Tag: dadu

  • ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

    ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

    دادو میں نو لکھو روڈ پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا، جاں بحق اہلکار ڈیوٹی ختم کرکے واپس جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دادو میں نو لکھو روڈ پر خدا آباد تھانے سے ڈیوٹی ختم کرکے واپس جانے والے پولیس اہلکار کو 6 مسلح ڈاکوؤں نے روک کر لوٹنےکی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مزاحمت پر ڈاکوؤں نے اہلکار ذوالفقار پہنور پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے  میں اہلکار شہید ہوگیا، ڈاکو جاں بحق اہلکار کا موبائل فون اور سرکاری اسلحہ ساتھ لے گئے۔

    دوسری جانب سیہون لعل باغ کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا، ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر گولیاں چلادیں۔

    ایس ایچ او سیہون کا کہنا ہے کہ مقتول منظور سولنگی کی 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد پکڑلیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-saeedabad-police-muqbala/

     اس سے قبل چاغی کے علاقے دالبندین ایئر پورٹ روڈ پر واقع گھر میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید، ایک ڈاکو ہلاک جبکہ ایک زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    پولیس کو خفیہ اطلاع ملی جس پر ڈی ایس پی عابد شیرزئی کی سربراہی میں 20 اہلکاروں پر مشتمل ٹیم نے ملزمان کیخلاف ایئرپورٹ روڈ پر واقع ایک مکان پہ چھاپہ مارا۔

  • ٹریکٹر ٹرالی کی رکشے کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق

    ٹریکٹر ٹرالی کی رکشے کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق

    دادو: نواحی علاقے میں ٹریکٹر ٹرالی اور رکشے میں تصادم کے نیتجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دادو کے نواحی علاقے میں ٹریکٹر ٹرالی اور رکشے میں ٹکر کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں 10 افراد زخمی ہوئے جس میں 2 بچیوں کی حالت تشویش ناک ہے، متاثرہ افراد شادی کی تقریب میں جارہے تھے۔

    دوسری جانب رحیم یار خان میں موٹر وے پر گڈو انٹرچینج کے قریب مسافر بس اور ٹرالر میں تصادم کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ 10 شدید زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق مسافر بس کراچی سے راولپنڈی جا رہی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/hangu-bikes-collision-leaves-3-dead/

  • ویڈیو رپورٹ: پھل خریدتے ہیں تو گھر کی سبزی نہیں خرید پاتے

    ویڈیو رپورٹ: پھل خریدتے ہیں تو گھر کی سبزی نہیں خرید پاتے

    دادو: سندھ کے دیگر شہروں کی طرح دادو میں بھی موسم سرما کے پھل پہنچ گئے ہیں، تاہم مہنگائی کے باعث شہری پھل کھانے سے قاصر ہیں۔

    ویڈیو رپورٹ کے مطابق دادو میں موسم سرما کے پھل پہنچ گئے ہیں، کینو، سیب، انار اور امرود سمیت مختلف پھلوں کے ٹھیلے سج گئے ہیں، مگر دن بہ دن بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث شہری پھل کھانے سے قاصر ہیں۔

    مارکیٹ میں پھل تو پہنچ گئے ہیں مگر خرید و فروخت میں بالکل ہی سست روی نظر آ رہی ہے، شہری کہتے ہیں کہ مہنگائی کے باعث پھل خریدنے میں پریشانی ہو رہی ہے، اگر پھل خریدتے ہیں تو گھر کی سبزی نہیں خرید پاتے۔

    سردیاں آتے ہی سردیوں کے ذائقے دار پھل بھی مارکیٹ اور پھر گلیوں تک آ جاتے ہیں، طبی ماہرین ہمیشہ مشورہ دیتے ہیں کہ سردیوں کے پھلوں کا استعمال ضرور کیا جائے کیوں کہ یہ کئی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔

