Tag: Cyclone Fani

  • بھارت میں فانی نامی سمندری طوفان سے ہلاکتیں بڑھ کر41ہوگئیں

    بھارت میں فانی نامی سمندری طوفان سے ہلاکتیں بڑھ کر41ہوگئیں

    نئی دہلی : بھارت میں گزشتہ ہفتے رونما ہونے والے فانی سمندری طوفان میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر41ہو گئی ہے۔اب تک ہزاروں دیہات تباہ اور سڑکوں،  اسکولوں و دیگر املاک کو بھی ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق فانی طوفان کے بعد حال ہی میں بھو بنسوار شہر میں ہلاکتوں کے بعد صوبے بھر میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد41ہو گئی ہے۔17 ہزار 280 جانوروں کے تلف ہونے والے سمندری طوفان سے 14 ہزار 835 دیہات، سڑکیں بجلی اور ٹیلی فون تاروں کو نقصان پہنچا۔

    ہنگامی صورتحال سے متعلق حکام کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ مالی نقصان پوری علاقے کو پہنچا اور صوبے میں ایک ہزار سے زائد ہیلتھ سنٹرز اور تقریباً چھ ہزار اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں سمندری طوفان فانی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، چار مئی کو بھارتی ریاست اڑیسہ میں آنے والے طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے جبکہ املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

    سڑکوں پر گرے درخت اٹھانے کا کام جاری ہے۔ بھارت میں فانی نامی طوفان مغربی بنگال میں ہفتہ کی صبح داخل ہوگیا ، ہواؤں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ رکارڈ کی گئی تھیں۔

    طوفان فانی کے زیر اثر کولکتہ، دیگر علاقوں میں شدید بارشیں ہوئیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ متعدد پروازیں بھی معطل ہوگئیں۔

  • طاقتور سمندری طوفان فانی سے بنگلہ دیش میں15افراد لقمہ اجل بن گئے

    طاقتور سمندری طوفان فانی سے بنگلہ دیش میں15افراد لقمہ اجل بن گئے

    ڈھاکہ : بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے بعد فانی نامی طاقتور سمندری طوفان بنگلہ دیش میں بھی15افراد کو نگل گیا، طوفان کے سبب ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان ‘فانی’ نے بھارت کے بعد بنگلہ دیش میں بھی تباہی مچادی۔ بنگلہ دیشی حکام کے مطابق مختلف واقعات میں اب تک پندرہ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    گزشتہ روز سمندری طوفان ‘فانی’ بھارتی علاقے سے ٹکرانے کے بعد بنگلہ دیش کی طرف بڑھ گیا تھا۔ جس کے بعد ریسکیو ٹیموں نے چار لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

    طوفان کے باعث بنگلہ دیش میں سیکڑوں درخت، بجلی کے پولز اور مکانات تباہ جبکہ چودہ دیہات زیر آب آ گئے۔ بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق ساحلی علاقے ‘بارگونا’ میں آسمانی بجلی گرنے سے پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

    شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگیا، متعلقہ حکام کے مطابق سائیکلون فانی کے باعث کروڑوں افراد متاثر ہو سکتے ہیں، تیز ہواؤں اور بارش کے باعث مواصلاتی نظام اور شاہراہوں کو بھی شدید نقصان ہہنچا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    خیال رہے کہ خطرناک سمندری طوفان فانی گزشتہ روز بھارت کے مشرقی علاقوں سے ٹکرایا تھا، جس کے باعث لاکھوں افراد کے متاثر ہوئے ،اس کے علاوہ مشرقی ریاست اڑیسا سے تقریباً دس لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی حکام نے خطرے کے پیش نظر اڑیسا، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں اسکول، کالج و یونیورسٹیز بند کردی تھیں جبکہ ٹرینیں بھی منسوخ کردی گئیں۔

  • بھارت میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    بھارت میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    نئی دہلی : بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والا سمندری طوفان فانی کا رخ بنگلا دیش کی جانب ہوگیا، سمندری طوفان فانی کے نتیجے میں بھارت میں 19 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سمندری طوفان فانی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بھارتی ریاست اڑیسہ میں طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی جبکہ املاک کو شدید نقصان پہنچاہے، سڑکوں پر گرے درخت اٹھانے کا کام جاری ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت میں طوفان فانی مغربی بنگال میں ہفتہ کی صبح داخل ہوگیا ، ہواوں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ رکارڈ کی گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طوفان فانی کے زیر اثر کولکتہ، دیگر علاقوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ متعدد پروازیں معطل ہوگئیں۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ طوفان فانی کمزور پڑ چکا ہے اور اب اس کا رخ بنگلہ دیش کی جانب ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں خطرناک سمندری طوفان فانی گزشتہ روز بھارت کے مشرقی علاقوں سے ٹکرایا تھا، جس کے باعث لاکھوں افراد کے متاثر ہوئے ہیں، مشرقی ریاست اڑیسا سے تقریباً دس لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی حکام نے خطرے کے پیش نظر اڑیسا، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں اسکول، کالج و یونیورسٹیز بند کردی گئی ہیں جبکہ ٹرینیں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔

    سمندری طوفان فانی بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ بھارتی حکام نے اڑیسا کا بھونیشور ایئرپورٹ اور مغربی بنگال میں کولکتہ ایئر پورٹ بند کردیا گیا ہے۔

    ریاستی حکام نے بندرگاہیں‌ بھی بند کر دی گئیں، ماہی گیروں کو سمندر سے نکال لیا گیا جبکہ نشیبی علاقوں کو خالی کر لیا گیا ہے۔

  • سمندری طوفان فانی بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    سمندری طوفان فانی بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    نئی دہلی : سمندری طوفان فانی بھارت کے مشرقی علاقوں سے ٹکراگیا، طوفانی ہواؤں کے ساتھ تیز بارشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سمندری خطرانک طوفان فانی بھارت کے مشرقی علاقوں سے ٹکرا گیا، لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، مشرقی ریاست اڑیسا سے تقریباً دس لاکھ افراد کو نکال لیا گیا ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات نے گزشتہ روز پیش گوئی کی تھی کہ 3 اپریل بروز جمعے کو فانی نامی انتہائی خطرناک سمندری طوفان ریاست اڑیسا سے ٹکرائے گا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ طوفان کے ساتھ 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں بھی چل ریی ہیں جن میں اضافہ متوقع ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ  ریاستی ریلیف ڈیپارٹمنٹ کےمطابق اڑیسا کے 13اضلاع سے دس لاکھ افراد کا انخلا مکمل ہوگیا ہے۔

    بھارتی حکام نے خطرے کے پیش نظر اڑیسا، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں اسکول، کالج و یونیورسٹیز بند کردی گئی ہیں جبکہ ٹرینیں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ بھارتی حکام نے اڑیسا کا بھونیشور ایئرپورٹ اور مغربی بنگال میں کولکتہ ایئر پورٹ بند کردیا گیا ہے۔

    ریاستی حکام نے بندرگاہیں‌ بھی بند کر دی گئیں، ماہی گیروں کو سمندر سے نکال لیا گیا جبکہ نشیبی علاقوں کو خالی کر لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: دبئی آئندہ دو روز گرد کے طوفان کی لپیٹ میں رہے گا

    بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے اڑیسا کے ساتھ ساتھ تامل ناڈو اور اتر پردیش میں بھی خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت کے مشرقی ساحلی علاقے سے لاکھوں افراد کو  سمندری طوفان سے قبل محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    فانی کا سبب بحر ہند میں ہوا کا کم دباؤ  ہے، جس کے باعث سمندری طوفان کے ساتھ تیز بارشوں کا اندیشہ ہے۔