Tag: cryptocurrency

  • کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینا ضروری ہے، بلال بن ثاقب

    کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینا ضروری ہے، بلال بن ثاقب

    پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے سے معیشت کو فائدہ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینا ضروری ہے۔

    اس اقدام سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا، انہوں نے بھوٹان کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ملک جی ڈی پی کا 30 فیصد کرپٹو کرنسی سے حاصل کررہا ہے، کرپٹو کرنسی کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سپورٹ ملے گی۔

    بلال بن ثاقب نے کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی میں پاکستان کا ہدف آرٹیفیشل انٹیلی جنس بلاک چین اور کرپٹو مائننگ ہے۔ پاکستانی شہری کرپٹو کرنسی میں تجارت کر رہے ہیں۔ قانونی فریم ورک بن گیا تو لوگوں کا اعتماد بڑھے گا، کرپٹو کا زرمبادلہ پاکستان میں رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے آئی اور بلاک چین میں تو ہم واقعی بہت پیچھے رہ گئے ہیں، بھارت کو ہی دیکھ لیں وہاں اے آئی کی پالیسی2017میں آچکی ہے، بھارت بلاک چین میں ہم سے 4 سال آگے ہے۔

    سی ای او پاکستان کرپٹو کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے نوجوانوں کو اے آئی اور بلاک چین کے میدان میں آگے بڑھنا ہوگا، کرپٹو سے متعلق کنفیوژن کو وضاحت میں بدل دیں تو معیشت آگے بڑھے گی۔

    پاکستان میں لوگ بلاک چین سے متعلق چھپ چھپا کر کام کر رہے ہیں، کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دی جاتی ہے تو ملکی معیشت ترقی کرے گی۔

    بلال بن ثاقب نے کہا کہ کرپٹو سے متعلق ہماری حکومت کو ایک پالیسی پر دستخط کرنے ہیں، آئی ٹی انوائرمنٹ میں بھی ہم پیچھے ہیں اس کیلئے اقدامات کرنا ہونگے۔

  • کرپٹو کرنسی کیا ہے؟  اسے کیسے استعمال کیا جائے؟

    کرپٹو کرنسی کیا ہے؟ اسے کیسے استعمال کیا جائے؟

    ملک میں کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کیلئے ’پاکستان کرپٹو کونسل‘ کا قیام عمل میں آگیا ہے، یہ کونسل کرپٹو اپنانے کے لیے مؤثر پالیسی سازی، جدیدیت کے فروغ اور محفوظ مالیاتی نظام کے قیام میں اہم کردار ادا کرے گی۔

    کرپٹو کرنسی کیا ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کرپٹو ایکسپرٹ محمد ہارون نے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کا آغاز سال 2009 سے ہوا تھا جس کا مقصد یہ تھا کہ دو افراد یا دو اداروں کے درمیان ہونے والے مالی لین دین کے بیچ میں کوئی تیسرا فریق نہ ہو۔ سال 2011 میں کرپٹو کرنسی کی بنیاد بلاک چین ٹیکنالوجی پر رکھی گئی جس کے بعد اسے پذیرائی ملنا شروع ہوئی۔

    بلاک چین میں ہوتا یہ ہے کہ ہر دس منٹ کے بعد ایک بلاک بنتا ہے اور اس بلاک میں ٹرانزکشنز رکھی جاتی ہیں، مثال کے طور پر اگر زید نے ٹرانزکشن کی تو اس کا ریکارڈ ایک بلاک میں آرہا ہوگا اور ہر ٹرانزکشن کا الگ الگ بلاک بنے گا۔

    اس ٹیکنالوجی میں بنیادی طور پر چار کردار (آئٹم) ہوتے ہیں پہلے وہ دو افراد جو آپس میں لین دین کررہے ہیں تیسرا ہوتا ہے مائنر جس مائننگ مشین بھی کہتے ہیں جس کا کام بلاک مائن کرنا ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہوتا ہے نوڈ، نوڈ اس ہارڈ ڈرائیو یا سرور کو کہتے ہیں جہاں ساری ٹرانزکشنز کا ریکارڈ ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں نوڈز 12 ہزار سے زائد اور مائننگ مشینیں ایک اندازے کے مطابق دو کروڑ سے زیادہ ہیں۔

