گئی یہ کانفرنس اتوار 10 جون کو مکہ میں ہوگی۔


    اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم


    عرب میڈیا کے مطابق اس کانفرنس میں میزبان سعودی عرب کے علاوہ اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے شریک ہوں گے جہاں اردن کے بحرانی حالات پر قابو پانے کے طریقوں کو زیر بحث لایا جائے گا جس کا مقصد اردن کو اس معاشی بحران سے نکالنا ہے۔

    عالمی ذرائع کی جانب سے یہ امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس کانفرنس کے دوران خلیجی ریاستوں کی جانب سے اردن کی مالی امداد کے وعدے سامنے آ سکتے ہیں۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ

    بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ

    لاہور / کوئٹہ: سابق نااہل وزیر اعظم نوازشریف نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ہدایت کی ہے کہ آپ شاہد خاقان عباسی سے رابطے میں رہیں کیونکہ صوبے میں سیاسی دوست بحران پیدا کررہے ہیں، ثناء اللہ زہری نے شکوہ کیا کہ فضل الرحمان بھی سازش کا حصہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف سے ثنا اللہ زہری کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے خلاف متوقع پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے خلاف نوازشریف سے مدد مانگی جس پر سابق نااہل وزیراعظم نے ثنا اللہ زہری کو شاہد خاقان عباسی سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کو معاملہ دیکھنے اور اسے حل کرنے کی ہدایت کردی ہے کیونکہ بعض قوتیں سینیٹ انتخابات رکوانے کے لیے سازشیں کررہی ہیں اور بلوچستان کا بحران بھی جمہوریت کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔

    اسی سے متعلق : وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرنے والے اراکین کی تعداد 26 تک پہنچ گئی ، مسلم لیگ ن کا ناراض گروپ  نے ثنا اللہ زہری کو ہٹانے کے لیے مطلوبہ اراکین کی تعداد تقریبا حاصل کرلی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 33 اراکین درکار ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے بھی قرار داد کی حمایت کا دعویٰ کیا، مسلم لیگ ن کے 8، ق لیگ کے 4، نیشنل پارٹی کے 1 رکن اسمبلی تحریک کا حصہ ہیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پرمشتمل ہے جن میں سے 52 حکومتی اتحادی تھے۔