Tag: CTD

  • شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والا دہشت گرد گرفتار، تحقیقات جاری

    شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والا دہشت گرد گرفتار، تحقیقات جاری

    کراچی : ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کا کہنا ہے کہ شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے، جس سے تحقیقات جاری ہے، عمر خالد اب تک تقریباً1 ملین سے زائد پیسے بھیج چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک کیس میں گرفتار دہشت گرد عمرخالد کی تحقیقات جاری ہیں، سی ٹی ڈی نےعمرخالد کےموبائل کی فرانزک کرائی ، یہ لوگ شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجتے تھے، پیسے بٹ کوائن اورکرپٹوکرنسی کےذریعے بھیجےجاتےتھے، دہشتگردوں کو اس کرنسی کےذریعے پیسےبھیجنے میں آسانی ہوتی ہے۔

    عمرشاہد کا کہنا تھا کہ ابتک کی تحقیقات میں عمربن خالد کاکوئی سرکل سامنےنہیں آیا، یہ ایزی پیسہ ،بٹ کوائن کےذریعے پیسے بھجوایا کرتے تھے، عمربن خالد گرفتارہوچکا ہے اور سہولت کارکی تلاش جاری ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کرپٹوکرنسی اوربٹ کوائن کی آئن لائن ٹریڈنگ بہت ہے، جرائم پیشہ افرادکوکرپٹو،بٹ کوائن کےذریعےراستہ مل رہاہے، پاکستان میں بھی3جگہوں پراکاؤنٹ ہیک کرکےتاوان مانگاگیا جبکہ عمربن خالد کارابطہ خواتین سے تھا۔

    عمرشاہد کا کہنا تھا کہ داعش کانیٹ ورک شام میں جنگ کےبعدسےکم ہواہے، داعش کی فنڈنگ سورس پہلےسےکم ہوتی جارہی ہیں جبکہ نیٹ ورک آپریشن اورجنگ کے بعدکمزورہوتا گیا ہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ جہادی فیملیز نے اپنا ٹوئٹراکاؤنٹ بنایا ہوا ہے، ٹوئٹراکاؤنٹ سےپیسوں کی اپیل کرتےہیں، عمربن خالدنےبھی اسی طرح رابطہ کیاتھا۔

    عمر خطاب نے بتایا کہ عمربن خالدنجی یونیورسٹی کااسٹوڈنٹ تھا، اس نےحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےسےبات کی، یہ تقریباًایک ملین سےزائدکےپیسےشام میں بھجواچکےہیں، عمربن خالدحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےکوپیسےمنتقل کرتاتھا۔

    عمرخطاب نے کہا کہ عمربن خالد کاایک ساتھی سعدتھاجوغائب ہے، سعدکاتعلق کالعدم تنظیم القاعدہ سےتھا، 2018کےآخرسےعمربن خالدنےکام شروع کیاتھا اور اب تک تقریباً1ملین سےزائدپیسےبھیج چکاہے، دیکھناہے عمربن خالد صرف شام پیسےبھیجتاتھایاپاکستان میں بھی۔

  • دہشت گردوں کے لیے فنڈنگ: کراچی میں یونیورسٹی کا طالبعلم گرفتار

    دہشت گردوں کے لیے فنڈنگ: کراچی میں یونیورسٹی کا طالبعلم گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی معروف انجینیئرنگ یونیورسٹی کے طالبعلم کو دہشت گردوں کی فنڈنگ کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا، ملزم شام اور پاکستان میں داعش کے دہشت گردوں سے رابطے میں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیم کی فنڈنگ میں ملوث مرکزی ملزم عمر بن خالد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کراچی کی معروف انجینیئرنگ یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا۔

    ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کو عمر بن خالد کے موبائل فونز سے اہم شواہد ملے تھے، ملزمان شام اور پاکستان میں داعش کے دہشت گردوں اور ان کے اہلخانہ سے رابطے میں تھا جبکہ مختلف ذرائع سے داعش کی فنڈنگ کرتا تھا۔

    سی ٹی ڈی نے گزشتہ روز فرانزک رپورٹ کے بعد مقدمہ درج کیا جس کے بعد آج ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم کے ساتھیوں جنید، ضیا اور اویس کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عمر بن خالد کو اس سے قبل گزشتہ برس طارق روڈ سے حراست میں لیا گیا تھا تاہم ملزم کے خلاف ثبوت نہ ہونے پر ذاتی مچلکے پر اسے رہا کر دیا گیا تھا۔

