Tag: cyber attack

  • وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی گرفتاری کے بعد چار کروڑ سائبر حملے

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی گرفتاری کے بعد چار کروڑ سائبر حملے

    کیوٹو: ایکواڈور حکام کا کہنا ہے کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی لندن میں سفارت خانے سے گرفتاری کے بعد ان کے سرکاری اداروں کی ویب سائٹس پر چار کروڑ سے زائد سائبر حملے ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایکواڈور کے نائب وزیر اطلاعات پیٹریسیو رئیل کا کہنا تھا کہ سائبر حملے اسانج کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئے اور یہ امریکا، برازیل، ہالینڈ، جرمنی، رومانیہ، فرانس، آسٹریا اور برطانیہ میں موجود ہیکرز کی جانب سے کیے گئے۔

    خیال رہے کہ جولین اسانج کو گذشتہ ہفتے برطانوی پولیس نے ایکواڈور کے لندن میں واقع سفارت خانے سے گرفتار کیا تھا، اسانج کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایکواڈور کے صدر لینن مورینو نے ان کی سیاسی پناہ کا معاہدہ ختم کیا۔

    ریپ کے الزامات پرسویڈن حوالگی سے بچنے کے لیے جولین اسانج سات سال سے ایکواڈور کے لندن میں سفارت خانے میں سیاسی پناہ لے کر خود ساختہ جلاوطنی کاٹ رہے تھے۔

    صدر مورینو نے اسانج پر دوسری ریاستوں کے معاملات میں مداخلت اور جاسوسی کا الزام لگایا تھا، مورینیو نے نہ صرف اسانج کی سیاسی پناہ ختم کی تھی بلکہ اپنے پیش رو رفائیل کورا کی جانب سے 2017 میں اسانج کو دی جانے والی ایکوڈور کی شہریت بھی ختم کر دی تھی۔

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    وزارت مواصلات کے شعبہ الیکٹرانک گورنمنٹ کے انڈر سیکرٹری جویرجارا کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کے ویب سائیٹس پر غیر معمولی حملے ہوئے جس کے بعد انٹرنیٹ کنکشن بند کرنا پڑا، حملوں سے سب سے زیادہ متاثر وزارت خارجہ، مرکزی بینک، صدارتی آفس، انٹرنل ریوینیو سروس اور یونیورسٹیاں ہوئیں۔

  • نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں بڑا انکشاف، صارفین کے82کروڑ روپے غائب

    نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں بڑا انکشاف، صارفین کے82کروڑ روپے غائب

    کراچی : نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی بینک پر روسی ہیکرز نے حملہ کیا تھا، اس دوران   میں82کروڑ روپے غائب کردیئے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ہیکرز نے ایک نجی بینک کا ڈیٹا ہیک کرکے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی معلومات حاصل کرلی تھیں جس کے نتیجے میں بینک صارفین کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس حوالے سے تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیکرز اتنے ماہر تھے کہ وہ بینک اسلامی کے سسٹم میں پانچ گھنٹے تک موجود رہے، اس دوران انہوں نے صارفین کے82کروڑ روپے اڑالیے، بینک کے1732کارڈز کا ڈیٹا چوری کیا گیا،جس سے3232 کسٹمرز متاثر ہوئے۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق ہیکرز نے اسی فیصد ڈیٹا روس سے حاصل کیا اور 41ممالک کے سسٹم کو آپریٹ کیاگیا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ کہ بینک اسلامی کی جانب اپنے سسٹم کو بند کیے جانے کے باوجود ہیکرز بینک کے سسٹم کو باآّسانی آپریٹ کرتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق بینک اسلامی کے سسٹم پر بڑا حملہ روس سے کیا گیا، یورپ، مشرق وسطیٰ کے ہیکرز بھی بینک اسلامی کے سسٹم میں داخل ہوئے۔

    مزید پڑھیں: اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری

    واضح رہے کہ دس روز قبل ایف آئی اے کی جانب سے انیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا بینک ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ ہیک شدہ کارڈز ڈارک ویب پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

    مذکورہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ڈارک ویب پر 100 سے 160 ڈالرز میں بیچا گیا، 22 پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر 19864کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چرایا گیا۔

  • سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    کراچی: متوقع سائبر حملوں کے پیش ِ نظر پاکستانی بینکوں نے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا ہے، سروس متوقع طور پر دو دن کے لیے بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی نیوزویب سائٹ کرب آن سیکیورٹیزکاحالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آن لائن بینکنگ کو بند کرنے کے سلسلے میں دو بینکوں نے اپنے صارفین کو پیغامات بھیج دیئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کے مطابق آن لائن بینکنگ 3نومبرسےتکنیکی بنیادپر2روزکے لیے بند رہے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 26اکتوبرکوسائبرچوروں کےبازار میں نیاڈیٹافروخت ہوا، ڈیٹا جمع ہونےکےدوسرےروزپاکستانی بینک پرسائبرحملہ سامنےآیا،جسےڈیٹافروخت کئےجانےکی کڑی بتایاجارہاہے۔

    کرب آن سیکیورٹیز کے مطابق بازارمیں10بینکوں کے8ہزار704صارفین کاڈیٹا فروخت ہواتھا،حفاظتی اقدامات کےپیش نظرپہلے3بینکوں نےعالمی ادائیگیاں بندکی تھیں ،اسٹیٹ بینک نےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر ہدایات بھی دی تھیں۔ کمرشل بینک کےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پراسٹیٹ بینک کی جانب سے ایکشن بھی لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ہونے والا یہ حملہ پاکستان میں بینکاری نظام پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ تھا، جس میں بینک کے کریڈٹ، اے ٹی ایم کارڈز سے لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے تھے۔

    متاثرہ بینک کے مطابق احتیاطی طور پر اے ٹی ایم سمیت تمام ٹرانزیکشنز فوری روک دیں، غیر معمولی ٹرانزیکشنز 27 اکتوبر کو نوٹ کی گئیں، اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی سہولت اسی روز بحال کر دی گئی تھی۔

  • امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان

    امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان

    واشنگٹن: امریکی حکام نے شمالی کوریا پر غیر معمولی سائبر حملوں کا الزام لگا دیا، سائبر اٹیک سے کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے دنیا بھر میں ہونے والے سائبر حملوں کا الزام شمالی کوریا پر عائد کیا ہے جس کے باعث لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور کروڑوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا کے مفاد میں حالیہ چند سالوں میں متعدد بڑے سائبر حملے کیے گئے ہیں جس میں پیانگ یانگ حکومت کا حمایت یافتہ سائبر حملے کرنے والا گروہ ملوث ہے۔

    مذکورہ حملوں سے متعلق امریکا نے ’بیرک جین ہیوک‘ نامی انفارمیشن ڈیولپر کو مورد الزام ٹھہرایا ہے جو شمالی کوریا کی انٹیلی جنس کے ساتھ مربوط ایک کمپنی کے لیے کام کر چکا ہے۔

    چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ تاثر سامنے آیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان قربتیں بڑھ رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہی ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام امریکی فوج کی جانب راکٹ اور آبدوزوں کی تیاری کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا تھا جس کی اہم معلومات چین کے ہیکرز نے باآسانی سائبر حملہ کرتے ہوئے چرالی تھیں۔

    اس سے قبل امریکا کئی بار دیگر ملکوں پر بھی سائبر حملوں کے الزام عائد کرچکا ہے جس میں روس بھی شامل ہے۔

  • بیپ بیپ! آپ کا کمپیوٹر ہیک ہوچکا ہے۔۔

    بیپ بیپ! آپ کا کمپیوٹر ہیک ہوچکا ہے۔۔

    دنیا بھر میں سائبر حملے بہت عام ہوچکے ہیں اور ہر شخص اپنے ذاتی ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے پریشان رہتا ہے۔

    اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے پاس ورڈ اور ضروری ڈیٹا محفوظ رہے تو اس کے لیے آپ کو اپنے کمپیوٹر پر نظر رکھنی ہوگی اور اس میں ہونے والی تبدیلیوں پر فوری الرٹ ہونا ہوگا۔

    کمپیوٹر کے ہیک ہوجانے کی صورت میں آپ کے کمپیوٹر میں کچھ تبدیلیاں نظر آںے لگتی ہیں، اگر آپ ان سے واقف ہوں تو آپ فوری طور پر جان سکتے ہیں کہ آپ کا کمپیوٹر ہیک ہوچکا ہے اور اس کے خلاف بروقت کارروائی انجام دی جاسکتی ہے۔

    آئیں جانتے ہیں کہ وہ تبدیلیاں کیا ہیں۔


    اینٹی وائرس کا بند ہونا

    کمپیوٹر کا اینٹی وائرس کبھی بھی خود سے بند نہیں ہوسکتا۔ اگر آپ نے اسے بند نہیں کیا لیکن اس کے باوجود یہ بند ہے تو یہ واضح طور پر کمپیوٹر ہیک ہونے کی نشانی ہے۔

