Tag: dams

  • سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب میں وزیر ماحولیات پانی و زراعت انجینئرعبدالرحمان الفضلی نے کہا ہے کہ ’مملکت میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے مختلف گنجائش کے حامل 1000 ڈیم تعمیر کرنے پر کام کر رہے ہیں، ڈیم تیزی سے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔‘

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اداروں کی مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ ’ڈیم کی علاوہ ماحولیات کی قومی اسٹرٹیجی پر تیزی سے کام جاری ہے، ماحولیات کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں اضافے کیلیے 5 ماحولیاتی سینٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔‘

    سعودی گرین انیشیٹیو کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ’سرسبز سعودی عرب اقدام کے تحت 500 ہزار ہیکٹربنجر اراضی کو کاشت کے قابل بنایا گیا ہے اور 151 ملین پودوں کی کاشت کامیابی سے کی جاچکی ہے۔ سال 2030 تک 215 ملین پودے اگانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔‘

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ماحولیاتی سیاحت کے حوالے سے مملکت کی سطح پر پارکوں اورتفریح گاہوں کی تعمیر میں غیرمعمولی ترقی ہوئی ہے۔ اس وقت پارکوں کی تعداد 500 تک پہنچ چکی ہے جو ماضی میں صرف 18 ہوا کرتے تھے۔‘

    تحفظ فطری حیات سے متعلق بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’آٹھ ہزار کے قریب ایسے جانور جو معدوم ہونے کے قریب تھے ان کی افزائش نسل کے لیے فطری ماحول فراہم کیا گیا۔‘

    ہوا میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے کیلیے ایئرکوالٹی مانیٹرنگ سینٹرز کے قیام پر تیزی سے کام کیا گیا تاکہ ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے جو اب بڑھ کر240 سینٹرز تک پہنچ گئے ہیں۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سال 2016 میں یومیہ واٹر فلٹریشن کی گنجائش 8.8 ملین مکعب میٹر ہوتی تھی جس میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب اس کی یومیہ پیداوار 16.6 مکعب میٹر تک پہنچ چکی ہے جس میں 75 فیصد سمندری پانی کو صاف کیا جاتا ہے۔ مملکت عالمی سطح پر سمندری پانی کو صاف کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔‘

    اُنہوں نے بتایا کہ ’مملکت میں زراعت کے شعبے میں بھی ترقی کی گئی ہے اس حوالے سے 118 ارب ریال کی معاونت فراہم کی گئی جس کے خاطرخواہ نتائج سامنے آرہے ہیں اور زرعی پیداور 12 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔‘

    سعودی عرب: غزہ کیلیے غذائی امداد سے لدے مزید ٹرک روانہ

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’مملکت نے مختلف زرعی و ڈیری مصنوعات میں بڑی حد تک خود کفالت کا ہدف حاصل کرلیا ہے، بعض زرعی اجناس کی پیداوار میں 70 سے 100 فیصد جبکہ پولٹری میں 70 فیصد تک خود کفیل ہو گئے ہیں۔‘

  • بلوچستان، کوہستان پہاڑی سلسلوں میں بارش سے 30 سے زائد چھوٹے بڑے ڈیم بھرنے لگے

    بلوچستان، کوہستان پہاڑی سلسلوں میں بارش سے 30 سے زائد چھوٹے بڑے ڈیم بھرنے لگے

    کوئٹہ: بلوچستان اور کوہستان کے پہاڑی سلسلوں میں بارش سے 30 سے زائد چھوٹے بڑے ڈیم پانی سے بھرنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور کوہستان کے پہاڑی سلسلوں میں بارش سے کئی گاؤں کے زمینی راستے منقطع ہو گئے، تاہم پہاڑی علاقوں سے آنے والے پانی سے مول کار، حب، اور ملیر سمیت دیگر ندیاں بہنے لگی ہیں۔

    پہاڑوں پر بارش سے جامشورو، بلوچستان، گڈاپ سے مول ندی کے ذریعے تھڈو ڈیم اور حب ڈیم سمیت 30 سے زائد چھوٹے بڑے ڈیم بھرنے لگے ہیں، تاہم دوسری طرف ندیوں پرپل نہ ہونے سے وان کنڈ، موئی داد، کاٹھور سمیت دیگر علاقوں سے زمینی راستے منقطع ہونے لگے ہیں۔

