Tag: cyclone

  • سمندری طوفان: کور کمانڈر کراچی کی بدین میں ہنگامی کانفرنس

    سمندری طوفان: کور کمانڈر کراچی کی بدین میں ہنگامی کانفرنس

    بدین: سمندری طوفان بیپر جوائے کے سلسلے میں کور کمانڈر کراچی نے سندھ کے شہر بدین میں ہنگامی کانفرنس طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، کور کمانڈر کراچی نے بھی بدین میں ایک ہنگامی کانفرنس بلائی، جس میں ڈی جی رینجرز سندھ اور جی او سی حیدرآباد سمیت فوجی و سول اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

    طوفان سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کی بروقت تیاریوں پر کور کمانڈر کراچی نے اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا ممکنہ طوفان کے خطرے سے نمٹنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    کور کمانڈر کا کہنا تھا کہ اب تک پاک فوج کے دستے ریسکیو کے لیے مختلف مقامات پر پہنچ چکے ہیں، اور کسی بھی صورت عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بھی اہم اجلاس بلایا گیا، جس میں ڈی جی رینجرز اور جی او سی حیدرآباد گیریژن سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاک فوج کے تازہ دم دستے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی میں کیٹی بندر، شاہ بندر اور جاتی کا دورہ بھی کیا، اور سمندری طوفان سے بچاؤ کے اقدامات کا جائزہ اور ساحلی علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلیفون کر کے سمندری طوفان کی تازہ ترین صورت حال اور اقدامات پر گفتگو کی، انھوں نے وفاق، صوبائی حکومتوں اور اداروں میں مؤثر حکمت عملی پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

  • سمندری طوفان: محکمہ موسمیات نے 12 واں الرٹ جاری کر دیا

    سمندری طوفان: محکمہ موسمیات نے 12 واں الرٹ جاری کر دیا

    کراچی: محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان بیپر جوائے سے متعلق 12 واں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوائے کراچی کے مزید قریب آ گیا ہے، اور فاصلہ 630 کلومیٹر رہ گیا، محکمہ موسمیات نے طوفان سے متعلق بارواں الرٹ جاری کر دیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کا فاصلہ ٹھٹھ سے 670 اور اورماڑہ (بلوچستان) سے 720 کلومیٹر رہ گیا ہے، طوفان کے اردگرد ہوائیں 180 سے 200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں اور طوفان سمندر میں 40 فٹ بلند لہریں پیدا کر رہا ہے۔

    طوفان کا رخ 14 جون کی صبح تک بدستور شمال کی جانب رہے گا، بعدازاں رخ جنوب مغرب کی جانب تبدیل کر کے 15 جون کی صبح کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کو کراس کرے گا۔

    طوفان کے اثرات کے نتیجے میں کراچی میں 13 جون سے 16 جون کے درمیان گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور آندھی کا امکان ہے، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار، میرپور خاص میں بھی 13 سے 16 جون کے درمیان تیز ہوائیں، گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، 13 سے 17 جون کے درمیان ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمر کوٹ میں گرج چمک کے ساتھ آندھی کا امکان ہے۔

  • کراچی کے شہری سمندری طوفان سے بے خوف، دفعہ 144 کی پابندی ہوا میں اڑا دی

    کراچی کے شہری سمندری طوفان سے بے خوف، دفعہ 144 کی پابندی ہوا میں اڑا دی

    کراچی: شہر قائد کی ساحلی پٹی پر تفریحی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں، شہریوں نے سمندری طوفان بیپر جوائے سے بے خبر، بے خوف ہو کر دفعہ 144 کی پابندی کو ہوا میں اڑا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں سمندری طوفان بیپر جوائے کے باعث کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، تاہم کراچی کے شہریوں نے اس پابندی کو ہوا میں اڑا دیا ہے، اور پولیس بھی عمل درآمد کرانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

    کراچی کی ساحلی پٹی کی طرف جانے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند نہیں کیا گیا، ماڑی پور ہاکس بے، کلفٹن سی ویو کی ساحلی پٹی پر شہریوں کی بڑی تعداد فیملیوں کے ہمراہ پہنچ گئی ہے۔

