Tag: cyber attack

  • پاکستان بھی عالمی ہیکرز کے سائبر حملے کی زد میں

    پاکستان بھی عالمی ہیکرز کے سائبر حملے کی زد میں

    اسلام آباد: عالمی ہیکرز نے پاکستانی کمپیوٹرز پر بھی قبضہ کرنا شروع کردیا ہے، معروف انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف ہیکنگ برائے تاوان کا پہلاشکار بن گئی۔ جس کے بعد سائبرکرائم سکیورٹی ماہرین نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی کمپیوٹرز ہیکرز نے پاکستان میں بھی کلک کردیا، تاوان کیلئے اسٹیٹ لائف کے کمپیوٹرز کی لائف کا کنٹرول سنبھال لیا، پاکستان میں اسٹیٹ لائف کا ادارہ کمپیوٹرز اغواکاروں کا پہلاشکار بن گیا۔

    اسٹیٹ لائف نے ملازمین کو کمپیوٹرز استعمال سے متعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے کمپیوٹر آن نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔


    مزید پڑھیں : سائبرحملے: حکومت سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دے، ماہرین


    زرائع کے مطابق پاکستان کے کئی اداروں کو سائبر حملوں کی اطلاعات ہیں، تین معروف اسپتال سیمنٹ فیکٹری اور ریفائنری پر بھی سائبر حملوں میں متاثر ہوئے۔

    دوسری جانب سائبر سیکیورٹی ماہر عبد القادر نے حکومت سے عالمی ہیکرز کے حملے کا نوٹس لینے اور فوری طور پر ایک سائبر انسیڈنٹ رسپانس کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہیکر ز کی جانب سے  پوری دنیا کے ڈیڑھ سو ملکوں پر سائبر حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں کمپیوٹرز کو ہیک کر کے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، سائبر حملے میں دو لاکھ سے زائد کمپیوٹر متاثر ہوئے تھے۔

    سائبر حملے سے بچنے کیلیے بھارت بھر میں سیکڑوں اے ٹی ایمز بند کردیئے گئے تھے جبکہ ریزر بینک آف انڈیا نے بینکوں کو سافٹ ویئراپ ڈیٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ


    ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ سائبر حملوں کے پیچھے شمالی کوریا کا گروپ لازارس ملوث ہوسکتا ہے۔

    وانا کرائی وائرس کا کوڈ شمالی کوریا کے ماہرین نے تیار کیا ہے، سائمن ٹیک اور دوسری کمپنیاں شمالی کوریا کے لازارس گروپ کے سائبر حملوں میں ملوث ہونے کا جائزہ لے رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سائبرحملے: حکومت سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دے، ماہرین

    سائبرحملے: حکومت سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دے، ماہرین

    کراچی : سائبر سیکیورٹی کے ماہر عبدالقادر نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں ہیکرز میڈیا سمیت بڑے اداروں پر سائبر حملے کرسکتے ہیں، پاکستان میں بھی خطرہ موجود ہے، حکومت ہنگامی بنیادوں پر سائبر سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے اے آر وائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عبدالقادر نے کہا کہ اس وقت انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا ہے،ڈیڑھ سو سے زائد ممالک سائبر حملے کی زد میں ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں ہونے والے حملے صرف ٹریلرہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سائبرحملوں سے محفوظ ملک ہے لیکن خطرہ موجود ہے، مستقبل میں بڑےحملے ہوسکتے ہیں، سائبرسیکیورٹی ماہر نے بتایا کہ برطانیہ کے 20 سے زائد اسپتال اورجرمنی کا ریلوے سسٹم ہیکرز کے حملوں کے متاثر ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا بھرکے کمپیوٹرز کو ہولناک سائبر حملے کاخطرہ

    اس کے علاوہ اسپین پرتگال کا ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم بھی متاثر ہوا، انہوں نے کہا کہ امریکا کی مشہورکوریئرسروس پربھی سائبرحملہ کیا جا چکا ہے، تاہم سائبرحملہ کرنے والوں کی ابھی تک نشاندہی نہیں ہوسکی ہے۔