    دنیا میں پہلی بار متعارف کرائی گئی کرپٹو کرنسی کا نام بٹ کوائن تھا، جس کے بعد متعدد مختلف اوقات میں ڈیجیٹل کرنسیز متعارف کرانے کا سلسلہ شروع ہوا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں بہت تیزی آتی جارہی ہے جس کی بدولت لاکھوں لوگ بہت کم وقت میں دولت مند بن گئے۔

     

  • ٹرمپ کی اہلیہ نے بھی اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کر دی، مارکیٹ میں ہلچل

    ٹرمپ کی اہلیہ نے بھی اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کر دی، مارکیٹ میں ہلچل

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے خاتونِ اوّل بننے سے پہلے ہی اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کر دی، یوں میلانیا ٹرمپ بھی میم کوائنز کے بڑھتے ہوئے رجحان میں شامل ہو گئی ہیں۔

    یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ٹرمپ کرپٹو کرنسی‘ کے آغاز کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، مارکیٹ میں دونوں سکّوں نے ترقی کی ہے تاہم اس کی تجارت غیر مستحکم رہی۔

    میلانیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اتوار کو پوسٹ میں لکھا ’’آفیشل ’میلانیا میم‘ اب لائیو ہے، آپ ابھی $MELANIA خرید سکتے ہیں۔ ’آفیشل میلانیا میم‘ کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ یہ ایک کرپٹو کرنسی ہے، جسے سولانا بلاکچین پر بنایا گیا ہے، اور اسی پر اس کی ٹریکنگ کی جا رہی ہے۔

    میلانیا کوئن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے کرپٹو کوائن کو کریش کر دیا جس کے بعد اس کرنسی کی مارکیٹ کیپیٹلائزشین ساڑھے 5 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔

    اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنی کرپٹو کرسنی لانچ کی تھی، ٹرمپ کی کرپٹو کرنسی لانچ ہونے کے 24 گھنٹوں کے اندر مارکیٹ کیپٹلائزیشن کئی ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ اس کرنسی سے کچھ خریداری نہیں کی جا سکے گی لیکن پھر بھی مداح دھڑا دھڑ کرنسی خرید رہے ہیں، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ایک آفیشل میم ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ اور ملانیا اس منصوبے سے کتنے ڈالرز کما سکتے ہیں۔

  • کرپٹو کرنسی کے نام پر 9 کروڑ 68 لاکھ روپے کی ٹھگی

    کرپٹو کرنسی کے نام پر 9 کروڑ 68 لاکھ روپے کی ٹھگی

    کرپٹو کرنسی کے نام پر ایک شخص سے 9 کروڑ 68 لاکھ روپے کی ٹھگ لئے گئے۔

    خراب معاشی حالات کی وجہ سے لوگ بہت پریشان ہیں اور اُن کو جب بھی کوئی کمائی کا موقع نظر آتا ہے تو وہ اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن  رقم لگانے کے بعد ان کے ساتھ فراڈ ہوجاتا ہے۔

    اسی طرح ایک فراڈ کا واقعہ بھارت کے للیت کمار نامی شخص کے ساتھ پیش آیا جہاں اس کے ساتھ کرپٹو کرنسی میں کاروبار کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ ہوگیا۔

    بھارتی شہر ہریانہ کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ان کے پاس للیت نامی شخص نے شکایت درج کرائی ہے، متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ 13 دسمبر 2023 کو انہیں ایک لنک بھجا گیا، جس میں کاروبار کرنے کی معلومات حاصل کرنے کے لئے کلک کرنے کو کہا گیا۔

    للیت کمار نے پولیس کو بتایا کہ راہل نامی شخص نے ان سے رابطی کیا اور کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے مائل کیا، اور واٹس ایپ گروپ میں شامل کردیا جہاں میری سرمایہ کاروں سے بات ہوئی۔

    للیت کمار نے بتایا کہ بیرونی سرمایہ کاروں سے بات کرنے کے بعد میں سرمایہ کاری کرنے پر راضی ہوگیا، اس کے بعد میں نے 18 مختلف قسطوں میں مجموعی طور پر 9 کروڑ 68 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