    ماڑی پور پولیس نے ہاکس بے جانے والے شہریوں کو روکا لیکن شہری پولیس کو خاطر میں نہیں لائے، اور ہاکس بے اور سی ویو کے مقام پر شہری بچوں کے ہمراہ سمندر میں نہاتے ہوئے نظر آئے۔

    کراچی کی ساحلی پٹی پر تفریحی سرگرمیاں جاری ہیں، شہری سمندری طوفان سے بے خبر بے خوف دکھائی دیتے ہیں، واضح رہے کہ کمشنر کراچی نے دفعہ 144 کے تحت سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، دفعہ 144 کے تحت کشتی رانی اور ماہی گیری پر بھی پابندی ہے۔

  • امریکہ میں ریکارڈ برفباری، ویڈیو نے لاکھوں لوگوں کو حیرت زدہ کردیا

    ورجینیا : امریکا میں برفباری نے نظام زندگی منجمد کردیا ہے، تباہ کن طوفانی برفباری سے شمال مغربی ریاستوں میں ٹریفک کا نظام درہم برہم اور ہزاروں پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں جبکہ لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔

    امریکی ریاست شمالی ورجینیا میں ہونے والی برفباری کے منظر نے دیکھنے والوں کو حیرت زدہ کردیا، 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والی برفباری سے پورا شہر ڈھک گیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی 48 گھنٹوں پر مشتمل ویڈیو میں شمالی ورجینیا کے ایک علاقے میں بنائی گئی سی سی ٹی وی کی اس فوٹیج کے دورانیے کی رفتار بڑھا کر دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک قصبہ 48 گھنٹوں کے اندر برف سے پوری طرح ڈھک گیا تھا اور موسم کس قدر سنگین تھا۔

    فوٹیج کے پہلے منظر میں گھاس پر رکھی ایک کرسی دکھائی دیتی ہے منظر میں سڑک پر چند گاڑیاں بھی آتی جاتی دکھائی دے رہی ہیں پھر جیسے ہی برفانی طوفانی برف باری شروع ہوتی ہے آہستہ آہستہ پورا علاقہ برف سے ڈھک جاتا ہے۔

    اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر تقریباً 50 لاکھ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے اور اب تک 76 ہزار سے زائد لائکس ہوچکے ہیں۔ بہت سے صارفین نے اس خوبصورت اور حیران کن ویڈیو پر اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔

    امریکہ اس وقت سائیکلون بم نامی سرد طوفان سے دوچار ہے، بعض مقامات پر درجہ حرارت منفی پانچ ڈگری سے بھی نیچے ہے طوفان سے اب تک تقریباً چار لاکھ افراد متاثر ہوئے اور 81,000 سے زیادہ لوگ اب بھی محفوظ پناہ گاہوں میں موجود ہیں۔

    سڑکیں اور گھروں کے دروازے برف سے ڈھکے ہوئے ہیں اور بہت سے لوگ اپنی گاڑیوں اور گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں، نیویارک کے شہر بفیلو میں برفانی تودہ گرنے سے 30 سے زائد افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

  • خطرناک سمندری طوفانوں کے نام ایسے کیوں؟

    خطرناک سمندری طوفانوں کے نام ایسے کیوں؟

    حال ہی میں پاکستان کے سواحل کی طرف بڑھتے خطرے یعنی سمندری طوفان کو ’گلاب‘ کا نام دیا گیا، لیکن جب اسی طوفان نے اپنی شکل اور رُخ بدلا، اور یہ بحیرۂ عرب میں عرب ممالک کی طرف بڑھا، تو قطر نے اس کا نام ’شاہین‘ رکھ دیا۔

    لوگوں کے اذہان میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک تو سمندری طوفانوں (سائیکلونز) کو ایسے نام کیوں دیے جاتے ہیں، دوم یہ کہ کون ہے جو یہ نام دیتا ہے؟