    ہیکرز آپ کی فائلوں تک رسائی کے لیے سب سے پہلے اینٹی وائرس کو ہی بند کرتے ہیں۔


    پاس ورڈز کا غیر مؤثر ہونا

    آپ نے اپنے پاس ورڈ تبدیل نہیں کیے، اس کے باوجود آپ کا اکاؤنٹ آپ کا پاس ورڈ قبول نہ کرے، تو فوری طور پر الرٹ ہوجائیں۔


    سوشل میڈیا پر زیادہ دوست

    اگر آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر آپ کے دوستوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے، اور آپ کو یاد نہیں کہ آپ نے انہیں کب اپنے ساتھ ایڈ کیا تو عین ممکن ہے کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوچکا ہے اور اس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔


    نئے آئیکونز کا نمودار ہونا

    جیسے ہی آپ اپنا براؤز کھولیں، اور آپ اس میں نئے آئیکونز کا اضافہ دیکھیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے کمپیوٹر میں دراندازی کے لیے خطرناک کوڈز استعمال کیے جارہے ہیں۔


    کرسر کا خودبخود حرکت کرنا

    ماؤس کے کرسر کا خود بخود حرکت کرنا اور کسی خاص چیز کی طرف اشارہ کرنا کمپیوٹر ہیک ہوجانے کی واضح نشانی ہے۔


    پرنٹر کا کام نہ کرنا

    سائبر حملے کی صورت میں نہ صرف آپ کا کمپیوٹر بلکہ پرنٹر بھی متاثر ہوتا ہے۔ اگر آپ کا پرنٹر صحیح سے کام نہیں کررہا یا وہ مواد پرنٹ کر رہا ہے جس کی کمانڈ آپ نے نہیں دی، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ سائبر حملے کی زد میں آچکے ہیں۔


    غیر متعلقہ سائٹس کھل جانا

    براؤزر پر ایسی سائٹس خود بخود کھل جانا جو آپ کے لیے اجنبی یا غیر متعلق ہوں، ہیکنگ کی نشانی ہے۔


    فائلز کا ڈیلیٹ ہونا

    اگر آپ نے اپنی فائلز ڈیلیٹ نہیں کیں لیکن وہ آپ کو نہیں مل رہیں تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں کوئی اور شخص ڈیلیٹ کرچکا ہے جو ممکنہ طور پر کوئی ہیکر ہوسکتا ہے۔


    ذاتی ڈیٹا کا انٹرنیٹ پر اپ لوڈ ہونا

    ایسا ڈیٹا جو آپ نے اپ لوڈ نہیں کیا، اس کے باوجود یہ آپ کو انٹرنیٹ پر کہیں نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا ذاتی ڈیٹا چوری ہوچکا ہے۔


    کمپیوٹر کا درست طریقے سے کام نہ کرنا

    آپ کے کمپیوٹر کے کام کرنے یا انٹرنیٹ کی رفتار میں واضح طور پر کمی دکھائی دے رہی ہے تو یہ بھی ہیکنگ کی طرف اشارہ ہے۔


    سائبر حملے کی صورت میں کیا کریں؟

    جیسے ہی آپ کو علم ہو کہ آپ سائبر حملے کا نشانہ بن چکے ہیں تو فوری طور پر اپنے دوستوں کو ای میل کے ذریعے اس کی اطلاع دیں۔ انہیں خبردار کردیں کہ آپ کی طرف سے آنے والے پیغامات یا لنکس کو نہ کھولا جائے۔

    اپنے بینک کو بھی اس سے آگاہ کریں تاکہ آپ کسی مالی نقصان سے بچ سکیں۔

    غیر متعلقہ پروگرامز کو ڈیلیٹ کردیں۔

    اپنے تمام اکاؤنٹس کے پاس ورڈز تبدیل کردیں۔

    ایک اچھا اینٹی وائرس پروگرام انسٹال کر کے کمپیوٹر کو اسکین کریں۔

    اس کے باوجود بھی آپ کا مسئلہ حل نہ تو کسی تکنیکی ماہر سے رجوع کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قطر سائبر حملوں کے لیے متحدہ عرب امارات ذمہ دار: امریکی اخبار

    قطر سائبر حملوں کے لیے متحدہ عرب امارات ذمہ دار: امریکی اخبار

    واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ قطر کے سرکاری اداروں پر سائبر حملوں کا ذمہ دار متحدہ عرب امارات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قطر کی سرکاری ویب سائٹس پر حملوں کی منصوبہ بندی اور اس کے نفاذ کے بارے میں حکمت علمی متحدہ عرب امارات کے سینئر حکام نے تیار کی۔

