Tag: customer

  • ڈیلیوری رائیڈر 2 ہزار روپے ٹپ لے کر بھی ناراض

    ڈیلیوری رائیڈر 2 ہزار روپے ٹپ لے کر بھی ناراض

    کسی کو سروس فراہم کرنے کے لیے ٹپ دینا ان کی حوصلہ افزائی کرنا اور بہترین کام کے لیے شکریے کا اظہار ہے، تاہم یہ ادائیگی کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

    امریکا میں البتہ ٹپ کلچر خاصی اہمیت رکھتا ہے اور ہر جگہ ہی ٹپ دینا معمول ہے، تاہم ایسے واقعات بھی پیش آتے ہیں جب ملازمین کم ٹپ دینے پر باقاعدہ ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔

    امریکی شہر نیویارک میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب کھانے کی ڈلیوری کرنے والی خاتون اچھی خاصی ٹپ کو کم قرار دے کر آرڈر کیا ہوا کھانا واپس لے کر چلی گئیں اور کسٹمر ہکا بکا رہ گیا۔

    ویڈیو میں، جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے، دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈور ڈیش نامی فوڈ سروس کمپنی کی خاتون رائیڈر کھانے کی ڈلیوری دینے پہنچیں۔

    گھر کے مالک نے انہیں کھانا دروازے پر رکھ کر جانے کا کہا لیکن خاتون نے سیکیورٹی کیمرے کے ذریعے انہیں کہا کہ وہ ان سے کچھ بات کرنا چاہتی ہیں۔

    مالک نے پوچھا کہ وہ کیا چاہتی ہیں جس پر خاتون رائیڈر نے کہا کہ انہیں یہاں تک آنے میں 40 منٹس لگے ہیں، شاید آپ کو اس فاصلے اور محنت کا اندازہ نہیں اور آپ نے جو دیا ہے وہ بہت کم ہے۔

    مالک کے دریافت کرنے پر انہوں نے نے مزید کہا کہ انہیں 8 ڈالرز (22 سو پاکستانی روپے) کی ٹپ دی گئی ہے جو ان کی محنت کے لیے ناکافی ہے۔

    مالک نے رکھائی سے جواب دیا کہ انہیں مزید کیا چاہیئے جس پر خاتون نے کہا کہ وہ کھانا واپس لے کر جارہی ہیں اور اس کے بعد جواب کا انتظار کیے بغیر وہ کھانا اٹھا کر واپس چلی گئیں۔

    گاہک ان کی اس حرکت پر ہکا بکا رہ گیا، ویڈیو میں ان کی اور ایک خاتون کی حیرت زدہ بات چیت سنائی دیتی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر لوگوں نے مکمل طور پر اس گاہک کی حمایت کی۔

    لوگوں کا کہنا تھا کہ 8 ڈالر اچھی خاصی ٹپ ہے، اگر رائیڈر کو زیادہ ہی رقم کی ضرورت تھی تو انہیں ٹپ پر انحصار کرنے کے بجائے کوئی دوسرا کام کرنا چاہیئے۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ رائیڈر کو پتہ نہیں کہ کمپنی گاہک سے معذرت کرے گی، اس کی پوری رقم اور ٹپ واپس کرے گی اور ہوسکتا ہے ہرجانے کے طور پر اسے اضافی رقم یا اس کی پسند کا کھانا بھی بھجوا دے۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ مجھے ایسے سرپھرے رائیڈرز اور ملازمین کی برطرفی کی خبریں سن کر بے حد خوشی ہوتی ہے۔

  • کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران ماسک پہننا اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا زندگی کا معمول بن گیا ہے تاہم وبا کی ہلاکت خیزی کے باوجود اب بھی کچھ افراد ایسے ہیں جو ان اقدامات کو اپنانے سے گریزاں ہیں۔

