Tag: Curfew

  • سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کرفیو نافذ کیا جائے گا، کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلہوب کا کہنا ہے کہ کرونا ایس او پیز کی میعاد میں توسیع صحت حکام کے مطالبے پر کی گئی ہے۔

    الشلہوب نے کرونا وائرس کی تازہ صورتحال سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے کرونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کی تو ایسی صورت میں کرفیو ہرگز نہیں لگایا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ کووڈ 19 سے متعلق افواہیں پھیلانے والے کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ اگر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے جرمانے یا کسی سزا پر کسی کو کسی قسم کا اعتراض ہو تو وہ ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے اپنا اعتراض ریکارڈ کرواسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ نے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے اختیار کی جانے والی سخت حفاظتی تدابیر میں 20 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے نئے کیسز رواں ماہ مسلسل 300 سے زیادہ سامنے آرہے ہیں۔

  • اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کردیے جانے کے بعد ایک بار پھر سے سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    کینیڈا کے صوبے کیوبک میں بھی رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم کچھ افراد کو استثنیٰ دیا گیا جیسے ضروری کاموں پر جانے والے افراد یا پھر پالتو جانور کو ٹہلانے کے لیے نکلنے والے افراد۔

    ایک کینیڈین جوڑے نے اس استثنیٰ کا فائدہ نہایت حیران کن انداز میں اٹھایا۔

    ازابیل نامی خاتون اپنے شوہر کے ساتھ چہل قدمی کے لیے باہر نکل آئیں اور ان کے شوہر ان کے ساتھ اس حالت میں تھے کہ وہ چاروں ہاتھ پاؤں پر چل رہے تھے جبکہ ان کے گلے میں پٹہ ڈلا ہوا تھا۔

    پولیس کے روکنے پر خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کتے کو ٹہلانے کے لیے باہر نکلی ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق جوڑے نے پولیس سے بالکل تعاون نہیں کیا جبکہ ان پر عائد جرمانہ بھی دینے سے انکار کردیا گیا۔ خاتون کے تعاون نہ کیے جانے پر ان پر 6 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران مختلف افراد نے باہر جانے کی پابندیوں میں استثنیٰ کا مختلف انداز سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس سے قبل نیدر لینڈز میں ایک شخص کھلونا کتا لے کر باہر نکلا اور پولیس کے دریافت کرنے پر کہا کہ وہ اپنا کتا ٹہلانے کے لیے نکلا ہے۔

    پولیس نے مذکورہ شخص کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا تھا۔

  • اہم خلیجی ملک میں جزوی کرفیو لگانے کی تجویز

    اہم خلیجی ملک میں جزوی کرفیو لگانے کی تجویز

    کویت سٹی: کویت کے وزیر صحت نے کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر جزوی کرفیو یا مکمل لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز دے دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے یہ تجویز کابینہ اجلاس میں پیش کی، وزیر صحت نے وزرا کو بتایا کہ کرونا کیسز میں اضافے کے باعث شاپنگ مالز کو بند کردیا جائے اور ریسٹورنٹ کو صرف ہوم ڈلیوری کی اجازت دی جائے۔

    اس کے علاوہ کویتی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ آئندہ چھ سے دس ہفتوں کے درمیان کرونا کیسز مزید بڑھتے ہیں تو کویت آنے والی تمام کمرشل فلائٹ کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ رات نو سے صبح چار بجے تک جزوی کرفیو نافذ کردیا جائے، اس کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں میں کام کے اوقات کو صبح دس بجے سے شام آٹھ بجے محدود کردیا جائے۔

    کویتی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ مئی میں لگائے گئے کرفیو کے باعث کرونا انفکیشن میں چالیس فیصد کمی واقع ہوئی تھی، جو ایک مثبت علامت تھی۔