    اخبار کے مطابق 24 مئی کو قطر کی سرکاری ویب سائٹس پر سائبر حملے کیے گئے اور امیر قطرکے جعلی پیغامات پوسٹ کیے گئے۔

    سائبرحملوں کے بعد قطر اور پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے ہیکنگ اور سائبر حملوں کے الزامات کی تردید کی ہے۔


  • یورپ سے امریکا ایک بار پھر سائبرحملوں کی زد میں

    یورپ سے امریکا ایک بار پھر سائبرحملوں کی زد میں

    لندن : یورپ سے امریکا تک ایک نئے کمپیوٹر وائرس نے متعدد کمپنیوں کے ڈیٹا میں خلل پیدا کرکے کھلبلی مچادی ہے۔

    گولڈن آئی نامی وائرس نے دنیا بھر کی اسی سے زائد کمپنیوں کے نظام میں خلل ڈال کر یورپ سے امریکہ تک متعدد معروف کمپنیوں کے ڈیٹا پروسینگ سٹم کو جام کردیا، جس نے کمپنیوں کے کام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

    خطرناک کمپیوٹر وائرس کی وجہ سے بھارت میں ممبئی اور امریکہ میں لاس اینجلس سمیت 76 بندرگاہوں پر کام شدید متاثر ہوا ہے جبکہ آسٹریلیا میں ایک چاکلیٹ فیکٹر ی کی پیداوار متاثرہوئی۔

    اس سائبر حملے سے سب سے زیادہ یوکرائن متاثر ہوا ہے، جہاں توانائی کی تقسیم کے سرکاری اداروں اور بینک کے کمپیوٹر نظام سمیت کئی کمپنیاں اس وائرس کے حملے کا نشانہ بنی ہیں۔


    مزید پڑھیں : دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک


    یہ خطرناک وائرس یوکرین سے بدھ کو جاری ہوا، جو تیز رفتاری سے دنیا میں تباہی مچا چکا ہے۔

    آئی ٹی ماہرین نے گولڈن آئی نامی وائرس سے متعلق عالمی وارننگ بھی جاری کر دی ہے اور اس کے تدارک کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ڈیڑھ سو ممالک میں 3 لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے نامی وائرس سے سائبر حملے کیے گئے جن میں ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان پر بھی سائبر حملوں کا خطرہ

    پاکستان پر بھی سائبر حملوں کا خطرہ

    اسلام آباد: دنیا بھر میں سائبر حملوں کے بعد پاکستان پر بھی ان کا خطرہ منڈلانے لگا۔ ہیکرز نے پیچیدہ طریقہ اختیار کر کے حملے سے بچاؤ ناممکن بنا دیا۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں کوئی ٹھوس پیش رفت نہ کرسکیں۔

    دنیا بھر میں تاوان کے لیے کیے جانے والے سائبر حملوں کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا۔ کئی ممالک ہیکرز کے حملوں کی زد میں آگئے جس کے بعد پاکستان کو بھی سائبر حملوں کے خطرات کا سامنا ہے۔

    آئی ٹی ماہرین کے مطابق اس بار ہیکرز نے پیچیدہ طریقہ اختیار کر کے حملےروکنا نا ممکن بنا دیا ہے۔ عید کی تعطیلات کے باعث پاکستان اور مشرق وسطیٰ حملوں سے بچ گئے۔

    اس ضمن میں وفاقی یا صوبائی سطح پر سائبر حملوں سے بچاؤ کے لیے ابھی تک کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں: سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    آئی ٹی ماہرین کے مطابق کمپیوٹر آپریٹنگ سسٹم آن ہوتے ہی وائرس کی زد میں آجاتے ہیں۔

    دوسری جانب مختلف ممالک میں کیے جانے والے سائبر حملوں میں ہیکرز نے اس بار تاوان کی رقم پر سودے بازی کا آغاز ہی 300 ڈالر سے کیا۔

    اس سے قبل مئی میں بھی ڈیڑھ سو ممالک میں 3 لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے نامی وائرس سے سائبر حملے کیے گئے تھے جن میں ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے 100 ڈالرز سے اس کا آغاز کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک

    دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک

    دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک ہوگئے۔ برطانیہ، یوکرین، روس، اسپین اور فرانس سمیت کئی ملکوں کی کمپنیاں پیٹیا نامی سائبر حملوں کا نشانہ بن گئیں۔ سسٹمز کی بحالی کے لیے تاوان کا مطالبہ کردیا گیا۔

