Tag: Curfew

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سترہواں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سترہواں روز

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، وادی میں نافذ کرفیو کو 17 دن ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں رابطے کے تمام ذرائع منقطع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر جاری کرفیو کو آج سترہواں روز ہے۔ دنیا کو دکھانے کے لیے قابض بھارت کے اوچھے ہتھکنڈے بھی جاری ہیں، بچوں کو زبردستی اسکول بھیجنے کے لیے والدین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق والدین نے کرفیو اور پابندیوں میں بچوں کو اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

    کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہزاروں افراد نے سرینگر میں احتجاج بھی کیا۔ دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں موبائل، انٹرنیٹ، لینڈ لائن اور ٹی وی نشریات بند ہیں۔ سری نگر میں آدھی رات کو بھارتی فوج نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر مزید 30 افراد گرفتار کرلیے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • برہان وانی کے ساتھی سمیت 11 کشمیریوں کی شہادت، مقبوضہ وادی کی  فضا سوگوار

    برہان وانی کے ساتھی سمیت 11 کشمیریوں کی شہادت، مقبوضہ وادی کی فضا سوگوار

    سر نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی اور خون ریزی کے بعد آج وادی سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے، برہان وانی کے ساتھی کی شہادت پر ہر آنکھ اشکبار ہے، حریت رہنماوں نے مزید دو روز تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    حریت رہنما سبزر احمد بٹ اور دیگر 11 کشمیریوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ وادی کی فضا سوگوار ہے، ماہ رمضان کے آغاز پر وادی میں ہو کا عالم ہے، حریت پسند سبزر احمد بٹ کی ہلاکت پرمقبوضہ وادی میں احتجاجاً آج مکمل ہڑتال ہے، احتجاج کے ڈر سے قابض فورسز نے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے، دکانیں اور مارکیٹیں بند اور سڑکیں سنسان ہیں ۔

    کشمیری مقدس مہینے میں گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، کٹھ پتلی حکومت نے حریت رہنماوں کو گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے جبکہ وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ۔

    گزشتہ روز بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کے بعد حریت رہنماؤں نے مزید دو روز تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یاسین ملک کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے سری نگر کی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔یاسین ملک نے گزشتہ روز برہان وانی کے ساتھی اور حریت پسند سبزر احمد بٹ کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا۔،


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے11کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا


    بھارتی فورسزنے ہفتے کے روز برہان وانی کے ساتھی سبزر احمد بٹ سمیت گیارہ کشمیری نوجوان شہید کئے تھے، پلوامہ کے علاقے ترال میں برہان وانی کےقریبی ساتھی کمانڈر سبزار بھٹ نے دو ساتھیوں سمیت جام شادت نوش کیا۔سبزار بھٹ کی شہادت پر ہنگامے پھوٹ پڑے، اس کی اطلاع پورے کشمیر میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور پورا کشمیر سراپا احتجاج بن گیا۔

    ترال میں حریت رہنما کی جائے شہادت پر ہزاروں کشمیریوں نے مظاہرہ کیا، رام پور اور اڑی میں بھارتی فوج نے آٹھ حریت پسند شہید کیے ۔شہادتوں کے بعدلوگ سڑکوں پرآگئے،قابض فوجیوں نے مظاہرین پر پیلٹ گن سے فائر کیے۔ جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔

    پاکستان نے کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر مذمت کا اظہار کیا تھا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری خون کی ہولی روکے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں وسیع پیمانے پر عوامی تحریک شروع ہوئی جسے دبانے کی بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائیوں میں کم از کم سو افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ ہزاروں گولیوں اور چھروں سے زخمی ہوگئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم  119ویں روز بھی جاری

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم 119ویں روز بھی جاری

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کو ایک سوانیس روز ہوگئے۔ کشمیری عوام کو اس بار بھی نمازجمعہ کی ادائیگی سے محروم رکھا گیا، بھارت کے غاصبانہ قبضے کیخلاف مقبوضہ وادی میں آزادی مارچ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کی مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت کا 119واں روز جاری ہے کشمیری عوام اب تک نمازجمعہ کی ادائیگی سے بھی محروم ہیں، بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج دس نومبرتک بڑھا دیا گیا۔

    بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے کشمیر کی جنت نظیروادی کو ویرانے میں بدل کر رکھ دیا ہے۔ وادی میں تعلیمی ادارے بند، کاروباری سرگرمیاں معطل، دکانوں پرتالے اور سڑکوں پربھارتی فورسز کا پہرہ ہے۔

