Tag: Cyclone Biporjoy

  • سمندری طوفان کی شدت مزید کم ہونے کا امکان

    سمندری طوفان کی شدت مزید کم ہونے کا امکان

    کراچی : محکمہ موسمیات نے سندھ میں ہونے والی بارش کے اعداد وشمار جاری کردئیے، 6گھنٹے کے دوران طوفان بیپرجوئے شمال مشرق کی طرف بڑھ چکا ہے اور کل تک اس کی شدت میں مزید کمی آجائے گی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بیپرجوئے کی شدت میں بتدریج کمی سامنے آرہی ہے، گزشتہ 6گھنٹوں کے دوران طوفان بیپرجوئے شمال مشرق کی طرف بڑھ چکا ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بدین کے مشرق سے170کلومیٹر دور ہوگیا، اور کیٹی بندر کے مشرق سے 300 کلومیٹر دور ہونے لگا ہے۔

    سمندری طوفان ٹھٹھہ کے مشرق سے 265 کلومیٹر کے فاصلے پر پہنچ گیا، طوفان کے گرد ہوائیں 60،70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے چل رہی ہے، سمندری لہروں کی اونچائی کمی کے بعد 8سے10 فٹ تک ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آدھی رات کو ڈپریشن میں مزید کمزور ہونے کا امکان ہے، کل تک سمندری طوفان بیپر جوئے مزید کمزور ہوجائے گا۔

    علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے آج بروز جمعہ سندھ میں ہونے والی بارش کے اعداد وشمارجاری کردئیے جس کے مطابق ٹھٹھہ میں بارش 5.0ملی میٹر، بدین میں 21.0ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے علاوہ حیدرآباد ائیرپورٹ پر4.0 ملی میٹر، حیدرآباد شہر میں بارش 10.0 ملی میٹر، ٹنڈوجام میں 1.0 ،میرپور خاص میں 4.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ، مٹھی میں بارش 136.0ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

  • سمندری طوفان : سی ویو کے مکینوں کا نقل مکانی سے انکار

    سمندری طوفان : سی ویو کے مکینوں کا نقل مکانی سے انکار

    کراچی : شہر قائد کے ساحلوں پر ممکنہ سمندری طوفان بپرجوائے کے اثرات پہنچنے لگے ہیں جس کے پیش نظر انتظامیہ نے قریبی آبادی کو منتقل کرنے کیلیے اقدامات کا فیصلہ کیا تاہم سی ویو کے مکینوں نے نقل مکانی کرنے سے انکار کردیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی نمائندہ روبینہ علوی نے سی ویو کے سامنے قائم رہائشی فلیٹوں کے مکینوں سے خصوصی گفتگو کی اور ان کے انکار کی وجوہات دریافت کیں۔

    ایک خاتون کا کہنا تھا کہ جب ہماری ایڈمنسٹریٹر سے میٹنگ ہوئی تھی تو میں نے جب ہی کہہ دیا تھا کہ میں بحیثیت سماجی کارکن (والنٹیئر) یہاں کے لوگوں کے ساتھ رہوں گی اور جہاں تک ہوسکا ان کی مشکلات میں ان کا ساتھ ہوں گی۔

    انہوں نے شکوہ کیا کہ انتظامیہ کو صرف سی ویو کا علاقہ ہی کیوں نظر آہا ہے ؟ کیونکہ طوفان بھارت کی سمت سے آرہا ہے اور سی ویو سے پہلے متاثر ہونے والے دیگر علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی کیوں نہیں کروائی جارہی؟

    ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ ہم اپنا گھر کیوں چھوڑیں؟ یہاں تو کچھ بھی نہیں صاف نظر آرہا ہے کہ سمندر کی لہریں بھی اپنی حدود تک ہیں نہ ہی سمندر کا پانی سی ویو کی سڑکوں پر آرہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ پانی آیا بھی تو ہم اہلیان علاقہ متحد ہیں اور ایک دوسرے سے مکمل تعاون کرتے ہوئے رہائش اور کھانے پینے کا خیال رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے ساحلی علاقوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ ساحلی بستیاں سمندری طوفان کے باعث تیز ہواؤں کے زیرِ اثر ہیں، چشمہ گوٹھ اور ریڑی گوٹھ میں سمندر کے پانی میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔

    پانی چشمہ گوٹھ کی سڑک کنارے تک پہنچ گیا ہے تاہم یہاں کے رہائشیوں نے اپنے گھروں سے تاحال نقل مکانی نہیں کی ہے۔

  • سمندری طوفان : طلبہ و طالبات کیلئے اہم خبر

    سمندری طوفان : طلبہ و طالبات کیلئے اہم خبر

    کراچی : سمندری طوفان کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل معطل کردیا گیا ہے، جس کے سبب امتحانات بھی نہیں ہوسکیں گے، نوٹفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوائے کے ممکنہ اثرات کے خطرے کے پیش نظر جامعہ کراچی میں کل تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی، یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں کل ہونے والے امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے۔

