Tag: dalit

  • بھارت: انتہا پسندوں نے دلت نوجوان کو کھانا چھونے پر قتل کردیا

    بھارت: انتہا پسندوں نے دلت نوجوان کو کھانا چھونے پر قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں غنڈوں نے ایک دلت نوجوان کو تشدد کر کے قتل کردیا، نوجوان کا جرم صرف اتنا تھا کہ اس نے اعلیٰ ذات کے افراد کے لیے بنائے گئے کھانے کو چھو لیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع چھتر پور میں پیش آیا، جہاں ایک دلت نوجوان اعلیٰ ذات کے افراد کی تقریب میں شریک تھا، مذکورہ نوجوان کو وہاں صفائی کے لیے بلایا گیا تھا۔

    تقریب کے دوران نوجوان نے وہاں رکھے کھانے سے اپنا کھانا نکالنا چاہا تو یہ بات اعلیٰ ذات کے لوگوں کو نہایت ناگوار گزری۔ چند انتہا پسند نوجوانوں نے لاٹھی اور ڈنڈے سے اس کی پٹائی شروع کردی۔

    اعلیٰ ذات کے نوجوانوں نے دلت نوجوان کو اس قدر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی موت واقع ہوگئی۔

    واقعے کے بعد 2 نوجوان موقع سے فرار ہوگئے۔

    مقامی پولیس نے قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ 2 ملزمان کے خلاف قتل اور ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن شرما کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے، جلد ہی دونوں پولیس کی گرفت میں آجائیں گے۔

  • گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

    گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

    دہلی: دلت ہونا نوجوان کے لیے جرم بن گیا، اونچے ذات کے ہندوؤں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد نئی گاڑی بھی تباہ کر دی.

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کو جمہوریت اور امن کا درس دینے والے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کا سلسلہ جاری ہے.

    بھارت میں دلت برادری مسلسل ہندوو توا دہشت گردی کا شکار ہے، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اس خوفناک عمل میں شدت آگئی ہے.

    نئی کار خریدنے کے عمل کو دلت نوجوان کا جرم ٹھہرا دیا گیا. واقعے پر گجرات کا انتہا پسند ہندو ایم ایل اے بپھرگیا.

    دلت نوجوان پر بی جے پی کے ایم ایل کے غنڈوں نے بہیمانہ تشدد کیا. لوہے کی راڈ سے پے در پے وار کیے گئے.

    مزید پڑھیں: بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

    اس دوران لڑکا رحم کی درخواست کرتا رہا، مگر انتہا پسندوں نے تشدد جاری رکھا، بےرحم انتہا پسندوں نے دلت نوجوان کی گاڑی بھی تباہ کردی، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، مگر تاحال ایم ایل او کو گرفتار نہیں کیا گیا.

    خیال رہے کہ بی جے پی سرکار کے آنے کے بعد سے بھارت بدترین انتہا پسندی کا شکار ہے. گزشتہ روز بھی اترکھنڈ میں ایک دلت کو صرف اس لیے قتل کر دیا گیا، کیوں کہ اس نے اونچی ذات کے ہندوؤں کے سامنے بیٹھ کر کھانا کھایا تھا.

  • بھارت میں دلتوں‌کا ملک گیر احتجاج، ہلاکتوں‌کی تعداد 11 ہوگئی

    بھارت میں دلتوں‌کا ملک گیر احتجاج، ہلاکتوں‌کی تعداد 11 ہوگئی

    نئی دہلی: نچلی ذات ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دلتوں کا احتجاج جاری، پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی جبکہ بھارت بند احتجاج اور تشدد کے پیش نظر فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔

    بھارت کے مختلف شہروں میں تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند کردئیے گئے، آگرہ میں توڑ پھوڑ کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گوالیار میں دفعہ 144 نافذ کرکے کرفیو لگادیا گیا، مورینا میں ایک شخص کو ہلاک کردیا گیا، میرٹھ میں تھانے کو جلادیا گیا، پٹنا میں مختلف مقامات پر ٹرینیں روک دی گئیں۔

    کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ دلت کمیونٹی کے مظاہرین کو سلام پیش کرتے ہیں جو مودی سرکار کے خلاف اپنے حق کے لیے سرکوں پر موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 20 مارچ 2018 کو ازخود نوٹس لیتے ہوئے گرفتاریوں اور مجرمانہ مقدمات کا رجسٹرڈ معائنہ (ایس سی) اور شیڈول شدہ قبائلیوں (ایس ٹی) کی روک تھام کے مظالم کے ایکٹ 1989 کے تحت بند کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