    کشمیری اس بار بھی نماز جمعہ ادانہ کرسکے۔ یہ سترہ واں جمعہ ہے کہ کشمیری نماز جمعہ سے محروم رہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کواحتجاج سے روکنے کے لئے غیراعلانیہ کرفیو لگا رکھا ہے۔

    گھرگھرچھاپے مار کر نوجوانوں کو گرفتارکیا جارہا ہے۔ اس کے با وجود کشمیریوں نے جمعے کو سرینگرمیں آزادی مارچ کیا اوربھارت مخالف مظاہرے کیے۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پرمقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی۔ حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج دس نومبرتک بڑھا دیا گیا ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف کے مشیرطارق فاطمی نے دفترخارجہ میں اقوام متحدہ کے پانچ مستقل رکن ممالک سے مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا مطالبہ کیا۔

    روس، امریکا، فرانس، چین اور برطانیہ کے سفیروں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔

  • کشمیرمیں کرفیو کا 101 واں روز، سو افراد شہید

    کشمیرمیں کرفیو کا 101 واں روز، سو افراد شہید

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنے عروج پر ہیں، وادی میں کرفیو لگے ہوئے ایک سو ایک دن ہو گئے ہیں، اس دوران اب تک سو افراد ہلاک اور پندرہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک سو ایک دنوں سے جاری عوامی احتجاج میں اب تک سو افراد ہلاک اور پندرہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

    کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک درجن سے زیادہ تنظیموں کے اتحاد سی سی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نو ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار کر چکی ہیں۔ کشمیر میں لاگو خصوصی قوانین کے تحت گرفتار ہونے والوں کی اکثریت کو مختلف جیلوں میں بھیج دیا گیا ہے۔

    سکیورٹی فورسز کو اس حالیہ احتجاجی تحریک، جسے اب تک کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں شدید ترین قرار دیا جا رہا ہے، کے حوالے سے پانچ ہزار پانچ سو افراد مطلوب ہیں۔ سی سی ایس کی تحقیق کے مطابق پندرہ ہزار زخمی افراد میں سے چار ہزار افراد جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے ایسے ہیں جن کے چہرے پر چھروں کے زخمی آئے ہیں۔ سینکڑوں افراد آنکھوں میں چھرے لگنے سے جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    بینائی سے محروم ہونے والے افراد میں بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں جو گلیوں اور محلوں میں کھیلتے ہوئے ان چھروں کی زد میں آگئے۔ کمشیر میں نہتے عوام پر چھروں والے کارتوسوں کو چلانے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دنیا کی انسانی حقوق کی مختلف تنظیمیں شدید تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔

    بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی گزشتہ ماہ کشمیر کےدورے کے بعد ‘پیلٹ’ یا چھرے والے کارتوس کے استعمال کو روکنے کی بات کی تھی اور ان کی جگہ چلی بم یا مرچوں والے کارتوس استعمال کرنے کا کہا تھا۔

    بھارتی حکومت نے یاسین ملک اور میر واعظ جیسے حریت کانفرنس کے سرکاردہ رہنماؤں سمیت حریت کے ایک ہزار سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔

    ان کے علاوہ ستاسی برس کے سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ اپنے گھروں پر نظر بند ہیں۔ سی ایس ایس کے سرکردہ رہنما خرم پرویز بھی گزشتہ ایک ماہ سے جموں کی کوٹ بلوال جیل میں قید ہیں۔

     

  • کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں 82 ویں دن بھی بھارتی مظالم اور کرفیو کا سلسلہ جاری ہے، شہداء کی تعداد 106 سے زائد ہوگئی،حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا، بھارتی وزیر خارجہ دنیا کو گمراہ کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ وادی کا ہرعلاقہ ہرگلی بھارتی مظالم کی داستان سُنارہی ہے، حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کشمیر پربیان مستردکردیا۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا سشما سوراج کا بیان جھوٹ کا پلندہ ہے، اپنی آزدی کے نعرے لگانے والوں پر چڑھائی، چھرّے والی بندوقوں کا استعمال، راتوں کو چھاپے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی قابض بھارتی فوج کا معمول بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ظلم و استبداد کے سب طریقوں کے سامنے آزادی کے متوالے کشمیر کی آزادی کے نعرے لگانے سینہ سپر ہیں، بھارت کے طاقت کے بے دریغ استعمال اور شہادتوں کے باوجود مقبوضہ وادی میں ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے، لے کے رہیں گے آزادی .

    حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور شبیر شاہ نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا.

    یہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اور کشمیریوں کیےحق رائے دہی سے ہی ہوگا، حریت رہنما شبیر شاہ کا کہنا ہے بین الاقوامی فورم پر جھوٹ بول کر بھارت دنیا کو گمراہ کر رہا ہے۔

  • بھارت کی تازہ درندگی، اڑی سیکٹر میں 9 کشمیری شہید

    بھارت کی تازہ درندگی، اڑی سیکٹر میں 9 کشمیری شہید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی درندگی جاری ہے، بھارتی فوج نے تازہ کارروائی کے دوران اوڑی سیکٹر میں فائرنگ کرکے نو کشمیریوں کو شہید کردیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں چوہتر روز کے دوران بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کشمیریوں کی تعداد ایک سو گیارہ ہوگئی ، تازہ کارروائی میں مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے نو نوجوانوں کا ایل او سی کے قریب انکاؤنٹر کر کے در انداز کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

    اوڑی سیکٹر میں حملے کے ڈرامے کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے بھارتی فورسز نے ایک اور ڈرامہ رچا لیا، قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے نو نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا جبکہ بھارتی میڈیا ان کشمیری نوجوانوں کو درانداز کے طور پر پیش کر رہا ہے۔


    مقبوضہ کشمیرمیں 74 ویں روزبھی کرفیو نافذ، کشیدگی جاری


    کشمیری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہید کیے گئے تمام نوجوانوں کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے جن کو ایل او سی کے قریب لا کر انکاؤنٹر کر دیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں73ویں روزبھی کرفیو نافذ، کشیدگی جاری

    مقبوضہ کشمیرمیں73ویں روزبھی کرفیو نافذ، کشیدگی جاری

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں تہترروز سے نافذ کرفیو اور کشیدگی نے کشمیری عوام کی زندگی اجیرن کردی، مقبوضہ وادی میں شہدا کی تعداد ایک سو سے زائد ہوگئی،حریت کانفرنس کی اپیل پر بائیس ستمبرتک احتجاج کیا جائے گا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں معمول کی زندگی کومفلوج ہوئے دو مہینے سے زائد کا عرصہ ہوگیا لیکن کشمیریوں کے احتجاج سے خوف زدہ کٹھ پتلی انتظامیہ کرفیو ہٹانے کو تیارنہیں۔

    قابض فوج کے باہترتہتر روز سے جاری وحشیانہ تشدد میں کمی نہ آسکی، لاپتہ ہونے والے بچے ناصرشفیع کی بیلٹ گن کے چھروں سے چھلنی لاش علاقے کے باغ سے ملی ، جس کے بعد شہدا کی تعداد ایک سو تین ہوگئی۔


    کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے رہیں گے، وزیراعظم نواز شریف


    کرفیو کے باعث تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز پربدستور تالے پڑے ہیں اور ٹرانسپورٹ سے محروم سڑکیں ویران ہیں، مقبوضہ وادی میں بندوق برداربھارتی فوجیوں کا راج ہے جنہوں نے نہتے کشمیریوں کے خلاف ظلم کا بازارگرم کررکھا ہے،گھر گھرتلاشی،چھاپے اورگرفتاریاں معمول بن گئیں ہیں۔


    مسئلہ کشمیر: وزیراعظم نے سلامتی کونسل کے 5 اراکین کو خطوط لکھ دیے


    بھارتی مظالم کے خلاف سڑکوں پراحتجاج کرنے والے فورسز کے تشدد اورپیلٹ گن کے چھروں کا نشانہ بن رہے ہیں، تشدد سے زخمی افرار کی تعداد بارہ ہزارسے زیادہ ہوگئی ہے،حریت کانفرنس کی اپیل پرہڑتال اوراحتجاج بائیس ستمبرتک بڑھا دیا گیا ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم روکنے کے لیے سلامتی کونسل کے5 مستقل ارکان کو خطوط ارسال کردیے جس میں بھاتی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔


    کلنٹن نے مسئلہ کشمیر حل کرانے کا وعدہ کیا تھا، نواز شریف، کیری سے ملاقات


  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 72 واں دن ، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 72 واں دن ، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    سری نگر : پاکستان کی شہ رگ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نافذ کیے گئے کرفیو کو باہتر روز ہوگئے۔

    بھارتی فورسز نے مظالم کے خلاف نکالی جانے والے آزادی مارچ پر طاقت کا بھرپور استمعال کرتے ہوئے سیکڑوں کشمیریوں کو زخمی کردیا۔

