Tag: Crying

  • سائنس نے رونے کے فوائد بھی ثابت کردیے

    سائنس نے رونے کے فوائد بھی ثابت کردیے

    بات بات پر رونے والے افراد خصوصاً خواتین کی اس عادت کو پسند نہیں کیا جاتا لیکن سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ رونا اور آنسو بہانا جسمانی و جذبات صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    آپ نے اکثر یہ بات محسوس کی ہوگی کہ جب بھی آپ روتے ہیں اور آنسو بہاتے ہیں تو کچھ لمحوں بعد ایک سکون کا احساس ہوتا ہے اور لگتا ہے کہ دل کا کوئی بوجھ کم ہو گیا ہے۔

    اب یہ بات سائنس سے بھی ثابت ہو چکی ہے کہ رونے سے جہاں ایک طرف آپ بے چینی اور اضطراب کی کیفیات سے نکل کر ذہنی اور جذباتی طور پر بہتر محسوس کرتے ہیں وہیں دوسری طرف اس کے بے تحاشہ جسمانی فائدے بھی ہیں۔

    البتہ کثرت سے رونا ڈپریشن، مایوسی اور دیگر ذہنی عارضوں کی جانب اشارہ کرتا ہے جبکہ کسی بیماری کے بغیر کبھی کبھار رونا ایک صحت مند ردعمل ہے۔ اس کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔

    رونے کی صورت میں آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں جو ایک طرف تو آنکھوں کو نمی فراہم کرتے ہیں تو دوسری جانب اس صفائی کو بھی یقینی بناتے ہیں، گویا آنسو آنکھ کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

    آنسو کی کئی اقسام ہیں ان میں سے ایک جذباتی آنسو کہلاتے ہیں، بصارت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جذباتی آنسو دوسرے آنسوؤں سے مختلف ہوتے ہیں، ان میں پروٹین اور ہارمونز ہوتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے یہ درد اور اضطرابی کیفیات سے نجات دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور جسم کو دوبارہ پر سکون حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    آنسو ہماری آنکھ کو نمی فراہم کرتے ہیں جس سے بینائی بہتر ہوتی ہے، اس میں کئی طرح کے کیمیکل ہوتے ہیں جو آنکھ کی صفائی کرتے، بیکٹریا کو مارتے، نقصان دہ جلن کو ختم کرتے اور کئی طرح کے انفیکشن سے بچاتے ہیں۔

    آنسو میں اٹھانوے فیصد پانی، کچھ مقدار میں نمک، فیٹی آئل اور 1500 مختلف پروٹین ہوتے ہیں، اس میں ایک طرح کا اینٹی بیکٹیریل کیمیکل بھی پایا جاتا ہے جو انفیکشن سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔

    ماہرین بصارت کا اس ضمن میں مزید کہنا ہے کہ رونا ایسے افراد کے لیے بے پناہ افادیت رکھتا ہے جو اسکرین کے سامنے بیٹھ کر کام کرتے ہیں، یہ ان کی آنکھوں کی خشکی کو دور کرتے ہیں۔

    رونا جذبات کو ظاہر کرنے کا بھی ایک قدرتی عمل ہے، یہ عمل صرف اپنے جذبات و احساسات کے ساتھ ہی وابستہ نہیں بلکہ دوسروں کی اداسی، غصے اور خوشی میں بھی آنسو بہنے لگتے ہیں۔

    جب ہم روتے ہیں تو اس سے ایک طرح کا کتھارسس ہوتا ہے یعنی ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور ہم پرسکون ہو جاتے ہیں، مختلف تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رونا کسی بھی ایسی صورتحال سے باہر آنے ایک راستہ ہے۔

  • اداکارہ نمرہ خان  طلاق کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئیں

    اداکارہ نمرہ خان طلاق کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئیں

    لاہور : پاکستانی اداکارہ نمرہ خان کے سابقہ شوہر کی جانب سے طلاق اور تحقیر آمیز الفاظ کی ادائیگی پر اداکارہ نے بھی ردعمل دے دیا، اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی آنکھیں چھلک پڑیں۔