    للیت کمار نے بتایا کہ جب میں نے اپنی رقم واپسی کرنے کو کہا تو مجھے ملزم راہل نے کہا کہ رقم واپس لینے کے لیے کل رقم کا 10 فیصد بطور ٹیکس جمع کرائیں، اس طرح للیت کے ساتھ کروڑوں روپے کا فراڈ کیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ متاثرہ شخص کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جن بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی گئی ہے ان کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے، کیس کی مکمل تفتیش کے بعد تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    اسی بے روزگاری اور دیگر معاشی مسائل کے باعث آئے روز ایسے پیغامات دیکھنے کو ملتے ہیں جہاں گھر بیٹھے بڑی رقم کمانے کا جھانسہ دیا جاتا ہے۔ اب بے روزگار اور غیر ہنر مند افراد جو پہلے ہی کسی موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں وہ ان دھوکے بازوں کے جھانسے میں آ کر گھر والوں یا کسی دوست سے ادھار لے کر وہ رقم بھی ڈبو دیتے ہیں اس لیے اس طرح کی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آپ ہمیشہ ہوشیار رہیں۔

  • کرپٹو کرنسی کی روک تھام کے لیے انٹرنیٹ سے کرپٹو کرنسی سروس بند کرنے کا فیصلہ

    کرپٹو کرنسی کی روک تھام کے لیے انٹرنیٹ سے کرپٹو کرنسی سروس بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، کرپٹو کرنسی کی روک تھام کے لیے انٹرنیٹ سے کرپٹو کرنسی سروس بند کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کرپٹو کرنسی کی روک تھام کے لیے انٹرنیٹ سے کرپٹو کرنسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اسٹیٹ بینک اور وزارت آئی ٹی نے کرپٹو کرنسی بند کرنے پر کام شروع کر دیا، کرپٹو کرنسی سے متعلق سافٹ ویئر کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    اسٹیٹ بینک نے کرپٹوکرنسی سے متعلق بریفنگ میں کہا کرپٹو کرنسی مارکیٹ 2.8 ٹریلین ڈالر سے کم ہو کر 1.2 ٹریلین ڈالر رہ گئی ہے۔ ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سہیل جواد نے کہا کرپٹو کرنسی ہائی رسک ہے جو صرف ہوائی کرنسی ہے، یہ ٹوٹل فراڈ ہے پاکستان میں کبھی اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    انھوں نے کہا ’’کرپٹو ہے کیا اس کا کسی کو کچھ نہیں پتا، کرپٹو کرنسی میں پاکستانی انویسٹمنٹ پر ایف آئی اے اور ایف ایم یو کارروائی کر رہا ہے، کرپٹو کرنسی کی 16 ہزار سے زائد کرنسی بن چکی ہیں جن کو کوئی استعمال نہیں کرتا۔‘‘

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ حساس معاملہ ہے ہم ابھی فیٹف سے نکلے ہیں، یہ معاملہ رسک سے بھرپور ہے اس سے دور رہنا چاہیے، پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کبھی لیگل نہیں کیا جائے گا۔

    ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سہیل جواد نے کہا کہ 2018 میں بینکوں کو کہا گیا تھا کہ کوئی اس کرنسی میں لین دین نہ کرے، اس جیسی کرنسیوں کا نشانہ ہمارے جیسے ملک ہیں، اس کرنسی کو ریگولیٹ اور مانیٹر نہیں کیا جا سکتا، چین نے بھی انٹرنیٹ پر جا کر اس کرنسی کو بند کیا۔

    چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان کے اربوں ڈالر کرپٹو کرنسی میں انویسٹ ہوئے ہیں، میں کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو کرپٹو کرنسی میں کاروبار کر رہے ہیں، ہمارے روکنے سے وہ نہیں رکیں گے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جو پاکستانی اس میں کام کر رہے ہیں ان کو سزا ہونی چاہیے، اس سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے اور کسی ادارے کی ذمہ داری لگائی جائے۔