    سی ٹی ڈی نے ملزم سے 2 موبائل فونز قبضے میں لے کر فارنزک کے لیے بھیجے تھے جہاں سے رپورٹ موصول ہوجانے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

    دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

    کوئٹہ: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کارروائی کرتے چار دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مستونگ کے علاقے دشت میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کا محاصرہ کیا گیا تو دہشت گردوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جوابی فائرنگ کے نتیجے میں چار دہشت گرد مارے گئے۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیاہے، مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس، بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکاخیز مواد برآمد کیا گیا ہے۔

    وزیرداخلہ بلوچستان ضیالانگو کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے آج کالعدم جماعت کےچار دہشت گرد مارے، ان دہشت گردوں میں کمانڈرعبدالکریم بھی شامل ہے جو لشکر جھنگوی کا اہم کمانڈر رہا ہے، لشکر جھنگوی کا یہ اہم کمانڈراپنےساتھ تیس لوگوں کو لے کر آیا تھا۔

    وزیرداخلہ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کچھ دہشت گردوں کو پکڑا تھا، انہوں نےاس گروہ کاانکشاف کیا تھا، ہم کہہ چکےتھےکوئٹہ میں تھریٹ موجود ہے، لہذا اپوزیشن کوئٹہ میں ہونے والاجلسہ منسوخ کرے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی،5 دہشت گرد گرفتار

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے اہم رکن کو گرفتار کیا تھا، سی ٹی ڈی کا حکام کے مطابق ملزم نے دوران حراست سریاب میں قتل، ڈبل روڈ پر بینک ڈکیتی کا بھی اعتراف کیا۔

  • سی ٹی ڈی کی کارروائی، مقابلے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد ہلاک

    سی ٹی ڈی کی کارروائی، مقابلے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد ہلاک

    کراچی : ہاکس بے روڈ پر سی ٹی ڈی سے مقابلے میں زخمی دہشت گرد ہلاک ہوگیا، سعید عرف لوہا عرف حاجی صاحب عرف تورا بورا کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ہاکس بے پر ایک کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد کو مقابلے بعد زخمی کردیا۔

    ہلاک دہشت گرد کی شناخت سعید لوہا کے نام سےہوئی ہے، اس حوالے سے انچارج سی ٹی ڈی مظہرمشوانی نے میڈیا کو بتایا کہ سعید عرف لوہا عرف حاجی صاحب عرف تورا بورا کالعدم دہشت گرد تنظیم کا خطرناک دہشت گرد تھا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم سے2بم بھی برآمد ہوئے جسے ناکارہ بنادیا گیا اس کے علاوہ 40گولیاں بھی برآمد کی گئیں، 2016میں ساتھیوں کے مارے جانے پر ملزم افغانستان فرار ہوگیا تھا۔

    مظہرمشوانی نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق سعید لوہا کی ٹیم ڈرون حملوں کی تیاری کررہی تھی، دہشت گرد کو افغانستان سے کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے بھیجا گیا تھا۔

    انچارج سی ٹی ڈی کے مطابق اس مقصد کیلئے دہشت گرد کو گروہ تشکیل دے کر دہشت گردی کی کارروائیوں کا ٹاسک دیا گیا تھا،
    ہلاک دہشت گرد 2014میں القاعدہ برصغیر میں شامل ہوا، ہلاک دہشتگرد نے رینجرز چیک پوسٹ،تھانوں پر کریکرحملے کیے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سعید عرف لوہا نے مبینہ ٹاون تھانے پر بم حملہ کیا، ناظم آباد نمبر7پل کے نیچے رینجرز چیک پوسٹ پر بوتل بم سے حملہ کیا گیا تھا،اس کے علاوہ کورنگی کراسنگ رینجرز چیک پوسٹ پر بھی بم سے حملہ کیا گیا۔

    مظہر مشوانی نے بتایا کہ ملزم نے گجر نالہ رینجرز چیک پوسٹ پر بم حملہ کیا، لالو کھیت صرافہ بازار پل پر پولیس اہلکار زاہد حسین کو شہید کیا، عوامی کالونی کورنگی میں 3افراد کو قتل کیا،2016میں گڈاپ میں سی ٹی ڈی مقابلے میں دہشت گرد کے 2ساتھی ہلاک ہوئے۔

  • دہشت گرد کونسے راستے سے اسٹاک ایکسچینج پہنچے اور اصل مقصد کیا تھا؟ اہم انکشافات سامنے آگئے

