Tag: crisis

  • وینزویلا بحران: اقوام متحدہ نے شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام حکومت پر عاید کردیا

    وینزویلا بحران: اقوام متحدہ نے شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام حکومت پر عاید کردیا

    کراکس: اقوام متحدہ نے وینزویلا میں جاری سیاسی بحران اور درجنوں شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام حکومت پر عاید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت کراکس سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال برقرار ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے مظاہرے کے دوران کئی شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام ملکی حکومت پر عاید کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وینزویلا حکومت جبری طور پر عوامی رائے تبدیل کررہی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں کے ہلاکتوں کی تعداد چونکا دینے والی ہے، مذکورہ رپورٹ آج اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پیش کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ پولیس کی جانب سے مخالفین کو گرفتار کرکے ماوارئے عدالت قتل بھی کیا جارہا ہے، اور ردعمل سے بچنے کے لیے ان پر من گھڑت الزامات عاید کیے جارہے ہیں۔

    وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کی حمایت دن بہ دن بڑھتی چلی جارہی ہے، امریکا سمیت کئی یورپی ریاستوں نے بھی جون گائیڈو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    دوسری جانب رواں ماہ کے آغاز میں امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا کے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    کراکس: وینزویلا میں سیاسی بحران تاحال برقرار ہے، امریکی حکام نے وینزویلا کے وزیرتوانائی اور نائب وزیر خزانہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا کے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا نے حالیہ امریکی پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    وینزویلا نے اپنے سرکاری حکام کے خلاف امریکا کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کو بین الاقوامی برادری اور اس کے اداروں کے سامنے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سخت قدم اٹھائے گا۔

    وینزویلا حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا تازہ ترین دور امریکا کا غیر قانونی طریقے سے دوسرے ممالک پر اپنی سیاسی بالادستی حاصل کرنے کا حربہ ہے۔

    وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    یہ بیان امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف پابندیوں کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں امریکی مداخلت کے خلاف اس ملک کے عوام نے مظاہرے کیے اور اپنے صدر مادورو کی بھر پور حمایت کا اعلان بھی کیا۔

    امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    امریکی نے سوڈان پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن: سوڈان میں جاری سیاسی بحران اور پرتشدد واقعات کے بڑھنے کے پیش نظر امریکا نے سوڈان پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی افریقہ اور سوڈان کے امور کے لیے امریکی وزیر خارجہ کی معاون نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے تمام آپشن زیر غور ہیں جن میں سوڈان میں تشدد بڑھنے کی صورت میں پابندیاں عائد کرنا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عہدے دار نے ایوان نمائندگان کے ایک اجلاس میں واضح کیا کہ پابندیوں میں ممکنہ طور پر ویزوں کا عدم اجرا یا اقتصادی پابندیاں شامل ہو سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اس سلسلے میں مناسب طریقہ کار اور صرف تشدد میں ملوث شخصیات کو نشانہ بنانے کی خواہاں ہے۔

    واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ملک میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    جبکہ مختلف علاقوں میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث اب تک متعدد شہری ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    سوڈان میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر میرا دل ٹوٹ سا گیا ہے، ماہرہ خان

    دوسری جانب پراسیکیوٹر جنرل نے 11 اپریل کو فوج کے ہاتھوں معزول ہونے والے سابق صدرعمر البشیر پر مالی بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔

    معزول صدر پر غیر ملکی کرنسی قبضے میں رکھنے، حرام کی دولت جمع کرنے اور مشکوک جائیدادیں بنانے کا الزام ہے۔ خیال رہے کہ سوڈان میں عوام کے طویل احتجاج کے بعد ملک کی مسلح افواج نے سابق صدر عمر البشیر کو ان کےعہدے سے ہٹا کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔

  • قطر بحران کا خاتمہ چاہتا ہے تو اپنے مؤقف پر نظرثانی کرے، انور قرقاش

    قطر بحران کا خاتمہ چاہتا ہے تو اپنے مؤقف پر نظرثانی کرے، انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش کا قطر تنازعے سے متعلق کہنا ہے کہ خلیج سربراہی اجلاس سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے قطر تنازع روایتی طریقوں سے حل نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا کہ مکہ میں خلیج تعاون کونسل کا سعودی عرب میں حال ہی میں منعقدہ اجلاس سے ثابت ہو گیا ہے کہ قطر کو درپیش بحران کا حل روایتی طریقوں سے ممکن نہیں، اس کے لئے قطر کو برملا اپنے نقطہ نظر پر نظرثانی کرنا ہو گی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امارات، سعودی عرب، بحرین اور مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات خاتمے کے دو برس مکمل ہونے پر اپنے سلسلہ وار ٹویٹر پیغامات میں انور قرقاش نے کہا کہ خلیج سربراہی اجلاس سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ دوحا تنازع روایتی طریقوں سے حل نہیں ہو سکتا۔

    انور قرقاش کا کہنا تھا کہ اس کے لئے شیخ حمد بن خلیفہ کی قیادت میں اختیار کردہ پالیسیوں پرنظر ثانی کرنا ہو گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ معقولیت اور منطق کا تفاضہ ہے کہ شیخ تمیم (امیر قطر) پالیسیوں پر برملا نظرثانی کرتے ہوئے ملک کو درپیش بحران ختم کرنے کے لئے نئی پالیسی اختیار کریں تاکہ قطر کی دوبارہ خلیجی اور عرب ماحول میں واپسی ممکن ہو سکے۔

    اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ جون 2017 میں سعودی عرب، یو اے ای، بحرین اور مصر نے قطر کی انتہا پسند گروپوں کے لئے مبینہ حمایت کی وجہ سے سفارتی اور مواصلاتی رابطے منقطع کر لئے تھے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چاروں ملکوں نے قطر سے تعلقات بحالی کے لئے متعدد شرائط پیش کیں۔ ان میں ایک شرط قطر کے عسکری اور دہشت گرد تنظیموں سے رابطے ختم کرنے سے متعلق بھی تھی۔

  • وینزویلا میں بغاوت کا الزام، 7 ارکان پارلیمان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    وینزویلا میں بغاوت کا الزام، 7 ارکان پارلیمان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    کراکس: وینزویلا میں بغاوت کے الزام میں حکومت نے سات ارکان پارلیمان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا میں ان سات ارکان پارلیمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جنہوں نے پچھلے ہفتے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کی حمایت کی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ ملکی سپریم کورٹ نے آٹھ مئی کو کیا، عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل طارق ولیم صاب کو ہدایت کی کہ متعلقہ منتخب نمائندوں کے خلاف بغاوت کے الزام میں تفتیش کی جائے۔

    ان قانون سازوں کی پارلیمانی حیثیت کو بھی ختم کر دیا گیا، وینزویلا میں اپوزیشن رہنما خون گائیڈو صدر نکولاس مادورو کی حکومت کو چیلنج کر رہے ہیں، اس وجہ سے ملک شدید سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔

    قبل ازیں وینزویلا کے وزیردفاع ولادی میرپادرینو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے ملک میں بغاوت کی کوشش کی جسے ناکام بنا دی گئی۔

    وینزویلا: جون گائیڈو کی بغاوت کی کوشش ناکام بنادی، وزیردفاع

    وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے خود ساختہ طور پر ملکی صدر کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں سینکڑوں افراد نکولاس مادورو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • اقتصادی بحران کے باعث لبنان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

    اقتصادی بحران کے باعث لبنان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

    بیروت : سعودی عرب اور خلیجی ممالک نے ہاتھ کھینچ لیا، لبنانی معیشت مزید مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئی، عالمی بینک کا کہنا ہے کہ لبنان کی معیشت کا بنیادی ڈھانچہ مخدوش ہے‘شامی بحران کے حل سے اس کی لاٹری نہیں کھلے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ کا ملک لبنان ان دنوں شدید اقتصادی بحران میں گھرا ہے۔ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے کہا ہے کہ بلاشبہ لبنان کو اقتصادی بحران بیشک درپیش ہے لیکن ملک کے دیوالیہ ہونے کا کوئی امکان نہیں، اصلاحات سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    بعض سیاستدان اقتصادی تجزیہ کار اور مالیاتی ادارے لبنان کے اقتصادی حالات کا مختلف منظر نامہ پیش کر رہے ہیں۔ سرسری سی نظر ڈالنے سے لبنان کا اقتصادی منظر نامہ دھندلایا ہوا نظر آرہا ہے۔