    دنیا بھر کے مختلف ممالک ایک بار پھر خطرناک سائبر حملوں کی زد میں آگئے۔

    امریکا، برطانیہ، یوکرین، روس، اسپین اور فرانس سمیت کئی ملکوں کی کمپنیاں سائبر حملوں کا نشانہ بنیں۔ یوکرین کی کمپنیاں اس سائبر حملے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئیں جہاں سرکاری ادارے، بینک اور پیٹرول اسٹیشن سمیت مختلف اداروں کے سسٹمز ہیک ہوئے۔

    پیٹیا نامی وائرس سے حملہ کرنے والے ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    برطانوی وزیر دفاع نے ہیکرز پر میزائل حملے کرنے کی دھمکی دے دی۔

    دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ سائبر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ذمہ داروں کے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ڈیڑھ سو ممالک میں 3 لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے نامی وائرس سے سائبر حملے کیے گئے جن میں ہیکرز نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    نیویارک: امریکی سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کمپیوٹرز کے بعد اب ہیکرز اسمارٹ فونز کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    بڑے بڑے اداروں کے بعد اب عام آدمی کی زندگی بھی سائبر کرائم حملوں سے متاثر ہوسکتی ہے ۔امریکی سیکیورٹی ماہرین نے کہا ہے کہ 150 ممالک میں تین لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے وائرس حملوں کے بعد اب ہیکرز موبائل نیٹ ورک پر حملہ کرسکتے ہیں۔

    ہیکرز اب تک تو موبائل نیٹ ورکس کی سیکیورٹی توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں لیکن مستقبل میں اس سیکیورٹی کو توڑے جانے کا خدشہ ہے۔


    یہ پڑھیں: پاکستان بھی عالمی ہیکرز کے سائبر حملے کی زد میں


     واضح رہے کہ وانا کرائے سائبر حملے میں ہیکرز نے کمپیوٹر کو بحال کرنے کے عوض انٹرنیٹ منی بٹ کوائن کی شکل میں تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    ہیکنگ سے کیسے بچیں؟

    نامعلوم ای میل نہ کھولیں:

    سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے آپ چاہے کمپیوٹر استعمال کریں یا ای میل، نامعلوم فرد کی جانب سے موصولہ ای میل کو ہرگز نہ کھولیں، یہ میل ویئر اور فشنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، ایسی ای میل کھولتے ہی آپ کا سسٹم یا اسمارٹ فونز وائرس زدہ ہوجاتا ہے اور جو اسکرپٹ اس وائرس میں فیڈ کیا گیا ہے وہ اپنا کام شروع کردیتا ہے ، اگر ای میل کھول ہی لی ہے تو کم از کم ای میل میں دیے گئے لنک پر تو ہرگز کلک نہ کریں۔

    کمپیوٹر میں نیا آپریٹنگ سسٹم انسٹال کریں:

    اپنے کمپیوٹر میں نیا آپریٹنگ سسٹم انسٹال کریں جیسے ونڈوز کا نیا ورژن جو دستیاب ہو، اگر پہلے سے کوئی ونڈوز کی ہوئی ہے تو نئی ونڈوز کرنا مزید بہتر ہے، پتا نہیں وہ کتنی پرانی ونڈوز ہو اور مسلسل کئی ماہ رواں رہ کر اس کی کتنی فائلیں کرپٹ ہوچکی ہوں یا ڈیلیٹ ہوچکی ہوں۔

    اپنے ڈیٹا کا بیک اپ بنالیں:

    کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں موجود اپنے ڈیٹا کا بیک اپ بنالیں اگر کسی بھی صورت آپ کی یہ الیکٹرونک ڈیوائس یرغمال بنالی جاتی ہے تو تاوان ادا کیے بغیر آپ اپنا سسٹم ری کور کراسکیں یا آپ کو ڈیٹا ضائع کرنے کی دھمکی ملے تو آپ کو اس کی پروا نہیں رہے گی۔

    سسٹم اپ ڈیٹ کرتے رہیں:

    اپنا سسٹم اپ ڈیٹ کرتے رہیں، جیسا کہ ونڈوز کی اپ ڈیٹ، یا اسمارٹ فونز ہے تو اسمارٹ فون کی اپ ڈیٹ انسٹال کرتے رہیں۔

    اینٹی وائرس انسٹال کریں:

    کمپیوٹر ہو یا اسمارٹ فون، اینٹی وائرس سافٹ ویئرز کا انسٹال ہونا ناگزیر ہے، کوشش کریں کہ اینٹی وائرس معیاری ہو، نیا ورژن ہو اور ساتھ یہ دھیان رہے کہ انٹرنیٹ سے وہ مسلسل اپ ڈیٹ بھی ہورہا ہو، اگر آپ اپنا اینٹی وائرس اپ ڈیٹ نہیں کررہے تو اس کا انسٹال ہونا غیر موثر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