Tag: Curfew

  • مقبوضہ کشمیر: 41ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر: 41ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں نافذ کرفیو کا آج اکتالیس واں روز ہے، مسلسل کرفیو نے معمولات زندگی کو مفلوج کردیا ہے جبکہ گذشتہ روز ہزاروں افراد نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہید برہان وانی کے چہلم میں شرکت کی، بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید افراد کی تعداد اسی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نہتے کشمیری بھارت کے بہیمانہ ظلم و تشدد کے آگے سینہ تانے کھڑے ہیں اور آزادی کے چراغ کو اپنے خون سے روشن کررہے ہیں، بھارت کے غاصبانہ قبضے اور جبر نے کشمیر کی معاشی کمر بھی توڑ دی ہے، مسلسل کرفیو نافذ کرکے لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا، مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت ہوگئی۔

    گذشتہ چالیس دن سے دکانیں، کاروباری مراکز بند ہیں، نوجوانوں پر پیلٹ گن سے فائرنگ نے بھارتی فورسز کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا لیکن انسانی حقوق کی دہائی دینے والے علمبردار خاموش ہیں، سیکڑوں نوجوانوں کی بینائی سے محروم آنکھیں بھی عالمی ضمیر کی آنکھیں کھولنے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔

    کرفیو کی سخت پابندیاں بھی ہزاروں کشمیریوں کو شہید برہان وانی کے چہلم میں شرکت سے نہ روک سکیں، شہید وانی کے چہلم پر مقبوضہ وادی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پربھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف مکمل ہڑتال ہے۔

    گزشتہ روز بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے فائرنگ کر کے مزید 6 کشمیری شہید اور متعدد زخمی کردیئے تھے۔

    واضح رہے کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جاری بھارت مخلاف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے اور ایک ماہ سے زائد عرصہ کے دوران 70 سے زائد کشمیری شہید جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں35ویں دن بھی کرفیو ، بھارت مخالف مظاہرے جاری

    مقبوضہ کشمیرمیں35ویں دن بھی کرفیو ، بھارت مخالف مظاہرے جاری

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکا آج پینتیسواں دن ہے، مسلسل کرفیو کے باعث مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی، حریت کانفرنس کی اپیل پر مکمل ہڑتال ہے۔

    نہتے کشمیریوں پر سات لاکھ سے زائد فوجی تعینات کرکے بھارت اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 35 ویں روز بھی کرفیو اور کشیدگی برقرار ہے۔ بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے انتظامیہ نے ہندواڑہ،کپواڑہ،سوپور سمیت متعدد علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

    kashmir-3

    پینتیس دن سے کرفیو کی پابندیوں میں جکڑے کشمیری بھارتی فورسزکے ظلم وتشدد کا سامنا بہت بہادری سے کررہے ہیں، انٹرنیٹ، موبائل سروس پر پابندی ہے جبکہ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔


     مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: ہزاروں افراد کرفیوکی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے


    مسلسل کرفیوسے مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ، بھارتی فورسز گھر گھر تلاشی کے بہانے کشمیریوں کوتشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

    KASHMIR POST 3

    کرفیو کے باوجود آج بھی بھارت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے،حریت رہنماؤں نےہفتہ،اتوارکوسری نگرکےلال چوک تک ریفرنڈم مارچ کی اپیل کی ہے۔ جبکہ ہڑتال کی کال 18 اگست تک بڑھادی گئی ہے۔

    kahsmir-1

    گزشتہ روزحریت رہنما سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے، جن پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی، جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 70 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر: ہزاروں افراد کرفیوکی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے

    مقبوضہ کشمیر: ہزاروں افراد کرفیوکی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں آج بتیسویں روز بھی ہزاروں افراد کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئےسڑکوں پر نکل آئے، بھارتی مظالم کیخلاف نعرے بازی کی، بھارتی فورسز نے ایک ہزار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    kashmir-post-1

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو لگے ایک مہینے سے زیادہ ہوگیا، مسلسل کرفیو نے عوام کی زندگی مشکل کردی، گزشتہ ایک ماہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید افراد کی تعداد ستر ہوگئی ہے۔

    kashmir-post-4

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جبروظلم کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، درجنوں کشمیری بھارتی فورسزکے ہاتھوں جام شہادت نوش کرچکے ہیں لیکن آزادی حاصل کرنے کی لگن کم ہونے کے بجائے دن بدن بڑھ رہی ہے۔

    بھارتی فوج کے تشدد اور بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف ہزاروں کشمیری بتیس روز سے نافذ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئے اور شدید احتجاج کیا۔

    kashmir-3

    مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہیں اور سڑکیں سنسان ہیں جبکہ موبائل اورانٹرنیٹ سروس بھی بدستور معطل ہے۔