    خیال رہے کہ 13 اکتوبر کو اس سلسلے میں کویتی کابینہ نے فتویٰ اور قانون سازی کی کمیٹی کو ایک مسودہ پیش کیا تھا جس میں تجویز دی گئی تھی کہ صحت کے سلسلے میں مقرر قواعد کی خلاف ورزی پر اور کرونا وبا کے پیش نظر ماسک نہ پہننے والوں پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے۔

    قانونی مسودے کی تجویز میں کہا گیا تھا کہ کرونا ایمرجنسی کے سلسلے میں فیس ماسک نہ پہننے والوں پر عائد کیا جانے والا فوری جرمانہ 50 سے 100 دینار کے درمیان ہوگا لیکن اب تک یہ مسودہ منظور نہیں ہوا ہے۔

  • کویت کا جزوی کرفیو ختم کرنے کا اعلان

    کویت کا جزوی کرفیو ختم کرنے کا اعلان

    کویت سٹی: کویت میں 3 ماہ سے جاری جزوی کرفیو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا، جزوی لاک ڈاؤن 28 مئی کو نافذ کیا گیا تھا۔

    کویت حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے 28 مئی سے شام 6 سے صبح 6 بجے تک کا جزوی کرفیو نافذ کیا تھا جسے اب ختم کردیا گیا ہے۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت نے صورتحال بہتر ہونے کی نوید دیتے ہوئے کرفیو کے خاتمے کا اعلان کیا۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں اپنے ہم وطنوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اداروں اور افراد نے بہت قربانیاں دی ہیں، اب ہم ان قربانیوں کا صلہ دیکھنے جارہے ہیں۔

    کویت نے اس سے قبل 20 اپریل سے ملک بھر میں 16 گھنٹے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں اس کا دورانیہ مزید بڑھا دیا گیا تھا البتہ اس دوران شام 4 سے رات 8 بجے تک چند محکموں اور اداروں کو کام کرنے کی اجازت تھی۔

    فی الوقت کویت میں کرونا وائرس کے 84 ہزار 636 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 76 ہزار 650 صحتیاب ہوچکے ہیں۔ کویت میں کرونا وائرس سے 530 اموات ہوچکی ہیں۔

  • کورونا وائرس : کویتی حکومت کا بڑا فیصلہ

    کورونا وائرس : کویتی حکومت کا بڑا فیصلہ

    کویت سٹی : کورونا وائرس کی شدت می کمی کے پیش نظر کویتی حکومت نے پورے ملک میں کرفیو کے خاتمے کا اعلان کردیا، تاہم احتیاطی تدابیر اور اور دیگر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی مرکزی کابینہ نے کورونا وائرس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں نافذ کیے جانے والے کرفیو کو ہٹانے کا اعلان کردیا ہے، کابینہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ30 اگست سے ملک کے تمام حصوں سے کرفیو ختم کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کویتی حکومت کے ترجمان طارق المیزرم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرفیو کے خاتمے کے باوجود کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    ترجمان کے مطابق جن تقاریب پر پابندی ہے ان میں شادی بیاہ کے اجماعات، کسی شخصیت کے اعزاز میں تقریب برسی ی اسالگرہ کے اجتماعات بدستور منعقد نہیں کیے جا سکیں گے۔