    دہشت گرد کونسے راستے سے اسٹاک ایکسچینج پہنچے اور اصل مقصد کیا تھا؟ اہم انکشافات سامنے آگئے

    کراچی :  پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے،  سی ٹی ڈی نےبتایا کہ دہشت گردوں نے اسٹاک ایکسچینج پہنچنے کیلئے لیاری ایکسپریس وےاستعمال کیا، ان کا مقصد عمارت کے اندرگھس کرزیادہ ہلاکتیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کے عزائم اور کونسا راستے اختیار کرکے اسٹاک ایکسچینج پہنچنے سے متعلق حقائق کا پتہ لگا لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نےاسٹاک ایکسچینج پہنچنےکیلئےلیاری ایکسپریس وےاستعمال کیا، دہشت گرد لیاری ایکسپریس وے غریب آباد انٹر ایکسچینج سے چڑھے اور لیاری ایکسپریس وے ماڑی پورانٹر چینج سے ٹاور پہنچے۔

    ذرائع کے مطابق کسٹم ہاؤس کی جانب سے ہوتے ہوئے براہ راست اسٹاک ایکسچینج تک آئے، دہشت گردوں نے لیاری ایکسپریس وے کا راستہ روٹ سیکیورٹی سے بچنے کیلئے استعمال کیا۔

    حکام نے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں کا منصوبہ اسٹاک ایکسچینج کے عملے کو یرغمال بنانا نہیں تھا، وہ گاڑی سمیت اسٹاک ایکسچینج کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے، پہلے 2دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کا بیریئرگیٹ کھولنے کے لیے اترے تھے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اندر داخل ہوکر ممکنہ طور پر ہلاکتیں چاہتے تھے، ہلاکتوں کا مقصد معیشت اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچانا تھا۔

    ذرائع کے مطاقب تفتیشی حکام نے غریب آباد سےلیکراسٹاک ایکسچینج تک جیوفینسگ کرلی، تفتیشی حکام مختلف مقامات سےبھی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر رہےہیں۔

    یاد رہے حملے کا مقدمہ ایس ایچ اومیٹھا درکی مدعیت میں کاؤنٹرٹیریرازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنزمیں درج کرلیا گیا ہے ، مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمرزایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے اےآروائی نیوزسے خصوصی گفتگو میں بتایا تھا کہ کارروائی تنہا بی ایل اے کی نہیں ہو سکتی،اس میں مقامی دہشت گرد تنظمیں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے پچاس سے زائددستی بم چار کلاشنکوف اورگولیوں کےمتعدد ڈبےملے اور تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گرد جس گاڑی میں آئے تھے وہ ہلاک دہشت گرد سلمان کے نام پر تھی، جواس نے طارق روڈ کے ایک شورم سے خریدی تھی۔

  • گوجرانوالہ: سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، دہشت گرد گرفتار

    گوجرانوالہ: سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، دہشت گرد گرفتار

    گوجرانوالہ: پنجاب میں انسداد دہشت گردی فورس(سی ٹی ڈی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے یہ کارروائی پنجاب کے شہر گوجرنوالہ میں کی گئی۔ انسداد دہشت گردی فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ اطلاع پر اروپ نہر پل کے قریب کی گئی۔

    سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دہشت گرد کی شناخت زین العابدین کے نام سے ہوئی، دہشت گرد کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ خیال رہے کہ فروری میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپامنٹ نے فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی کی کارروائی، بہاولنگر ہارون آباد سے 3 دہشت گرد گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں پنجاب کے شہر بہاولنگر ہارون آباد بائی پاس سے سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مبینہ دہشت گردوں نے بہاولنگر میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا، ملزمان سے 2 تھیلوں میں 869 اور 613 گرام دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔

  • سی ٹی ڈی کا ایئرپورٹس پر خصوصی برانچ قائم کرنے کا فیصلہ

    سی ٹی ڈی کا ایئرپورٹس پر خصوصی برانچ قائم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے صوبے بھر کے ایئرپورٹس پر خصوصی برانچ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف ایئرپورٹس پر دہشت گردوں کی نگرانی کے لیے دفاتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صوبائی دارالحکومت کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، نواب شاہ، حیدر آباد اور سکھر ایئرپورٹس پر دفاتروں کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے جگہ مانگ لی گئی ہے اور اس مقصد کے لیے سندھ پولیس نے سول ایوی ایشن حکام کو خط لکھ دیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بھی پولیس چیف کو نوٹی فیکیشن جاری کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔ خط میں سی ٹی ڈی کے نئے یونٹ کو سی ٹی ڈی واچ برانچ کا نام دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی انسداد دہشت گردی کے معاملات دیکھ رہی ہے، واچ برانچ سندھ بھر کے ایئرپورٹس کے حدود میں دہشت گرد ونگز اور جرائم پیشہ عناصر کے معاملات کی نگرانی کرے گی۔

