Tag: CTD

  • ایبٹ آباد: سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، داعش کا نیٹ ورک چلانے والا دہشتگرد گرفتار

    ایبٹ آباد: سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، داعش کا نیٹ ورک چلانے والا دہشتگرد گرفتار

    ایبٹ آباد: خیبرپختونخواہ میں انسداد دہشت گردی فورس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے داعش کا نیٹ ورک چلانے والے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر ایبٹ آباد میں سی ٹی ڈی ہزارہ نے یہ اہم کارروائی کی اس موقع پر داعش کا نیٹ ورک چلانے والا مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان گرفتار کر لیا گیا۔

    محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایبٹ آباد میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان کو گرفتار کر لیا، گرفتار مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان کا تعلق کراچی سے ہے۔

    گرفتار مبینہ دہشت گرد کراچی اور پنجاب میں بڑی دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا جن میں ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں، بینک ڈکیتیوں سمیت سنگین دہشت گردی کی وارداتیں شامل ہیں۔

    ڈی جی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی‘1 دہشت گرد گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صوبہ بلوچستان کے علاقے لورالائی میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 خودکش بمباروں سمیت 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ بھی ہلاک ہوگیا۔ ہلاک ماسٹر مائنڈ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔

  • سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار

    سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی فورس(سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے گوجرانوالہ میں کارروائی کی گئی، گرفتار دہشت گردوں میں محمدنواز اور غلام مصطفی شامل ہیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے بارودی مواد اور اسلحہ برآمد ہوا، گرفتار دہشت گرد کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھا کرتے تھے۔

    دہشت گردوں کو پسرور روڈ گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کا ہدف قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے۔

    خیال رہے کہ یکم مارچ کو شہرقائد میں انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے تین ٹارگٹ کلرز گرفتار کیے تھے۔

    سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار

    بعد ازاں ایس پی سی ٹی ڈی مرتضٰی بھٹو کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں میں اہلکار ہارون رضا، ملزم شیخ جاوید بنگالی، ملزم ظفر سپاری شامل ہیں، گرفتار تینوں ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزمان ٹارچرسیل چلانے، جلاؤگھیراؤ اور بھتے کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

  • سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار

    سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار

    کراچی: شہرقائد میں انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت ایم کیو ایم لندن کے تین ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے یہ کارروائی کراچی کے علاقے شاہ فیصل میں کی گئی، جہاں سے ٹارگٹ کلرز گرفتار ہوئے جو سنگین جرائم میں بھی ملوث ہیں۔

    ایس پی سی ٹی ڈی مرتضٰی بھٹو کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں اہلکار ہارون رضا، ملزم شیخ جاوید بنگالی، ملزم ظفر سپاری شامل ہیں۔

    گرفتار تینوں ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزمان ٹارچرسیل چلانے، جلاؤگھیراؤ اور بھتے کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

    ملزمان نے سیاسی جماعت کے کارکنوں کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے، دوران تفتیش ملزمان 10 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کرچکے ہیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق اہلکار ہارون رضا کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    کراچی پولیس کی کارروائیاں‘ 2 ملزمان گرفتار

    دوسری جانب کراچی پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے پانچ ملزمان کوگرفتارکرلیا جبکہ ایک شخص فائرنگ سے زخمی بھی ہوا۔

    پاپوش نگر پولیس نے کارروائی کرکے شہری سے ڈکیتی کی واردات ناکام بنا دی، دو ڈکیت رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیئے جبکہ ساتھی فرار ہوگیا، گرفتارڈکیت سے دوپستول، دو موبائل فونز، شناختی کارڈز، کیش اور دیگر سامان برآمد کیا۔

    چاکیواڑہ پولیس نے گودام میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد گینگ وار سے تعلق رکھنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار کرلیا، ملزم کے قبضے سے اسلحہ دستی بم برآمد ہوا۔

    منگھوپیر کے علاقے کنواری کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

  • سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی:‌ جلیل

    سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی:‌ جلیل

    ساہیوال: سانحہ سوہیوال میں بے گناہ مارے جانے والے خلیل کے بھائی جلیل نے دھمکی آمیز کالز کی تردید کر دی.