  • سعودی عرب پر ہیکرز کا حملہ، متعدد اہم ویب سائٹس متاثر

    سعودی عرب پر ہیکرز کا حملہ، متعدد اہم ویب سائٹس متاثر

    ریاض: سعودی حکومت کے مختلف محکموں ، اہم اداروں اور شعبہ ٹرانسپورٹ سمیت مختلف تنصیبات کی ویب سائٹس پر ہیکروں نے حملہ کر کے خطرناک وائرس چھوڑ دیا جس کے باعث متعلقہ ویب سائٹس بری طرح متاثر ہوئیں۔

    سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ کے ایک ذیلی ادارے نیشنل سائبر سکیورٹی سینٹر کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’’سعودی حکومت کے مختلف محکموں اور اہم اداروں کی ویب سائٹس پر ہیکروں نے حملہ کیا اور سسٹم کو مفلوج کردیا ہے‘‘۔

    پڑھیں: ’’ ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو ‘‘

    وزاتِ داخلہ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ حملہ بیرون ملک سے کیا گیا ہے، جس کے ذریعے اہم اداروں کے کمپیوٹر اور سرورز کو نقصان پہچانے کے لیے خاص وائرس چھوڑا گیا ہے جس کے باعث ویب سائٹس شدید متاثر ہوئیں تاہم ان کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔

    اس ضمن میں امریکی انٹرنیٹ سیکیورٹی کمپنی فرموں نے کہا ہے کہ ’’ہیکرز نے حملہ میں شمعون وائرس کا استعمال کیا ، اس سے قبل بھی اس وائرس کے ذریعے مختلف ویب سائٹس پر حملہ کیا گیا تھا‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ روسی ہیکرز نے ٹی وی چینل ہیک کرکے جہادی مواد نشر کردیا ‘‘

     خیال رہے چار سال قبل نامعلوم ہیکرز نے مشرقِ وسطیٰ کی مختلف توانائی کمپنیوں کے سرور سسٹم پر حملہ کرکے ہزاروں سسٹمز کو ناکارہ بنایا تھا۔
  • پاکستان پرسائبرحملوں کا خطرہ، وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کردیا

    پاکستان پرسائبرحملوں کا خطرہ، وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کردیا

    اسلام آباد : سائبرحملے کے خطرے کے پیش نظر وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کر کے خبردار کردیا۔ تفصیلاتت کے مطابق پاکستان پر سائبر حملوں کاخطرہ ہے، اس حوالے سے وفاقی حکومت نے مراسلہ جاری کر کے عوام کو خبردار کردیا۔

    مراسلے کے مطابق ملک دشمن ہیکرز پاک چین اقتصادی راہدای کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ جو منصوبے کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

    ہیکرز ڈیٹابیس سے قیمتی اور ذاتی معلومات ہی نہیں بلکہ ڈیٹابیس بھی خراب کردیتے ہیں، کبھی کبھار تو پوری کی پوری ویب سائٹ ہی برباد کردی جاتی ہے۔

    ہیکرز آج کل لوکل کمپیوٹر اور اس پر موجود فائلوں میں وائرس شامل کردیتے ہیں، تاکہ جب فائلیں اپ لوڈ ہوں تو سارے کام ہوتے جائیں۔

    ایسے کام مفت سافٹ ویئریا مفت چیزوں وغیرہ کا جانسہ دے کر کئے جاتے ہیں یا پھر آج کل کافی پرانا طریقہ یعنی خوبصورت خواتین کی فحش تصاویر یا ویڈیو دکھانے والا طریقہ استعمال ہو رہا ہے۔

    حکومت کو خدشہ ہے کہ ملک دشمن ہیکرز پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے بڑا خطرہ ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عوام کو تو خبردار کردیا گیا ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اب ہیکرز کو ناکام بنانے میں حکومت کیا اقدامات کرتی ہے۔

     

  • وارسا ایئرپورٹ پرسائبرحملہ، پروازوں کا شیڈول متاثر

    وارسا ایئرپورٹ پرسائبرحملہ، پروازوں کا شیڈول متاثر

    وارسا: پولینڈ میں سائبر حملہ کیا گیا ہے ، فریڈرک چوپن ایرپورٹ پرسائبرحملے سے 1400 مسافر متاثر ہوئے ہیں۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ہوا جس میں گراؤنڈ آپریشن سسٹم کو نشانہ بنایا۔