  • کراچی سے کالعدم تنظیم کا کمانڈر گرفتار

    کراچی سے کالعدم تنظیم کا کمانڈر گرفتار

    کراچی: محکمہ انسداد دہشت گردی انویسٹی گیشن کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان بونیر گروپ کا کمانڈر گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انچارج سی ٹی ڈی چوہدری صفدر کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کمانڈر رحمت شاہ کو کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

    انچارج کا کہنا ہے کہ رحمت شاہ کے سر پر 20 لاکھ کا انعام تھا، پختونخواہ حکومت نے اشتہاری ملزم کی گرفتاری پر انعام رکھا تھا۔ ملزم نے دوران تفتیش بونیر میں دہشت گردی کی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    چوہدری صفدر کے مطابق سنہ 2009 میں مذکورہ دہشت گرد نے بونیر میں پولیس چوکی پر حملہ کیا تھا اور اسلحہ لے کر فرار ہوا تھا۔ ملزم نے اسی سال ایف سی کیمپ پر حملہ کر کے قبضہ کیا تھا۔ چوکی پر ایک ماہ تک قبضہ کر کے اسلحہ استعمال کرتے رہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے آپریشن پر دہشت گرد کیمپ کا قبضہ چھوڑ کر فرار ہوئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم کی حوالگی کے لیے پختونخواہ پولیس سے رابطہ کر لیا گیا۔

  • سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    چنیوٹ: پنجاب میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم سے بارودی مواد برآمد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی فورسز کی جانب سے یہ اہم کارروائی شہر چنیوٹ کے علاقے جھنگ روڈبائی پاس کے قریب عمل میں آئی، سی ٹی ڈی نے خالد ضیا نامی کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار کیا۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے دہشت گرد سے 2دستی بم، بارودی سامان اور ممنوعہ لٹریچر برآمد ہوئے، ساہیوال کا رہائشی خالدضیا لشکرجھنگوی سے تعلق رکھتا ہے، خالدضیا بڑی کارروائی کے لیے یہاں آیا تھا۔

    دہشت گرد کے خلاف دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مچھر کالونی سے گرفتار ہونے والے ملزم طفیل نے گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے کا اعتراف کیا تھا، ملزم طفیل کے مطابق اس نے مارچ 2019 میں ساتھیوں کے ہمراہ گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑا، اور کمپلیکس سے 3 ایس ایم جی رائفل لے کر فرار ہوئے۔

    گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    جبکہ دو روز قبل سی ٹی ڈی اہل کاروں نے ڈیرہ غازی خان میں چھاپا مار کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار کر لیے تھے، چھاپا دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع موصول ہونے پر مارا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ ہند سے ہے۔

  • گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے والا ملزم سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں مچھر کالونی سے گرفتار ہونے والے ملزم طفیل نے گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ملزم طفیل نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مارچ 2019 میں ساتھیوں کے ہمراہ گوادر جوڈیشل کمپلیکس توڑا، اور کمپلیکس سے 3 ایس ایم جی رائفل لے کر فرار ہوئے۔

    ملزم طفیل نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انھوں نے جوڈیشل کمپلیکس سے فرار ہوتے ہوئے فائرنگ بھی کی جس سے ایک سپاہی زخمی ہوا، فرار ہونے کے بعد سمندر کے راستے اسپیڈ بوٹ پر سوار ہو کر ایران گئے، 5 ماہ ایران میں رہنے کے بعد کراچی لیاری میں کافی عرصہ روپوش رہا۔

    ملزم نے بتایا کہ وہ 2018 میں منشیات کے کیس میں بھی گوادر سے گرفتار ہوا تھا، 300 کلو گرام چرس برآمدگی کیس میں پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 دہشت گرد گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سی ٹی ڈی اہل کاروں نے ڈیرہ غازی خان میں چھاپا مار کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار کر لیے تھے، چھاپا دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع موصول ہونے پر مارا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ ہند سے ہے۔

    ترجمان انسداد دہشت گردی کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد حساس ادارے کے دفتر کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، دونوں دہشت گردوں کی شناخت اسماعیل اور ولی محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