     کراچی یونیورسٹی

    اس کے علاوہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے کراچی نے اعلان کیا ہے کہ کمشنر کراچی کی جانب سے سمندری طوفان کے باعث شہر میں امتحانات اور تعلیمی سرگرمیاں ملتوی کے نوٹیفکیشن کی روشنی میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2023بروز بدھ 14 جون اور 15 جون بروز جمعرات کو ہونے والے پرچے ملتوی کردیے گئے ہیں۔

    اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے کراچی کے پریس ریلیز کے مطابق ملتوی کیے جانے والے پرچوں کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

  • سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان بپر جوائے پاکستان اور بھارت کے ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا رخ مسلسل تبدیل ہورہا ہے، اس کے نام کے حوالے سے کئی افراد تذبذب کا شکار ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے اور یہ نام کیسے دیا گیا۔

    بپر جوائے سال 2023 میں بحیرہ عرب میں بننے والا دوسرا طوفان ہے، پہلا طوفان موچا تھا جو بنگلہ دیش سے ٹکرایا تھا۔ ابتدائی طور پر بحیرہ عرب میں گزشتہ کئی روز تک قوت پکڑنے کے بعد بالآخر بپر جوائے 6 جون کو سائیکلون میں تبدیل ہوا جس کے بعد اسے یہ نام دیا گیا۔

    اس سمندری طوفان کا نام بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے جس کا مطلب آفت ہے۔ طوفانوں کے نام ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے جاری حکم نامے کے تحت رکھے جاتے ہیں جس کا مقصد ایک ہی مقام پر بننے والے متعدد طوفانوں میں تفریق کرنا ہے۔

    اسی مقصد کے تحت 6 ریجنل اسپیشلائزڈ میٹرولوجیکل سینٹرز اور پانچ ریجنل ٹراپیکل اسٹورم وارننگ سینٹرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں طوفانوں کے نام رکھیں اور ان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کریں۔

    جنوب اور جنوب مشرقی ممالک کے قریب بننے والے طوفانوں کو نام دینے کی ذمہ داری انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کی ہے اور اسے ریجنل اسٹورم میٹرولوجیکل سینٹر کا درجہ دیا گیا ہے۔

    اس میں 13 ممالک جن میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران، میانمار، مالدیپ، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں۔

    اپریل 2020 میں آئی ایم ڈی نے سائیکلونز کو نام دینے کے لیے 169 ناموں کی فہرست مرتب کی جس میں ہر ملک کی جانب سے تجویز کردہ 13، 13 نام موجود تھے۔ ان ناموں کو پھر 13 فہرستوں میں تقسیم کیا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر فہرست میں مذکورہ ممالک کی جانب سے تجویز کردہ کم سے کم ایک نام ضرور ہو۔

    پھر ان فہرستوں سے مرحلہ وار طوفانوں کو نام دیے جانے لگے اور ایک فہرست کے نام ختم ہونے پر دوسری فہرست سے نام دیے جاتے ہیں۔ ان ناموں کو انگریزی کے حروف تہجی کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ان ناموں کا اطلاق صرف بحر ہند اور ساؤتھ پیسیفک ریجن میں بننے والے طوفانوں پر ہوتا ہے۔

    سمندری طوفان بپر جوائے کی آمد کے ساتھ ہی ناموں کی پہلی فہرست ختم ہوگئی ہے اور یہ دوسری فہرست کا پہلا نام ہے جسے بنگلہ دیش نے تجویز کیا ہے۔

    اس سے قبل فہرست نمبر ایک کے تمام طوفان گزر چکے ہیں جن کے نام یہ تھے: نسارگا، گاٹی، نیوار، بوریوی، ٹاک ٹائی، یاس، گلاب، شاہین، جواد، اسانی، سترنگ، منڈوس اور موچا۔

  • بحیرہ عرب کے طوفان بیپر جوائے نے شدت اختیار کر لی

    بحیرہ عرب کے طوفان بیپر جوائے نے شدت اختیار کر لی

    کراچی: بحیرہ عرب کے طوفان بیپر جوائے نے شدت اختیار کر لی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوائے طوفان اب تک بحیرہ عرب میں موجود ہے، اور اس نے اب شدت اختیار کر لی ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ طوفان کی شدت گزشتہ 12 گھنٹے میں نوٹ کی گئی، بیپر جوائے طوفان شمال مغرب کی جانب رخ کر گیا ہے، سائیکلون کے باعث بیپر جوائے کے اطراف ہوا کا دباؤ 120 سے 140 کی رفتار سے ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والا طوفان اس وقت کراچی سے 1260 کلو میٹر دوری پر ہے، تاہم اس طوفان سے پاکستان کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر سمندری طوفان کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔

    ادھر کراچی میں آج موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، اور کراچی میں آج درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری تک رہنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی تھی کہ یہ طوفان جمعرات کی صبح تک شدت اختیار کر جائے گا اور جمعہ کی شام تک انتہائی شدید سائیکلونک طوفان میں تبدیل ہو جائے گا۔