    امریکا میں ایسی ہی ایک خاتون ریستوران میں داخلے پر ماسک پہننے سے انکار کرتی رہیں جس پر ویٹرس غصے سے اپنی ملازمت چھوڑ کر وہاں سے چلی گئی۔

    اس واقعے کی ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کی گئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریستوران میں ایک جوڑا داخل ہوا جس پر ویٹرس نے انہیں روک لیا اور خاتون سے کہا کہ ماسک پہنے بغیر اندر جانے کی اجازت نہیں۔

    خاتون نے اصرار کیا کہ وہ دیگر افراد سے 5 فٹ کا فاصلہ رکھے ہوئے ہیں، لہٰذا بظاہر انہیں ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔

    ویٹرس نے کہا کہ وہ مینیجر کو بلا کر لا رہی ہیں، مذکورہ خاتون نے مینیجر سے بھی یہی کہا اور ان سے بحث و تکرار کرتی رہیں۔

    اس بحث و تکرار کے دوران ویٹرس غصے میں آگئیں اور چلانے لگیں، انہوں نے خاتون سے کہا کہ ان جیسے لوگوں کی وجہ سے دیگر افراد کا باہر نکلنا اور ملازمت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    اس کے بعد انہوں نے کہا کہ انہیں یہاں ملازمت کی معقول اجرت نہیں ملتی جس کے بعد اپنا ایپرن اور کیپ اتار کر پٹخا اور ملازمت چھوڑنے کا اعلان کر کے غصے سے باہر چلی گئیں۔

    ان کے جانے کے بعد خاتون نے بالآخر ماسک پہن لیا۔ ویٹرس کے اس ردعمل نے وہاں موجود لوگوں کو حیران و پریشان کردیا۔

    سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے اس ویڈیو کو دیکھا اور ویٹرس کے رویے کو درست قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ویٹرس اپنا کام کر رہی تھی لیکن مذکورہ کسٹمر جیسے افراد ان کی زندگیوں کو مشکل بنا رہے ہیں۔

  • ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    لندن : بٹ کوائنز جیسی ڈیجیٹل کوائنز (کرپٹو کرنسی) کو منی لانڈرنگ جیسے غیر قانونی عمل کےلئے استعمال کیے جانے سے روکنے کےلئے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے نے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سال قبل منی لانڈرنگ کو روکنے کےلئے قائم ہونے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے رکن ممالک کو بتایا کہ کرپٹو کرنسی پر نظر رکھی جائے تاکہ ڈیجیٹل کوائنز کو کیش کی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے یہ اقدام عالمی قانون پر عمل در آمد کروانے والے اداروں کی کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں استعمال کیے جانے کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر سامنے آیا۔

    ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا کہ ممالک کرپٹو کرنسی سے متعلق اداروں، جیسے ایکسچینجز اور کسٹوڈینز کی نگرانی اور انہیں رجسٹر کریں گے، صارفین کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور مشتبہ ٹرانزیکشنز کی اطلاع دیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف کے صدر مارشل بلنگسلیا کے مطابق پوری دنیا کو اس کے خطرات کا سامنا ہے، قوموں کو فوری طور پر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کا یہ اقدام عالمی سطح پر 300 ارب ڈالر کے کوائنز کی تجارت کرنے والی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے۔دنیا بھر میں کرپٹو سے متعلق اداروں کی نمائندگی کرنے والے صنعتی ادارے گلوبل ڈیجیٹل فنانس نے ایف اے ٹی ایف کے قواعد کو قبول کیا۔

    ان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیانا بیکر ٹیلر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی، کرپٹو کرنسی کے بھیجنے اور وصول کرنے والے شخص کی تفصیلات فراہم کرنے کی تجاویز پر عمل کرنا مشکل کام ہوگا مگر ہمیں یہ کرنا ہوگا۔