     انہوں نے کہا کہ میری طبیعت کے علاوہ جو باتیں بھی ہورہی ہیں یہاں میں اُس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی، براہِ کرم اس پر آپ بھی بات نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پڑھ میں سب رہی ہوں، دیکھ بھی سب رہی ہوں، آپ سب چاہنے والوں نے اتنا کچھ بول دیا ہے کہ مجھے اب کچھ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ویڈیو میں وہ اپنی طلاق اور ماضی کی واقعات کو یاد کر کے آبدیدہ ہوگئیں، انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ اپنی اولادوں کو یہ حوصلہ دیں کہ وہ اپنی تکلیف آپ کے سامنے بیان کرسکیں، کیونکہ معاشرے میں اب بھی ایسی کئی خواتین موجود ہیں جو مسائل کے باوجود اپنے دُکھ نہیں بتاسکتیں۔

    اداکارہ نمرہ خان نے گزشتہ برس 19 اپریل کو اپنے گھر میں منعقدہ نجی تقریب میں نکاح کیا تھا جہاں صرف ان کی فیملی اور قریبی دوست موجود تھے۔

    بعد ازاں اداکارہ کی جانب سے شوہر کے ہمراہ کئی تصاویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی جاتی رہیں تاہم چند ماہ بعد انہوں نے ان تمام تصاویر کو اپنے اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ اداکارہ نمرہ خان کے سابق شوہر راجہ اعظم نے حال ہی میں زوشل میڈیا پر لائیو سیشن کے دوران اپنی طلاق کے بارے میں واضح الفاظ میں بات کی تھی۔

    انہوں نے نمرہ خان کے بارے میں انتہائی غیر مہذب الفاظ بھی استعمال کیے، ان سے صارفین کی جانب سے طلاق سے متعلق سوال کیا گیا، پوچھا گیا کہ کیا آپ دونوں طلاق یافتہ ہیں؟۔

    اس سوال پر لائیو سیشن کے دوران ہی وہ سیخ پا ہوگئےاور تیز آواز میں کہا کہ ہاں ہم طلاق یافتہ ہیں، ہم طلاق یافتہ ہیں، میں نے اسے طلاق دی کیونکہ میں اس سے چھٹکارا پانا چاہتا تھا، وہ سر کا درد تھی، ایک انتہائی شدید درد سر۔

  • کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کم جونگ اُن نے عوامی توقعات پر پورا نہ اترنے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی قوم سے معافی مانگی اور خطاب کے دوران قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے ذکر پر رو پڑے۔

    اتوار کو ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں تاہم انہوں نے معاشی مشکلات کے چیلنجز کا سامنا کرنے پر فوج اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، کم جونگ اُن عوام کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے نے کم جونگ اُن کی ایڈٹ شدہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں اُنہیں ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران آنسوؤں سے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان  ملک کو درپیش قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے فوجی اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور شہریوں کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکامی پر اُن سے معذرت بھی کی۔

    کم جونگ اُن نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کا مجھ پر اعتماد آسمان جتنا بلند اور سمندر جتنا گہرا ہے لیکن میں اُنہیں اطمینان بخش زندگی گزارنے کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا ہوں، ایک موقع پر کم جونگ اُن نے ہچکچاتے ہوئے کہا کہ اس سب کے لیے وہ معافی کے طلب گار ہیں۔

    اس حوالے سے آزاد محقق اور شمالی کوریا کی تجزیہ کار رچل منیونگ لی نے کہا ہے کہ کم جونگ کی تقریر خاص طور پر مقامی افراد کے لیے تھی جس کا مقصد ممکنہ طور پر کم کو قابل اور کرشماتی رہنما کے طور پر پیش کیا جانا بھی ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ عالمی پابندیوں، قدرتی آفات، سیلاب اور کرونا وائرس کی وجہ سے شمالی کوریا کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