    علاقہ سری نگر کا ہو یا بارہ مولا بڈگام کا شہر،کپواڑہ سےڈوڈا،اور بارہ مولا سےادھم پور تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کےٹرکوں کاگشت جاری ہے۔

    قابض فوج کے باہتر روزسے جاری وحشیانہ تشدد میں کمی نہ آسکی، لاپتہ ہونے والے بچے ناصرشفیع کی بیلٹ گن کے چھروں سے چھلنی لاش علاقے کے باغ سےملی ، جس کے بعد شہداي کی تعداد ایک سو تین ہوگئی۔

    اسی سے متعلق: کشمیرمیں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17فوجی ہلاک

    بدترین ظلم پر کشمیریوں نے بڈگام سے کپواڑہ تک آزادی مارچ کیا پاکستان کے حق میں نعرے لگائے، بھارتی فوج نے شرکاء پرطاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے مظاہرین پر گولیوں کے ساتھ پیلٹ گنوں اورآنسوگیس کااستعمال کیا۔

    اسی سے متعلق : پاکستان کا بھارت سے نہتے کشمیریوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ

    تشدد سے سیکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔ ساٹھ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، جنت نظیروادی بدستورفوجی چھاؤنی بنی ہوئی ہے، تعلیمی ادارےبند ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر میں 62ویں روز بھی کشیدگی، شہدا کی تعداد92 ہوگئی

    مقبوضہ کشمیر میں 62ویں روز بھی کشیدگی، شہدا کی تعداد92 ہوگئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں باسٹھ روز سے کشیدگی جاری ہے، متعدد علاقوں میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ ہے جبکہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ایک اور کشمیری کی شہادت کے بعد آٹھ جولائی سے اب تک شہدا کی تعداد بانوے ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تسلط سے آزادی کی تحریک عروج پر ہے، ہرگلی کوچے میں پاکستان زندہ باد اور آزادی کے نعروں کی گونج ہے، بھارتی فوجیوں کے کڑے پہرے کے باوجود ہزاروں کشمیریوں کا احتجاج جاری ہے جبکہ فورسزکے تشدد سے درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : کشمیریوں پر ظلم ڈھانے کیلئے مرچوں کے شیل تیار


    وادی میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، بھارتی تشدد سے دس ہزارسے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیلٹ گن کے چھروں نے تین سو سے زائد نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پر سولہ ستمبر تک ہڑتال اور مظاہرے ہوں گے، عید کے دن آزادی مارچ کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے دفترمیں احتجاجی خط پیش کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں:  برہان وانی شہادت کے بعد کشمیریوں کے لیے رول ماڈل بن گئے،سابق سربراہ را


    یاد رہے کہ حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیر داخلہ اور ان کے وفد سے ملنے سے انکار کردیا ہے جبکہ نہتے کشمیریوں پرظلم ڈھانے کا نیا بھارتی فورسز نے پیلٹ گن کے بعد مرچوں کے شیل تیار کرلئے ہیں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 92 کشمیری شہید اور دس ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر، مسلسل 50 ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر، مسلسل 50 ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کو پچاس روز ہوگئے، مقبوضہ وادی میں صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ ہے، آٹھ جولائی سے اب تک شہید کشمیریوں کی تعداد نواسی ہوگئی جبکہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 100سے زائد کشمیری زخمی ہوئے۔

    kashmir-post-1

    تفصیلات کے مطابق بہادر کشمیری بھارتی ظلم اور جبر کا سامنا بہادری سے کررہے ہیں، مسلسل پچاس روز سے جاری کرفیو کے باعث مقبوضہ وادی میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، مقبوضہ وادی میں کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی قلت ہے، انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہے جبکہ مارکیٹیں، اسکول ، دفاتر اور کاروباری ادارے بند ہیں۔


     

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 48 ویں روز بھی کرفیو


     

    مسلسل چھ ہفتوں سے کشمیری نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

    kashmir-3

    بھارتی مظالم عروج پر ہے، پیلٹ گن کے بعد کشمیریوں پرمرچوں والی گن پاوا سے ستم ڈھانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، مسلسل کرفیو نے وادی میں زندگی مفلوج اور لوگوں کو گھروں میں محصور ہونے پر مجبور کردیا۔

    kashmir-2

    مظاہرین نے پاکستان کے حق اور بھارت مخالفت نعرے لگائے جب کہ بھارت نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار اور درجنوں کو گھروں میں نظر بند کردیا۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پر یکم ستمبرتک ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔


     

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی بربریت، حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی شہید


    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