Tag: Curfew

  • بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور محاصرہ 117 ویں روز بھی جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔

    مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں شہید بیٹوں کے جنازے کے جلوس کی قیادت کرتی ہیں۔ بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر کشمیری مائیں ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کر کے عالمی برادری بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مسلسل کرفیو اور محاصرے نے کشمیریوں کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، کاروبار اور تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعہ کے روز سرینگر میں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

  • کشمیر میں بھارتی مظالم بدستور برقرار، کرفیو کا 114واں روز

    کشمیر میں بھارتی مظالم بدستور برقرار، کرفیو کا 114واں روز

    سری نگر: مودی اپنی جارحیت سے باز نہ آیا، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو114 ویں روز بھی برقرار ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی دباؤ کے باوجود بھارت نے اپنی روش نہ بدلی، مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 114واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مظلوم کشمیری عالمی اداروں کی جانب مدد کی آس لگائے بیٹھے ہیں لیکن اب تک کوئی مدد کو نہیں پہنچا، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    نام نہاد آپریشن کی آڑ میں ظالم فوج مظلوموں پر قہر ڈھا رہی ہے، کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کئی عالمی فورمز پر آواز اٹھانے کے باوجود بھارت اپنے ناپاک عزائم سے پیچھے نہیں ہٹا، یاد رہے کہ تین روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مظلوم کشمیری بھارتی جبرواستبداد کی چکی میں پس رہے ہیں: شاہ محمود

    مظلوم کشمیری بھارتی جبرواستبداد کی چکی میں پس رہے ہیں: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں کرفیو کو 100دن گزر چکے ہیں، مودی سرکار نے 80لاکھ نہتے کشمیریوں کو محصور بنا رکھا ہے، مظلوم کشمیری بھارتی جبرواستبداد کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر کےحوالے سے وزیرخارجہ کا خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ معصوم بچوں اور عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، خوراک اور دواؤں تک رسائی نہیں، موت کے سائے منڈلا رہے ہیں، پاکستان محبتوں کی راہداریاں کھول رہا ہے، لیکن مودی کی جارحیت برقرار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی سرکار مقبوضہ جموں وکشمیر میں جمعے اور نمازعید پر پابندیاں لگا رہی ہے، محرم الحرام اور میلادالنبیﷺ کے جلوس تک نہیں نکلنے دیے گئے، عالمی برادری اور تنظیموں کو آگے بڑھ کر مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے۔

    شاہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ صعوبتیں برداشت کرنے والے نہتے کشمیریوں کو سلام پیش کرتا ہوں، یقین دلاتا ہوں پاکستان کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل ہوچکے ہیں، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    علی گیلانی کا وزیراعظم کے نام خط، خصوصی شکریہ ادا کیا

    آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

  • وادی میں کرفیو برقرار، بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک اور کشمیری شہید

    وادی میں کرفیو برقرار، بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک اور کشمیری شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، سخت کریک ڈاؤن اور کرفیو 87ویں روز میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکاری نے نظام زندگی درہم برہم کررکھا ہے، جبکہ بھارتی فوج کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے ضلع اسلام آباد میں کشمیری کو شہید کردیا، کشمیری نوجوان کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    بھارتی فوج کی جانب سے اس طرح کے نام نہاد آپریشن روزانہ کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں جس کا مقصد مظلوم کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کے جذبے کو نکالنا ہے۔

    بھارتی فوج کا پلوامہ میں نام نہاد آپریشن، 3کشمیری شہید

    مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 87ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 87واں روز ہے، ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی تاحال بند ہیں، بھارتی فوج نے گھروں سے نکلنے والے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔

  • وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت تھم نہ سکی، لاک ڈاؤن اور کرفیو کا سلسلہ 85ویں روز بھی جاری ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث ٹرانسپورٹ، کاروباری سرگرمیاں معطل اور تعلیمی ادارے بھی بند ہے، جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہے۔

    مودی مشن کے تحت موبائل، انٹرنیٹ سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں۔ آسیہ اندرابی پر مقبوضہ کشمیر میں سینما ہاؤسز بند کرانے سے متعلق فردجرم عائد کردی گئی، حریت رہنما آسیہ اندرابی جولائی سے بھارت کی قید میں ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 52 واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 52 واں روز

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 52 روز گزر گئے، وادی میں زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 52 واں روز ہے، مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل اور ٹی وی نشریات بند ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بدستور بند ہیں، انتظامیہ کے اصرار کے باوجود والدین نے بچوں کو اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

    حریت قیادت بھی بدستور نظر بند ہے یا قید میں ہے۔ اب تک 343 سیاستدانوں، صحافیوں اور طلبا پر کالے قانون کے تحت مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ گرفتار کشمیریوں کو ہریانہ اور اتر پردیش کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیری عوام شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں، سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 45 واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 45 واں روز

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 45 روز گزر گئے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 45 روز ہوگئے، 7 ہفتے سے مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

    جدید اسلحے سے لیس بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں سے خوفزدہ ہیں۔ قابض فوج نے سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلیے۔ مختلف سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔

    وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں جس سے کشمیری سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا بحران سنگین ہے۔ تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔

    حریت رہنما بھارتی قید میں ہیں یا نظر بند ہیں، سابق بھارت نواز وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مختلف علاقوں میں بھارتی مظالم کے خلاف کرفیو کی پابندیاں توڑ کر احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر بھارتی فورسز نے تشدد بھی کیا جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب مقبوضہ جموں کے فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی افسر کی لاش ملی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 44 واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 44 واں روز

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 44 روز گزر گئے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 44 روز ہوگئے، بھارت کے غاصبانہ قبضے میں جکڑی جنت نظیر وادی کشمیر کے عوام 44 روز سے کاروبار، تعلیم اور روزمرہ کی زندگی گزارنے سے محروم ہیں۔

    جدید اسلحے سے لیس بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں سے خوفزدہ ہیں۔ قابض فوج نے سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلیے۔ مختلف سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔

    وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں۔ اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا بحران سنگین ہے۔ تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔

    حریت رہنما بھارتی قید میں ہیں یا نظر بند ہیں، سابق بھارت نواز وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مختلف علاقوں میں بھارتی مظالم کے خلاف کرفیو کی پابندیاں توڑ کر احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر بھارتی فورسز نے تشدد بھی کیا جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب مقبوضہ جموں کے فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی افسر کی لاش ملی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 40 واں روز، وادی میں 3900 کروڑ کا نقصان

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 40 واں روز، وادی میں 3900 کروڑ کا نقصان

    سرینگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 40 روز گزر گئے، وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 40 روز ہوگئے، وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیری 40 روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    وادی میں حریت رہنماؤں سمیت 11 ہزار کشمیری قید اور نظر بند ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل

    سرینگر: آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل ہوگیا، مہینہ بھر سے وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ گزر گیا، مقبوضہ وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث مسلمان عید کی نماز اور سنت ابراہیمی علیہ اسلام ادا کرنے سے محروم رہے۔

    دوسری جانب کشمیری رہنما یاسین ملک کی حالت بھی تشویشناک ہے، تہاڑ جیل میں قید یاسین ملک کی طبیعت مزید بگڑ رہی ہے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