  • انضمام الحق نے رونے کی وجہ بتادی

    انضمام الحق نے رونے کی وجہ بتادی

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز بلے باز انضمام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ ‘ایک میچ میں جلد آؤٹ ہونے پر سینئر بیٹسمین نے اتنی تنقید کی کہ آدھے گھنٹے تک روتا رہا اور شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوگیا تھا’۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ کے سابق بلے باز انضمام الحق نے ایک ویڈیو کے دوران سینئر بلے بازوں کے افسوسناک رویے سے متعلق انکشاف کیا، انہوں نے بتایا کہ میں سینئرز کی شدید تنقید کے باعث آدھے گھنٹے تک روتا رہا اور ساری رات ذہنی دباؤ میں رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نہا رہا اور ساتھ میں روتا جارہا تھا کیونکہ مجھ پر زندگی میں ایسی تنقید کبھی نہیں ہوئی تھی۔

    انضمام کا کہنا تھا کہ مجھے اس وقت مزید اضطراب ہوا جب مجھے پتہ چلا کہ اگلے روز پرواز میں میری سیٹ کپتان عمران خان کے ساتھ ہے، میں اگلے روز جہاز میں سوار ہوکر اپنی سیٹ تلاش کرنے لگا تو دیکھا واقعاً میری سیٹ عمران خان کے ساتھ تھی ‘ میں نے سوچا جب وقت خراب ہوتا ہے تو وہ مکمل طور پر خراب ہوتا ہے کل اتنی باتیں سننی پڑی ہیں آج بھی ایسا ہی کچھ ہونے والا ہے’۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ دعا کرنے لگے کہ عمران خان پورے سفر کے دوران سوتے رہیں تاکہ وہ ان کے غصے سے بچ سکیں۔

    انضمام نے بتایا کہ عمران بھائی جہاز میں سوار ہوئے اور کہا کہ مجھے تمہارا طریقہ دیکھ کر لگا کہ تم سامنے والے کھلاڑی کو مار دو گے، میں سوچ رہا تھا کہ آج سامنے والی ٹیم کو اڑا دو گے، انہوں نے کہا آج تم بہترین کھیل رہے تھے، انضمام نے کا کہ میں نے عمران بھائی کی بات پر کچھ نہیں کہا کہ وہ مجھ سے مذاق کررہے ہیں یا نہیں’۔

    انضمام نے بتایا کہ عمران بھائی نے یہ جملے کہنے کے بعد تکیہ گردن سے لگایا اور سو گئے اور پھر پوری پرواز میں سوتے رہے۔

    خیال رہے کہ 50 سالہ سابق کرکٹر انضمام الحق انٹرنیشنل ون ڈے میچ میں 11 ہزار 739 رنز، ٹیسٹ میں 8830 رنز بنائے ہیں۔

     

  • اٹلی میں کورونا کی تباہ کاریاں : اطالوی وزیراعظم شہریوں کی اموات پر افسردہ ہوگئے

    اٹلی میں کورونا کی تباہ کاریاں : اطالوی وزیراعظم شہریوں کی اموات پر افسردہ ہوگئے

    روم : اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے اٹلی میں کورونا سے ہونے والی اموات کے ذکر پر افسردہ ہوگئے، درد بھرے الفاظ اور لڑکھڑاتی آواز میں خطاب کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث وہاں کے حکمران بھی بے حد پریشان ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ روز اٹلی کے وزیر اعظم جوزیپے کونتے نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست آپ کی مدد کیلئے موجود ہے، آپ گھبرائیں نہیں بس گھروں میں رہیں، اسٹورز کے باہر لمبی لمبی قطاریں نہ بنائیں،۔