  • کورونا وائرس ، سعودی عرب کا کرفیو میں نرمی اور خاتمے سے متعلق بڑا اعلان

    کورونا وائرس ، سعودی عرب کا کرفیو میں نرمی اور خاتمے سے متعلق بڑا اعلان

    ریاض : سعودی عرب نے 21 جون تک کرفیو ختم کرنے اور رواں ہفتے سے نرمی کا اعلان کردیا ،نرمی کے دوران مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پرعائد پابندی بھی اٹھا لی جائے گی تاہم کرفیو میں نرمی کا اطلاق مکہ پرنہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان کی جانب سے خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں، سعودی عرب کے تمام شہروں سے 24گھنٹے کا جزوی کرفیوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سعودی وزارت داخلہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صحت حکام کی سفارشات پر کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کےحکم پر پہلےمرحلے میں صبح6 سےسہ پہر3بجےتک کرفیو میں نرمی ہوگی ، فیصلے کااطلاق 28 مئی سے 30 مئی تک تک ہوگا، دوسرے مرحلے میں اتوار 31 مئی سے ہفتہ 20 جون کی شام تک صبح چھ بجے سے رات آٹھ بجے تک کرفیو میں نرمی رہے گی تاہم اس فیصلے کا اطلاق مکہ مکرمہ اوراس سےملحقہ علاقوں پرنہیں ہو گا، مکہ مکرمہ میں بدستور24 گھنٹے کرفیو برقرار رہے گا۔

    کرفیومیں نرمی کے دوران تجارتی سرگرمیوں سمیت ہوٹلز،ریسٹورنٹس،مالزکھولنےکی اجازت ہوگی جبکہ اندرون ملک پروازیں بھی بحال کردی جائیں گی۔

    اتوار 31 مئی سے سعودی عرب کی تمام مساجد جمعہ اور فرض نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کرنے کے لیے کھول دی جائیں گی تاہم مساجد میں حفاظتی تدابیر کی پابندی لازمی ہوگی۔ جبکہ مکہ مکرمہ کی مساجد اس سے مسثنی ہوں گی اور مسجد الحرام میں جمعہ اور باجماعت نمازیں احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رہیں گی۔

    پبلک مقامات پر 24 گھنٹے سماجی دوری کی پابندی جاری رہے گی، اس کے علاوہ شادی کی تقریبات اور تعزیتی اجتماعات میں پچاس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مکہ کے علاوہ سعودی عرب کے تمام شہروں سے اکیس مارچ تک کرفیوختم کردیا جائے گا، جس کے بعد حالات معمول پر آجا ئیں گے، کرفیوکورونا وائرس کا پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نافذ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے سعودی عرب میں COVID-19 کے 2،235 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 74،795 اور ہلاکتوں کی تعداد 399 ہوگئی۔

  • سعودی عرب : ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتاریاں

    سعودی عرب : ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتاریاں

    مکہ مکرمہ : سعودی پولیس نے کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے ایسے 18 افراد کو گرفتار کیا ہے جو ایک تقریب میں شریک تھے، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر فوری ایکشن لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مکہ پولیس نے تقریبات میں شرکت پر پابندی کی خلاف ورزی پر 18 سعودی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس کے ترجمان محمد الغامدی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک وائرل وڈیو میں موجود 18 سعودی شہریوں کو تلاش کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے ان افراد نے کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے نافذ کرفیو کی خلاف ورزی کی تھی۔

    مذکورہ ملزمان نے پانچ سے زیادہ افراد کے اجتماع کی پابندی کے برخلاف کھلے مقام پر جمع ہو کر اپنی وڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے مکہ مکرمہ میں چوبیس گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے اور کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے احکامات بھی دیئے جا رہے ہیں، اس کے باوجود ان افراد نے قانون کی صریح خلاف ورزی کی۔

    پولیس ترجمان کے مطابق مقامی شہریوں نے جو عمر کے دوسرے اور تیسرے عشرے میں ہیں کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی تقریب کا انعقاد کیا اور کھلے مقام پر جمع ہوئے تھے، گرفتار ہونے والے تمام شہریوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب، کرفیو پاس سے متعلق اہم وضاحت

    سعودی عرب، کرفیو پاس سے متعلق اہم وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت صحت کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کے دوران کرفیو پاس جاری کرنے کے لیے سپیشل ایپ ’توکللنا ‘ جاری کردئیے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اس ایپ کی مدد سے 15 برس سے کم عمر کے بچے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گھر سے نکلنےکے لیے کرفیو پاس جاری کراسکتے ہیں. کرفیو پاس صرف اس صورت میں جاری ہوگا جبکہ انہیں گھر سے نکلنا بے حد ضروری ہوگا۔

