Tag: daesh

  • داعش کا مرکزی رہنما ابو حسین القریشی شام میں ہلاک، ترک صدر نے تصدیق کر دی

    داعش کا مرکزی رہنما ابو حسین القریشی شام میں ہلاک، ترک صدر نے تصدیق کر دی

    انقرہ: داعش کا مرکزی رہنما ابو حسین القریشی شام میں مارا گیا، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ ترک افواج نے ایک آپریشن کے دوران داعش رہنما کو ہلاک کر دیا۔

    انھوں نے کہا ’’ہماری انٹیلیجنس ایجنیساں طویل عرسے سے داعش رہنما کی تلاش میں تھیں، اب سے ہم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑائی بلا امتیاز جاری رکھیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ترکی کی جنگ یورپ کی سلامتی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، یورپ یا تو اس سے آگاہ نہیں ہے یا اس سے آگاہ ہونا ہی نہیں چاہتا ہے۔

    واضح رہے القریشی کو ابو الحسن الہاشمی القریشی کی موت کے بعد داعش کا سربراہ نامزد کیا گیا تھا، ابوالحسن الہاشمی القریشی گزشتہ سال اکتوبر میں شامی حر فوج کے ہاتھوں صوبہ دار میں ہلاک ہو گیا تھا۔

  • امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    ابو ظہبی : متحدہ عرب عمارات کی عدالت نے سوشل میڈیا پر شدت پسندی کی ترغیب دینے والے دو افراد کو سائبر کرائم کے قوانین کے تحت قید اور جرمانے کی سزا سنادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے 45 سال اور 22 سال عمر کے دو افراد کو بالترتیب 10 قید اور پانچ سال قید بمع 10 لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    ابو ظہبی کی عدالت کے مطابق 45 سالہ اماراتی شہری کو جعلی اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پر غلط خبریں اور ویڈیوز کی نشر و اشاعت کے جرم میں دس سال کے جیل بھیجا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص نے فیس بک اور ٹویٹر سے جعلی اکاؤنٹس بنا کر جعلی خبریں اور ویڈیوز کی تشہیر کی۔ اس کے اس عمل سے امارت کے قومی مفادات اور سیکیورٹی کی صورتحال کو نقصان پہنچا، جبکہ معاشرے پر مجموعی طورپرمنفی اثرات مرتب ہوئے۔

    یو اے ای میں 5 ہزارسوشل میڈیا اکاؤنٹ بند

    مذکورہ بالا شہر ی کا جرم وفاقی قانون نمبر سال 2012 کے زمرے میں آتا ہےجو کہ سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ عدالت نے اس کا اسمارٹ فون او ر لیپ ٹاپ سمیت دیگر تمام الیکٹرانک آلات بھی ضبط کرلیے ہیں۔

    دوسری جانب سپریم وفاقی عدالت کے اسٹیٹ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کامرو س نامی جزیرے سے تعلق رکھنے والے شہری کو پانچ سال قید اور دس لاکھ درہم جرمانے کی سزادی ہے۔ عدالت کے مطابق مذکورہ شخص داعش سے رابطوں کا قصور وار پایا گیا ہے۔ اس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر داعش سے تعلق کا اعتراف بھی کیا تھا۔

    مذکورہ بالا شخص کو جعلی خبریں پھیلانے اور دہشت گرد تنظیموں بشمول القاعدہ اور داعش کی سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے ، ان کا لٹریچر شیئر کرنے کے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے ۔ ملزم کے تمام الیکٹرانک آلات ضبط کرلیے گئے ہیں اور اس دہشت گردی کے فروغ کے لیے سرگرمِ عمل اس کی ویب سائٹ بھی بند کردی گئی ہے۔

  • افغانستان سے ایک ماہ میں داعش کا خاتمہ کردیں گے، افغان طالبان

    افغانستان سے ایک ماہ میں داعش کا خاتمہ کردیں گے، افغان طالبان

    دوحا : برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ افغان طالبان نے افغانستان سےداعش کاایک ماہ میں ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھی افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں، داعش کاخاتمہ کررہے تھے افغان حکومت اورامریکانے پھر زندہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے قطردفترکے ترجمان سہیل شاہین نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں افغانستان سے داعش کا ایک ماہ میں ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا امریکا کے افغانستان سے جانے کے بعد داعش بڑا مسئلہ نہیں۔

