Tag: Czech Model

  • جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ، عدالت نے کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ہیروئن اسمگلنگ کیس میں جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹیریزا کی بریت کیخلاف کسٹمز کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا ہیروئن سیمپل قانون کے مطابق لیب بھیجے گئے تھے؟ وکیل کسٹمز نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے سیمپلز کی ترسیل درست قرار دی تھی، ٹیریزا نے 23اپریل کو چیک ری پبلک واپس جانا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کیس بنتا ہوگا تو ہی نام سٹاپ لسٹ میں شامل کریں گے ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا ملزمہ کی بریت درست ہے۔

    عدالت نے ہیروئن اسمگلنگ کیس میں ماڈل ٹیریزا کی بریت کیخلاف کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کردی۔

    دو روز قبل سپریم کورٹ نے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزاکو بیرون ملک جانے سے روکتے ہوئے نوٹس جاری کردیا تھا۔

    وکیل کسٹم وقاراے شیخ نے بتایا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزمہ ٹریزاکومنشیات کیس میں 8سال کی سزاسنائی لیکن ایپلیٹ عدالت نے ملزمہ کو بری کر دیا۔

    خیال رہے چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزا کو لاہور ائیرپورٹ سے دسمبر 2017 کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ٹریزا کے خلاف کسٹم حکام نے مقدمہ درج کیا

    بعد ازاں لاہور سیشن کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو اپریل 2019 میں قید کی سزا سنائی اور ٹرائل کورٹ نے شریک ملزم حفیظ کو عدم شوائد کی بنیاد پر بری کیا گیا تھا جبکہ ماڈل ٹریزا کوٹ لکھپت جیل میں قید تھی۔

  • لاہور: ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

    لاہور: ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

    لاہور: عدالت نے ہیروئن سمگلنگ کیس میں چیک ریپلک کی  ماڈل ٹیریزا ہلسکواکو قید اور  جرمانے کی سزا سنا دی، مجرمہ کو گزشتہ برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹیریزا کو مقامی  عدالت نے بے گناہی ثابت نہ ہونے پر  آٹھ برس آٹھ ماہ قیداورایک لاکھ تیرہ ہزار جرمانے کی سزا دی ہے۔

    لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج شہزاد رضا نے کیس کا فیصلہ سنایا،فیصلہ کے موقع پر چیک ریپبلک  سفارت خانے کی ڈپٹی سیکرٹری بھی موجود تھیں۔ عدالت نے  اس مقدمے میں شریک ملزم شعیب حفیظ کوناکافی ثبوتوں کی بناء پربری کر دیا۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے ٹیریزا کی ہیروئن سمگل کرنے کا جرم ثابت کیا مگر  ماڈل ٹریزا اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکیں۔

    عدالتی فیصلے کے بعد ماڈل ٹیریزا آبدیدہ ہو گئیں،ماڈل ٹریزا نے کہا کہ میرے لئے مشکل وقت ہے، فیصلے کوہائی کورٹ میں چیلنج کروں گی،  ان  کا کہنا تھا کی ایک ایسے جرم کے الزام میں پندرہ مہینے جیل کاٹی جو کیا ہی نہیں تھا۔

     عدات نے ماڈل ٹیریزاکے خلاف فیصلہ 12 مارچ کو محفوظ کیا تھا،ماڈل ٹریزا کو گذشتہ برس 10 جنوری کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن لاہور ائیر پورٹ سمگل کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا تھا،مجرمہ کے خلاف نو گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے تھے۔

    یاد رہے کہ اسی ماڈل کی رہائی کے لیے پاکستانی ٹی وی چینل اور ویب سائٹ کو دھمکی آمیز ای میل بھیجنے پر چیک میں قیام پذیر21 سالہ  بلغارین نوجوان نکولائی سموئنوف ایوانوف کو چیک کی عدالت نے40 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

    نوجوان نے اپنے ای میل  پیغام میں مطالبہ کیا تھا کہ  پاکستان میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار چیک ماڈل ٹیریزا ہلسکووا کو رہا کیا جائے، اگر پاکستان نے 48 گھنٹوں میں ٹیریزا کو رہا نہ کیا تو ملک میں دہشت گرد حملے کئے جائیں گے۔

     بلغارین نوجوان ایوانوف سنہ 2016 سے چیک جمہوریہ میں قیام پذیر ہے اوراس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے ای میل پیغام بھیجا تھا۔ ملزم نے  اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا  کہ مجھے دھمکی آمیز پیغام کے نتائج کا ادراک نہیں تھا، مجھے نہیں لگتا تھا کہ کوئی بھی میرے پیغام کو سنجیدگی سے لے گا۔

    چیک ری پبلک کی عدالت کا کہنا تھا کہ ایوانوف کو اس کی سزا مکمل ہونے کے بعد ملک سے بے دخل کردیا جائے گا اور اسے 8 سال تک واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