  • سیکیورٹی کمپنی نے ایپل آئی فون صارفین کو خبردار کردیا

    سیکیورٹی کمپنی نے ایپل آئی فون صارفین کو خبردار کردیا

    نیویارک: انفارمیشن سیکیورٹی کمپنیوں نے خبردار کیا کہ آئی فون صارفین کو بڑا خطرہ ہے کیونکہ ایک خطرناک وائرس آئی ایس اوز 7 اور  آئی ایس اوز 8 آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے موبائل فونز پر وائرس حملہ آور ہوچکا ہے۔

    اینٹی وائرس کمپنی  کا کہنا ہے کہ یہ وائرس صارفین کو بظاہر ان کے دوستوں، جاننے والوں یا ان کے کاروباری اداروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے، تاکہ وہ اسے ضرور اوپن کریں اور اس وائرس کا نشانہ بنیں۔

    اینٹی وائرس کمپنی کا خیال ہے کہ یہ وائرس روسی ہیکروں نے تیار کیا ہے۔

    ایکس ایجنٹ نامی وائرس مائیکرو فون کو ازخود آن کرکے صارف کی آواز ریکارڈ کرسکتا ہے اور اسی طرح کیمرہ آن کرکے تصاویر بھی لے سکتا ہے۔ اس کے بعد چوری شدہ معلومات نامعلوم سرورز کو بھیج دی جاتی ہیں۔

    یہ وائرس موبائل فون میں گھس کر ٹیکسٹ میسج، کنٹیکٹ لسٹ، تصاویر، لوکیشن ڈیٹا اور فون پر استعمال ہونے والی ایپس کی معلومات چوری کرتا ہے اور فون پر استعمال ہونے والے کسی بھی سافٹ ویئر کو متاثر کرسکتا ہے۔

     خیال رہے کہ اس سے قبل اس وائرس کو حکومتوں، افواج اور میڈیا کے نمایاں افراد کی جاسوسی کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن اب یہ عام صارفین کے موبائل فونز پر حملہ آور ہوکر ان کی قیمتی معلومات چوری کررہا ہے۔

  • واٹس ایپ کے صارفین کی ’بلیوٹک‘ نامی فیچر سے پریشانی کا حل

    واٹس ایپ کے صارفین کی ’بلیوٹک‘ نامی فیچر سے پریشانی کا حل

    نیو یارک: واٹس ایپ  کے صارفین ’بلیوٹک‘ نامی نئے فیچر سے بہت پریشان ہیں کیونکہ اس کے ذریعے میسج بھیجنے والے کو یہ بھی معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ نے اس کا میسج کس وقت پڑھا ہے اور یوں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ “سوری” میں نے آپ کا میسج ابھی دیکھا نہیں، ان سے نجات پانے کیلئے  طریقے پر عمل کریں توکسی کو معلوم نہیں ہو سکے گا کہ آپ نے اس کا میسج پڑھا ہے یا نہیں۔

    واٹس ایپ کی ویب سائٹ سے Watsapp.apk(version 2.11.444
    فائل ڈاﺅن لوڈ کریں۔

    اپنے فون پر گوگل پلے کے علاوہ زرائع سے پروگرام انسٹال کرنے کی آپشن آن کریں،اس کے لئے عموماً Setting, Security, check Unknown sources کا طریقہ استعمال ہوتا ہے۔
    ڈاﺅن لوڈ کی گئی فائل کو اوپن کریں، وٹس ایپ کا تازہ ترین ورژن آپکے فون پر انسٹال ہو جائے گا۔

    اب وٹس ایپ کو اوپن کریں اور دائیں طرف اوپری کونے میں تین نقاط والے آئیکون کو کلک کریں ۔
    اب settings میں جاکر Accountاور اس کے بعد Privacyکو کلک کریں اور Read Recipientsکے سامنے ٹک(Tick) کا نشان ختم کر دیں۔

    اب کسی کو معلوم نہیں ہو سکے گا کہ آپ نے ان کا میسج پڑھ لیا ہے۔