    [bs-quote quote=”داعش کاخاتمہ کررہے تھے لیکن افغان حکومت اورامریکانے ان کوایک بارپھرزندہ کردیا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ترجمان افغان طالبان”][/bs-quote]

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ہم بھی افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں، افغانستان میں داعش کبھی بھی کوئی بڑی قوت نہیں رہی ہے، داعش کاخاتمہ کررہے تھے لیکن افغان  حکومت اور امریکا انہیں دوسری جگہوں پرلے آئے اور ان کوایک بار پھر زندہ کردیا۔

    امریکا سے مذاکرات کے حوالے سے افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ امریکا سے مذاکرات میں افغانستان سے انخلا اور افغان سرزمین کوکسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے پراصولی اتفاق ہوا ہے، امریکا سے مذاکرات کامیاب ہوئے تو دوسرے مرحلے  میں افغان حکومت سے بات چیت کرسکتے ہیں۔

    افغان حکومت سے بات چیت سے متعلق سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ابھی امریکہ سے مذاکرات جاری ہے ، جب یہ کامیاب ہوں گے تو دوسرے مرحلے میں افغان حکومت سے بات چیت ہوسکتی ہے، فی الحال حالیہ مذاکرات میں ہم نے افغان حکومتی اداروں کو بحثیت ایک فریق تسلیم نہیں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    ترجمان نے مزید کہا کہ طالبان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں ایک ایسی مضبوط حکومت قائم ہو جس سے خطے میں مکمل امن اور خوشحالی آئے اور عوام سکون کی زندگی گزارسکیں۔

    یادرہے 26 جنوری کو دوحہ میں ہونے والے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں17سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر معاہدہ ہوا جبکہ فریقین میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے حوالے سے آئندہ چند روز ميں شيڈول طے کرليا جائے گا اور جنگ بندی کے بعد طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات کریں گے۔

  • انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    انتہاپسند گروہ داعش افغانستان میں دوبارہ منظم ہورہا ہے: برطانیہ کا انتباہ

    لندن: برطانوی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش عراق اور شام میں شکست کے بعد اب اپنی جڑیں افغانستان میں مضبوط رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر دفاع ’گیون ویلیمسن‘ نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ داعش کی سرگرمیاں افغانستان میں بڑھ رہی ہیں اور وہ پھر سے افغانستان میں حملے کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ داعش ناصرف افغانستان بلکہ برطانیہ سمیت دیگر یورپی ملکوں کے لیے خطرہ ہے، دولت اسلامیہ کی جانب سے حملوں کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ماضی میں ہونے والے داعش کے بڑے حملوں سے محفوظ رہیں۔

    برطانیہ میں داعش کی کم عمر ترین خاتون دہشت گرد کو سزا

    گیون ویلیمسن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گروہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ان کے متعدد حملوں سے متعلق شواہد بھی موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں برطانوی عدالت میں دہشت گردی کیس کی سماعت کرتے ہوئے دہشت گردی کی منصوبہ کرنے کے جرم میں کم عمر ترین برطانوی شہری کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنایا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہری 18 سالہ صفا بولار پر الزام تھا کہ اس نے دو برس قبل اپنی بہن اور والدہ کے ہمراہ لندن میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا خواتین سیل قائم کیا تھا، جس میں داعش کے نظریات سے متاثرہ خواتین کام کرتی تھی۔

  • آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    کینبرا: آسٹریلیا میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلقات کے شبہے میں دہری شہریت کے حامل پانچ افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہریت منسوخ کیے جانے افراد پر داعش سے تعلقات کا الزام ہے جس کے باعث آسٹریلوی حکام نے منسوخی سے متعلق فیصلہ کیا، پانچوں افراد کے پاس دہرے شہریت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئ، تاہم حکام کی جانب سے آسٹریلوی شہریت منسوخ کی گئی ہے۔

    آسٹریلوی شہریت جن کی منسوخ کی گئی ہے ان میں تین مرد اور دو خواتین شامل ہیں، ان افراد نے داعش کا ساتھ دینے کے لیے شام اور عراق کا سفر بھی کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 2015 میں آسٹریلیا میں قانون میں تبدیلی کے بعد اب تک کل چھ افراد کی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے، اور اس پر آگے بھی عمل درآمد کیا جائے گا۔


