Tag: Daniel Pearl

  • ڈینئل پرل کے خاندان کا سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل کا فیصلہ

    ڈینئل پرل کے خاندان کا سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل کا فیصلہ

    اسلام آباد: امریکی صحافی ڈینئل پرل کے خاندان نے بھی سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے فیصلے پر خاندان نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مقتول صحافی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ قتل کیس میں ملزمان کی رہائی کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کریں گے، عمر شیخ اور ساتھیوں کو ڈینئل پرل کے اغوا اور قتل پر سزا دی جانی چاہیے۔

    ڈینئل پرل کے والدین نے کہا کہ عمر شیخ نے عدالت کو خط میں اغوا اور تاوان کا اعتراف جرم کیا تھا۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان کی وفاقی و صوبائی اور امریکی حکومت کی ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوششوں کو سراہتے ہیں، جسٹس یحییٰ آفریدی کے اختلافی نوٹ کو بھی سراہتے ہیں۔

    وفاقی حکومت کا بھی ڈینئل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج ترجمان اٹارنی جنرل آفس نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے بھی ڈینئل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا ہے، وفاقی حکومت سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست کرے گی، اور نظرثانی کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ کی استدعا کرے گی۔

    یاد رہے کہ 28 جنوری کو سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل کیس میں سندھ حکومت کی ملزمان کی رہائی روکنے کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا تھا، ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل شامل ہیں، سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تھی۔

  • ڈینئل پرل قتل کیس: سپریم کورٹ میں ملزمان کی رہائی کیخلاف درخواستوں پرسماعت  یکم فروری کو ہوگی

    ڈینئل پرل قتل کیس: سپریم کورٹ میں ملزمان کی رہائی کیخلاف درخواستوں پرسماعت یکم فروری کو ہوگی

    اسلام آباد: ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کیخلاف درخواستوں پر سماعت یکم فروری کو ہوگی ، جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردیں، یکم فروری کوسپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا۔

    جسٹس عمر عطابندیال 3رکنی بینچ کی سربراہی کریں گے جبکہ جسٹس سجاد علی شاہ ، جسٹس منیب اختر بھی بنچ کا حصہ ہوں گے۔

    یاد رہے کومت پاکستان اور سندھ حکومت نے ڈینئل پرل کیس میں احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی ، نظرثانی درخواست پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی، جس میں استدعا کی کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے نے ڈینئل پرل قتل کیس کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا، ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل شامل ہیں۔

    بعد ازاں ڈینئل پرل قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے حکم کے خلاف وفاق اور سندھ حکومت نے نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    خیال رہے امریکا نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی پر اظہار تشویش اور وائٹ ہاؤس نے اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈینئل پرل کے خاندان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

  • ڈینیل پرل قتل کیس کے 3 ملزمان 18 سال بعد بری

    ڈینیل پرل قتل کیس کے 3 ملزمان 18 سال بعد بری

    کراچی: امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی اپیلوں پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے تینوں ملزمان کو بری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ کے علاوہ تینوں ملزمان کو بری کر دیا ہے، سزا کے خلاف اپیلوں پر 18 سال بعد یہ فیصلہ سنایا گیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو بھی 7 سال قید میں تبدیل کر دیا، عدالت کا کہنا تھا کہ احمد عمر شیخ پر اغوا کا الزام ثابت ہوا ہے، تاہم ڈینیل پرل کے قتل کا الزام کسی ملزم پر ثابت نہیں ہوا جس پر دیگر تینوں ملزمان کو بری کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی شہریت رکھنے والے احمد عمر شیخ کو انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے سزائے موت سنائی تھی، جب کہ ملزمان فہد سلیم، سید سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل کو عمر قید کی سزا دی گئی تھی، یہ سزائیں ملزمان کو 15 جولائی 2002 کو سنائی گئی تھیں۔

    ملزمان پر امریکی صحافی ڈینیل پرل کے اغوا اور قتل کا الزام تھا، ڈینیل پرل امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل جنوبی ایشیا ریجن کے بیورو چیف تھے، ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں 2002 سے تعطل کا شکار تھیں، آج اس کیس کا فیصلہ جسٹس کے کے آغا اور جسٹس ذوالفقار سانگی پر مشتمل بینچ نے سنایا۔