    عالمی بینک نے رپورٹ دی ہے کہ لبنان کی معیشت کا بنیادی ڈھانچہ مخدوش ہے۔شامی بحران کے حل سے اس کی لاٹری نہیں کھلے گی بلکہ شام کے بحران نے لبنانی معیشت کو مزید بگاڑ دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لبنان کے ایک بڑے حلقے کو ملک کے دیوالیہ ہونے کا بہت خدشہ ہے، اس کی دلیل یہ دی جا رہی ہے کہ لبنان کا توازن و تجارت خسارے سے دوچار ہے۔

    لبنان کو قومی قرضوں کا سود چکانے کیلئے سالانہ 20ارب ڈالرز سے زیادہ کا قرضہ لینا پڑ رہا ہے، گذشتہ 3برسوں میں شرح نمو صرف ایک فیصد سے دو فیصد تک رہی ۔اس کے علاوہ دیگر ممالک میں برسرِ روزگار لبنان تارکین کی جانب سے ترسیلات زر میں بھی مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔

    سعودی عرب اور خلیجی ممالک ماضی میں لبنان کی اچھی خاصی مالی امداد کیا کرتے تھے لیکن اب ان ملکوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے، اس سے لبنانی معیشت مزید مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئی ہے۔

    لبنانی حکومت اقتصادی اصلاحات کی بات تو کر رہی ہے تاہم عملی اقدامات اور خارجی امداد لانے سے قاصر نظر آرہی ہے، خدشات یہ بھی ہیں کہ سیاسی بحران اپریل میں ہونے والی مجوزہ پیرس کانفرنس کے عالمی شرکاء کو 11ارب ڈالرز دینے کا وعدہ پورا کرنے سے روک دیں گے۔

  • وینزویلا بحران، امریکا کا فوجی کارروائی کا عندیہ، روس کا انتباہ

    وینزویلا بحران، امریکا کا فوجی کارروائی کا عندیہ، روس کا انتباہ

    ماسکو: وینزویلا میں سیاسی بحران کے پیش نظر امریکا کی جانب سے فوجی کارروائی کا عندیہ دینے پر روس نے بھی خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے عندیہ دیا گیا تھا کہ وینزویلا میں بحران کے باعث اگر فوجی کارروائی کرنا پڑی تو کرسکتے ہیں جس کے ردعمل میں روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیرخارجہ سیرگئی لاوروف کا امریکی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران انہوں نے امریکا کو فوجی کارروائی سے باز رہنے پر روز دیا۔

    ٹیلی فون گفتگو کے دوران روسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں کسی بھی طرح کے مزید جارحانہ اقدامات کے انتہائی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے وینزویلا میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے فوجی کارروائی ممکن ہے۔

    امریکا کی جانب سے اس فیصلے کے بعد روسی حکام ٹرمپ اتنظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں، ان کے مطابق فوجی کارروائی ہوئی تو روس خاموش نہیں بیٹھے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکا نے روس کو تنبیہ کی تھی کہ وینزویلا بحران کے آڑ میں روسی فوج نے مداخلت کی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، باوجود اس کے روس نے اپنی فوج بھیج دی۔

    امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    وینزویلا پہنچنے والے روسی فوجی دستوں میں 100 کے قریب سپاہی شامل ہیں، جو دارالحکومت کراکس کے ایئربیس پر موجود ہیں۔

    اس سے قبل امریکا نے روس کو خبردار کیا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی سے گریز کرے۔