    یہ وہ پاس نہیں جو وزارت داخلہ سے عام شہری اور مقیم غیرملکی کرفیو کے دوران نکلنے کے لیے باقاعدہ طور پر حاصل کرتے ہیں. اس کی کارروائی آن لائن ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق مقامی شہری نے وزارت صحت سے دریافت کیا تھا کہ کیا وہ اپنے بچوں کو توکلنا ایپ کی مدد سے اپنے ہمراہ گاڑی میں لے جاسکتا ہے؟

    وزارت صحت نے واضح کیا کہ بچوں کو شاپنگ سینٹر لے جانا منع ہے، تمام سعودی شہری اور مقیم غیرملکی اس سلسلے میں کرفیو نظام کی پابندی کریں. خلاف ورزی پر جرمانہ ہوگا۔

    وزارت صحت نے مزید کہا کہ پندرہ برس سے کم عمر کے بچے صرف ایک صورت میں گھروں سے باہر جاسکتے ہیں جبکہ انہیں نکلنا بے حد ضروری ہو، کرفیو پاس صرف اس صورت میں جاری ہوگا جبکہ بچے اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ نکل رہے ہوں اور اان کا نکلنا انتہائی ضروری ہو۔

  • بحرین: دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان

    بحرین: دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان

    مناما: بحرین میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے عائد کی گئی پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے جمعرات سے دکانیں اور صنعتی و کاروباری ادارے کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بحرین نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد پابندیوں میں جمعرات سے نرمی کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت صحت کے حکام نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بحرین میں دکانیں اور صنعتی و کاروباری ادارے کھولے جائیں گے تاہم ریستوران بند رہیں گے۔

    خیال رہے کہ بحرین میں مارچ کے آخر میں غیر ضروری دکانیں اور کاروباری مراکز بند کر دیے گئے تھے اور غیر ملکی سیاحوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    وزارت صحت کے حکام نے مزید کہا کہ جو دکانیں یا ادارے کھولے جا رہے ہیں ان کے ملازمین اور صارفین کے لیے لازمی ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کی ہدایت پر عمل کریں۔

    حکام کے مطابق سنیما گھر، اسپورٹس کے مراکز اور سیلون بدستور بند رہیں گے۔

    واضح رہے کہ بحرین میں اب تک کرونا وائرس سے 8 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد 4 ہزار 941 ہوگئی ہے۔

  • ابو ظہبی: کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے انوکھا طریقہ

    ابو ظہبی: کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے انوکھا طریقہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں حکام نے کرفیو کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ریڈار سسٹم کا استعمال شروع کر دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ابو ظہبی پولیس نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اور کرفیو کی پابندی نہ کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ریڈار سسٹم کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ امارات میں کرفیو کے دوران شہری روزانہ رات دس بجے سے صبح 6 بجے تک گھروں میں ر ہنے کے پابند ہیں، اس دوران گھروں سے نکلنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ابو ظہبی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران گھروں سے نہ نکلیں۔

    اس دوران صرف اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز سے ادویات اور علاج کے لیے نکلنے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ کسی اور کام کے لیے نکلنے پر پابندی ہے۔

    نکلتے وقت ماسک پہننا اور دستانے استعمال کرنا ضروری ہے جبکہ سماجی فاصلے کی پابندی بھی کی جائے گی۔

    ابو ظہبی کے پبلک پراسیکیوٹر نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے دوران انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے نکلے گا، اس پر 2 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگاَ۔

    کرونا وائرس کے اقدامات کی خلاف ورزی پر اعتراض پبلک پراسیکیوشن کے لنک پر جا کر بھی ریکارڈ کروایا جاسکتا ہے، اعتراض ریکارڈ کرواتے وقت جرمانے کے غلط ہونے کا ثبوت بھی منسلک کرنا ہوگا۔