Tag: customs officer

  • کروڑوں روپے کی خورد برد میں ملوث کسٹمز آفیسر سمیت 2 ملزمان گرفتار

    کروڑوں روپے کی خورد برد میں ملوث کسٹمز آفیسر سمیت 2 ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے نے بدعنوانی اور کروڑوں روپے کی خورد برد میں ملوث کسٹمز آفیسر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام نے کارروائی کے دوران کروڑوں روپے کی بدعنوانی اور خرد برد میں ملوث کسٹم آفیسر سمیت 2 ملزم گرفتار کرلیے۔

    ترجمان ایف آئی اے  کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت امداد علی اور صابر علی کے نام سے ہوئی ہے، امداد علی پاکستان کسٹم سروسز میں بطور پرنسپل اپریزر تعینات تھا، ملزم نے صابر علی کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو 8 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملزمان کو اسپیشل عدالت سنٹرل سے ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم صابر علی نے اپنی کمپنی کے ذریعے 2019 سے 2021 کے درمیان امریکی برانڈ آئس کریم کی 29 شپمنٹس درآمد کیں، ملزم نے مذکورہ شپمنٹس کی کلئیرنس کے لیے پاکستان کسٹمز کو انڈرانوئسنگ دستاویزات پیش کی، ملزمان نے انڈر انوائسنگ کے ذریعے درآمدی اشیاء کی کم قیمت ظاہر کی تاکہ کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسز سے بچا جا سکے۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم امداد علی نے شپمنٹس کی انڈر انوائسنگ کی، جس کے باعث قومی خزانے کو مجموعی طور پر 8 کروڑ 14 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا اب ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • کسٹمز کی وردی پہن کر برتن دھونے پر مجبور ہیں: اہلکاروں کی وزیر اعظم سے شکایت

    کسٹمز کی وردی پہن کر برتن دھونے پر مجبور ہیں: اہلکاروں کی وزیر اعظم سے شکایت

    اسلام آباد: عوامی شکایات کے ازالے کے لیے بنائی جانے والی ایپ پاکستان سٹیزن پورٹل پر کسٹمز اہلکار نے اپنے افسران کے خلاف شکایت کردی۔ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم کسٹمز کی وردی پہن کر برتن دھونے اور کچن میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل میں اپنی نوعیت کی انوکھی درخواست درج کروا دی گئی۔ کسٹم اہلکار نے اپنے اعلیٰ افسران کے خلاف وزیر اعظم کو شکایت لگا دی۔

    کسٹم اہلکاروں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ہمیں تربیت دینے کے بعد تربیت کے مطابق کام لینے کے بجائے چائے بنانے پر لگا دیا گیا، ہمیں سارا دن ذاتی ملازم بنا کر گھروں میں کام پر لگا دیا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ کسٹم ہاؤس اسلام آباد میں 21 گریڈ کے افسر کے ساتھ ہیں، کسٹمز کی وردی پہن کر برتن دھوتے ہیں اور کچن میں کام کرتے ہیں۔

    وزیر اعظم کو بھیجی گئی درخواست ممبر کسٹمز کے ذریعے چیف کلیکٹر کسٹمز تک پہنچا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان سٹیزن پورٹل کا آغاز عوامی شکایات کے ازالے کے لیے گزشتہ برس اکتوبر میں کیا گیا تھا، پورٹل پر وزرا اور حکومت کے خلاف آن لائن شکایات درج کروائی جاسکتی ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ ہے نیا پاکستان کیونکہ اب حکومت عوام کو جواب دہ ہوگی‘۔

    دسمبر میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2 ماہ کے قلیل عرصے میں پورٹل پر رجسٹرڈ افراد کی تعداد 6 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ پورٹل کو 2 ماہ میں 2 لاکھ 29 ہزار 6 سو 67 شکایات موصول ہوئیں۔

    پورٹل پر موصول ہونے والی شکایات میں سے 1 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ کیا جاچکا ہے۔

  • حاکم دبئی نے شامی خاندان کی مدد کرنے والے کسٹم افسر کو ترقی دے دی

    حاکم دبئی نے شامی خاندان کی مدد کرنے والے کسٹم افسر کو ترقی دے دی

    دبئی: حاکم دبئی نے شیخ محمد بن راشد ال مکتوم نے متحدہ عرب امارات کے ایک کسٹم افسر کو اومان کے ساتھ سرحد پر واقع حتا چیک پوائنٹ پر پھنس جانے والے شامی خاندان کی بروقت مدد کرنے پر اگلے گریڈ میں ترقی دے دی۔

    شیخ محمد بن راشد ال مکتوم نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی اس میں ایک ریڈیو نیوز کاسٹر فاتح نامی شامی شخص سے گفتگو کررہا تھا کہ کیسے اماراتی افسر نے اومان سرحد کے نزدیک ان کی کار خراب ہونے کے بعد انہیں اپنی کار کی پیش کش کی تھی۔

    دبئی میڈیا آفس کے مطابق سالم عبداللہ بن نہیان کو یکم شوال عید کے پہلے دن سے افسر رینک سے فرسٹ افسر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔

    فتح نے جواب میں ریڈیو نیوز کاسٹر کو بتایا کہ جمعہ کو عید کے پہلے دن صبح سات بجے کے قریب ہم مسقط جارہے تھے لیکن اچانک ہماری کار خراب ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسٹم افسر نے ہمیں کار کھڑی کرنے کے لیے کہا اور پھر اس کار کو کسی ٹیکسی یا ٹرک کے ساتھ باندھ کر لے جانے کے لیے گاڑیوں کو رکنے کا اشارہ کیا تاکہ ہم اپنے گھر پہنچ سکیں لیکن کسی نے بھی مثبت جواب نہیں دیا کیونکہ یہ عید کا پہلا روز اور ابتدائی وقت تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پھر کسٹم افسر نے ہمیں اپنی ذاتی کار کی چابیاں دیں اور کہا کہ وہ اس کار پر مسقط جاسکتے ہیں، امارتی افسر پہلے حتا میں اپنے گھر تک گئے، وہاں اپنا سامان اتارا اور انہیں کہا کہ وہ اب وہاں سے اپنی جائے منزل تک جانے کے لیے اپنا سفر جاری رکھ سکتے ہیں۔

    شامی شہری کا کہنا تھا کہ واپسی پر کسٹم افسر نے ہمیں دبئی میں واقع ہمارے گھر پہنچایا اور پھر خراب کار کو ایک ٹرک سے باندھ کر ایک مکینک کے پاس پہنچادیا تاکہ وہ اس کو ٹھیک کرسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