کرناٹک: بھارتی ریاست کرناٹک میں سائبر فراڈ کیسز بڑھتے جا رہے ہیں، حالیہ کیس میں ایک شہری کو 5 روپے کے پرانے نوٹ کے بدلے 11 لاکھ دینے کا وعدہ کر کے، اسے 64 لاکھ روپے سے محروم کر دیا گیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ واقعہ کرناٹک کے علاقے ہبلی میں پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں ایک 62 سالہ ریٹائرڈ بینک ملازم مبینہ طور پر سائبر فراڈ کا شکار ہوا، جہاں اسے پرانی کرنسی کے لیے بھاری رقم دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اسے 4 مہینوں میں 63 لاکھ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔
24 اگست کو سائبر کرائم پولیس میں درج شکایت کے مطابق شیورام پروہت نامی ایک ریٹائرڈ بینک ملازم نے یکم اپریل کو انسٹاگرام براؤز کرتے ہوئے ایک اکاؤنٹ دیکھ لیا تھا جو ’’SNS انویسٹمنٹ اولڈ کوائن گیلری، ممبئی‘‘ کے نام سے تھا، کمپنی کا دعویٰ تھا کہ اس نے پرانے سکے اور نوٹ جمع کر کے لوگوں کو ان کے بدلے بھاری رقم دی ہے۔
پروہت کے بیان کے مطابق اس نے واٹس ایپ پر 5 روپے کے نوٹ کی تصویر انسٹاگرام اکاؤنٹ میں درج نمبر پر بھیجی، کمپنی نے مبینہ طور پر اسے 5 روپے کے نوٹ کے لیے 11 لاکھ روپے کی پیشکش کی تھی، لیکن پھر اس نے ’فیس‘ کی شکل میں کچھ رقم ادا کرنے کو کہا۔
پروہت کی شکایت کے مطابق یکم اپریل سے 22 اگست تک اس نے نوسر بازوں کو 52 لاکھ ,12 ہزار 654 روپے ادا کیے۔ پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
صرف یہی نہیں، پروہت نے یہ بھی شکایت کی کہ وہ آن لائن مارکیٹ پلیس اور کلاسیفائیڈ ایڈورٹائزنگ کمپنی ’’کوئکر‘‘ پر بھی اسی طرح کے اشتہارات دیکھنے کے بعد ایک اور فراڈ کا شکار ہوا ہے، پروہت نے کہا کہ اس فراڈ میں انھیں 11 لاکھ روپے کے قریب نقصان ہوا۔
واضح رہے کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں سائبر مجرم معصوم لوگوں کو دھوکا دینے کے نت نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں، اور بڑھتے ہوئے سائبر کرائمز کی وجہ سے بہت سے لوگ پیسے کھو رہے ہیں۔