    دوسری جانب احتجاج کودبانے کے لئے متعدد کشمیری رہنماؤں کونظربند کردیا گیا ہے جبکہ حریت کانفرنس نے بارہ اگست تک ہڑتال کی اپیل کردی ہے۔

    kashmir-post-3

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے، جن پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی، جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 70 ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے۔

  • نہتے کشمیری مسلمانوں کو جمعے کی نماز پڑھنے سے روک دیا گیا

    نہتے کشمیری مسلمانوں کو جمعے کی نماز پڑھنے سے روک دیا گیا

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا آج اکیسواں دن ہے، نہتے کشمیری مسلمانوں کو جمعے کی نماز پڑھنے سے روک دیا گیا اور احتجاجی ریلی میں شرکت سے روکنے کے لئے میرواعظ عمرفاروق اور سیدعلی گیلانی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    کرفیو کے کھانے پینے کی اشیاء اوردواؤں کی قلت سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے اور متعدد مقامات بھارتی فورسزکے تشدد سے 35 کشمیری زخمی ہوگئے ہیں جبکہ 60 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔
    .
    kashmir-4

    مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیو بھی کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے نہیں کرسکے ، کشمیری مجاہد برھان وانی کی شہادت کو اکیس دن گزرنے کے باوجود حالات بدستور کشیدہ ہیں، انٹرنیٹ، موبائل فون سروس بند ہے جبکہ سڑکیں سنسان اورتجارتی اورتعلیمی مراکز ویران ہے، بھارت کے غاصبانہ قبضے اور ظالمانہ کارروائیوں نے ہنستی بستی وادی کو ویرانے میں تبدیل کردیا اور اب لوگوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے بھی روک دیا گیا ہے۔

    kashmir-1

    بھارتی فورسز کے مظالم پر احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر پیلٹ گن سے فائرنگ کی گئی، جس سے متعدد نوجوان بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔

    حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف اکتیس جولائی تک ہڑتال کی اپیل کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر : بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ، متعدد کشمیری زخمی

    بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافے اور کشمیریوں کا قتل عام بند کرانے کے مطالبے پر بھی اقوام متحدہ کے کان پرجوں نہ رینگی۔

    kashmir-3

    اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے17 روز بعد سری نگر سے کرفیو اٹھا لیا تھا اور 16 روز بعد موبائل انٹر نیٹ سروس بحال کردی گئی تھی تاہم بھارتی فورسز کی جانب سے آپریشن کے نام پر کپواڑہ میں 4 کشمیری نوجوانوں کی شہادت اور بھارتی مظالم کے خلاف حریت کانفرنس کی جانب سے جمعے تک ہڑتال بڑھا دی گئی تھی۔

    سید علی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق،یاسین ملک سمیت دیگر رہنما یا تو گھروں میں نظربند ہیں یا پھر گرفتار ہیں۔

    مزید پڑھیں : فیس بک سے کشمیری عوام کے حق میں مواد ہٹانے پر دفترخارجہ کا ردعمل

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کئے گئے تھے، جس پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی، بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد زخمیوں کی تعداد بڑھتے بڑھتے 60 سے زائد تک جاپہنچی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    سرینگر : بھارت کی جانب سے کشمیر میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج چودہویں روز بھی وادی میں کرفیو رہا، ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جبر و تسلط جاری ہے لیکن مقبوضہ  کشمیر کے عوام بھارتی جارحیت کے خلاف آج بھی سینہ سپر ہیں، کرفیو کے چودہویں روز بھی اخبار، فون اورانٹرنیٹ سروس بند ہیں جبکہ شہادتوں کی تعداد باون ہوگئی ہے۔

    گزشتہ جمعہ کی طرح لوگوں کو اس بار بھی نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں کرنے دی گئی، کاروبار زندگی معطل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باوجود کشمیری نعرہ آزادی لگا رہے ہیں۔

    حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ آج دوسرا جمعہ تھا کہ لوگوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہ کرنے دی گئی، جامع مسجد سری نگر کا بھارتی فورسز کی جانب سے گھیراؤ کیا گیا۔

    میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کرفیو کے باعث وادی میں اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بھارتی مظالم کی کی انتہا تو یہ ہے کہ ہسپتالوں سے رضاکاروں کو بھی جانے کا کہا جا رہا ہے۔

    مقبوضہ وادی کے باسیوں کا کہنا ہے کہ آزادی حاصل کرنے کا ان کا جنون بھارت کو جلد یا بدیر پسپائی پر مجبور کر دے گا۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کئے گئے تھے جس پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد زخمیوں کی تعداد بڑھتے بڑھتے 52 تک جاپہنچی ہے۔