Tag: curruption case

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بڑا حکم جاری کردیا

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بڑا حکم جاری کردیا

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے رائل کمیشن کی رپورٹ پر ’بحر الاحمر‘ پروجیکٹ میں بدعنوانی، بدانتظامی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایات پر شاہی فرمان جاری کردیاہے ۔

    جس کے ذریعے متعدد اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو برطرف کرتے ہوئے ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے احکامات صادر کیے ہیں۔

    سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق ’بحرالاحمر‘ ترقیاتی منصوبے میں 5 ہزار سے زائد جبکہ العلا پروجیکٹ میں کئی پلاٹوں پرتجاوزات کی شکایات موصول ہوئی تھی۔

    رائل کمیشن کی جانب سے رپورٹ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو پیش کی گئی جس میں سفارش کی گئی تھی کہ کمپنیوں کی جانب سے اراضی پر کی جانے والی تجاوزات سے نہ صرف ترقیاتی منصوبہ متاثر ہوا بلکہ ماحولیات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

    کمیشن کی جانب سے جاری رپورٹ کی روشنی میں خلاف ورزیاں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر ایوان شاہی نے بدعنوانی میں ملوث اعلیٰ عہدیداروں کی برطرفی کے خصوصی احکامات صادر کیے ہیں۔

    سعودی سرحد گارڈز کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عواد البلاوی کو خدمات سے برخاست کرتے ہوئے انہیں ریٹائرمنٹ پر بھیج دیا گیا اور کمشنر املج، الوجہ ریجن و سودہ مرکز کے چیئرمینوں کو بھی ان کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کیا گیا۔

    اس کے علاوہ املج اور الوجہ کے سرحدی گارڈ کے کمانڈر کو ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کرنے کے علاوہ وزارت داخلہ، مدینہ، تبوک اور عسیر گورنرٹس میں شعبہ انسداد تجاوزات کے عہدیدار بھی ذمہ داریوں سے فارغ کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق تبوک ریجن کے سیکرٹری، املج، الوجہ اور السودہ ریجن کے میونسپلٹی کے سربراہ بھی سبکدوش کیے گئے ہیں جبکہ مدینہ اور تبوک ریجن کی میونسپلٹیوں میں شعبہ تجاوزات کے ذمہ داروں کو بھی نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔

    شاہی احکامات میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ، بلدیات و دیہی امور، مدینہ منورہ، تبوک اور عسیر گورنریٹس کو ایک ماہ کا
    نوٹس جاری کیا جاتا ہے اس دوران وہ ہونے والی تمام تجاوزات کا خاتمہ کریں، مقررہ مدت کے خاتمے پر تجاوزات پائی جانے پر
    سخت اقدامات کیے جائیں گے۔‘

    ایوان شاہی کی جانب سے ادارہ انسداد بدعنوانی کو فوری طور پر مذکورہ بالا اعلیٰ عہدیدار جنہیں ان کی ذمہ داریوں سے سبکدوش
    کیا گیا ہے، کے خلاف جامع تحقیقات کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے فوری رپوٹ پیش کرنے کے احکامات
    صادر کیے گئے ہیں۔

  • اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    واشنگٹن : مائیکل کوہن کی جانب سے اسٹورمی ڈینئیلز کو دی گئی رقم کو سیکیورٹی ایجنسیوں نے انتخابی مہم میں شمار کیا، تو ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف صدرارتی انتخابات کے دوران روس سے تعلقات کے حوالے سے تفتیش پہلے سے جاری تھی، مزید ان کے وکیل کے مائیکل کوہن کو شامل تفتیش کرنا ٹرمپ اور ان کے قریبی رفقا کے لیے مشکلات کاسبب بن سکتا ہے۔

    مائیکل کوہن ٹرمپ کے وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ آرگنائزیشن کے بیرون ملک کاروباری معاملات طے کرنے والی مرکزی شخصیت بھی تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا سن 2011 میں ایک اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’میں ان کا دایاں بازو اور وفادار ملازم ہوں‘۔

    اگر مائیکل کوہن تفتیس کے دائرے میں آگئے تو ان کی مدد سے صدر ٹرمپ کے کاروبار کی ساری تفصیلات کھل کر سامنے آجائے گی، کیوں کہ ٹرمپ کے روس میں پراپرٹی کے معاملات پر پراسیکیوٹر رابرٹ میولر اور ان کی ٹیم نے دقیق نگاہ رکھی ہوئی تھی اور مائیکل کوہن اس معاملے میں ٹرمپ کے شریک تھے۔

    واضح رہے کہ برطانوی جاسوس کرسٹوفر اسٹیل نے اپنی دستاویزات میں ٹرمپ اور مائیکل کوہن کا کافی ذکر کیا تھا۔


    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی


    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل کے خلاف کارروائی کا آغاز رابرٹ میولر کی ٹیم کو موصول ہونے والی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا تھا، البتہ ان کے دفتر پر چھاپہ مارنے کے لیے امریکا کے اٹارنی جنرل نے نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کو حکم دیا تھا۔

    امریکا کے سرکاری افسران اپنی تحقیقات کے دوران مائیکل کوہن سے متعلق تفصیلات جمع کررہے ہیں، جس میں ان کے ٹیکس ریکارڈ، کاروباری سرگرمیاں اور صدر ٹرمپ سے تعلقات رکھنے والی اسٹورمی ڈینئیلز نامی خاتون کو 1 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ اسٹورمی ڈینئیلز کو اکتوبر 2016 میں ٹرمپ اور ان کے درمیان تعلقات کو خفیہ رکھنے کےلیے اپنی جیب سے 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر امریکا کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے اس رقم کو انتخابی مہم کی فنڈنگ میں شمار کرلیا، تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مکمل مالی تفصیلات پیش نہ کرنے پر مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