    اٹلی کے وزیراعظم نے قوم سے درد بھرے الفاظ اور لڑکھڑاتی آواز میں خطاب کرتے ہوئے دعا کی کہ خدا ہمیں اس آفت سے نجات دے اور ہمیں اس آفت سے نمٹنے کی ہمت دے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سپرمارکیٹس،پبلک ٹرانسپورٹ اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے، انہوں نے اشیائے ضروریہ بنانے والی صنعت کے علاوہ تمام فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان بھی کیا۔

    واضح رہے کہ اٹلی میں کوروناوائرس سے مزید651افراد ہلاک ہوچکے ہیں، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اٹلی میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد اب تک 5476ہوگئی ہے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد59ہزار138ہوگئی اس کے علاوہ اٹلی میں کورونا وائرس سے اب تک 7024افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • سابق ہیوی ویٹ چیمپیئن اور نامور باکسر مائیک ٹائسن روپڑے

    سابق ہیوی ویٹ چیمپیئن اور نامور باکسر مائیک ٹائسن روپڑے

    نیو یارک : سابق ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن مائک ٹائسن نے کہا ہے کہ باکسنگ چھوڑنے کے بعد خود کو بہت تنہا محسوس کرتا ہوں، میں اب زندگی عاجزی اور انکساری سے گزارنے کی کوشش کررہا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شوگر رے لیونارڈ کے پوڈ کاسٹ کے حالیہ پروگرام "ہاٹ باکس ان” میں کیا، پروگرام میں اپنی کیفیت بیان کرتے ہوئے مائیک ٹائسن رو پڑے۔

    ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن کا کہنا تھا کہ "میں رنگ کے اندر لڑائی کا فن جانتا ہوں مجھے جنگ کرنا آتی ہے کیونکہ میں نے اس کے بارے میں پڑھا ہے۔

     53سالہ مائیک ٹائسن کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یہی خوف ہے اسی وجہ سے جب میں رنگ میں ہوتا تھا تو لوگ مجھ سے ڈرتے تھے،اب وہ دن گزر گئے ہیں، اب میں اکیلا ہوں اور عاجزی انکساری کے تحت زندگی گزاررہا ہوں، یہی وجہ ہے کہ میں رو رہا ہوں کیوں کہ میں اب وہ شخص نہیں رہا اور مجھے اس دور کی یاد آتی ہے۔

    واضح رہے کہ مائیک ٹائسن کو سال1997میں ایک مقابلے ٓکے دوران اپنے حریف ایونڈر ہولی فیلڈ کے دائیں کان کو دانتوں سے کاٹنے کے جرم میں باکسنگ کے شعبے میں نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مائیک ٹائسن اپنے دور کے ایک جنونی باکسر تھے انہوں نے 20 سال کی عمر میں ورلڈ باکسنگ کونسل، ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن کا ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل جیت کر نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

    اپنے پورے کیریئر کے دوران انہوں نے 58 مقابلوں میں حصہ لیا۔ ان میں سے 50میں وہ کامیاب رہے جبکہ 6 میں انہیں شکست ہوئی اور دو کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا، انہوں نے44مقابلوں میں اپنے حریفوں کو ناک آؤٹ کیا۔

  • رونے کے فوائد سامنے آگئے

    رونے کے فوائد سامنے آگئے

    کیا آپ کسی بھی چھوٹی یا بڑی بات پر اکثر روتے ہیں؟ تو آئیے ہم آپ کے بتاتے ہیں رونے کے چند بڑے فوائد جنہیں طبی ماہرین نے تحقیق کر کے تلاش کیا۔

    اکثر رونے والے لوگوں کو اپنے دوستوں ، عزیز و اقارب کا مذاق برداشت کرنا پڑتا ہے اور اسی طرح اگر کسی شخص کی آنکھیں نم نہیں ہوتیں تو اُس کو بھی ’پتھر دل‘ ہونے کے طعنے سہنے پڑتے ہیں۔