    کئی علاقوں سے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونا بھی شروع کر دیا۔

    ادھر این ایچ اے کا کہنا ہے کہ بولان میں پنجرہ پل کے مقام پر کوئٹہ سندھ این 65 شاہراہ تاحال بند ہے، شاہراہ پر پنجرہ پل کے مقام پر پانی کا بہاؤ تاحال زیادہ ہے، مشینری اور عملہ پنجرہ پل کے مقام پر موجود ہے، پانی کا بہاؤ کم ہوتے ہی ٹریفک روانہ کر دی جائے گی۔

  • طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، سیکڑوں مکانات منہدم

    طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، سیکڑوں مکانات منہدم

    چمن: طوفانی بارشوں سے قلعہ عبداللہ میں 2 مزید ڈیم ٹوٹ گئے، جس سے سیکڑوں مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقوں چمن اور قلعہ عبداللہ میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، جب کہ دوبندی میں طوفانی بارش ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔

    دوبندی کی یونین کونسل جلگاہ میں 2 ڈیم بھی ٹوٹ گئے، امرت اور برج ڈیم ٹوٹنے سے ریلوں کی زد میں آ کر بڑے پیمانے پر مکانات منہدم ہو گئے۔

    سیلابی ریلے فصلوں اور باغات کو بھی بہا کر لے گئے ہیں، اور دوبندی کے مختلف دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد کا کہنا ہے کہ جلگاہ کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اسکول سے گھر جاتے بچے آبی ریلے میں بہہ کر جاں‌ بحق

    ضلع قلعہ عبداللہ میں بارشوں سے ٹوٹنے والے ڈیمز کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔

    ادھر سبی شہر میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا، الله آباد، غریب آباد، چار موری کی سڑکوں پر3 فٹ بارش کا پانی جمع ہو گیا ہے، ناڑی بینک کے کنارے آباد سیلاب متاثرین کو بارش سے مشکلات کا سامنا ہے، وہ کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

  • بھارت نے پاکستان کو ایڈوانس فلڈ ڈیٹا فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی

    بھارت نے پاکستان کو ایڈوانس فلڈ ڈیٹا فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: بھارت نے پاکستان کو پانی کے بہاؤ کا ڈیٹا فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاکستان کو ایڈوانس فلڈ ڈیٹا فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی، پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان 3 روزہ مذاکرات آج ختم ہو گئے۔

    مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا اگلا مرحلہ رواں سال 31 مئی سے قبل کرانے پر اتفاق ہو گیا ہے، مئی میں انڈس واٹر کمشنرز کے مذاکرات بھارت میں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت مذاکرات میں متنازع پن بجلی منصوبوں پر اعتراضات کا جواب دے گا، پاکستان نے پکل دل اور لوئر کلنائی پن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں، پاکستان نے 9 دیگر چھوٹے پن بجلی منصوبوں پر بھی اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایڈوانس فلڈ ڈیٹا فراہم کرنے کی پاکستان کو یقین دہانی کرا دی ہے، بھارت اسی سال پاکستان کو متنازع پن بجلی منصوبوں کا دورہ بھی کرائے گا۔

  • 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا گیا ہے: فیصل جاوید

    2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا گیا ہے: فیصل جاوید

    اسلام آباد: سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا ہے، 10 سال 10 ڈیمز کا منصوبہ تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان بین الاقوامی سمپوزیم پاکستان کی ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ عالمی تناظر میں، سے خطاب کریں گے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ کل بروز پیر پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے سمپوزیم میں امریکا، سوئٹزر لینڈ، ترکی، آسٹریلیا اور چین کے ڈیموں کے متعدد بین الاقوامی ماہرین شرکت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک روایتی سیاست دان صرف اگلے الیکشن کا سوچتا ہے جبکہ ایک لیڈر آنے والی نسل کے لیے کام کرتا ہے۔

    سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا ہے، 10 سال 10 ڈیمز کا منصوبہ تیزی سے جاری ہے، بدقسمتی سے پاکستان نے پچھلے 50 سالوں میں ایک بھی بڑا ڈیم نہیں بنایا۔