    اس وقت بحیرۂ عرب میں شاہین نامی طوفان نے عمان اور ایران میں تباہی مچا رکھی ہے، ماضی میں بھی بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں اس طرح کے طوفان بنتے رہے ہیں اور انھیں باقاعدہ کوئی نہ کوئی نام دیا جاتا رہا۔

    دراصل جنوبی ایشیائی ممالک کا ایک پینل ہے، جسے پینل اینڈ ٹروپیکل سائیکلون یا پی ٹی سی کہا جاتا ہے، اس میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، میانمار، تھائی لینڈ، مالدیپ، سری لنکا، عمان، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، یہ پینل سمندری طوفانوں کے نام رکھنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

    اگر آپ کو یاد ہو تو ماضی میں سمندری طوفانوں کو ان کے نمبر سے یاد رکھا جاتا تھا، 1999 میں پاکستان کے شہر بدین اور ٹھٹھہ سے ٹکرانے والے طوفان کا نمبر زیرو ٹو ون رکھا گیا تھا، اس کے بعد طوفانوں کو ایسے نام دینے کا فیصلہ ہوا جو یاد کرنے میں آسان اور ادا کرنے میں سہل ہوں۔

    چناں چہ اس کے لیے ایک ضابطہ مقرر کیا گیا کہ ہر ملک باری باری سمندری طوفان کو ایک نام دے گا، پی ٹی سی میں شامل ممالک کی باری ان کے انگریزی حروف تہجی کی ترتیب سے آتی ہے۔

    اس سلسلے میں 2004 میں ناموں کی ایک فہرست بنائی گئی جو 2020 تک کے لیے تھی، پاکستان نے اس فہرست میں پیش از وقت جن طوفانوں کے نام تجویز کیے تھے ان میں فانوس، نرگس، لیلیٰ، نیلم، نیلوفر، وردہ، تتلی اور بلبل شامل ہیں۔

    2020 میں بننے والی نئی فہرست کا سب سے پہلا نام بنگلہ دیش نے ’نسارگا‘ تجویز کیا، اس کے لیے مسقط میں پی ٹی سی کا 27 واں سیشن منعقد کیا گیا تھا، مجموعی طور پر اس سیشن میں 169 نام تجویز کیے گئے ہیں، حالیہ طوفان گلاب کا نام پاکستان کا تجویز کردہ ہے، پاکستان نے اگلے طوفانوں کے لیے بھی کچھ نام تجویز کیے ہیں، جن میں اثنا، صاحب، افشاں، مناہل، شجانہ، پرواز، زناٹا، صرصر، بادبان، سراب، گلنار اور واثق شامل ہیں۔

    جب کہ اگلے آنے والوں سمندری طوفانوں کے نام بالترتیب یہ ہوں گے: جواد، آسانی، سترنگ، مندوس اور موچہ۔

    واضح رہے کہ عرصہ دراز قبل ماہرین موسمیات نے اس بات کا ادراک کر لیا تھا کہ مختلف طوفانوں کو اگر ان کی شدت کی مناسبت سے خاص نام دے دیے جائیں تو اس عمل سے لوگوں کو طوفانوں کو یاد رکھنے،ان سے بچنے کے لیے حفاظتی احتیاطی اقدامات کرنے اور ان کے بارے میں زیادہ مؤثر طریقے سے بات چیت کرنے میں مدد مل سکتی ہے، اور اس کے نتیجے میں بہتر ابلاغ اور  عوام میں شعور اجاگر کیا جا سکے گا اور اس سے انھیں محفوظ رہنے میں مدد ملے گی۔

  • سمندری طوفان شاہین کے حوالے سے ایک اور الرٹ جاری

    سمندری طوفان شاہین کے حوالے سے ایک اور الرٹ جاری

    کراچی: محکمہ موسمیات نے طوفان شاہین کے حوالے سے نواں الرٹ جاری کردیا، طوفان شاہین گوادر سے 300 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جس کے اثرات سے گوادر، کیچ اور پنجگور میں آج بارشوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے طوفان شاہین کے حوالے سے نواں الرٹ جاری کردیا، طوفان شاہین بحریہ عرب کے شمال مغرب اور خلیج عمان کے ملحقہ ایریاز پر موجود ہے، طوفان 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گزشتہ 12 گھنٹوں میں مغرب کی جانب بڑھا۔

