Tag: crops

  • بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    نئی دہلی: متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی کسانوں نے اپنی فصلیں بھی تباہ کرنا شروع کردیں، بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق زرعی قوانین کے خلاف کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں نے اب اپنی فصلوں کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا، اب تک 4 کسان اپنے کھیتوں پر کھڑی فصل تباہ کرچکے ہیں۔

    بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) ان واقعات پر دلگرفتہ ہے اور اس نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    اس سے قبل بھارتیہ کسان یونین کے ہی ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش کے کسانوں سے گزارش کی تھی کہ وہ تحریک میں پہنچنے کے لیے چاہے اپنی کھڑی فصل کو تباہ کر دیں، لیکن مظاہرے میں ضرور شامل ہوں۔

    اس اپیل کے بعد کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنی شروع کردی ہیں تاہم اب یونین تشویش کا شکار ہے۔

    ایک موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کسان یونین کے میڈیا انچارج دھرمیندر ملک نے کہا کہ اب تک 4 مقامات سے فصل تباہ کرنے کی خبر آئی ہے، ہم نے ان سے ذاتی طور پر بات بھی کی ہے۔ ساتھ ہی ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کسان کو فصل برباد کرنے کے لیے نہیں کہا گیا، بلکہ یہ کہا گیا کہ اگر ایسی بھی نوبت آئی تو کسانوں کو اس کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایسے حالات نہیں آئے کہ فصلوں کو تباہ کیا جائے۔ ہم نے اپریل تک کے لیے کہا تھا کہ اگر حکومت ہم پر دباؤ ڈالے گی تو ہم ایسا اقدام کرنے کا سوچیں گے، کسانوں سے گزارش ہے کہ اس طرح کا قدم نہ اٹھائیں۔

    اس حوالے سے جب ترجمان راکیش ٹکیت سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسانوں نے خود کہا تھا کہ تحریک میں اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنی فصل کی قربانی بھی دیں گے لیکن فی الحال اس کی ضرورت نہیں پڑی۔

    انہوں نے عندیہ دیا کہ اس طرح کا وقت اپریل میں آئے گا جب فصلوں کی کٹائی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فصلوں کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ متفقہ طور پر 20 اپریل کے آس پاس کیا جائے گا۔

  • سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات

    سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات

    کراچی: صوبہ سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات کرتے ہوئے مختلف اجناس کے 17 نئے بیجوں کی کاشت کاری کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کی زیر صدارت سندھ سیڈ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیکریٹری زراعت، ڈی جیز، سندھ آباد گار بورڈ کے زین العابدین شاہ، ندیم شاہ جاموٹ اور بیج کمپنیوں کے نمائندگان اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کپاس، چاول، گندم، کیلا، آم اور آئل سیڈز سمیت 8 نئی اقسام کی منظوری دی گئی۔

    صوبائی وزیر اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ اجناس کے 17 نئے بیجوں کی سندھ میں کاشت کاری کی اجازت دے دی گئی ہے، 11 بیجوں کو مستقل رجسٹرڈ کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ 6 اقسام کو ایک سال کے لیے آزمائشی طور پر مشروط اجازت دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں پنجاب کی کاٹن کی 5 نئی اقسام کے لیے 1، 1 سال کی منظوری دی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب کے کیلے کی، اور کاٹن کی 2 اقسام کی رجسٹریشن کی منظوری دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کیلے کی 2 نئی اقسام چین سے منگوائی گئیں جس کے بہترین نتائج ملے۔

    انہوں نے کہا کہ زراعت کو سنگین بحرانوں کا سامنا ہے جن میں بیج سرفہرست ہے، سندھ حکومت معیاری بیجوں کی دستیابی کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

  • کرونا وائرس: زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس: زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس نے زرعی شعبے کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی، وبا کی وجہ سے فوڈ چین اور زرعی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پروڈکٹوٹی آرگنائزیشن (این پی او) پاکستان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے فوڈ چین متاثر ہورہی ہے اور اس سے اجناس کے دام گرنے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ فصل کی کم قیمت ملنے سے کسان کی بدحالی میں مزید اضافہ ہوگا، آئندہ زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    این پی او کا کہنا ہے کہ کم پیداوار سے خوراک کی قیمتیں آسمان کو پہنچنے کا خدشہ ہے، حکومت کسانوں کے لیے پیکج کا اعلان کرے۔

    دوسری جانب ملک میں ٹڈی دل کے حملے بھی جاری ہیں جس سے فصلوں کو بے تحاشہ نقصان پہنچا ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹڈی دل نے اربوں روپے مالیت کی فصلیں تباہ کردی ہیں، ٹڈی دل حملے پر قابو پانے کے لیے مناسب حکمت عملی کا فقدان ہے۔

  • بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    کراچی: وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر پر موجود فصلیں تباہ ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بارشوں کے دوران فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیل سندھ حکومت نے جاری کردی۔ کپاس، چاول، گنا اور مرچوں سمیت دیگر سبزیوں اور فروٹ کو نقصان پہنچا۔

    وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ 3 ہزار 871 ہیکٹر پر موجود فصلیں تباہ ہوئیں، کراچی میں 169 ہیکٹر پر سبزیوں اور کپاس کی فصل متاثر ہوئی۔

    وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ خیر پور میں کھجور کے 170 ہیکٹر پر فصل متاثر ہوئی، شہید بینظیر آباد میں 24 سو ہیکٹر پر کپاس اور گنے کی فصل کو نقصان ہوا۔ سانگھڑ میں کپاس اور سبزیوں کی 42 سو ہیکٹر فصل کو نقصان پہنچا۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹھٹھہ اور سجاول کے 27 سو ہیکٹر پر چاول کی فصل کو نقصان ہوا جبکہ جامشورو میں 52 سو ہیکٹر پر فصل کو نقصان پہنچا۔