  • پنجاب میں نئے ڈیمز بنائے جائیں گے: عثمان بزدار

    پنجاب میں نئے ڈیمز بنائے جائیں گے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے قبائلی علاقوں میں ڈیمز بنائے جائیں گے جبکہ کوہ سلیمان میں مرحلہ وار 4 انٹر میڈیٹ ڈیمز بنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ 13 دروں پر ڈیمز کی فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے نیسپاک سے معاہدہ کیا گیا ہے، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے قبائلی علاقوں میں ڈیمز بنائے جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ فزیبلٹی رپورٹ کے لیے 1 ارب 25 کروڑ کے فنڈز فراہم کردیے ہیں، کوہ سلیمان میں مرحلہ وار 4 انٹر میڈیٹ ڈیمز بنیں گے۔ پہلے ڈیم کی تعمیر کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز جون میں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیمز بننے سے 2 لاکھ سے زائد ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، ڈی جی خان اور ر اجن پور کے 13 دروں کے پانی کو ذخیرہ کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہاتھی موڑ، جلیبی موڑ، کھر منرو اور تھلانگ میں بھی آبی ذخیرے بنائیں گے۔

  • پانی بحران ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی حکمت عملی بنائیں گے: فیصل واوڈا

    پانی بحران ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی حکمت عملی بنائیں گے: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: آج وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور وزیر اعلیٰ کے  پی محمود خان کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا.

    اجلاس میں خیبر پختونخوا میں پانی کے مسائل اور نئے ڈیم کی تعمیرکا معاملہ زیر بحث آیا، اجلاس وزیر اعظم آفس میں ہوا، جس میں صوبائی اور وفاقی محکموں کے افسران بھی شریک ہوئے.

    اس اجلاس میں داسو ڈیم کی تعمیر کے لئے دستیاب وسائل پر تبادلہ خیال ہوا. صوبے میں پانی کی کمی پرقابو پانے کے لئے ہنگامی اقدامات کا بھی فیصلہ کیا گیا.

    اس موقع پر وفاقی وزیر برائے فراہمی آب فیصل واوڈا نے کہا کہ حکومت پانی کامسئلہ حل کرنےمیں سنجیدہ ہے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے جامع فریم ورک پرکام جاری ہے، چھوٹے بڑے نئے ڈیمز کی تعمیر کے لئے وسائل کا جائزہ لے رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: فیصل واوڈا کا حلقے کے عوام کو ذاتی وسائل سے سہولیات فراہم کرنے کا بڑا اعلان

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بڑے منصوبوں کے لئے ملکی وغیرملکی اداروں سے رابطہ کر رہے ہیں، پانی بحران ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی حکمت عملی بنائیں گے.

    یاد رہے کہ 9 مارچ 2019 کو وفاقی وزیرفیصل واوڈا نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو خط لکھا، جس میں‌ حلقے کے عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے لئے ذاتی تعاون کی پیش کش کی تھی۔

  • ’ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی‘

    ’ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی‘

    کراچی: سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں 9روپے اضافے کی وجہ سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ پی ٹی آئی حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں‌ مگر اب تحریک انصاف کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ ملک کی سربراہ جماعت ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدرمیں 9روپے کا اضافہ بڑی بات اور نااہلی ہے مگر تحریک انصاف کے لوگ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے تک جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ : سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال نے ایک لاکھ ڈالرکا چیک چیف جسٹس کو پیش کردیا

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کیوں نہیں بتارہے ڈالر بڑھنے سے900ارب کانقصان کس وجہ سےہوا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ڈیم کی تخمینہ لاگت بھی 153 ارب روپے تک بڑھ گئی۔

