Tag: crypto

  • دبئی ایئرپورٹ سے مسافروں کے لیے خوشخبری

    دبئی ایئرپورٹ سے مسافروں کے لیے خوشخبری

    دبئی میں اب ایئر لائنز ٹکٹ کی خریداری میں کرپٹو کرنسی کا استعمال ہوسکے گا، اس حوالے سے معاہدے طے پا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دبئی ایئرپورٹ کے حکام کا اس حوالے سے عالمی کرپٹو حکام کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے، جس کے تحت اماراتی ایئر لائنز کے ٹکٹس کی خریداری کیلئے کرپٹو کرنسی قابل قبول ہوگی۔

    رپورٹس کے مطابق حکومت دبئی کے مطابق دبئی ڈیوٹی فری میں بھی کرپٹو کرنسی سے شاپنگ ممکن ہوگی، دبئی کے حکام پُرعزم ہیں کہ دبئی کا ڈیجیٹل وژن کرپٹو کرنسی سے مربوط ہوگا۔

    مسافر کے جوتے اور لیپ ٹاپ سے ہیروئن برآمد :

    متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے ایئرپورٹ پر مسافر کے جوتے اور لیپ ٹاپ سے ہیروئن برآمد کرلی گئی۔

    متحدہ عرب امارات میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ بلڈنگ 2 کے کسٹم انسپکٹرز نے 880 گرام ہیروئن کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    ہیروئن لیپ ٹاپ کے خفیہ خانوں اور جوتے کی ایڑی میں انتہائی مہارت سے چھپا کر اسمگل کی جارہی تھی۔

    پیسنجر آپریشن سیکشن کے انچارج ابراہیم الکمالی کا کہنا تھا کہ دبئی کسٹم اہلکار ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے سلسلے میں پرعزم ہیں، کسٹم اہلکار اعلیٰ تجربہ اور پیشہ ورانہ مہارت رکھتے ہیں۔

    دبئی ایئرپورٹ کا بڑا اعزاز، سب کو پیچھے چھوڑ دیا

    انہوں نے کہا کہ کسٹم انسپکٹرز 100 فیصد مقامی شہری ہیں، انہیں معائنے کے لیے جدید ترقی یافتہ آلات فراہم کیے گئے ہیں۔

    ابراہیم الکمالی کا مزید کہنا تھا کہ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ آنے والے ایک مشتبہ مسافر کی تلاشی لی گئی تو اس کے لیپ ٹاپ کے خفیہ حصوں اور جوتے کی ایڑی سے ہیروئن برآمد ہوئی۔

  • کروڑوں کی کرپٹو کرنسی کی ہیکنگ میں شمالی کوریا ملوث

    کروڑوں کی کرپٹو کرنسی کی ہیکنگ میں شمالی کوریا ملوث

    امریکی بلاک چین کمپنی میں 100 ملین ڈالر کی نقب زنی میں شمالی کوریا کا گروپ ملوث نکلا، رواں برس اقوام متحدہ کی سینکشن کمیٹی شمالی کوریا پر کرپٹو کرنسی چرانے اور اس رقم کو میزائل تجربات میں استعمال کرنے کے الزامات عائد کرچکی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی 100 ملین ڈالرکی نقب زنی میں شمالی کوریا کے سے تعلق رکھنے والے گروپ لازارس کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    لندن کی بلاک چین ریسرچ فرم الپٹک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی لیئر 1 بلاک چین ہارمنی پروٹوکول کے ہورائزن برج میں ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کی نقب لگائی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیکنگ کی اس واردات میں جو طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے وہ شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکنگ گروپ لازارس کا ہے۔

    الپٹک کا کہنا ہے کہ اس ہیکنگ میں چرائی گئی رقم کو ہیکرز نے کرپٹو میں تبدیل کردیا تھا اور رواں سال اپریل میں امریکی حکومت نے پلے ٹوارن گیم ایکس انفینیٹی میں استعمال ہونے والے کراس چین برج رونن نیٹ ورک سے 625 ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چرانے کا الزام بھی لازارس پر عائد کیا تھا۔