  • کرپٹو کرنسی کا کھرب پتی تاجر چند روز میں دیوالیہ

    کرپٹو کرنسی کا کھرب پتی تاجر چند روز میں دیوالیہ

    بحران زدہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”ایف ٹی ایکس“نے امریکہ میں دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا ہے اور اس کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) سیم بینک مین فرائیڈ مستعفی ہوگئے ہیں۔

    اسے کم ترین مدت میں کسی شخص کو کرپٹوکرنسی میں ہونے والا سب سے بڑا نقصان قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں سیم بینک مین فرائڈ نے صرف چند روز میں 16 ارب ڈالر کی رقم ڈبوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیم بینک مین فرائڈ کرپٹو کرنسی ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے مالک تھے اور کم عمری میں کھرب پتی بن چکے تھے تاہم بلومبرگ نے ان کے مالی نقصان کو فردِ واحد کا شدید ترین خسارہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرپٹو سرمایہ کاری کی دنیا میں بنک مین فرائیڈ کی اچھی حیثیت کے باوجود واشنگٹن میں ایف ٹی ایکس کے مالی استحکام کے بارے میں شکوک و شبہات پہلے سے ہی بڑھ رہے تھے۔

    سیم فرائیڈ جو کھربوں روپے کے مالک تھے اور اگلے چند روز میں ان کی کرپٹو ایکسچینج کمپنی ایف ٹی ایکس ڈوب گئی اور اکاؤنٹ صفر ہوگیا۔ جمعے کو کمپنی نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا اور سیم ایک اور کمپنی ایس بی ایف کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے بھی سبکدوش ہوگئے۔

    30سالہ سیم اس سال موسمِ بہار تک 26 ارب ڈالر کے مالک تھے اور ان کے زیادہ تر اثاثے ڈجیٹل تھے جن میں کرپٹوکرنسی بطورِ خاص شامل ہے۔ وہ ایف ٹی ایکس کے علاوہ المیڈا، اور دیگر کمپنیوں کے مالک بھی رہے۔ تاہم جولائی 2022 میں کمپنی کے اثاثے تیزی سے کم ہونا شروع ہوگئے۔

    اگرچہ سیم خیراتی اور مدد کے امور میں بھی پیش پیش رہے اور اب تک 16 کروڑ ڈالر کی رقم عطیہ بھی کرچکے ہیں۔ تاہم ایف ٹی ایکس اور کرپٹو کرنسی کی گرتی ہوئی ساکھ نے انہیں قریباً کنگال کردیا ہے۔

    دنیا بھر میں کرپٹوکرنسی اور اثاثے تیزی سے اپنی قدر کھورہے ہیں اس کے منفی نتائج سیم کے کاروبار بھی پڑے ہیں۔

  • انسٹاگرام پوسٹ، امریکی اداکارہ پر ساڑھے 11 لاکھ ڈالر جرمانہ

    انسٹاگرام پوسٹ، امریکی اداکارہ پر ساڑھے 11 لاکھ ڈالر جرمانہ

    واشنگٹن: امریکی ماڈل اور اداکارہ کِم کارڈیشین پر انسٹاگرام پوسٹ میں کرپٹو کرنسی کی تشہیر کے لیے ساڑھے 11 لاکھ ڈالر جرمانہ کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کِم کارڈیشین نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ’ایتھریم میکس‘ کی تشہیر کرنے پر عائد 1.26 ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔

    امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کا کہنا ہے کہ ریئلٹی ٹی وی اسٹار نے کرپٹو کرنسی کی تشہیر کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر وصول کیے تھے۔

    روئٹرز نے لکھا کہ کِم کارڈیشین بھوک ختم کرنے والے لولی پاپس اور خربوزے کے ذائقے والی شراب سے لے کر ٹوائلٹ پیپر تک ہر شے کی تشہیر کے لیے تیار رہتی ہیں، لیکن اس بار وہ کرپٹو کرنسیوں کی تاریک دنیا میں داخل ہوگئیں اور خود کو بڑی مشکل میں ڈال دیا۔

    کم کارڈیشین نے تین سال تک کرپٹو ایسِٹ سیکیورٹیز کی تشہیر نہ کرنے کا بھی وعدہ کیا۔