    ڈالر کی قیمتوں کو ماضی میں مصنوعی طریقے سے روکا گیا، عثمان ڈار

    دوسری جانب وزیراعظم نوجوان پروگرام کے چیئرمین اور تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں ڈالر مستحکم ہوگیا، ماضی میں امریکی کرنسی کو مصنوعی طریقے سے روکا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت جو اقدامات کررہی ہے اُس کے ثمرات ایک سے ڈیڑھ سال میں سامنے ضرور آئیں گے، مفتاح اسماعیل کو پاکستان سے محبت ہے تو وہ اسحاق ڈار کو واپس لے آئیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ سابق  وزیرخزانہ اشتہاری ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ قوم کویقین دلاتاہوں کم از کم وزیرخزانہ اسدعمرملک چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے، اسحاق ڈار کو وطن واپس لاکر پوچھنا چاہتے ہیں 13ہزار سے قرضہ 30ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈالرکی قیمت آج بھی 16 پیسے کا اضافہ

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت نے 480ارب سرکلر ڈیٹ کو1.3کھرب پر پہنچادیا۔ پی ٹی آئی حکومت ابھی آئی ہے ہم اپنی پالیسی مرتب کررہےہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل جس عرصے میں تھے اس عرصہ میں معاشی دھماکےکے لیے کام ہوا جس کا اشارہ نوازشریف نے بھی دیا تھا، موجودہ صورتحال اسی کا تسلسل ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 50لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی تو مذاق اڑایاگیا، عمران خان نے آج پالیسی سامنے رکھ دی ، جو مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں، روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ پیپلزپارٹی کا تھا جسے ہم پورا کرنے جارہے ہیں۔

  • ڈیم کا فیصلہ پیپلزپارٹی نے کیا اور زمین کیلئے بجٹ میں رقم مختص کی: قمرزمان کائرہ

    ڈیم کا فیصلہ پیپلزپارٹی نے کیا اور زمین کیلئے بجٹ میں رقم مختص کی: قمرزمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ڈیم بنانے کا فیصلہ پیپلزپارٹی نے کیا اور زمین کیلئے بجٹ میں رقم مختص کی، ن لیگ کی حکومت نے ڈیم کی زمین کے معاملات کو حتمی شکل دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہر حکمران کو آنے سے پہلے معلوم ہوتا ہے حالات کیسے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت حالات بالکل خراب کرگئی یہ کہنا مناسب نہیں، عمران خان جلسوں میں کہتے تھے کہ معاشی صورت حال یہ ہے، پی ٹی آئی کی حکومت اب آئی ہے یہ سب جانتی تھی کہ کیا حالات ہیں۔

    ہر نئی حکومت کہتی ہے خزانہ خالی ہے، قمر زمان کائرہ

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ ہر حکومت اپنے وقت کے مطابق فیصلے کرتی ہے، حکومت کو موجودہ صورت حال کے مطابق فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اپنے فیصلے خود کرتی ہے، قیمتوں میں اضافے اور کمی کا تعین بھی حقائق کے مطابق ہوتاہے، دوسری جانب اپوزیشن میں جماعتیں سب ایک صفحے پر ہوتی ہیں کہ حکومت کیا کررہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں قمرزمان کائرہ نے کہا تھا کہ جو بھی حکومت آتی ہے تو یہی کہتی ہے کہ پچھلی حکومت خزانہ خالی چھوڑ کر گئی ہے۔

  • پانی کے ذخائر اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر حکمت عملی مرتب کی جائے، وزیر اعظم

    پانی کے ذخائر اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر حکمت عملی مرتب کی جائے، وزیر اعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم نے وزراء کو ہدایت کی ہے کہ آبی وسائل، شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں پر جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔

    یہ بات انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزارت آبی وسائل پر اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں ملک میں پانی کی مجموعی صورتحال پر شرکاء کو بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعظم کو ڈیمز کی تعمیر اور ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں13.7ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے تاہم پانی ذخیرہ کرنے کی یہ صلاحیت عالمی معیار کے مطابق نہیں ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو ترجیحی بنیادوں پر بڑھانا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : دیا میربھاشا اورمہمند ڈیمزکی تعمیر کی نگرانی خود کروں گا، وزیر اعظم عمران خان

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ زمین پر موجود پانی کے استعمال کیلئے منصوبہ بندی کی جائے، انہوں نے داسو ڈیم کیلئے زمین کےحصول اور متاثرین کے مسائل حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    مزید پڑھیں: تربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ختم

    وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم کی زمین کے حصول کے قانون کا دوبارہ جائزہ لینا ضروری ہے، شمسی توانائی، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں پر جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