    واقعے کے نتیجے میں کل 10 پروازیں ملتوی کرنا پڑیں اورمقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے معاملے پرقابو پایا گیا۔

    ترجمان ایڈرائن کیوبکی نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ یہ اپنی نوعیت ک پہلاحملہ ہے۔

    ایئرلائن انتظامیہ کے مطابق آئی ٹی اٹیک کا مطلب یہ ہے کہ پروازوں کا پلان مرتب نہیں دیا جاسکتا تھا اور کوئی بھی جہاز وارسا سے پرواز بھرنے کے کیفیت میں نہیں تھا۔

    پولینڈ کی سیکیورٹی ایجنسیزاس معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں کہ حملہ کس نے اور کس طرح کیا – اے ایف پی

  • امریکہ کے سرکاری ملازمین کا ڈیٹا ہیک

    امریکہ کے سرکاری ملازمین کا ڈیٹا ہیک

    واشنگٹن: امریکہ میں حکام کے مطابق ملک کے ایک بڑے سائبرحملے میں لاکھوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین کا ذاتی معلومات کو چوری کرلیا گیا ہے، جس سے لاکھوں ملازمین متاثرہوئےہیں۔

    امریکہ کےآفس آف پرسنل مینجمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ مشتبہ ہیکر کی اس چوری سے تقریباً چالیس لاکھ موجودہ اورسابق ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔

    حکام کے مطابق اس سے تمام وفاقی ادارے متاثرہوسکتے ہیں۔ سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن سینیٹر سوزان کولنز نے اس حملے کا الزام چینی ہیکرزپرعائد کیا ہے۔

    حکام کے مطابق چوری کیے گئے ڈیٹا میں ملازمین کے خاندانی پس منظراورکلیئرنس کی تحقیقات متاثر نہیں ہوئی ہیں۔

    سائبرسکیورٹی فرم ایکسیڈیم کے چیف سکیورٹی آفیسر کین امون نے تنبیہ کی ہے کہ ہیک کیا گیا ڈیٹا انتہائی اہم معلومات کے حامل وفاقی ملازمین کو بلیک میل یاان کی شناخت استعمال کرنے کے طورپراستعمال میں لایا جاسکتاہے۔

    واضح رہے کہ نومبر2014 میں ایسے ہی ایک سائبر حملے میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے 25 ہزار ملازمین سمیت دیگرہزاروں وفاقی ملازمین کی دستاویزات منظرِعام پرآگئی تھیں۔

  • سائبرحملے جان لیوا بھی ہوسکتے ہیں

    سائبرحملے جان لیوا بھی ہوسکتے ہیں

    نیویارک: انٹرنیٹ کے ذریعے آلات کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، اکثر لوگوں کے ٹیلی وژن، کمپیوٹر اور موبائل فونز ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں، نیویگیشن سسٹم بھی اب سمارٹ فونز میں موجود ہیں، اب آفس میں موجود رہتے ہوئے گھر کے ہیٹنگ سسٹم کو کھول بھی سکتے ہیں اور بند بھی کرسکتے ہیں۔

    بوخم یونیورسٹی میں کمپیوٹر کے شعبے کے ماہر کرسٹوف پار کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کسی آلے کا انٹرنیٹ سے رابطہ ہوتا ہے تو اسے ہیک  کیا جاسکتا ہے، ڈیجیٹل آلات کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے رجحان میں اضافے کی وجہ سے مستقبل میں سمارٹ ہومز ہوا کریں گے۔

    ان گھروں میں موبائل فون یا ٹیبلٹ  کے ذریعے واشنگ مشین، ٹیلی وژن، لائٹ اور چولہے کو کنٹرول کیا جائے گا اور اگر یہ آلات سائبر حملے کا نشانہ بننے لگیں تو ہیکر ایسے وقت میں چولہا کھول سکتا ہے، جب گھر میں کوئی بھی نہ ہو۔

    کرسٹوف پار کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، اس کی بہترین مثال گیرج کے دروازے کی ہے، یہ دروازے انتہائی غیر محفوظ ہوتے ہیں اور اس نظام کو بہت آسانی سے ہیک کیا جاسکتا ہے، لیکن گیرج کے دروازے کے ذریعے چوریاں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