Tag: Daniel Pearl case

  • ڈینئل پرل کیس : وفاقی اور سندھ حکومت کی احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر

    ڈینئل پرل کیس : وفاقی اور سندھ حکومت کی احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور سندھ حکومت نے ڈینئل پرل کیس میں احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، عدالت نے ڈینئل پرل قتل کیس کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ڈینئل پرل کیس میں احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی گئی ، حکومت نے نظرثانی درخواست پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی ڈینئل پرل کیس میں احمد عمر شیخ کی رہائی کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کی، پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے سندھ حکومت کی طرف سے درخواست دائر کی ، جس میں استدعا کی ہے کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

    یاد رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے نے ڈینئل پرل قتل کیس کے 4 ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا، ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور محمد عادل شامل ہیں۔

    بعد ازاں ڈینئل پرل قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے حکم کے خلاف وفاق اور سندھ حکومت نے نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    خیال رہے امریکا نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی پر اظہار تشویش اور وائٹ ہاؤس نے اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈینئل پرل کے خاندان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

  • ڈینیل پرل قتل کیس:  ملزمان کی بریت پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

    ڈینیل پرل قتل کیس: ملزمان کی بریت پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں ملزمان کی بریت پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی، سندھ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈینیل پرل قتل کیس کی سماعت کی، وکیل سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا ملزمان بین الااقوامی دہشت گرد ہیں، ملزمان کو ایم پی او کے تحت رکھا گیا ہے جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کی بریت کے بعد اپ ان کو کیسے دہشت گرد کہہ سکتے ہیں؟

    وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ ملزمان میں ایک بھارت جبکہ دوسرا افغانستان میں بھی دہشتگرد تنظیم کے ساتھ کام کرتا رہا ہے۔ ملزمان آزاد ہوئے تو سنگین اثرات ہوں سکتے ہیں۔

    جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ذہن میں رکھیں کہ ملزمان کو ایک عدالت نے بری کیا ہے،وکیل ملزمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے سامنے ایسا بیان کیسے دیا جا سکتا ہے ، ملزمان نے 18 سال سے سورج نہیں دیکھا ، حکومت میں خدا کا کچھ خوف ہونا چاہیے۔

    جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بریت کے حکم کو ٹھوس وجہ کے بغیر کیسے معطل کیا جا سکتا ہے۔ فیصلے میں کوئی سقم ہو تب ہی معطل ہو سکتا ہے۔ حکومت چاہے تو ایم پی او میں توسیع کر سکتی ہے۔

    عدالت نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہےیکم جون 2020 کو سپریم کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعامسترد کردی تھی ، جسٹس منظور ملک نے کہا تھا سندھ حکومت نےغیر متعلقہ دفعات کاحوالہ دیا، پہلے شواہدسےثابت کرنا ہوگا اغوا ہونے والا امریکی صحافی ڈینیل پرل ہی تھا۔

    خیال رہے ہائی کورٹ نے دو اپریل کو فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم عمر شیخ کی سزائے موت کو سات سال قید میں تبدیل اور دیگرتین ملزمان کو بری کردیا تھا جسے سندھ حکومت نے چیلنج کیا تھا۔

  • ڈینیل پرل کیس کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

    ڈینیل پرل کیس کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعامستردکردی، جسٹس منظور ملک نے کہا سندھ حکومت نےغیر متعلقہ دفعات کاحوالہ دیا، پہلے شواہدسےثابت کرنا ہوگا اغوا ہونے والا امریکی صحافی ڈینیل پرل ہی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں امریکی صحافی ڈینیل پرل کے اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، سندھ حکومت کی جانب سےفاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا سندھ حکومت نےمجھےخصوصی پراسیکیوٹرمقررکیاہے، جس پر جسٹس منظورملک نے استفسار کیا کیاآپ کےپاس ٹرائل کورٹ میں پیش تمام ریکارڈموجود ہے، ہمیں مکمل ریکارڈفراہم کیاجائے۔

    جسٹس منظورملک نے ریمارکس میں کہا سارےریکارڈکودیکھناچاہتاہوں تاکہ تمام نکات سمجھ سکوں، پہلےتفصیلی ریکارڈجمع کرائیں پھرکیس سنیں گے۔

    عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنےکی استدعا مسترد کردی ، جسٹس منظورملک نے کہا فیصلہ معطل کرنے کیلئے غیر متعلقہ دفعات کاحوالہ دیا گیا ہے۔

    جسٹس منظور ملک کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ڈینیل پرل کےاغواکوثابت کرنا ہوگا، شواہدسےثابت کرنا ہوگاکہ مغوی ڈینیل پرل ہی تھا، سندھ حکومت کا دعویٰ ہےکہ راولپنڈی میں سازش تیار ہوئی۔

    جسٹس منظور ملک نے استفسار کیا کیا سازش ہوئی یہ بھی شواہد سے ثابت کرنا ہوگا،جائزہ لیناہوگااعترافی بیان اورشناخت پریڈقانون کےمطابق تھی یا نہیں؟ حقائق کونظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

    سندھ حکومت نے ٹرائل کورٹ کاریکارڈ جمع کرانے کےلیےمہلت مانگ لی ، جس پر سپریم کورٹ نےمہلت دیتےہوئےسماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے ہائی کورٹ نے دو اپریل کو فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم عمر شیخ کی سزائے موت کو سات سال قید میں تبدیل اور دیگرتین ملزمان کو بری کردیا تھا جسے سندھ حکومت نے چیلنج کیا تھا۔

  • سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    کراچی : سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس میں مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت اور دیگر ملزمان کی عمر قید کی سزا بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کردی ، جس میں مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار اور ملزمان فہد سلیم،سلمان ثاقب،شیخ محمد عادل کی عمر قید کی سزا بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے 3اپیلوں میں تمام ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے ، اپیل میں کہا گیا سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےمیں سقم ہیں، ہائیکورٹ نےملزمان کو ریلیف دیتےہوئے اخباری تراشوں پرانحصار کیا۔

    اپیل میں مزید کہا گیا اخباری تراشوں میں ملزم احمد عمر شیخ کا جرم کا اعتراف ظاہر ہوتا ہے، ہائیکورٹ ملزمان کا کالعدم تنظیموں سے تعلق کا بھی جائزہ نہیں لیا، ملزمان کا ماضی داغدار ہونے کا جائزہ بھی نہیں لیا گیا۔

    دوسری جانب کیس کی پیروی کرنے والے ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل سلیم برڑو کا تبادلہ کرتے ہوئے مقدمہ ہارنے پر وضاحت بھی طلب کرلی گئی ہے۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےڈینیل پرل قتل کیس کےتین ملزمان کوبری کردیا تھا جبکہ مجرم احمدعمرشیخ کی سزائے موت سات سال قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔

    بعد ازاں محکمہ داخلہ سندھ نےڈینئل پرل قتل کیس میں بری ہونیوالے چار ملزمان کودوبارہ تحویل میں لیکر نظر بندکردیا تھا۔

    خیال رہے امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ ڈینئل پرل کے اغواء اور قتل کے ذمہ داروں سے مکمل انصاف ہونا چاہیے، حکومت پاکستان کی اپیل کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