    شام: داعش میں شامل 2آسٹریلوی شہریوں نے 4 خواتین کواغواء کرلیا


    تبدیل کیے گئے قانون کے تحت ایسے آسٹریلوی شہریوں کی شہریت ختم کی جا سکے گی جو کسی دہشت گرد تنظیم کی معاونت کر رہے ہوں یا اس کے لیے دہشت گردی کی کارروائیوں میں شریک رہے ہوں۔

    آسٹریلوی حکام کے مطابق اگر کوئی شخص کسی دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے کے جرم میں سزا پائےگا تو اس کی آسٹریلوی شہریت خود بخود ختم تصور کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا میں بیرون ملک جا کر لڑنے کی منصوبہ بندی کے شک میں پاسپورٹ ضبط کرنے کا قانون پہلے ہی موجود ہے، اسی قانون کے تحت 100 سے زائد پاسپورٹ قومی سلامتی کی بنیاد پر منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

  • عراق: داعش سے تعلقات، جرمن اور فرنسیسی شہری کو عمر قید کی سزا

    عراق: داعش سے تعلقات، جرمن اور فرنسیسی شہری کو عمر قید کی سزا

    دمشق: عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے جرمن اور فرانسیسی شہری کو عراق میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی اور جرمن شہری دونوں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے رکن تھے، جنہیں عراق میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت نے بائیس سالہ جرمن اور ایک پچپن سالہ فرانسیسی شہری کو عمر قید سزا سنائی ہے، ماضی میں دونوں داعش کے سرگرم رکن تھے۔

    قبل ازیں شام میں بری طرح شکست کھانے کے بعد دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں نے دیگر ملکوں کو رخ کیا ہے، عراق پہنچنے والے داعش کے رکن کی تعداد زیادہ ہے۔


    جرمنی: داعش سے تعلق کے شبے میں خاتون گرفتار


    سزا پانے والے مغربی شہریوں میں سے جرمن شہری عراق میں غیر قانونی داخلے پر گزشتہ ایک برس سے جیل میں ہی قید تھا، شام میں اس دہشت گرد تنظیم کی پسپائی کے بعد داعش کے متعدد ارکان عراق پہنچے، ان میں مغربی ممالک کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ جرمنی کے شہر کارلسرؤے میں پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی ایک خاتون رکن کو گرفتار کیا تھا جو شام میں حکومت کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہی تھی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ گرفتار خاتون کا شوہر شدت پسندانہ کارروائیوں کے دوران ہلاک ہوگیا تھا، پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ خاتون نے شوہر کی ہلاکت کے بعد ایک اور شادی کی تھی اور داعش کی جانب سے کیے جانے والے خودکش حملوں میں بھی ملوث تھی۔

  • سعودی عرب: سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملہ، ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    سعودی عرب: سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملہ، ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    ریاض: سعودی عرب کے ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے صوبے قاسم میں قائم ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر عالمی شدت پسند گروہ داعش نے حملہ کیا تھا کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ حملے کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے جبکہ اس حملے میں داعش کو بھی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    صوبہ قاسم کے علاقے بریدہ میں ہونے حملے میں سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار سمیت ایک غیر ملکی باشندہ بھی مارا گیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں داعش کے تین شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔


    ترکی: داعش سے تعلقات کا الزام، 18 مشتبہ افراد گرفتار


    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ کی جانب سے باقاعدہ حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے تاہم انہوں نے ایسے کوئی شواہد پیش نہیں کیے جس سے اندازہ ہوسکے کہ واقعی یہ حملہ انہوں نے کیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں چین، پاکستان، روس اور ایران کے انٹیلی جنس سربراہان کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں‌ افغانستان سے داعش کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا تھا۔


    داعش سے نمٹنے کے لیے چین، پاکستان، روس، ایران کا مشترکہ اجلاس


    علاوہ ازیں گذشتہ ماہ ترکی کی انسداد دہشت گردی کی پولیس نے دہشت گرد گروپ داعش کے ساتھ تعلق رکھنے کے شبے میں 18 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    ریاض: امام کعبہ ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں جیسے داعش یا القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امام کعبہ کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک باہمی ہم آہنگی کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرقہ بندیاں ایک برائی ہیں اور انہیں آپس کے نظریاتی اختلافات کم کر کے اور ایک کلمہ حق کی پیروی کرتے ہوئے باآسانی ختم کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: توہین مذہب کا الزام عائد کرنے والوں کو تعلیم کی ضرورت، امام کعبہ