    بلاک چین ریسرچ فرم کا کہنا ہے کہ جس سوشل انجینیئرنگ کے ذریعے ہیکرز نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے وہ مذکورہ گروپ کے ماضی میں کیے گئے حملوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، کیوں کہ ہارمونی حملے میں بھی چرائے گئے فنڈز کو خود مختار ٹرانسفر کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے اور یہی طریقہ ایکس انفینیٹی میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔

    تاہم، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نقب زنی میں لازارس کے ملوث ہونے کی باتیں صرف ہمارے اندازے ہیں کیوں کہ لازارس کے ملوث ہونے کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    بلاک چین سیکیورٹی کمپنی پیک شیلڈ کے مطابق ہوئرازن برج ہیکنگ کے پیچھے موجود جرائم پیشہ افراد نے چرائے گئے فنڈز کو کرپٹو میں منتقل کر دیا۔

    ایتھر اسکین کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے میں سائبر چوروں کی جانب سے استعمال کیے گئے والٹ کے ذریعے 18 ہزار ایتھیریم مجموعی طور پر چار کرپٹو ایڈریسز پر بھیجے گئے جس کے لیے ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کے مختلف کرپٹو کوائنز کو ایتھریم، ٹیتھر (یو ایس ڈی ٹی) اور یو ایس ڈی کوائن میں تبدیل کردیا۔

    اس سائبر حملے کے بعد ہارمنی نے ہیکرز کو چرائے گئے فنڈز کی واپسی پر 1 ملین ڈالر بطور انعام اور قانون نافذ اداروں کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔

  • چین میں کرپٹو کے خلاف سخت کریک ڈاؤن

    چین میں کرپٹو کے خلاف سخت کریک ڈاؤن

    چین کی مقبول ترین میسجنگ ایپلی کیشن وی چیٹ نے اپنے پلیٹ فارم پر نان فنجیبل ٹوکنز (این ایف ٹی) اور کرپٹو خدمات پرسخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    چینی حکومت کی جانب سے کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل اثاثوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آگئی ہے اور اسی تناظر میں وی چیٹ نے بھی اپنے پلیٹ فارم پر کرپٹوسے متعلق اکاؤنٹس بند کردیے ہیں۔

    وی چیٹ کی ڈیویلپر کمپنی ٹینسیٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اپنے پلیٹ فارمز پر کرپٹو کے اجرا، تجارت، اس میں سرمایہ کاری اوراین ایف ٹی کو غیر قانونی کاروبار قرار دے دیا ہے، اس حوالے سے اپنے ضابطہ اخلاق کے سیکشن 3.24 میں اسے غیر قانونی کاروبار کے زمرے میں شامل کردیا ہے۔

    اگر کوئی اکاؤنٹ کرپٹو کی لین دین، اس کے اجرا اور سرمایہ کاری میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ہوگی، اور ہو سکتا ہے کہ اس اکاؤنٹ کو مستقل طور پر بین کردیا جائے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے آخر میں وی چیٹ کے ڈیولپرز ٹینسینٹ نے حکومتی پالیسیوں کومد نظر رکھتے ہوئے مذکورہ ایپ پر کرپٹو اور این ایف ٹی کے پبلک اکاؤنٹس سے منسلک تمام لنکس کو بلاک کردیا تھا، جس کا مقصد پرانے اور رسکی نان فنجیبل ٹوکنز کی خرید و فروخت کا سدباب کرنا تھا۔

    وی چیٹ نے جن این ایف ٹی ٹریڈنگ پلیٹ فارمز تک رسائی پر پابندی عائد کی، ان میں آئی باکس، آرٹ میٹا، ون میٹا اور دیگر بڑے نام شامل تھے۔