    ویڈیو رپورٹ: شادیوں کے سیزن میں رنگ برنگی چارپائیوں کی مانگ میں اضافہ

    لیکن مہنگائی کا کیا کیا جائے کہ اس نے خریدارو‍ں کو پریشان کر رکھا ہے، جس سے پھلوں کے کاروبار سے وابستہ افراد بھی متاثر ہوتے ہیں، اور انھیں مندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی زیادہ ہو گئی ہے اس لیے سردیوں کے پھل خریدنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

  • دادو جم خانہ کلب کے سوئمنگ پول میں 9 سال کا بچہ ڈوب کر جاں بحق

    دادو جم خانہ کلب کے سوئمنگ پول میں 9 سال کا بچہ ڈوب کر جاں بحق

    دادو: سندھ کے شہر دادو میں جم خانہ کلب کے سوئمنگ پول میں 9 سال کا بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دادو کے جم خانہ کلب کے سوئمنگ پول میں ایک بچے کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جس پر بچے کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے کلب میں توڑ پھوڑ کی۔

    نو سال کے مطہر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملتے ہی اس کے ورثا جم خانہ کلب پہنچ گئے اور کلب انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، اس دوران مشتعل ورثا نے کلب میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

    پولیس کی جانب سے بچے کے ورثا کو جم خانہ کلب کے انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی پر ورثا بچے کی لاش لے کر روانہ ہوئے۔

    سفاک باپ نے 15 دن کی بچی کو زندہ دفن کر دیا

    ادھر شکارپور کی تحصیل گڑھی یاسین کے نواحی گاؤں میں بھی 2 بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے ہیں، مقامی پولیس کے مطابق بچوں کی شناخت 8 سالہ ابوبکر اور 6 سالہ عمر رحمان کے ناموں سے ہوئی۔

  • محکمہ تعلیم سندھ میں سیکڑوں گھوسٹ اور مفرور ملازمین کا انکشاف

    محکمہ تعلیم سندھ میں سیکڑوں گھوسٹ اور مفرور ملازمین کا انکشاف

    کراچی : سندھ کے محکمہ تعلیم میں سیکڑوں کی تعداد میں گھوسٹ اور مفرور ملازمین کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دادو کے چیف مانیٹرنگ افسر کی نشاندہی پر ڈی ای او نے فہرست جاری کردی ہے، جس میں محکمہ تعلیم دادو میں600سے زائد گھوسٹ اور مفرور ملازمین کا انکشاف سامنے آیا۔

    مذکورہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ڈپٹی ڈی ای او نے تعلقہ ایجوکیشن افسران سے فوری جواب طلب کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق گھوسٹ اور مفرور ملازمین میں پرائمری، سیکنڈری، مڈل اسکول کا ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ عملہ شامل ہے۔

    ڈی ای او کے مطابق اگست 2023 سے فروری 2024 تک ملازمین گھوسٹ اور مفرور ہیں، ڈپٹی ڈی ای او کا کہنا ہے کہ افسران سے غیرحاضر ملازمین سے متعلق جواب مانگا گیا ہے۔

  • دادو میں سیلاب کا خطرہ

    دادو میں سیلاب کا خطرہ

    دادو: صوبہ سندھ کے شہر دادو کو سیلابی ریلے سے سخت خطرہ لاحق ہے، شہر میں ریڈ الرٹ جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این وی ڈرین میں سیلابی پانی کا جوہی شہر پر دباؤ ہے، سیلابی ریلے کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، بڑی تعداد میں شہری رنگ بند کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔

    شہری کشتیوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں کا بھاری کرایہ ادا کر کے نقل مکانی میں بھی مصروف ہیں۔

    خیال رہے کہ این ڈی ایم اے کے مطابق 14 جون سے اب تک بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں 11 سو 36 افراد جاں بحق اور 16 سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

    اب تک 10 لاکھ 51 ہزار مکانات، 162 پل، اور 34 ہزار 71 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں، جبکہ 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد مویشی مر چکے ہیں۔