    امام کعبہ نے واضح کیا کہ جہاد کی ذمہ داری صرف اس صورت میں جائز ہے جب کوئی اسلامی ریاست خود اس کی اجازت دے۔ کسی گروہ یا شخص کی طرف سے انفرادی طور پر جہاد کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کردینے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے واضح طور پر داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں سے اسلام کی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ اسلام امن کا مذہب اور امن اور بھائی چارے کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • داعش نے 40 افراد کو قتل کرکے لاشیں کھمبوں سے لٹکا دیں، اقوام متحدہ

    داعش نے 40 افراد کو قتل کرکے لاشیں کھمبوں سے لٹکا دیں، اقوام متحدہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ داعش نے چالیس عام شہریوں کو غداری کے الزام میں قتل کرکے ان کی لاشوں کو کھمبوں سے لٹکا دیا جبکہ موبائل فون کے استعمال پر لگائی جانے والی پابندی کو نظر انداز کرنے پر ایک اور شخص کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عراق کے شمالی شہر موصل میں خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے 40 عام شہریوں کو غداری کے الزام میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کے دفتر کا کہنا ہے کہ بعد میں ہلاک کیے جانے والے افراد کی لاشوں کو کئی علاقوں میں بجلی کے کھمبوں پر لٹکا دیا گیا۔اطلاعات کے مطابق مرکزی موصل میں دولت اسلامیہ کی جانب سے موبائل فون کے استعمال پر لگائی جانے والی پابندی کو نظر انداز کرنے پر ایک اور شخص کو بھی گولی مار دی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ان افراد کو خود ساختہ ’عدالتوں‘ کے حکم پر مارا گیا ہے۔ جن 40 افراد کو ہلاک کیا گیا ہے ان پر آئی ایس ایف یعنی عراقی سکیورٹی فورسز کا ’ساتھ دینے اور غداری‘ کا الزام تھا اور انھیں نارنجی کپڑے پہنائے گئے تھے جس پر یہ الفاظ درج تھے : ’غدار اور آئی ایس ایف کے ایجنٹ‘۔

    اقوام متحدہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ بدھ کی شام شمالی موصل میں غبت فوجی اڈے پر بھی 20 افراد کو ہلاک کیا گیا تھا جن پر ممکنہ طور پر معلومات مہیا کرنے کا الزام تھا۔

    اقوام متحدہ نے اس کے علاوہ دولت اسلامیہ میں نوجوانوں کی بھرتی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو دولت اسلامیہ کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو میں بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے کہ جاسوسی کرنے والے چار افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر رہے ہیں۔

  • بغداد: عراقی فضائیہ کی کارروائی، 13 داعش دہشت گرد مارے گئے

    بغداد: عراقی فضائیہ کی کارروائی، 13 داعش دہشت گرد مارے گئے

    بغداد : عراقی فضائیہ کی صوبہ صلاح الدین میں کارروائی میں تیرہ داعش دہشتگردہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی ذرائع ابلاغ کےمطابق عراقی فضائیہ نے صوبہ صلاح الدین کےضلع شرقت میں داعش کے متعددٹھکانوں کونشانہ بنایا۔کارروائی میں داعش کے متعددٹھکانے تباہ کردیئے گئے۔

    کارروائی میں عراقی فضائیہ کے ایف سولہ طیاروں نے حصہ لیا۔ بمباری میں داعش کے تیرہ جنجگوہلاک جبکہ متعددزخمی ہوگئے۔ مرنےوالوں میں داعش کا مقامی کمانڈر بھی شامل ہے۔

    گزشتہ چند ہفتوں میں عراقی فضائیہ کی کارروائی میں داعش کوبڑے پیمانے پر نقصان پہنچاہے۔ تنظیم کے متعدد ٹھکانے تباہ جبکہ درجنوں جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

    علاوہ ازیں عراق کے شہر رمادی پر گزشتہ سال مئی سے داعش قابض تھی۔ گزشتہ دنوں عراقی افواج اور پولیس نے شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا تو انہوں نے شہر کی تلاشی کا عمل شروع کیا۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق تلاشی کے دوران ایک فٹ بال اسٹیڈیم میں 2بڑی اجتماعی قبریں موجود تھیں جن میں داعش کے شدت پسندوں نے شہریوں کو قتل کرکے دفن کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ان قبروں میں 40سے زائد افراد کی لاشیں موجود تھیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