    سمندری طوفان کراچی سے 780 کلو میٹر اور اورماڑہ سے 530 کلو میٹر فاصلے پر ہے۔

    طوفان شاہین گوادر سے 300 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، سمندری طوفان کے اثرات سے گوادر، کیچ اور پنجگور میں آج بارشوں کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طغیانی کے باعث بلوچستان کے ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں، سندھ کے ماہی گیر آج سے سمندر میں اپنی سرگرمیاں شروع کر سکتے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا موسم جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے تاہم بارش کا کوئی امکان نہیں۔

  • کراچی والوں کے لیے قیامت خیز گرمی کا ایک اور دن

    کراچی والوں کے لیے قیامت خیز گرمی کا ایک اور دن

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج کے روز بھی قیامت خیز گرمی ہوگی، دن میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرار 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے، کل سے سمندری ہوائیں بحال ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان تاؤتے کراچی سے 580 کلو میٹر دور ہے، شہرمیں سمندری ہوائیں بند ہیں جبکہ لو چل رہی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صبح درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، کراچی میں آج بھی شدید گرمی پڑے گی، دن میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرار 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا 14 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 34 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حبس کی وجہ سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس ہوگی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کل سے سمندری ہوائیں بحال ہونے کا امکان ہے، طوفان کے باعث ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی پٹی میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ماہی گیر 19 مئی تک سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بھارتی گجرات میں طوفان ڈپریشن کی صورت موجود ہے، پاکستان کے کسی حصے میں طوفان سے کوئی خطرہ نہیں، صرف ضلع تھر پارکر کے کچھ حصوں میں تیز آندھی اور بارش متوقع ہے۔

  • بحیرہ عرب میں سمندری طوفان: کراچی، ٹھٹھہ اور بدین میں تیز بارشوں کا امکان

    بحیرہ عرب میں سمندری طوفان: کراچی، ٹھٹھہ اور بدین میں تیز بارشوں کا امکان

    کراچی: بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کی وجہ سے 17 سے 20 مئی کے دوران کراچی میں تیز بارش متوقع ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا کہنا ہے کہ تیز ہواؤں سے چھتیں اڑنے، سائن بورڈ گرنے اور کچی تعمیرات کے منہدم ہونے کے بھی امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں ٹروپیکل سائیکل توکتے بن چکا ہے، طوفان کراچی کے جنوب مشرق سے 1460 کلومیٹر دور ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 12 سے 18 گھنٹے میں طوفان کارخ شمال مغرب میں بھارتی گجرات کی جانب ہوگا۔ بحیرہ عرب میں نظام کے زیر اثر سندھ کے شہر ٹھٹھہ اور بدین میں گرد آلود ہوا اور تیز بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 17 سے 20 مئی کے دوران کراچی میں بھی تیز بارش متوقع ہے جبکہ تھر پارکر، میر پور خاص، عمر کوٹ اور سانگھڑ کے اضلاع میں تیز بارش کا امکان ہے۔

    اس حوالے سے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کردی گئی ہے، محکمہ موسمیات بحیرہ عرب میں سرگرمی کی مسلسل مانیٹرنگ بھی کر رہا ہے۔

    دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں میں متوقع ہیٹ ویو اور سمندری طوفان کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا کہنا ہے کہ تمام اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے، فائر بریگیڈ، ریسکیو یونٹ، سٹی وارڈنز، محکمہ باغات، اور میونسپل سروس میں بھی 20 مئی تک ایمرجنسی نافذ رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شہری ہیٹ ویو اور متوقع سمندری طوفان کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اگلے 3 دنوں میں کراچی کا درجہ حرارت بڑھنے کا امکان ہے، شہری ان دنوں میں گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔

    لئیق احمد کے مطابق متوقع سمندری طوفان کے باعث تیز ہوائیں چلنے اور بارش کا امکان ہے، تیز ہواؤں سے چھتیں اڑنے، سائن بورڈ گرنے اور کچی تعمیرات کے منہدم ہونے کے بھی امکانات ہیں۔