  • دادو اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    دادو اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر دادو اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر دادو اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی، اس کی زیر زمین گہرائی 88 کلو میٹر تھی جبکہ مرکز شمال مغرب سندھ بلوچستان بارڈر تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں صوبائی دارالحکومت کراچی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ڈی ایچ اے کراچی سے 15 کلو میٹر شمال میں تھا۔

  • دادو میں میڈیکل کالج کی طالبہ نے خودکشی کرلی

    دادو میں میڈیکل کالج کی طالبہ نے خودکشی کرلی

    دادو : پیپلز میڈیکل کالج شہید بے نظیر آباد کی فائنل ایئر کی طالبہ نے خود کشی کرلی ، 2 دن پہلے ڈاکٹرعصمت کے والد نے 4افراد پر بیٹی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں دادو میں پیپلز میڈیکل کالج شہیدبے نظیر آباد کی طالبہ کی اپنے گھر میں مبینہ طور پر خود کشی کرلی، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عصمت کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے سیتا رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کردی گئی ہے۔

    ڈاکٹر عصمت پیپلز میڈیکل کالج شہید بے نظیر آباد میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی اور چھٹیوں پر اپنے آبائی شہر دادو کے علاقے سیتا آئی ہوئی تھی۔

    پولیس نے بتایا 2 دن پہلےڈاکٹرعصمت کےوالدنے4افرادپربیٹی کوہراساں کرنےکامقدمہ درج کروایا تھا، جس میں والد کا کہنا تھا کہ شمن نامی شخص میری بیٹی کاجھوٹانکاح نامہ بنواکربلیک میل کررہا تھا اور میری بیٹی سے اکاؤنٹ کے ذریعے پیسےمنگوا رہاتھا۔

    ،والد نے بیان میں کہا ڈاکٹرعصمت کو کورٹ میں پیش کیا ، جہاں نکاح نامے کو جھوٹا قرار دیا گیا، شمن نامی شخص میری بیٹی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا تھا، اس پریشانی کی وجہ سے میری بیٹی ڈاکٹر عصمت نے خودکشی کی ہے۔

  • سندھ کی سوغات "اگم حلوہ” فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    سندھ کی سوغات "اگم حلوہ” فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    جوڑوں، پٹھوں کے درد اور مختلف امراض کا علاج ‘اگم حلوے’ میں موجود ہے، مزیدار اگم حلوہ صحت کیلئے بہت فائدہ مند ہے، حلوے میں پستہ، بادام اور دیسی گھی کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    سندھ کے شہر دادو کی سوغات "اگم حلوہ” جو اپنی مثال آپ ہے، 134سالہ قدیمی سوغات میں بادام پستے کاجو اور دیسی گھی اور خصوصی طور پر اگم سمیت وہ تمام اجزاء شامل کیے جاتے ہیں جو سردی کے موسم میں انسانی صحت کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں۔

    دادو کے اس اگم حلوے کو ملک بھر کے دیگر شہروں سے آنے والے لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں اور اپنے عزیزوں کیلئے بطور تحفہ ساتھ بھی لے کر جاتے ہیں۔

    آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ اگم چیز کیا ہے تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اگم پہاڑوں سے ملنے والی ایک خاص گوند کا نام ہے جسے درختوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔

    اس حلوے کو تیار کرنے میں اس کے ماہر کاریگر اپنا تجربہ اور خاص ترکیب استعمال کرتے ہیں۔ طبی لحاظ سے اس حلوے کی افادیت اور غذائیت ایسی ہے کہ جوڑوں، پٹھوں کے درد اور مختلف امراض کے علاج میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔

  • میٹھے پانی کی منچھر جھیل زہریلی ہوگئی

    میٹھے پانی کی منچھر جھیل زہریلی ہوگئی

    کراچی : سندھ حکومت کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث پاکستان کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی "منچھر جھیل” تباہ حالی کا شکار ہوگئی، جھیل کا آلودہ اور زہریلا پانی لوگوں کو بیماریوں اور افلاس میں مبتلا کررہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جھیل کو آلودہ اور زہریلے پانی سے بچانے کے لیے کئی سال قبل آر بی او ڈی نامی منصوبہ شروع کیا گیا تھا جو کام شروع ہونے سے پہلے ہی سرد خانے کی نذر ہوگیا۔

    سندھ کے ضلع دادو میں واقع منچھر جھیل پاکستان میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل تھی۔ یہاں "تھی” اس لیے لکھا گیا ہے کہ یہ جھیل اب کھارے اور زہریلے پانی کا ذخیرہ بن گئی ہے۔ اس میں نہ تو اب مچھلیوں کی افزائش ہوتی ہے اور نہ ہی یہ آس پاس کی زمینوں کو سیراب کرنے کے قابل رہی ہے۔

    سندھ میں ہونے والی حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے منچھر جھیل کے اطراف آباد ماہی گیر بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور زیر آب دیہات سے نکل کر بچاؤ بند پر پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں۔

    اس تمام تر صورتحال کے باوجود ماہی گیر خوش ہیں کہ جھیل میں تازہ پانی آنے سے اب مچھلیوں کی پیداوار بڑھ جائے گی اور کچھ دن انہیں پینے کے قابل پانی مل جائے گا۔

    ماہرینِ کے مطابق ماہی گیروں کی یہ خوشی عارضی ہے کیوں کہ برسوں بعد آنے والا یہ سیلابی پانی بس کچھ ہی دن منچھر جھیل میں زندگی کو بحال رکھ سکے گا اس کے بعد یہ جھیل پھر زہریلی اور مردہ ہوجائے گی۔

    سیلابی پانی کے علاوہ منچھر جھیل میں تازہ پانی پہنچانے کا کوئی انتظام نہیں لیکن آر بی او ڈی سیم نالے کے ذریعہ زہریلا پانی سال کے بارہ مہینے منچھر جھیل میں ڈالا جارہا ہے۔

    جھیل کے زہریلے پانی نے ماہی گیروں کی زندگی میں زہر گھول دیا ہے، ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ پہلے مچھلی کی قیمت اچھی مل جاتی تھی لیکن جب سے جھیل کا پانی زہریلا ہوا ہے، مچھلی ناقص اور کم قیمت ہوگئی ہے۔ زہریلے پانی کے باعث بڑے ہوں یا بچے سب جِلد، گردوں اور جگر کی بیماریوں سمیت کسی نہ کسی مہلک مرض میں مبتلا ہورہے ہیں۔

    اس کے علاوہ سیاسی طاقت کے حامل ٹھیکیداروں کا ظلم روکنے والا بھی کوئی نہیں، بلکہ حد تو یہ ہے کہ سیلابی پانی کے ساتھ آنے والی مچھلی کو جھیل تک پہنچنے سے پہلے ہی جال لگا کر شکار کرلیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ منچھر جھیل صوبے کا وسیع تر آبی ذخیرہ ہے جسے کیر تھر اور دیگر بارانی و کوہستانی وسائل سیراب کرتے ہیں، اسے ملک کے ایک خوبصورت اور دلفریب تفریح گاہ کا مقام اور حیثیت ملنی چاہیے۔

    دریائے سندھ کے ناتے منچھر جھیل اس کا جھومر تھا، اس جھیل میں سندھ کے ماہی گیر (میربحر) اپنی لانچوں اور کشتیوں میں صبح و شام کرتے ہوئے پوری زیست بسر کر لیتے ہیں، یہ خوبصورت جھیل سائبیریا کے ہجرتی پرندوں کی پناہ گاہ ہے۔

    لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار اس لب مرگ جھیل کی بقا کے لیے ہر ممکن اقدام کریں۔