    خواتین کے لیے ہر چھوٹی بات پر رونا ایک عام بات ہے مگر مرد اکثر اپنے آنسو چھپا کر رکھتے ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے بھرم کو معاشرے میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

    قبل ازیں جاپانی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد مشورہ دیا تھا کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 15 منٹ تک رونا چاہیے کیونکہ اس سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: رونا کتنی بڑی نعمت ہے، ماہرین نے بتادیا

    تحقیقاتی ماہر کا کہنا تھا کہ ’ذہنی تناؤ اور دماغی صحت کو بڑھانے کے لیے ہنسنا مؤثر کن ہے مگر ہفتے میں ایک بار اگر کوئی شخص کھل کے رو لے تو اس کا دماغی صلاحیتوں پر مثبت اثر پڑتا ہے‘۔

    ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا تھا کہ اگر مشکل حالات میں رو لیا جائے تو اس سے نہ صرف دل ہلکا ہوجاتا ہے اور یہ عمل غم بھلانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

    آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں رونے کے چند بڑے فوائد

    بوجھل طبیعت سے چھٹکارا

    ماہرین کے مطابق طبیعت بوجھل ہونے کے باوجود اگر رویا نہ جائے تو یہ انسانی جسم کے لیے خطرناک ہوتا ہے کیونکہ آنسو انسانی جسم میں موجود کولیسٹرول کو کم کرتا ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے جس سے بلڈپریشر ، ذیابطیس (شوگر) اور دل کے امراض لاحق نہیں ہوتے۔

    ماہرین نے نوکری تلاش کرنے والوں اور طالب علموں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی بات پر پریشان ہونے کے بجائے تنہائی میں بیٹھ کر اگر رو لیں گے تو اُن کی طبیعت بہتر ہوجائے گی۔

    جذبات کا اخراج کرنا

    ہر انسان کی کسی نہ کسی بات کے ساتھ جذباتی وابستگی ہوتی ہے، اگر کوئی بات گراں گزرے تو تکلیف پہنچتی ہے اور بالخصوص سردرد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کو دور کرنے کے لیے اکثر دوا کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ فلم دیکھتے ہوئے رو پڑتے ہیں؟

    ماہرین کے مطابق رونے سے ذہنی تناؤ میں کمی ہوتی ہے جس کے باعث جذباتی درد ’ایموشنل پین‘ میں کمی ہوتی ہے اور دوا کھانے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔

    بینائی تیز ہونا

    ماہرین کے مطابق آنسوؤں کو روکنے سے آنکھوں میں ڈی ہائیڈ ریشن ہوجاتی ہے جس کے باعث بینائی کمزور ہوتی ہے، اگر کم از کم ہفتے میں ایک بار رو لیا جائے تو بینائی بہتر ہوجاتی ہے۔

    نومولود بچوں کی نشوؤنما

    طبی ماہرین کے مطابق نومولود یا پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے رونا صحت مندی کی علامت ہے، اگر کوئی بچہ نہیں روتا تو اُس کی نشوؤنما متاثر ہوتی ہے اور وہ جسمانی طور پر کمزور ہوتا ہے۔

    قوتِ مدافعت کی مضبوطی

    انسانی جسم کا انحصار قوتِ مدافعت پر ہوتا ہے، یہی وہ سسٹم ہے جو بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت رکھا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص سانحات یا کسی بھی بات پر نہیں روتا تو وہ ذہنی معذور ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل افراد کا رونے کے بعد ٹیسٹ کیا گیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایمونیا سسٹم بنانے کے قدرتی کیمیکلز رونے کی وجہ سے تیزی سے اخراج کرتے ہیں جس سے قوتِ مدافعت مضبوط ہوتا ہے۔

  • رونا کتنی بڑی نعمت ہے، ماہرین نے بتادیا

    رونا کتنی بڑی نعمت ہے، ماہرین نے بتادیا

    ٹوکیو: جاپان کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار 15 منٹ تک رونے سے دماغی صلاحتیں بہتر ہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے دماغی صلاحیتوں کو بہتر اور انسان کی ذہنی تناؤ سے نجات دلانے کے لیے تحقیق کی جس میں مختلف چیزوں پر غور کیا گیا۔