    تفصیلات کے مطابق جلیل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے ہمیں کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی.

    جلیل کا کہنا تھا کہ ہم اپناوکیل تبدیل کر رہے ہیں،شہبازگیلانی اب ہمارا وکیل نہیں ہوگا، ہمیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے فون آیا ہے، جلداسلام آبادملاقات کے لئے جائیں گے.

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو  ساہیوال میں‌ ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب سی ٹی ڈی اہل کاروں‌کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس میں‌چار افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے.

    اہل کاروں‌ نے خلیل کے تین بچوں کو پیٹرول پمپ پر چھوڑ دیا، جنھیں اسپتال پہنچایا گیا، وہیں سے یہ خبر میڈیا میں آئی اور  واقعے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل آیا، وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور اس پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی.

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال:عینی شاہدین ٹھوس ثبوت اور ویڈیو کلپس کے ساتھ آج بیانات ریکارٖڈ کرائیں، جے آئی ٹی کی ہدایت

    خیال رہے کہ آج متاثرہ خاندان کے وکیل کی جانب سے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا گیا تھا کہ مرحوم خلیل کے خاندان کو سی ٹی ڈی کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں، البتہ اب خلیل کی جانب سے اس کی مکمل طور پر تردید کی گئی ہے.

  • سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب نے ساہیوال واقعے میں ایڈیشنل آئی جی اور سی ٹی ڈی سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا، آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے، عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو فون کرکے جے آئی ٹی رپورٹ پر اقدامات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں موجود وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حساس اداروں، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ اور دیگر اقدامات سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے بعد سردار عثمان بزدار نے آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کو معطل کردیا۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی جی باقرالقا، ایڈیشنل آئی جی اظہرحمید کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا اور واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال ، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہارعدم اطمینان

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر نے وقوعہ تبدیل کرنے کی کوشش کی دیگر پولیس افسران بھی واقعے کو توڑ مروڑ کرپیش کررہے تھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کرائم سین کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

    اس کے علاوہ حقائق کو مسخ کرنے کیلئے واقعے کے بعد گاڑی میں خودکش جیکٹس اور اسلحہ بعد میں ڈالا گیا۔

  • سانحہ ساہیوال: گورنرپنجاب کی مقتول خلیل کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت

    سانحہ ساہیوال: گورنرپنجاب کی مقتول خلیل کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت

    لاہور: گورنرپنجاب چوہدری سرور نے مقتول خلیل کے گھر پہنچ کر لواحقین سے تعزیت کی اور انصاف کی بھی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی اہلکاروں ہاتھوں قتل ہونے والے خلیل کے گھر پہنچ کر لواحقین سے تعزیت کی اور انصاف کی فراہمی کی بھی یقین دہانی کرائی۔

    اس موقع پر گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وہ مقتول کے گھر آئے ہیں، ساہیوال میں جو ظلم و بربریت ہوئی اس پر وزیراعظم کا پیغام لے کر آیا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ریاست لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، جو آنسو بچوں کی آنکھوں میں دیکھے ان کا کفارہ انصاف دلا کر کریں گے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ انصاف دلانے کے لیے تحریک انصاف کے ورکرز کی جانب سے دباؤ ہے، وورکرز نے دباؤ ڈالا ہے کہ بے گناہ فیملی کو انصاف نہ ملا تو ہم راہیں جدا کر لیں گے۔

    سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی کی تفتیش شروع، سی ٹی ڈی اہل کاروں سے پوچھ گچھ

    خیال رہے کہ بچی سمیت چار افراد کے قتل کی تفتیش کے لیے بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کام شروع کر دیا، جے آئی ٹی نے سی ٹی ڈی اہل کاروں سے پوچھ گچھ کی۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے قطر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائی گی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ٹھوس قدم اٹھایا جائے گا۔

  • ساہیوال واقعہ، گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کے نام سامنے آگئے

    ساہیوال واقعہ، گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کے نام سامنے آگئے

    لاہور:‌ساہیوال واقعہ میں گاڑی پر فائرنگ کرنے والے سی ٹی ڈی اہل کاروں کے نام سامنے آگئے.