  • وینزویلا: جون گائیڈو کی بغاوت کی کوشش ناکام بنادی، وزیردفاع

    وینزویلا: جون گائیڈو کی بغاوت کی کوشش ناکام بنادی، وزیردفاع

    کراکس: وینزویلا کے وزیردفاع ولادی میرپادرینو کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے ملک میں بغاوت کی کوشش کی جسے ناکام بنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے خود ساختہ طور پر ملکی صدر کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں سینکڑوں افراد نکولاس مادورو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کے وزیردفاع ولادی میرپادرینو کا کہنا تھا کہ جون گائیڈو نے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ صدر نکولاس مادورو ملک کے منتخب صدر ہیں، ملک کے عوام کو ان کے خلاف کرنے کی کوشش کی گئی، البتہ حکام نے تمام تر کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

    دوسری جانب وینزویلا کے مغربی حمایت یافتہ اور خود ساختہ صدر خوآن گوآئیڈو نے کہا ہے کہ صدر مادورو کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے ’حتمی مرحلے‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔

    دریں اثنا امریکا نے موقف اختیار کیا ہے کہ وینزویلا معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے، جبکہ امریکا کا اس میں کوئی مداخلت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    روس کا امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے میں وینزویلا اور کیوبا کی مددکا اعلان

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے سوڈان کو معاشی بحران سے نکلنے میں مدد کے لیے ملکی مرکزی بینک میں ڈھائی سو ملین ڈالر جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اقدام کا مقصد سوڈان میں عمر البشیر کے اقتدار کے خاتمے کے بعد اس افریقی ملک کی مالی امداد کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان رقوم کی منتقلی کے لیے سوڈانی مرکزی بینک اور ابوظہبی کے ترقیاتی فنڈ کے مابین ایک سمجھوتے پر دستخط پہلے ہی کیے جا چکے تھے۔

    پچھلے ہفتے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان کے لیے مجموعی طور پر تین بلین ڈالر کے قرضوں کا اعلان کیا تھا۔

    سوڈان کے مرکزی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی اور اماراتی امداد سے قبل سوڈانی پاﺅنڈ کی ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں قیمت 47 اعشاریہ 5 ڈالر تھی جو امداد کے بعد بڑھ کر 45 ڈالر ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشترکہ طور پر سوڈان کو تین ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔ اس میں سے 50 کروڑ ڈالر مرکزی بنک میں کرنسی کے استحکام کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی رقم ڈیپازٹ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں فوجی عبوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرچکے ہیں، البتہ فوجی حکومت جلد انتخابات کے ذریعے اقتدار سولین تک منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    دوسری جانب سوڈان کی عبوری فوجی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اقتدار جلد ہی سویلین حکومت کے حوالے کر دے گی، ساتھ ہی یہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    واشنگٹن: وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر امریکی انتظامیہ نے وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی وزارت خزانہ نے غیر آئینی مادورو انتظامیہ کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بننے سے بچانے کے لیے وینزویلا کے مرکزی بینک پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مادورو انتظامیہ ونزویلا کے اثاثوں کو سمیٹنا اور بدعنوان حکومتی افراد کو دولت مند بنانے کے لیے حکومتی اداروں کو لوٹنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ بیان میں مرکزی بینک کے سربراہ تیران کو بھی پابندیوں کے احاطے میں لیے جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔

    دریں اثنا وائٹ ہاوس کے مشیر برائے قومی سلامتی جون بولٹن نے میامی میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم نے وینزویلا، کیوبا اور نکاراگوا پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

    بولٹن نے مذکورہ تین ممالک کو سوشلزم کے آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وینزویلا کے مرکزی بینک کے سربراہ کے ساتھ نکاراگوا کے صدر ڈینئیل اور ٹیگا کو خفیہ ادائیگیوں کے دعوے کے ساتھ مالی خدمات فراہم کرنے والی فرم بینکورپ پر بھی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سیاسی ومعاشی بحران، ریڈکراس کی امدادی ٹرک وینزویلا پہنچ گئی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکا میں مقیم کیوبا کے شہریوں کو اپنے عزیزو اقارب کو ایک متعینہ مقدار تک رقوم بھیجنے کی اجازت دے گی اور ایک شخص سال کی ایک تہائی میں زیادہ سے زیادہ ایک ہزار ڈالر کیوبا بھیج سکے گا۔