    یاد رہے کہ چینی قوانین کے تحت کرپٹو کرنسی کی تجارت اور مائننگ پر سخت پابندی عائد ہے، تاہم این ایف ٹی کو حاصل قانونی حیثیت کے بارے میں ابہام موجود ہیں۔

  • 10 کروڑ ڈالر کی ڈیجیٹل چوری

    10 کروڑ ڈالر کی ڈیجیٹل چوری

    واشنگٹن: امریکی کرپٹو کرنسی کمپنی ہارمونی نے کہا ہے کہ چور ان کے 10 کروڑ ڈالر مالیت کے ڈیجیٹل سکے ہیک کر چکے ہیں، چوری سے ہاریزن برج متاثر ہوا ہے جو کرپٹو کو مختلف بلاک چینز کے درمیان منتقل کرتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی کرپٹو کرنسی کمپنی ہارمونی نے کہا ہے کہ چور ان کی اہم مصنوعات سے تقریباً 10 کروڑ ڈالر مالیت کے ڈیجیٹل سکے لے اڑے ہیں، ہیکرز طویل عرصے سے اس شعبے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ہارمونی نے ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کے لیے بلاک چین کو تیار کیا ہے، یہ کمپنی بینکاری اور نان فنجبل ٹوکن کے روایتی طریقے سے ہٹ کر قرض اور دیگر سہولیات فراہم کرتی ہے۔

    کیلی فورنیا کی کمپنی نے بتایا کہ چوری سے ہاریزن برج متاثر ہوا ہے جو کرپٹو کو مختلف بلاک چینز کے درمیان منتقل کرتا ہے، یہ سافٹ ویئر بٹ کوائن اور ایتھر جیسے ڈیجیٹل ٹوکنز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    برطانیہ کی بلاک چین تجزیہ کار کمپنی ایلپٹک کے مطابق طویل عرصے سے کرپٹو کمپنیاں چوریوں کا نشانہ بن رہی ہیں، 2022 میں اب تک برجز سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم چوری کی جاچکی ہے۔

    ہارمونی نے ٹویٹ میں آگاہ کیا کہ وہ متعلقہ حکام اور فرانزک کے ماہرین کے ساتھ مجرموں کی شناخت اور چوری شدہ فنڈ کو واپس لینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ایلپٹک نے بتایا کہ ہیکرز نے ہارمونی کمپنی سے مختلف کرپٹو کرنسیاں چرائی ہیں جن میں ایتھر، ٹیتھر اور یو ایس ڈی کوائن شامل ہیں۔

    مارچ میں ہیکرز نے تقریباً 61 کروڑ روپے مالیت کی کرپٹو کرنسیاں رونن برج سے چرائی تھیں جس سے ایگزی انفنیٹی گیم میں کرپٹو کے تبادلے کے لیے متنقل کیا گیا، امریکا نے اس چوری کا الزام شمالی کوریا کے ہیکرز پر عائد کیا تھا۔

  • ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    لندن : بٹ کوائنز جیسی ڈیجیٹل کوائنز (کرپٹو کرنسی) کو منی لانڈرنگ جیسے غیر قانونی عمل کےلئے استعمال کیے جانے سے روکنے کےلئے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے نے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سال قبل منی لانڈرنگ کو روکنے کےلئے قائم ہونے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے رکن ممالک کو بتایا کہ کرپٹو کرنسی پر نظر رکھی جائے تاکہ ڈیجیٹل کوائنز کو کیش کی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے یہ اقدام عالمی قانون پر عمل در آمد کروانے والے اداروں کی کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں استعمال کیے جانے کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر سامنے آیا۔

    ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا کہ ممالک کرپٹو کرنسی سے متعلق اداروں، جیسے ایکسچینجز اور کسٹوڈینز کی نگرانی اور انہیں رجسٹر کریں گے، صارفین کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور مشتبہ ٹرانزیکشنز کی اطلاع دیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف کے صدر مارشل بلنگسلیا کے مطابق پوری دنیا کو اس کے خطرات کا سامنا ہے، قوموں کو فوری طور پر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کا یہ اقدام عالمی سطح پر 300 ارب ڈالر کے کوائنز کی تجارت کرنے والی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے۔دنیا بھر میں کرپٹو سے متعلق اداروں کی نمائندگی کرنے والے صنعتی ادارے گلوبل ڈیجیٹل فنانس نے ایف اے ٹی ایف کے قواعد کو قبول کیا۔

    ان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیانا بیکر ٹیلر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی، کرپٹو کرنسی کے بھیجنے اور وصول کرنے والے شخص کی تفصیلات فراہم کرنے کی تجاویز پر عمل کرنا مشکل کام ہوگا مگر ہمیں یہ کرنا ہوگا۔

  • کیا کرنسی نوٹ بند ہونے والے ہیں؟ فیس بُک نے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرنے کا اعلان کردیا

    کیا کرنسی نوٹ بند ہونے والے ہیں؟ فیس بُک نے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : فیس بُک انتظامیہ نے دنیا کے بینک اکاؤنٹ نہ رکھنے والے پونے دو ارب افراد کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے کےلیے کرپٹو کرنسی کا متعارف کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک نے لِبرا نامی اپنی کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں متعارف کرانے کا اعلان کردیا ہے اور یہ کرنسی سنہ 2020 تک عام عوام کےلیے دستیاب ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرنسی کے گردش میں آنے کے بعد اسے ڈجیٹل والٹ میں رکھا جاسکے گا اور فیس بک میسنجر یا واٹس ایپ کے ذریعے اس کا لین دین ممکن ہوسکے گا۔

    فیس بُک کرپٹو کرنسی کےلیے ایک ذیلی ادارے پر بھی کام کررہا ہے، لبرا کو کسی پیغام کی طرح میسنجر اور واٹس ایپ پر ایک سے دوسری جگہ بھیجنا ممکن ہوگا۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لوگ نہ ہونے کے برابر معاوضے پر رقم بھیجنے اور وصول کرنے کی سہولت حاصل کریں گے جس پر انتہائی معمولی کمیشن لیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگلے مرحلے میں لبرا آف لائن ادائیگی مثلاً بل بھرنے، سودا خریدنے اور عوامی ٹرانسپورٹ میں سفر کے لیے بھی استعمال ہوگی۔

    حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کی پشت پر ویزا اور ماسٹر کارڈ جیسے ادارے ہیں جبکہ ای بے، اسپوٹیفائی، اور اوبر نے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں اس طریقے سے رقم کی ادائیگی کو قبول کریں گے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لبرا کو بلاک چین ٹٰیکنالوجی پر مرتب کیا جائے گا اور سافٹ ویئر اوپن سورس ہوگا یعنی اسے دیگر آلات پر بھی چلایا اور استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

    ماہرین نے کہا ہے کہ فیس بک اس کرنسی کے ذریعے اپنے صارفین کو کمپنی کے پلیٹ فارم پر رکھے گا کیونکہ فیس بک اپنے صارفین کو نہیں کھونا چاہتی تاہم فیس بک نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ دنیا میں ایک ارب 70 کروڑ ایسے افراد کے لیے مالیاتی سہولت دے گی جو اب بھی بینک اکاؤنٹ نہیں رکھتے لیکن ان کے پاس موبائل فون موجود ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ فیس بک ایک بڑا آن لائن بینک بن جائے گا اور یوں لوگوں کا ڈیٹا اس پر موجود ہوگا جبکہ فیس بک سے صارفین کے ڈیٹا چوری ہونے کے ان گنت واقعات ریکارڈ پر ہیں اور اس صورت میں سوشل میڈیا پر کیسے اعتبار کیا جاسکتا ہے۔