  • بحیرہ عرب میں طوفان: وزیر اعلیٰ سندھ کی ایمرجنسی پلان بنانے کی ہدایت

    بحیرہ عرب میں طوفان: وزیر اعلیٰ سندھ کی ایمرجنسی پلان بنانے کی ہدایت

    کراچی: بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایمرجنسی پلان ٹیم بنانے اور کنٹرول رومز قائم کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ایک ویدر سسٹم بحیرہ عرب کے جنوب میں بن رہا ہے، سائیکلون کو توکتے کا نام دیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹر نے بتایا کہ سائیکلون کے 3 طرح کے اثرات ہوتے ہیں، طوفانی بارشیں یا تھنڈر اسٹورم ہو سکتا ہے، دیکھنا ہے کہ سائیکلون کی رفتار کیا بنتی ہے۔

    اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ کے علاقوں ٹھٹھہ، بدین ،میرپور خاص، عمر کوٹ، تھر پارکر اور سانگھڑ میں بارش متوقع ہے۔ ٹھٹھہ اور دیگر اضلاع میں طوفانی بارشیں ہو سکتی ہیں۔ علاوہ ازیں 17 سے 20 مئی تک کراچی، حب، لسبیلہ، حیدر آباد اور جامشورو میں بارش متوقع ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو شہر سے بل بورڈ ہٹانے کی ہدایت کی جبکہ ایمرجنسی پلان ٹیم بنانے کے احکامات بھی دے دیے۔ انہوں نے کہا کہ میٹ آفس، پی ڈی ایم اے کی مشاورت سے ایمرجنسی پلان بنا کر اقدمات کرے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر طوفان گجرات کو ہٹ کرتا ہے تو تھر میں شدید بارشیں ہوں گی، اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔

    اجلاس میں کمشنر کراچی، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کو نالوں کے چوکنگ پوائنٹس کلیئر کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماہی گیر کل سے سمندر میں نہ جائیں۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کنٹرول روم میں ہی ایس 19 کے افسر کو سربراہ بنایا جائے۔

    تمام متعلقہ ڈی سیز کو اپنے دفاتر میں کنٹرول روم قائم کرنے، محکمہ آب پاشی کو بیراجوں پر کنٹرول روم قائم کرنے اور صوبائی وزرا ناصر شاہ اور فراز ڈیرو کو کراچی میں رہنے کی ہدایت کردی گئی۔

  • موزمبیق: سمندری طوفان اربوں‌ ڈالرز کا انفرا اسٹرکچر بہا لے گیا

    موزمبیق: سمندری طوفان اربوں‌ ڈالرز کا انفرا اسٹرکچر بہا لے گیا

    ماپوتو: سمندری طوفان نے افریقی ملک موزمبیق میں تباہی مچا دی، اربوں ڈالرز کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی ملک موزمبیق میں یکے بعد دیگر  آنے والے دو سمندری طوفانوں نے تباہی مچا دی، جن کی وجہ سے چھ سو سے زائد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    ان طوفانوں سے زمباوے بھی شدید متاثر ہوا، جہاں ہلاکتوں کی تعداد تین سو سے زاید ہے۔

    موزمبیق میں نظام زندگی تباہ ہوچکا ہے، بجلی کی فراہمی کئی شہروں میں معطل ہے، غذا اور پانی کی قلت خطرناک شکل اختیار کر گئی۔ وبائیں پھوٹنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

    سمندری طوفان کی وجہ سے فصلیں بھی تباہ ہو گئیں، لاکھوں افراد خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔ سنگین حالات کے پیش نظر اقوام متحدہ حرکت میں آگئی ہے، ریڈ کراس نے امداد شروع کر دیں۔

    موزمبیق سرکار کا کہنا ہے کہ طوفانوں کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے 3.2 ارب ڈالر درکار ہیں۔

    حکومت کی جانب سے ایک عالمی امدادی کانفرنس میں اپیل کی گئی ہے، تاکہ امدادی کارروائیاں بڑے پیمانے پر شروع ہوسکیں۔