    تفصیلات کے مطابق 19 جنوری کو ساہیوال میں پیش آنے والے واقعے میں گاڑی کو نشانہ بنانے والے ذمے داران کا تعین ہوگیا۔

     ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی ٹیم کی سربراہی صفدرحسین نامی اہل کارکررہا تھا،  مقدمہ بھی سب انسپکٹر صفدر حسین ہی مدعیت ہی میں درج ہوا،  احسن، محمد رمضان، سیف اللہ اورحسنین اکبر ہمراہ تھے۔

    ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اہل کاروں نے سامنے اور دونوں طرف سے فائرنگ کی، البتہ گاڑی کےاندرسےگولی چلنےکا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

     سی ٹی ڈی نے بارودی مواد کادعویٰ کیا تھا، مگر بی ڈی ایس طلب نہ کیا گیا،ساتھ ہی شواہدا کٹھے کیے بغیرہی کرائم سین کلیئر کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہم ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں: شیریں‌ مزاری

    یاد رہے کہ مذکورہ واقعے میں چار افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، واقعے کو مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلہ قرار دیا گیا۔

    واقعے کے بعد ملک بھر سے شدید ردعمل آیا، وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کل اپنی رپورٹ پیش کرے گی، خیال رہے کہ اس معاملے پر سی ٹی ڈی کی جانب سے متعدد بار بیانات تبدیل ہوئے۔ْ

  • ساہیوال آپریشن 100 فیصد ٹھوس شواہد بنیاد پر کیا گیا، جے آئی ٹی کا مؤقف تسلیم کریں گے، وزیرقانون پنجاب

    ساہیوال آپریشن 100 فیصد ٹھوس شواہد بنیاد پر کیا گیا، جے آئی ٹی کا مؤقف تسلیم کریں گے، وزیرقانون پنجاب

    لاہور: وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ ساہیوال آپریشن میں داعش سے تعلق رکھنے والا ذیشان نامی دہشت گرد مارا گیا، ابھی کسی کو چارج شیٹ نہیں کررہے، سی ٹی ڈی نے 100 فیصد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرقانون پنجاب نے دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’13 جنوری کو دہشت گردوں کی گاڑی کو سیف سٹی کیمروں نے محفوظ کیا، ذیشان کی گاڑی بھی انہی کی گاڑیوں میں شامل تھی، 13 سے 18 جنوری تک سیف سٹی کیمروں کا معائنہ کیا گیا‘۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ذیشان کےدہشت گردوں کےساتھ کام کرنےکی تصدیق کی گئی، انٹیلی جنس کےمطابق دہشت گرد گاڑی میں بارودلےجارہےتھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے جب گاڑی کو روکا تو اُن پر فائرنگ کی گئی، ذیشان گاڑی خود چلا رہا تھا اور شیشے کالے تھے اسی وجہ سے خلیل کی فیملی کو نقصان پہنچا۔

    وزیرقانون کا کہنا تھا کہ فائرنگ کیوں کی گئی اس کاتعین کرناابھی باقی ہے البتہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی سے اسلحہ، بارود، ہینڈ گرنیڈ و دیگر اشیاڑ برآمد کیں، اگر دہشت گردوں کا پیچھا نہ کیا جاتا تو پنجاب میں بڑی تباہی ہوسکتی تھی،  ساہیوال آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا گیا جس میں معصوموں کی جانیں بچائی گئیں البتہ خلیل فیملی کے نقصان کی وجہ سے آپریشن کی حیثیت چیلنج ہوگئی۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے پرجتنابھی افسوس کیاجائےکم ہے، وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب نےساہیوال واقعےکاسخت نوٹس لیا، پنجاب حکومت نےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دےدی اور وزیراعلیٰ نے ساہیوال اسپتال جاکر بچوں کی عیادت کی اور خلیل کے بھائی سے بھی ملاقات کی، واقعےکی ایف آئی آردرج ہوچکی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کےسپروائزرکو معطل اوراہلکاروں کوحراست میں لے لیا گیا‘۔