    ماہرین نے ذہنی تناؤ کم کرنے کے لیے چہل قدمی اور مختلف غذاؤں و ادویات کے استعمال کا مشاہدہ بھی کیا جن کے مثبت نتائج نظر آئے مگر تحقیقاتی ٹیم اُس وقت حیران رہ گئی جب رونے کے کا فائدہ سامنے آیا۔

    تحقیقاتی ماہر کا کہنا تھا کہ ’ذہنی تناؤ اور دماغی صحت کو بڑھانے کے لیے ہنسنا مؤثر کن ہے مگر ہفتے میں ایک بار اگر کوئی شخص کھل کے رو لے تو اس کا دماغی صلاحیتوں پر مثبت اثر پڑتا ہے‘۔

    ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا کہ اگر مشکل حالات میں رو لیا جائے تو اس سے نہ صرف دل ہلکا ہوتا ہے بلکہ یہ عمل غم بھلانے میں بھی مددگار ہے۔

    یاد رہے کہ جاپان کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں کے لوگ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بہت مصروف رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف کمپنیوں نے ملازمین کے سونے کی شرط عائد کررکھی ہے تاکہ ذہنی تناؤ کم کیا جائے۔

    دوسری جانب جاپانی میڈیا کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں اسکولوں اور دفاتر میں لوگوں کو رونے کی ترغیب دی جانے لگی جبکہ لوگ جذباتی فلمیں بھی دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرنے لگے تاکہ وہ کچھ دیر رو کر اپنا غم بھول سکیں۔

  • کوارٹرفائنل میں شکست، جنوبی افریقہ کے کھلاڑی روپڑے

    کوارٹرفائنل میں شکست، جنوبی افریقہ کے کھلاڑی روپڑے

    آکلینڈ: ورلڈکپ کےپہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کی ہارنے کھلاڑیوں کورلادیا، میدان میں ایسا پھوٹ پھوٹ کر روئے کہ شائقین سے دیکھا نہیں گیا۔

    ساوتھ افریقہ نے جم کے کھیلا اور منزل کے قریب تک آئے،مگر قسمت نے ساتھ نہ دیا اور ورلڈ کپ ٹرافی کو چھو نہ پائے۔

    آکلینڈ میں پہلی بارش نے گیلا کیا پھر آنسو نے، رت بدلی،بارش بھی برس گئی، مگرقسمت نے دھوکہ دے دیا۔

    کانٹے کا مقابلہ تھا، پہلی بار ورلڈ کپ فائنل میں جانے کی دونوں ٹیموں نے کی سرتوڑ کوششیں کیں مگر جیت نیوزی لینڈ کا مقدر ٹھری، فائنل میں نہیں جائیں گے، یہ سوچ کر افریقی کھلاڑیوں کے آنسو نکل پڑے ۔

    ایسا زار و قطار روئے کہ دل پگھل گئے، ساتھی کھلاڑیوں نے حوصلہ دیا مگر، آنسو تھے کہ تھم نہ سکے۔

    شکست کے بعد گفتگوکرتے ہوئے اے بی ڈویلیئرز کاکہناتھاکہ کھیل میں مزہ آیا، سٹیڈیم میں موجود عوام میں کافی جوش وخروش دیکھا، اس سے پہلے ایساکراﺅڈنہیں دیکھا۔

     انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی بہترین کھیل کھیلا لیکن مزید بہتر فیلڈنگ کا مظاہر کرسکتے تھے، بہترین ٹیم آگے آئی ہے اوراس کے لیے کوئی معذرت نہیں ۔

     اُنہوں نے کہاکہ افریقی ٹیم باہر ہوگئی جو تکلیف دہ ہے اور دوبارہ بحالی میں وقت لگے گا۔