Tag: ctd-kills

  • سی ٹی ڈی کی کارروائی ، کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد ہلاک

    سی ٹی ڈی کی کارروائی ، کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد ہلاک

    پشاور : کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کوہاٹ ریجن نے کارروائی میں کرتے ہوئے 4 دہشت گرد ہلاک کردیے، ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے امیرحاتم گروپ سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کوہاٹ ریجن نے رات گئے ہنگو اور اسپین وام میں کارروائی کی ، سرچ آپریشن سے واپسی پر بانڈہ نفری پردہشتگردوں نےفائرنگ کی۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ جوابی فائرنگ میں 4 دہشت گرد ہلاک اور 3 سے 4 اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔

    حکام کے مطابق ہلاک ہونیوالوں میں صادق اللہ عرف القاعدہ، احمد رحیم عرف سعود ، صمیم سعیدعرف استاد ،مصطفی عرف ملا شامل ہیں۔

    سی ٹی ڈی نے کہا کہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے امیرحاتم گروپ سے تھا، ملزمان دہشت گردی،بھتہ خوری،ٹارگٹ کلنگ کے متعددکیسزمیں مطلوب تھے۔

    حکام کے مطابق کارروائی میں دہشت گردوں سے 4ایس ایم جی، 16 چارجر،سیکڑوں کارتوس برآمد کرلی گئیں ، دہشت گرد انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر ماموراہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔

  • پشاور: سی ٹی ڈی کی کارروائی ، کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم دہشت گرد مارا گیا

    پشاور: سی ٹی ڈی کی کارروائی ، کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم دہشت گرد مارا گیا

    پشاور : سی ٹی ڈی کی دیر بالا میں کارروائی کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم دہشت گرد مارا گیا ، ہلاک دہشت گرد پولیس اورفورسز پرحملوں میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے خیبرپختونخوا کے ضلع دیر بالا میں کارروائی کی، جس میں کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم دہشت گرد ہلاک ہوگیا ، ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد پولیس اورفورسزپرحملوں میں ملوث تھا، ہلاک دہشت گرد کی گرفتاری پر حکومت نے 5لاکھ روپے انعام مقرر کی تھی۔

    یاد رہے 27 ستمبر کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) مالاکنڈ ڈویژن نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    دہشت گرد احسن اللہ عرف طلحہ کو خیبر پختونخوا کے بونیر سے گرفتار کرکے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا تھا، دہشت گرد پولیس کو کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں مطلوب تھا، اس نے 2009 میں بونیر اور خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں میں بم نصب کیے تھے۔