    ان کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ کارڈیشین نے ایس ای سی کے ساتھ اس معاملے کو حل کرنے پر خوشی محسوس کی، وہ شروع ہی سے ایس ای سی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہیں، اور اس کیس میں ایس ای سی کی مدد کرنے کے لیے جو کچھ بھی کر سکتی ہیں، وہ کرنے کو تیار ہیں۔

    رواں برس جنوری میں سرمایہ کاروں نے کارڈیشین، باکسر فلوئڈ مے ویدر جونیئر، باسکٹ بال کھلاڑی پال پیئرس اور ایتھریم میکس بنانے والوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

    ان کے خلاف الزام تھا کہ انھوں نے کرپٹو کرنسی سرمایہ کاروں کو فروخت کرنے سے قبل ان کی قیمتیں غیر قانونی طور پر بڑھانے کے لیے گمراہ کن اسکیم چلائی۔

  • کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین ان دنوں سخت مشکل میں آئے ہوئے ہیں، کرپٹو لینڈنگ پلیٹ فارم ’سلسیئس‘ نے بھی 150 ملازمین کو فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی کرپٹو مارکیٹ اس وقت بد ترین بحران سے گزر رہی ہے، جس کی وجہ سے کرپٹو پلیٹ فارمز ملازمین کا بوجھ کم کرنے لگے ہیں، اب امریکی اسرائیلی کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم سلسیئس نے بھی ڈیڑھ سو ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔

    گزشتہ ماہ سیلسیئس نے مارکیٹ کی خراب حالت کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کی سبھی نکاسی پر بھی روک لگا دی تھی، فارغ کیے گئے ملازمین سیلسیئس کی افرادی قوت کا ایک چوتھائی ہے۔

    سلسیئس نے گزشتہ سال کے آخر میں 75 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ جمع کی تھی، کمپنی کا ویلویشن اس وقت تین ارب ڈالر تھا، نیز کمپنی نے اس سال مئی تک 8.2 ارب ڈالر قیمت کا قرض پروسیس کیا تھا اور اس کے پاس 11.8 ارب ڈالر کی ملکیت تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج والڈ نے بھی اپنے تقریباً 30 فی صد ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کیا تھا، سنگاپور میں واقع کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائبٹ نے 2000 ملازمین کی چھانٹی کی ہے، اسی طرح کائنبیس، جیمنی، کرپٹو ڈاٹ کام اور دیگر کرپٹو ایکسچینجز نے بھی ملازمین کی چھانٹی کے اعلانات کیے ہیں۔

  • ایمریٹس ایئر لائن کا بڑا کا اعلان

    ایمریٹس ایئر لائن کا بڑا کا اعلان

    ابوظبی: ایمریٹس ایئر لائن نے کرپٹو کرنسی اپنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئر لائن نے اپنی حکمت عملی کے تحت فیصلہ کیا ہے کہ بلاک چین، میٹاورس اورکرپٹو کرنسی جیسے جدید ترین سہولیات سے استفادہ کیا جائے گا، تاکہ صارفین سے تعلق زیادہ بہتر بنایا جا سکے۔

    ایمریٹس کے چیف آپریٹنگ آفیسر عادل احمد الریدھا نے دبئی میں عربین ٹریول مارکیٹ ایونٹ میں میڈیا کو بتایا کہ ایمریٹس کا ارادہ ہے کہ پیمنٹ سروس کے طور پر بِٹ کوائن کا استعمال کیا جائے۔

    کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ صارفین کی ضرورت کو پیش نظر رکھ کر تجارت کے لیے اپنی ویب سائٹس پر میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن کلیکٹیبلز شامل کیے جائیں، ایپلی کیشنز کی تیاری، میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن کے لیے نئے عملے کی خدمات حاصل کی جائے گی۔

    کمپنی کے سی او او نے وضاحت کی کہ میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن دو مختلف ایپلی کیشنز ہیں، میٹاورس کے ذریعے آپریشن، تربیت اور ویب سائٹ پر فروخت غرض پورا عمل تبدیل ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا ایئر لائن ہوائی جہاز کے ریکارڈ کا پتا لگانے میں بلاک چین کو بھی استعمال کرنے کی کوشش کرے گی۔

  • پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے ذریعے 10کروڑ ڈالر کا آن لائن فراڈ، ایف آئی اے  کا بڑا ایکشن

    پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے ذریعے 10کروڑ ڈالر کا آن لائن فراڈ، ایف آئی اے کا بڑا ایکشن

    کراچی : پاکستان میں آئن لائن اپیلکیشن کے ذریعے 10 کروڑ ڈالر کے فراڈ پر کرپٹو کرنسی ایکسچینج کمپنی کو پہلی بار نوٹس جاری کردئیے گئے، کرپٹو کرنسی کی آڑ میں پاکستانی شہریوں سے 18 ارب سے زائد روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے پاکستان میں آن لائن دس کروڑ ڈالر کے فراڈ پر ایکشن لیتے ہوئے کرپٹو کرنسی ایکسچینج کو نوٹس جاری کردیا۔
    .
    ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے سربراہ عمران ریاض نے بتایا فراڈ کرنے والوں نے رقم کرپٹو کرنسی کے زریعے بیرون ملک منتقل کی ، اس حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم کو 9 آن لائن اپلیکیشن کے زریعے اربوں روپے فراڈ کرنے کی شکایات ملیں۔

    عمران ریاض کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں سے اربوں روپے کا فراڈ آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے کیا گیا اور یہ آن لائن ایپلی کیشنز کرپٹو کرنسی کی عالمی ایکسچینج بائینانس سے جڑی تھیں۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بائینانس کے پاکستان میں جنرل منیجر کو نوٹس جاری کر دیا ہے، اس کے علاوہ ایف آئی اے نے امریکا اور کے مین آئی لینڈ میں بائینانس کے ہیڈکوارٹرز کو بھی نوٹسز بھیجے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے بھیجے گئے نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسی سے ٹیرر فنانسنگ اور منی لانڈرنگ بھی ہو رہی تھی، پاکستان میں 11 موبائل فون ایپلی کیشنز بائینانس سے رجسٹرڈ تھیں،۔ جن کے ذریعے فراڈ ہوا۔

    سربراہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے بتایا 11 موبائل فون ایپلی کیشنز دسمبر میں اچانک بند ہو گئیں، جن پر ہزاروں پاکستانی رجسٹرڈ تھے، ان ہزاروں پاکستانیوں نے ان ایپلی کیشنز پر اربوں روپے لگا رکھے تھے۔

    عمران ریاض کا کہنا تھا کہ ایپلی کیشنز کے ذریعے ابتدا میں ورچوئل کرنسیز میں کاروبار کی سہولت دی جاتی تھی، بٹ کوائن، ایتھرام، ڈوج کوائن وغیرہ میں سرمایہ کاری بائینانس کے ذریعے ظاہر کی جاتی تھی جبکہ ایپلی کیشنز کے ٹیلی گرام اکاوٴنٹ پر ماہرین کرپٹو کرنسی پر جوا بھی کھلاتے تھے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ایک ایپلی کیشن پر 5 سے 30 ہزار کسٹمر اور سرمایہ کاری 100 سے 80 ہزار ڈالر تھی، ایپلی کیشنز کے ذریعے عوام کو مزید افراد کو لانے پر بھاری منافع کا لالچ دیا جاتا تھا۔

    سربراہ سائبر کرائم ونگ نے کہا کہ ایف آئی اے کو بائینانس کے 26 مشتبہ بلاک چین والٹ ملے، جن پر رقوم ٹرانسفر ہوئیں، بینانس نامی کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے ایف آئی اے سائبر کرائم سے تمام افراد کا ریکارڈ طلب کیا ہے اور کہا ہے کہ جن افراد نے فراڈ کیا ان کی کرنسی کو بلاک کیا جائے۔

    عمران ریاض کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پاکستان سے بائینانس کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشن کی چھان بین کر رہی ہے، بائینانس ٹیرر فائنانسنگ اور منی لانڈرنگ کے لیے آسان راستہ ہے، امید ہے بائینانس ان مالی جرائم کی تحقیقات میں پاکستان سے تعاون کرے گا۔