    وزیرقانون کا کہنا تھا کہ ’حکومت نے متاثرہ خاندان کی امداداوربچوں کےتعلیمی اخراجات اٹھانےکااعلان کیا مگر مالی امدادکسی انسانی زندگی کامداوانہیں، حکومت خلیل کےبچوں کوتنہانہیں چھوڑےگی‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج میڈیانمائندوں کودکھائیں گے، حساس اداروں کی کوشش ہوتی ہےآپریشن ایسی جگہ کیاجائےجہاں کوئی اورنقصان نہ ہو، سی ٹی ڈی اہلکار خلیل کی فیملی کونقصان نہیں پہنچاناچاہتےتھے، واقعےکے بہت سے پہلوؤں کاجےآئی ٹی کو تعین کرناہے، واقعے پر حکومت کو بھی احساس ہے۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی رپورٹ پرمن و عن عمل کیاجائےگا، کیس میں انصاف کے تقاضوں کوپورا کرناہے، جوذمہ دارہیں انہیں کیفرکردارتک پہنچایاجائےگا، جےآئی ٹی کی رپورٹ2دن میں آجائےگی، ہم سی ٹی ڈی کا نہیں جے آئی ٹی کامؤقف تسلیم کریں گے۔

  • ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی نے گجرانوالہ میں ہلاک دو ملزمان کو ذیشان کا ساتھی قرار دے دیا

    ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی نے گجرانوالہ میں ہلاک دو ملزمان کو ذیشان کا ساتھی قرار دے دیا

    گجرانوالہ: انسداد دہشت گردی فورس نے پنجاب کے شہر گجرانوالہ میں مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان کو ساہیوال واقعے میں جاں بحق ذیشان کا ساتھی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی فورس سے مقابلے میں 2 ملزمان کی ہلاکت سے قبل ساہیوال میں مبینہ جعلی مقابلے میں سی ٹی ڈی نے دو خواتین سمیت 4 افراد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    سی ٹی ڈی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گجرانوالہ میں ہلاک دونوں ملزمان ساہیوال واقعے میں جاں بحق ذیشان کے ساتھی تھے، دہشتگردوں نے لاہور میں ذیشان کے گھر پناہ لے رکھی تھی۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان کی اطلاع ملتے ہی دہشت گرد اس کے گھر سے فرار ہوئے، دونوں دہشت گرد گوجرانوالہ میں فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے، ذیشان کے گھر سے دہشتگردوں کا حساس اداروں کی مدد سے سراغ لگایا گیا۔

    گوجرانوالہ: سی ٹی ڈی کا ایک اور مقابلہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک

    ہلاک دہشت گردوں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں، خلیل کی فیملی کو ذیشان سے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا، ذیشان کا مقصد متاثرہ فیملی کی مدد سے دھماکا خیزمواد خانیوال پہنچانا تھا۔

    انسداد دہشت گردی فورس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ذیشان کے ہمراہ موٹرسائیکل سوار دہشت گرد بھی موجود تھے، سی ٹی ڈی ایک سال سے ان دہشت گردوں کا سراغ لگا رہی تھی۔

    ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    خیال رہے کہ گجرنوالہ میں ہلاک دہشت گردوں کی شناخت عبد الرحمان اور کاشف کے ناموں سے ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گردوں نے خود کش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں، عبد الرحمان جسٹس (ر) تصدق جیلانی کے بھیجتے کے قتل میں ملوث تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ساہیوال میں انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین نے سی ٹی ڈی سے متزاد بیان دے دیا۔

  • ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین نے سی ٹی ڈی سے متزاد بیان دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی فورس کا یہ مبینہ جعلی مقابلہ قادر آباد کے علاقے میں پیش آیا ، جہاں لاہور جانےوالی ایک گاڑی پر سی ٹی ڈی پولیس نے براہ راست فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والی خواتین کی عمریں 40 اور 13 سال ہیں۔

    زخمی بچے کا بیان


    ذرائع کے مطابق واردات میں زخمی ہونے والے بچے عمیرخلیل کا کہنا ہے کہ ’’ہم اپنے گاؤں بورے والا میں چاچو رضوان کی شادی میں جارہے تھے، فائرنگ میں مرنے والی میری ماں کانام نبیلہ ہےاوروالدکانام خلیل ہے۔مرنےوالی بہن کا نام اریبہ ہے‘‘۔

    بچے نے مزید بتایا ہے کہ ’’ہمارےساتھ پاپاکےدوست بھی تھے،جنہیں مولوی کہتےتھے۔ فائرنگ سے پہلے پاپا نے کہا کہ پیسےلےلو، لیکن گولی مت مارو۔ انہوں نے پاپا کو ماردیا اور ہمیں اٹھا کر لے گئے،پاپا،ماما،بہن اورپاپاکےدوست مارےگئے‘‘۔

    عینی شاہدین کا بیان


    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی میں ایک خاندان بچوں کے ساتھ سفر کررہا تھا ، ٹول پلازہ کے نزدیک پیچھے سے آنے والی سی ٹی ڈی کی موبائل نے ان پر بلا سبب فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دو خواتین سمیت چار افراد موقع پر ہی مارے گئے ، جبکہ چار میں سے ایک بچہ زخمی ہوا ہے، باقی تین محفوظ رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی بچے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ لاہور ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے ، واقعے میں نشانہ بننے والے خاندان کی گاڑی اور بچے سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں اور انہیں کسی سے بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس نے مقابلے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ خفیہ اطلاع تھی کہ شاہد جبار اور عبدالرحمن نامی دو دہشت گرد جن کا نام ریڈ بک میں شامل ہے ، ساہیوال کی جانب سفر کررہے ہیں۔ ساہیوال ٹول پلازہ کی جانب ایک گاڑی اور موٹر سائیکل کو روکنے کی کوشش کی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

    دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں خواتین سمیت چار افراد مارے گئے ، جبکہ ان کے تین ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، سی ٹی ڈی کی ٹیم باقی بچ جانے والے دہشت گردوں کو ٹریس کررہی ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا موقف


    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی15جنوری کوفیصل آبادمیں کیےگئےآپریشن کاتسلسل ہے،شاہدجباراورعبدالرحمان کوٹریس کیاجارہاتھا۔دہشت گرد پولیس چیکنگ سےبچنےکےلیےاپنےخاندان کےہمراہ تھے۔

    متعلقہ تھانے کی پولیس نے اس تمام معاملے پر فی الحال اپنا موقف دینے سے گریز کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال تحقیقات کررہے ہیں کہ واقعہ کس طرح پیش آیا اور کو ن سے عناصر اس میں ملوث ہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل فیصل آبا د میں سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں عدیل اور عمان نامی دو دہشت گرد مارے گئے تھے، ہلاک ہونے والے دہشت گرد ملتان میں حساس ادارے کے افسران کے قتل میں ملوث تھے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ عبدالحفیظ نامی ایک دہشت گر د فیصل آباد میں اور ذیشان نامی ایک دہشت گرد ساہیوال میں مقابلے میں ماراگیا تھا، شاہد اور عبد الرحمن انہی کے ساتھی تھے اور ان دہشت گردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم کے نیٹ ورک سے تھا۔

    فیصل آباد مقابلہ


    دہشت گرد سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹےعلی حیدر گیلانی کے اغوا میں بھی ملوث تھے، اور انہوں نے نے امریکی شہری وارن وائنسٹائن کو بھی اغوا کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی پولیس نے ہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس، اسلحہ اور دستی بم سمیت دیگر سامان بھی برآمد کیا تھا۔